Tag: بینک ڈکیتی

  • 88 سالہ بوڑھے کو 2 بینک ڈکیتیاں کرنے پر عدالت نے قید کی سزا سنا دی

    88 سالہ بوڑھے کو 2 بینک ڈکیتیاں کرنے پر عدالت نے قید کی سزا سنا دی

    مونٹانا: امریکی ریاست مونٹانا میں ایک بوڑھے آدمی کو 2 بینک ڈکیتیاں کرنے پر عدالت نے قید کی سزا سنا دی۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو ریاست مونٹانا کے رہائشی 88 سالہ اسٹیون وائٹ کلاؤڈ کو گزشتہ برس اگست میں 2 بینک ڈکیتیوں میں کردار پر 2 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

    مونٹانا کے یو ایس اٹارنی کے مطابق اسٹیون وائٹ کلاؤڈ نے فروری میں صرف ایک بینک ڈکیتی کا جرم قبول کر لیا تھا، امریکی ڈسٹرکٹ جج سوسن واٹرس نے کیس کی سنوائی مکمل ہونے پر وائٹ کلاؤڈ کو دو سال قید کی سزا سنائی، جب کہ رہائی کے بعد بھی اسے تین سال تک نگرانی میں رہنا پڑے گا۔ عدالت نے وائٹ کلاؤڈ پر 3,092 ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق 24 اگست 2023 کو وائٹ کلاؤڈ کا شریک 26 سالہ ملزم پیٹرک جسٹس ایک امریکی بینک میں داخل ہوا اور کیشیئر کو ایک پرچی دی جس پر رقم کا مطالبہ کیا گیا تھا، ڈکیتی کے بعد وہ ایک سبز رنگ کی گاڑی میں فرار ہو گیا۔

    چار دن بعد پیٹرک جسٹس ایک ویلز فارگو بینک میں داخل ہوا اور دوبارہ کیشیئر کو ایک پرچی دی جس میں رقم کا مطالبہ کیا گیا تھا، جسٹس نے دھکمی بھی دی کہ وہ مسلح ہے جس پر کیشیئر نے اسے پیسے دے دیے، تاہم پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی انھوں نے پیٹرک جسٹس کو ایک سبز رنگ کی فورڈ ٹورس میں داخل ہوتے دیکھا۔ تعاقب کے بعد پولیس نے گاڑی کو روک لیا، گاڑی وائٹ کلاؤڈ چلا رہا تھا جب کہ پیٹرک جسٹس اس میں بیٹھا ہوا تھا، پولیس نے دونوں کو حراست میں لے لیا۔

    حکام کے مطابق دونوں نے دونوں ڈکیتیوں میں مجموعی طور پر 15 ہزار ڈالر لوٹے تھے۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ پیٹرک جسٹس دوسرے مجرم وائٹ کلاؤڈ کا پوتا ہے۔ وائٹ کلاؤڈ کو 2008 میں بھی بینک ڈکیتی کے جرم میں 10 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔

    وائٹ کلاؤڈ صحت کے سنگین مسائل سے بھی دوچار ہے، انھیں اسٹیج 5 کا پھیپھڑوں کا کینسر ہے، ہیپاٹائٹس سی اور ہائی بلڈ پریشر ہے، گٹھیا کا مرض بھی لاحق ہے، نقل و حرکت کے لیے انھیں اضافی آکسیجن کے استعمال کی ضرورت پڑی ہے۔

    امریکی اٹارنی نے سزا والے میمورنڈم کو پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ اگرچہ وائٹ کلاؤڈ کی حالت خستہ ہے، لیکن تمام تر بیماریوں اور کمزوری کے باوجود اس نے خود کو کمیونٹی کے لیے ایک اہم خطرہ ثابت کیا ہے۔ ان کے پوتے کو بھی دو سال کی قید کی سزا سنائی گئی۔

  • مسلح ڈاکو بینک سے 18.85 کروڑ لوٹ کر فرار، ویڈیو سامنے آگئی

    مسلح ڈاکو بینک سے 18.85 کروڑ لوٹ کر فرار، ویڈیو سامنے آگئی

    بھارت میں مسلح ڈاکوؤں نے منی پور میں پنجاب نیشنل بینک (PNB) کی برانچ پر دھاوا بول دیا اور 18.85 کروڑ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔

     غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈکیتی کی اس واردات کو بینک کے سی سی ٹی وی کیمروں نے قید کرلیا، جس میں کم از کم 10 نا معلوم حملہ آوروں کو دیکھا جاسکتا ہے، جو رائفلز اور ہینڈگنوں سے لیس تھے۔

     ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈاکوؤں نے اپنے چہروں پر کپڑا لپیٹا ہوا ہے جبکہ اسلحہ کے زور پر بینک کے عملے کو زبردستی ایک کمرے میں لے جا رہے ہیں۔

     کچھ مسلح ڈاکو ایک بڑے تھیلے کو لے جاتے ہوئے نظر آرہے ہیں، جس میں کروڑوں روپے موجود ہیں۔

     منی پور پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سلسلے میں ایک مقدمہ درج کر لیا ہے اور بینک کے منیجر اور دیگر عملے سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکوؤں کو پکڑنے کے لیے تلاش شروع کر دی گئی ہے۔

     اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے، برانچ منیجر، نے انکشاف کیا کہ آٹھ سیکورٹی اہلکار ڈیوٹی کے لیے تعینات تھے لیکن جب ڈکیتی ہوئی تو سبھی بینک میں موجود نہیں تھے۔

  • امریکا میں ایک ڈالر کی بینک ڈکیتی پر لوگ حیران

    امریکا میں ایک ڈالر کی بینک ڈکیتی پر لوگ حیران

    یوٹاہ: امریکی ریاست یوٹاہ میں ایک شخص نے بینک میں داخل ہو کر ڈکیتی کی واردات کی لیکن اس نے صرف ایک ڈالر لوٹا، جس پر لوگ حیران رہ گئے ہیں۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوٹاہ میں پولیس حکام نے ایک ایسی بینک ڈکیتی کے بارے میں بتایا جس میں ایک شخص نے بینک میں داخل ہو کر صرف ایک ڈالر لوٹنے کی کوشش کی تھی، جس پر اسے گرفتار کر لیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق 65 سالہ ڈونلڈ سانٹاکروس 6 مارچ کی صبح سالٹ لیک سٹی کے ویلز فارگو بینک میں داخل ہوا، اس نے ہاتھ سے لکھا ہوا ایک نوٹ کیشیئر کو دیا جس پر لکھا تھا ’’پلیز مجھے ایسا کرنے پر معاف کیجیے گا، لیکن یہ ایک ڈکیتی ہے، مجھے ایک ڈالر دیں، شکریہ۔‘‘

    معمر شخص کی اس عجیب و غریب واردات پر لوگ بینک والے بھی حیران رہ گئے، کیشیئر نے اسے ایک ڈالر تھما دیا اور پھر جانے کا کہہ دیا لیکن سانٹاکروس نے انکار کیا، اور وہیں فرش پر بیٹھ کر کہا کہ پولیس کو بلائیں میں نے بینک لوٹا ہے۔

    پولیس کے پہنچنے میں دیر ہونے پر وہ بینک ملازمین سے شکایت بھی کرنے لگا کہ وہ یہاں آنے میں بہت زیادہ وقت لے رہے ہیں، دوسری طرف بینک منیجر نے ملازمین کی حفاظت کے پیش نظر انھیں ایک پچھلے کمرے میں لے جا کر بٹھایا۔

    جب پولیس اہل کار پہنچے تو سانٹاکروس نے ڈالر ان کے حوالے کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انھیں وفاقی جیل بھیجا جائے۔ حکام کا کہنا تھا کہ چوں کہ بینک ڈکیتی ایک وفاقی جرم ہے اس لیے سانٹاکروس نے وہاں جانے کے لیے یہ راستہ اختیار کیا۔

