Tag: بیورو کریسی

  • ’پرائیویٹ حج اسکیم ناکام بنانے کی ذمہ دار بیورو کریسی ہے‘

    ’پرائیویٹ حج اسکیم ناکام بنانے کی ذمہ دار بیورو کریسی ہے‘

    پرائیویٹ حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا نے 67 ہزار نجی عازمین کے حج سے محروم رہنے کی ذمہ داری بیورو کریسی پر عائد کر دی ہے۔

    پرائیویٹ حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے قائم مقام چیئرمین محمد کامران نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رواں برس 67 ہزار نجی عازمین کے حج سے محروم رہنے کی ذمہ داری بیورو کریسی پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرائیویٹ حج اسکیم ناکام بنانے کے لیے بیورو کریسی نے کردار ادا کیا۔

    محمد کامران نے کہا 2024 میں پرائیویٹ حج اسکیم کے ذریعے 90 ہزار سے زائد عازمین نے حج ادا کیا تھا اور اس وقت کوئی بڑی شکایت نہیں آئی تھی۔ جب کہ رواں برس 67 ہزار نجی پاکستانی عازمین حج پر نہ جا سکے جس کی ذمہ دار وزارت مذہبی امور ہے، کیونکہ انہوں نے پالیسی جاری کرنے میں تاخیر کی، جس کی وجہ سے چار ماہ ضائع ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 67 ہزار عازمین کی 101 ملین ریال رقم سعودی عرب میں موجود ہے۔ وزارت مذہبی امور سے مطالبہ ہے کہ حاجیوں کو اگلے سال اسی پیکیج پر حج پر بھیجا جائے اور جو عازمین اپنی رقم واپس لینا چاہتے ہیں، انہیں مکمل ادائیگی کی جائے۔

    اس موقع پر صدر سرحد چیمبر آف کامرس فضل مقیم نے بھی کہا کہ وفاقی حکومت کی وجہ سے حج آپریٹرز کو نقصان پہنچا۔ حج آپریٹرز کے 52 ملین ریال پھنس گئے ہیں۔ حکومت یہ رقم انہیں واپس دلائے اور اس سارے معاملے کی تھرڈ پارٹی سے تحقیقات کرا کے تمام آپریٹرز کے نقصان کا مداوا کیا جائے۔

    واضح رہے کہ رواں برس 67 ہزار سے زائد نجی عازمین فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب نہیں جا سکے۔ جس کے باعث ان میں بے چینی پائی جاتی ہے۔

    دوسری جانب ان عازمین کے حج سے محروم رہنےکی ذمہ داری حکومت اور نجی آپریٹرز ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں۔

    گزشتہ دنوں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے پریس کانفرنس کرتے اس بحران کا ذمہ دار نجی حج ٹور آپریٹرز کو قرار دیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/government-blames-private-tour-operators-for-hajj-pilgrims-losses/

  • ویڈیو: ’یہ بیورو کریسی کیلیے ہے‘، ایلون مسک کا آری اٹھا کر اعلان

    ویڈیو: ’یہ بیورو کریسی کیلیے ہے‘، ایلون مسک کا آری اٹھا کر اعلان

    امریکی صدر کے قریبی ساتھی اور حکومت میں اہم عہدہ رکھنے والے ایلون مسک نے آری اٹھا کر اعلان کیا ہے کہ یہ بیورو کریسی کے لیے ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ارب پتی کاروباری شخصیت اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم مشیر ایلون مسک نے ایک تقریب میں آری لہرا کر اور یہ اعلان کر کے کہ ’’یہ بیورو کریسی کے لیے ہے‘‘ اپنے عزائم کا اعلان کر دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست میری لینڈ میں ارجنٹینا کے صدر ہاویئر میلی نے محکمہ حکومتی کارکردگی کے سربراہ ایلون مسک کو مشینی آری کا تحفہ دے کر سب کو حیران کر دیا۔

