Tag: بین الافغان مذاکرات

  • پاکستان کا دوحہ میں بین الافغان مذاکرات کے دوسرے دور کے آغاز کا خیرمقدم

    پاکستان کا دوحہ میں بین الافغان مذاکرات کے دوسرے دور کے آغاز کا خیرمقدم

    اسلام آباد : پاکستان نے دوحہ میں بین الافغان مذاکرات کےدوسرے دور کے آغاز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ امید کرتے ہیں2021 پرامن مستحکم افغانستان کاسال ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان دوحہ میں شروع افغان مذاکرات کے دوسرے دورکا خیر مقدم کرتا ہے ، دونوں فریقین نےگزشتہ ماہ قواعدوضوابط کوحتمی شکل دیکراہم پیشرفت کی۔

    دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ٹھوس امورپرمذاکرات کاعمل شروع ہوگیاہے، امیدکرتےہیں2021پرامن مستحکم افغانستان کاسال ہوگا اور دونوں مذاکراتی ٹیمیں کھلے ذہن کیساتھ آگے بڑھیں گی۔

    ترجمان نے کہا کہاجامع سیاسی تصفیہ کیلئےمذاکرات میں لچک کامظاہرہ کیاجائےگا، پاکستان افغان امن عمل کیلئےہرممکن حمایت جاری رکھےگا۔

    خیال رہے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے نئے دور کاآغاز ہوگیا ہے، دوحہ میں طالبان کے دفتر کے ترجمان محمد نعیم کا کہنا ہے کہ بتدائی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ طرفین کی مقررکردہ ٹیمیں ایجنڈے کے موضوعات پر تبادلہ خیال کریں گی، وہ آیندہ ہفتے سے اپنے کام کا آغاز کریں گی اور ایجنڈے کے امور پر بات چیت کریں گی۔

    واضح رہے افغان طالبان سے طے کے گئے معاہدے میں امریکا نے 2021 کے وسط تک تمام فوجی افغانستان سے نکالنے کا وعدہ کیا تھا۔امریکی صدر کے فوج کے انخلاکے بیان کا طالبان کی جانب سے خیر مقدم کیا گیا تھا۔

  • بین الافغان مذاکرات سے بھرپور فائدہ اٹھانا افغان قیادت کی ذمہ داری ہے، وزیر خارجہ

    بین الافغان مذاکرات سے بھرپور فائدہ اٹھانا افغان قیادت کی ذمہ داری ہے، وزیر خارجہ

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں مستقل امن کےخواب کوشرمندہ تعبیر بنانا ہوگا ، بین الافغان مذاکرات سے بھرپور فائدہ اٹھانا افغان قیادت کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان ہم منصب حنیف اتمر سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ، جس میں افغان امن عمل، خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کےامور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان،افغانستان میں تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں ، پاکستان،خوشحال،پرامن اور مستحکم افغانستان کا خواہاں ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطےکاامن افغانستان میں قیام امن کیساتھ وابستہ ہے، افغان شہریوں کی سہولت کیلئے پاکستان نے نئی ویزا پالیسی کا اجرا کیا۔

    وزیر خارجہ نےافغان ویلوسی جرگہ اراکین سےملاقات سےبھی آگاہ کرتےہوئے کہا بین الافغان مذاکرات کی شکل میں قیام امن کابہترین موقع موجود ہے ، بین الافغان مذاکرات سےبھرپور فائدہ اٹھاناافغان قیادت کی ذمہ داری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مستقل امن کےخواب کوشرمندہ تعبیر بنانا ہوگا ،بین الافغان مذاکرات کا نتیجہ خیز ہونا ضروری ہے ، پاکستان،افغانستان سمیت خطےمیں امن کیلئے کاوشیں جاری رکھے گا۔

    دونوں وزرائےخارجہ میں افغان امن عمل کیلئے باہمی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق بھی کیا گیا۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد انٹرا افغان مذاکرات کے سلسلے میں اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، امریکی نمائندہ خصوصی سیاسی و عسکری قیادتوں سے ملاقات کریں گے، جس میں افغان امن انٹرا ڈائیلاگ امور زیر غور آئیں گے۔

    یاد رہے کہ بین الافغان مذاکرات کا آغاز چند دن قبل ہو گیا ہے، اس سلسلے میں دو دن قبل دوحا، قطر میں بین الافغان مذاکرات کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی تھی، قطر کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کی دعوت پر شاہ محمود نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اس تقریب میں شرکت کی تھی۔

    بین الافغان مذاکرات کاآغاز، ‘دیرپاامن کی راہ ہموارکرنے کیلئے افغان قیادت کے پاس سنہری موقع ہے

    وزیر خارجہ پاکستان نے اس تقریب میں پاکستان کا مؤقف دہرایا کہ افغان مسئلے کا حل طاقت سے ممکن نہیں، آج دنیا پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کر رہی ہے، افغان قیادت کے لیے سنہری موقع ہے کہ افغانستان میں دیرپا امن کی راہ ہموار کرے۔

    انھوں نے کہا ان مذاکرات کا انعقاد افغان امن کے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان اپنا مصالحانہ کردار خلوص نیت سے ادا کرتا رہے گا، افغان امن عمل کے لیے عالمی برادری کو بھی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

  • افغان حکومت نے بین الافغان مذاکرات کیلئے ٹیم تشکیل دے دی

    افغان حکومت نے بین الافغان مذاکرات کیلئے ٹیم تشکیل دے دی

    کابل : افغان حکومت نے بین الافغان مذاکرات کیلئے ٹیم تشکیل دے دی ، مذاکراتی ٹیم میں2 خواتین پارلیمنٹرینزبھی شامل ہیں ، امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد مزید اراکین کا چناؤ بھی کر سکتے ہیں۔

    کابل : افغان حکومت نے بین الافغان مذاکرات کیلئے ٹیم تشکیل دے دی اور افغان صدر اشرف غنی کی ہدایت پر افغان پارلیمنٹ سے 5نام شامل کرلیے ، مذاکراتی ٹیم میں2 خواتین پارلیمنٹرینزبھی شامل ہیں۔

    ،ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی مذاکراتی ٹیم میں عبدالرؤف ابراہیمی، قاضی نذیر احمد حنفی ، غلام فاروق نظری،فریدہ حمیدی ،فاطمہ عزیز شامل ہیں جبکہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد مزید اراکین کا چناؤ بھی کر سکتے ہیں۔

    یاد رہے افغانستان کے صدر اشرف غنی نے افغان امن معاہدے کے تحت 1500طالبان قیدیوں کی رہائی کی منظوری دی تھی، طالبان  اپنے ڈیڑھ ہزار قیدیوں کے تبادلے میں ایک ہزارسرکاری فوجی حکومت کےحوالے کریں گے۔

    مزید پڑھیں : افغان صدر نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے حکمنامے پر دستخط کردئیے

    افغان صدر کی منظوری کے مطابق روزانہ سو طالبان قیدی جیلوں سے چھوڑے جائیں گے اور  قیدیوں کی رہائی کا آغاز چودہ مارچ کو پروان جیل سے ہوگا۔

    بعد ازاں افغان طالبان نے افغان صدر کی 1500 قیدیوں کی رہائی کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا تھا  کہ امن مذاکرات سے پہلے 5000اسیروں کی رہائی چاہتے ہیں جس کے بعد ہی بات چیت کا آغاز ہوگا۔

    انہوں نے خبردار بھی کیا کہ امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والی بات چیت میں جن امور پر اتفاق ہوا اگر ان کی خلاف ورزی ہوئی تو ڈیل ختم ہوسکتی ہے۔