    پولیس اہل کاروں نے سانٹاکروس کو حراست میں لے کر ڈکیتی کے جرم میں سالٹ لیک کاؤنٹی میٹرو جیل بھیج دیا، تاہم بدھ کو انھیں چھوڑ دیا گیا، یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ سانٹاکروس وفاقی جیل کیوں جانا چاہ رہا تھا۔

  • وہ ملک جہاں پورے سال میں کوئی بینک ڈکیتی نہیں ہوئی

    کوپن ہیگن: ڈنمارک کی تاریخ میں پہلی بار گزشتہ پورے برس کے دوران کوئی بینک ڈکیتی نہیں ہوئی، حکام نے اس کی وجہ کیش لیس ادائیگیوں کے رجحان کو قرار دیا ہے۔

    ڈنمارک کی فنانس ورکرز یونین نے اپنے ایک بیان میں کوئی بینک ڈکیتی نہ ہونے کو رپورٹ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں نقد رقم کا استعمال کم ہوا ہے۔

    فنانس ورکرز یونین کے نائب صدر اسٹین لونڈ اولسن کا اس مثبت صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ کیش لیس سوسائٹی کے تیزی سے بڑھتے رجحان نے بینکوں کو کیش رقم سے متعلق اپنی خدمات کو کم کرنے پر مجبور کردیا ہے جس کی وجہ سے ڈاکوؤں کے لیے لوٹ مار کرنے کے ممکنہ مواقع بہت کم رہ گئے ہیں۔

    انہوں نے پورے سال بینک ڈکیتی نہ ہونے پر خوشگوار حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات حیرانی سے کم نہیں ہے کیونکہ جب بھی کوئی ایسا واقعہ ہوتا ہے تو موقع پر موجود ملازمین شدید ذہنی تناؤ سے گزرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ایسی صورتحال ہے جس کے جذباتی اثرات کو آپ اس وقت تک سمجھنا شروع بھی نہیں کر سکتے جب تک آپ خود اس طرح کے حالات سے نہیں گزرتے۔

    فنانس ورکرز یونین نے کہا کہ سال 2000 میں ملک میں بینک ڈکیتی کی 221 وارداتیں ہوئیں جو 2017 کے بعد آہستہ آہستہ کم ہو کر سالانہ 10 سے بھی کم رہ گئیں۔

    فنانس ڈنمارک کے اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں ڈنمارک میں صرف ایک بینک ڈکیتی ہوئی تھی۔

    بینک ڈکیتیوں میں 2000 کے بعد سے مسلسل کمی آرہی ہے، جبکہ یہ وہ سال تھا جب ڈکیتی کے 221 واقعات پیش آئے، یعنی تقریباً ہر اس روز لوٹ مار کی گئی جب بینک کھلے ہوئے تھے۔

    ڈنمارک کے مرکزی بینک نے گزشتہ سال مارچ میں رپورٹ کیا تھا کہ نقد رقم کا استعمال 2017 میں ادائیگیوں کے 23 فیصد سے تقریباً نصف ہوکر 2021 میں 12 فیصد ہوگیا ہے۔

    بلومبرگ نے مرکزی بینک کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ گزشتہ 6 برسوں کے دوران ملک میں نقد رقم نکالنے میں تقریباً 75 فیصد کمی آئی ہے، مرکزی بینک نے کہا کہ وبائی مرض کووڈ-19 کے دوران بھی نقد رقم کے استعمال کو ترک کرنے کے عمل میں تیزی آئی۔

    ڈنمارک کی آبادی تقریباً 59 لاکھ ہے اور یہ ملک باقاعدگی سے دنیا کے خوش ترین ممالک میں شمار کیا جاتا ہے، 2022 میں یہ ورلڈ ہیپی نیس انڈیکس رپورٹ میں فن لینڈ کے بعد فہرست میں دوسرا سب سے خوش ملک تھا۔

  • کراچی: بینک ڈکیتی کے بعد نوٹوں بھرا تھیلا لیے فرار ہوتے ملزمان کی موٹر سائیکل خراب (ویڈیو)

    کراچی: بینک ڈکیتی کے بعد نوٹوں بھرا تھیلا لیے فرار ہوتے ملزمان کی موٹر سائیکل خراب (ویڈیو)

    کراچی: شہر قائد کے علاقے نیو کراچی میں دو منٹ چورنگی پر آج ایک بینک میں کی گئی ڈکیتی کے بعد جب ڈکیت فرار ہو رہے تھے تو اس دوران ان کی موٹر سائیکل خراب ہو گئی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بینک ڈکیتوں کے واردات کے بعد فرار ہونے کی ایک حیرت انگیز ویڈیو سامنے آ گئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح جب ڈکیت موٹر سائیکل خراب ہونے پر نہایت سراسیمہ تھے لیکن اس حالت میں بھی انھوں نے دو منٹ چورنگی پر دو منٹ میں واردات کر کے فرار ہونے میں کامیابی حاصل کی۔

    ڈکیتوں کی خراب موٹر سائیکل جو اب پولیس کے قبضے میں ہے

    اس سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ موٹر سائیکل خراب ہونے کے باوجود ملزمان فرار کیسے ہو گئے؟ ویڈیو میں ڈکیتی کے بعد 2 ملزمان کو فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    بینک کا زخمی سیکورٹی گارڈ

    ایک ملزم کے ہاتھ میں نوٹوں سے بھرا تھیلا بھی دیکھا جا سکتا ہے، ملزمان نہایت خوف و ہراس کے عالم میں ادھر ادھر بھاگتے پھرے، اور اس دوران ایک نے سامنے سے آنے والے شہری کو اسلحے کے زور پر روکا اور اس سے موٹر سائیکل چھین لی۔

    ڈکیت خوف کے عالم میں ادھر ادھر بار بار دیکھ رہے تھے، اور مسلسل حرکت میں تھے، اس دوران انھوں نے لوگوں کو ڈرانے کے لیے فائرنگ بھی کی، اور گولیاں وہاں کھڑی ایک گاڑی، بینک کے شیشے اور کھمبے پر لگیں۔

    شہر قائد میں دن دہاڑے ایک اور بینک کا صفایا

    خیال رہے کہ کراچی کی 2 منٹ چورنگی پر یہ واردات 2 منٹ میں انجام دی گئی تھی، ڈاکو 11 بج کر 8 منٹ پر بینک میں گھسے، اور 11 بج کر 10 منٹ پر فرار ہو گئے، اس دوران ڈاکو بینک سے 10 لاکھ روپے سے زائد رقم لے اڑے۔

    واضح رہے کہ آج نیو کراچی دو منٹ چورنگی کے قریب 4 ملزمان نے نجی بینک میں داخل ہو کر اسلحے کے زور پر بینک اسٹاف اور سیکیورٹی عملے کو یرغمال بنا کر یہ واردات کی تھی، 2 سیکیورٹی گارڈز نے مزاحمت کی کوشش کی تو ملزمان نے رائفل کے بٹ مار کر انھیں زخمی کیا اور بینک سے نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے۔

  • بھارت: بینک ڈکیتی کے دوران ڈکیت کے ساتھ دہشت ناک واقعہ

    بھارت: بینک ڈکیتی کے دوران ڈکیت کے ساتھ دہشت ناک واقعہ

    گجرات: بھارتی ریاست گجرات کے شہر ودودرا میں بینک ڈکیتی کے دوران ایک ڈکیت کے ساتھ دہشت ناک واقعہ پیش آیا، حادثاتی طور پر اس نے تجوری کی جگہ اپنا گلا کاٹ ڈالا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی شہر ودودرا کے ایک بینک کے اندر ڈکیت تجوری کو کاٹنے کے لیے لانے والے الیکٹرک کٹر سے اپنا ہی گلا کاٹ بیٹھا جس کی وجہ سے وہ موقع ہی پر مر گیا۔

    رپورٹس کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ بینک کے اندر ایک شخص کی لاش ملی جو اپنے ہی خون کے تالاب میں لت پت تھا، اس کے قریب برقی کٹر بھی پڑا ہوا تھا جسے وہ مبینہ طور پر تجوری کاٹنے کے لیے لایا تھا، لیکن اپنا ہی گلا کاٹ بیٹھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ رواں ہفتے ودودرا کے اجیون اسمال فنانس بینک میں پیش آیا، ڈکیت رات پونے ایک بجے بینک میں داخل ہوا، لیکن اس سے قبل کہ تجوری کاٹ کر اندر سے رقم نکالتا، حادثاتی طور پر کٹر اس کے اپنے گلے پر پھر گیا۔

    حکام کا خیال ہے کہ ڈکیت نے اندھیرے میں مشین کے پھنسے ہوئے تار کو کھینچا ہوگا، جس پر کٹر کا رخ اس کی طرف ہو گیا ہوگا۔

    چنائی میں بینک کی سیکورٹی ٹیم نے سی سی ٹی وی پر ڈکیت کو پہلے ہی دیکھ لیا تھا اور برانچ منیجر کو اس کی موجودگی سے مطلع بھی کر دیا تھا، جب منیجر پرشانت شرما بینک پہنچا تو اس نے ڈکیت کو اپنے ہی خون میں ڈوبا ہوا پایا۔

    حکام کی جانب سے ڈکیت کی باضابطہ شناخت کے لیے خاندان کے افراد کا انتظار کیا جا رہا ہے، جس کے بعد اس کی شناخت بھی میڈیا میں جاری کر دی جائے گی، پولیس نے ڈکیتی کی کوشش کا مقدمہ بھی درج کر لیا ہے۔

    مقامی پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر کا کہنا تھا کہ تجوری کے آس پاس کی جگہ بہت چھوٹی ہے اور اس میں صرف ایک بندہ ہی کھڑا ہو سکتا ہے، اندھیرے کی وجہ سے چور تنگ جگہ پر اپنی حرکات بھی نہیں سمجھ سکا ہوگا، اس نے تار کھینچا ہوگا اور اس وقت کٹر اس کے گلے کی طرف ہو گیا ہوگا۔

  • یو ٹیوب چینل کی مقبولیت کے لیے جعلی بینک ڈکیتیاں کرنے والے جڑواں بھائیوں کے ساتھ کیا ہوا؟

    یو ٹیوب چینل کی مقبولیت کے لیے جعلی بینک ڈکیتیاں کرنے والے جڑواں بھائیوں کے ساتھ کیا ہوا؟

    کیلی فورنیا: امریکی ریاست میں اپنے یو ٹیوب چینل کو مقبول بنانے کے لیے جڑواں بھائیوں نے جعلی بینک ڈکیتیاں کیں، تاہم اس کا نتیجہ برا نکل آیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کے علاقے اِروِن، سانتا آنا میں دو جڑواں بھائیوں نے اپنے مقبول یوٹیوب چینل کی مزید شہرت کے لیے جعلی بینک ڈکیتیاں کیں، جس پر پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ کر دیا۔

    کیس کے استغاثہ نے بدھ کو بتایا کہ ایک مشہور یوٹیوب چینل والے جڑواں بھائیوں پر الزام ہے کہ انھوں نے ارون میں جعلی بینک ڈکیتی کی تھی، جس کی وجہ سے پولیس نے ایک بے گناہ اوبر ڈرائیور کو بندوق کی نوک پر رکھ لیا تھا۔

    اورنج کاؤنٹی ڈسٹرک اٹارنی کے آفس نے میڈیا کو بتایا کہ ارون کے رہائشی 23 سالہ جڑواں بھائی ایلن اور ایلکس اسٹوکس کو جھوٹی قید اور جعلی ہنگامی ایمرجنسی کال کرنے کے دو سنگین فرد جرم کا سامنا ہے۔

    ڈسٹرکٹ اٹارنی نے کہا کہ ان بھائیوں نے انٹرنیٹ پر شہرت حاصل کرنے کے چکر میں عوام اور پولیس اہل کاروں کو خطرے میں ڈالا۔

    رپورٹ کے مطابق مذکورہ بھائیوں نے 15 اکتوبر 2019 کو مبینہ طور پر 2 بوگس بینک ڈکیتیاں فلمانے کی کوشش کی تھی، تفتیش کاروں نے بتایا کہ دونوں بھائی سیاہ لباس پہن کر گھوم رہے تھے، انھوں نے اسکی ماسک بھی پہنا ہوا تھا اور ان کے پاس مخصوص بیگز بھی تھے جن میں رقم پڑی ہوئی تھی، اور وہ ایسا ظاہر کر رہے تھے جیسے انھوں نے بینک لوٹا ہو، اس دوران ایک شخص ان کی ویڈیو بناتا رہا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ جب دونوں بھائیوں نے ڈھائی بجے دن میں اوبر کو کال کی، تو ڈرائیور نے انھیں لینے سے انکار کر دیا کیوں کہ وہ اس ڈرامے سے بے خبر تھا، یہ واقعات دیکھنے والے ایک راہگیر نے بتایا کہ اسٹوکس برادرز ایک ڈرائیور کو ‘کارجیک’ (گاڑی چھیننا) کر رہے تھے۔

    ڈسٹرکٹ اٹارنی کے آفس کے مطابق پولیس جب موقع پر پہنچی تو اہل کاروں نے کار کے ڈرائیور پر پستول تان کر اسے باہر نکلنے کو کہا، تاہم بعد میں جب پولیس کو معلوم ہوا کہ وہ اس ڈرامے میں شریک نہیں تھا تو پولیس نے اسے چھوڑ دیا، پولیس نے اسٹاکس برادرز کو بھی تنبیہ کر کے جانے دیا۔

    تاہم محض 4 گھنٹوں کے بعد دونوں بھائیوں نے ارون کے ایک اور علاقے میں یہی ڈراما رچایا، پولیس کو ایک بار پھر بینک ڈکیتی کی جعلی ایمرجنسی کال موصول ہوئی۔

  • بینک میں ڈکیتی، امریکی نے کیا چرایا؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    بینک میں ڈکیتی، امریکی نے کیا چرایا؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    آئیووا: امریکا کی ایک ریاست میں ایک شخص بینک کا شیشہ توڑ کر اندر گیا تو اس نے ایک ایسی چیز چرائی جس کے بارے میں جان کر پولیس بھی حیران ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست آئیووا کی پولیس کو سیکورٹی نیشنل بینک کی جانب سے ایمرجنسی کال موصول ہوئی، بتایا گیا کہ کوئی بینک کا شیشہ توڑ کر اندر آیا ہے اور ڈکیتی کی گئی ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ جب اہل کار بینک پہنچے تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ چور نے بینک سے ہینڈ سینی ٹائزر کے علاوہ کچھ نہیں چرایا تھا، ہینڈ سینی ٹائزر لے کر وہ دوبارہ بھاگ گیا تھا۔

    معلوم ہوا کہ 39 سالہ شخص مارک گرے نے آدھی رات کے بعد بینک کا شیشہ توڑا اور اندر داخل ہو کر اس نے صرف ہینڈ سینی ٹائزر کی بوتل چرائی، اور بھاگ گیا، تاہم پولیس نے بعد ازاں اسے گرفتار کر لیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ سیوکس سٹی میں پے در پے تین ڈکیتیاں کی گئی تھیں، جس کے پیش نظر گرفتار شخص مارک گرے کو پولیس حراست میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس کے خلاف سینٹی ٹائزر چرانے کا مقدمہ درج کیا گیا۔

    پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ منگل کی صبح سب سے پہلے وہ ایک کونسلنگ سینٹر میں ڈکیتی کی شکایت پر تحقیقات کے لیے گئے لیکن پتا چلا کہ کچھ بھی نہیں چرایا گیا ہے، بعد ازاں پولیس کو ایک مقامی ریسٹورنٹ کے ٹوٹے شیشے کی شکایت پر جانا پڑا، پولیس کو اس تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ان تینوں واقعات میں مارک گرے نامی شخص ملوث ہے۔

    گرے کو تھرڈ ڈگری چوری کے تین الزامات کے تحت وُڈبری کاؤنٹی جیل بھیجا گیا۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کی عالم گیر وبا کے ابتدائی مہینوں میں ہینڈ سینٹی ٹائزر کی طلب بہت زیادہ بڑھ گئی تھی اور کئی ممالک میں اس کی قلت ہو گئی تھی، جب کہ سینٹی ٹائزر چوری کرنے کی وارداتیں بھی عروج پر پہنچ گئی تھیں، حتیٰ کہ اسپتالوں سے بھی ہینڈ سینی ٹائزرز چرائے گئے۔

  • سعودی عرب: بینک کی کیش وین سے لاکھوں ریال چوری کرنا ملزمان کو مہنگا پڑگیا

    سعودی عرب: بینک کی کیش وین سے لاکھوں ریال چوری کرنا ملزمان کو مہنگا پڑگیا

    ریاض: سعودی عرب میں بینک کی کیش وین سے تقریباً 20 لاکھ ریال چوری کرنا ملزمان کو مہنگا پڑگیا، پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بینک کی کیش وین ڈکیتی کا واقعہ گزشتہ سال 13 دسمبر کو سعودی دارالحکومت ریاض میں پیش آیا تھا، اس واقعے میں چار ملزمان ملوث ہیں جن میں سے دو کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس واردات میں بھاری رقم سے لدی بینک کی گاڑی سے ملزمان نے 1.9 ملین ریال لوٹے تھے، ڈاکوؤں نے ڈکیتی کی اس واردات میں چوری کی گاڑی استعمال کی تھی، لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر ملزمان نے وین ڈرائیور کو شدید زخمی بھی کردیا تھا۔

    ملزمان کے خلاف کارروائی، سعودی پولیس اہلکار ہلاک

    متعلقہ ادارے کے مطابق اس واردات میں ملوث دیگر دو افراد ملک چھوڑ کر فرار ہوچکے ہیں۔ البتہ واردات کا سرغنہ اور اس کا ایک ساتھی ہماری حراست میں ہے۔ ابتدائی تفتیش کے دوران دونوں ملزمان نے اس سے قبل بھی متعدد ڈکیتی کی کارروائیوں کا اعتراف کیا ہے۔

    خیال رہے کہ ریاض پولیس دیگر دو ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

  • کراچی، ناظم آباد میں 34 لاکھ سے زائد کی بینک ڈکیتی، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    کراچی، ناظم آباد میں 34 لاکھ سے زائد کی بینک ڈکیتی، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ناظم آباد میں 34 لاکھ روپے سے زائد کی بینک ڈکیتی کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں 6 ڈاکو بینک سے 34 لاکھ روپے سے زائد لوٹ کر فرار ہوگئے، فوٹیج میں مسلح افراد کو بینک میں داخل ہوکر لوگوں کو دھمکاتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    پولیس کے مطابق ڈاکوؤں نے بینک کے گیٹ پر گارڈ کو قابو کیا پھر اندر داخل ہوئے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک ڈکیت کا چہرہ واضح دیکھا جاسکتا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 6 ڈکیتوں نے 34 لاکھ روپے سے زائد کی واردات کی ہے، ملزمان نے بینک کے کیش کاؤنٹر سے رقم لوٹی اور جاتے جاتے گارڈز کا اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ مزاحمت نہ کرنے پر تینوں سیکیورٹی گارڈ کو شک کی بنیاد پر حراست میں لے لیا گیا ہے اور واقعے کی تفتیش جاری ہے۔

    پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنے والا ایرانی گروہ پکڑا گیا

    ادھر کھارادرمیں پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنے والا ایرانی گروہ گرفتارکرلیا گیا، ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا تھا کہ ملزمان کا گروہ 9 ممالک میں ڈکیتیاں کرچکا ہے۔

    ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق گروہ کرولا گاڑیاں کرائے پر لے کر شہریوں سے تلاشی کے بہانے ڈکیتیاں کرتا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایک بینک میں 10 سے زائد ڈکیتوں نے کارروائی کی ناکامی پر فرار ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں 2 سیکیورٹی کراچی کے نجی بینک میں ڈکیتی کرکے فرار ہوگئے تھے۔