    تاہم اس سے زیادہ تقریب کے شرکا کو حیرانی ایلون مسک کے ردعمل پر ہوئی، جس میں ٹرمپ کے قریبی دوست اور حکومتی مشیر نے تحفے میں ملنے والی آری کو ہاتھوں میں اٹھا کر لہراتے ہوئے کہا کہ یہ بیورو کریسی کے لیے ہے۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال نومبر میں دوسری مدت کے لیے صدر امریکا منتخب ہونے کے بعد کابینہ تشکیل دیتے ہوئے اپنی قریبی دوست اور ارب پتی کاروباری ٹائیکون ایلون مسک کو محکمہ حکومتی کارکردگی کا سربراہ مقرر کیا تھا۔

    ایلون مسک نے اپنی نامزدگی کے اعلان کے فوری بعد تمام سرکاری اخراجات کی تفصیل آن لائن پبلک کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ڈیموکریسی نہیں بلکہ بیورو کریسی کے لیے خطرہ ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/viral-video-trumps-deep-satire-on-american-media/

  • بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے

    بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے سیکریٹری صحت صالح محمد ناصر کو ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ تعینات کرنے سمیت بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر تقرریاں و تعیناتیاں کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے کیے گئے ہیں، سیکریٹری صحت صالح محمد ناصر کو ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ تعینات کردیا گیا۔

    ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ زاہد سلیم کو ایس اینڈ جی اے ڈی رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    تعیناتی کے منتظر وقاص علی محمود کو سیکریٹری صحت تعینات کردیا گیا، سیکریٹری ایکسائز محمد اکبر کو سیکریٹری انڈسٹریز تعینات کیا گیا ہے جبکہ سی ایم آئی ٹی ممبر ظفر علی بخاری کو سیکریٹری ایکسائز تعینات کیا گیا ہے۔

    سیکریٹری انڈسٹریز عابد سلیم قریشی کو بھی ایس اینڈ جی اے ڈی رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • بیورو کریسی کی غیر سنجیدگی پر وزیر اعظم برہم

    بیورو کریسی کی غیر سنجیدگی پر وزیر اعظم برہم

    اسلام آباد: بیورو کریسی کی غیر سنجیدگی پر وزیر اعظم عمران خان برہم ہوگئے اور ایکشن لینے کی تیاری شروع کردی، وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے تادیبی خط وفاقی سیکریٹریز اور چیف سیکریٹریز کو بھجوا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی سیکریٹریز، چیف سیکریٹریز اور آئی جیز سے اجلاسوں کے منٹس طلب کرلیے۔ وزیر اعظم آفس کی طرف سے وزارتوں اور صوبوں کے سیکریٹریز اور پولیس سربراہان کو خط لکھ دیا گیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایات کی روشنی میں اب تک جو اجلاس بلائے اس کا ریکارڈ دیا جائے۔

    اس سے قبل 28 دسمبر 2018 کو لکھے گئے خط میں وزیر اعظم نے مختلف ہدایات کی تھیں جبکہ سٹیزن پورٹل کو وزارتوں اور اداروں میں نافذ العمل کرنے کی بھی ہدایت تھی۔

    حالیہ خط میں کہا گیا ہے کہ وزارتوں کے سیکریٹریز اور چیف سیکریٹریز کو ماہانہ اجلاس کی ہدایت کی تھی تاہم وزارتوں اور صوبوں کے سربراہان نے سٹیزن پورٹل سے متعلق کوتاہی برتی۔ وزارتوں اور اداروں کے سربراہان کی کارکردگی امیدوں پر پوری نہیں اتری۔

    خط میں کہا گیا کہ شہریوں کی شکایات کے حل میں افسران نے کوتاہی برتی، کوتاہی کی وجہ سے 2 لاکھ سے زائد شکایات کو دوبارہ کھولا گیا، پی ایم ڈیلیوری یونٹ کے مطابق شکایات کی نگرانی نہیں ہوئی۔

    خط کے مطابق فاقی سیکریٹریز اور اداروں کے فوکل پرسنز میں رابطے کا فقدان ہے، سربراہان شکایات سے متعلق اجلاسوں کے منٹس فراہم کریں۔ وفاقی و چیف سیکریٹریز اور آئی جیز منٹس پر دستخط شدہ سرٹیفیکٹ جمع کروائیں، اجلاس منعقد نہ کروانے والے افسران کے خلاف ایکشن ہوگا۔

    خط کے ساتھ بیورو کریسی کو اجلاسوں سے متعلق تصدیقی سرٹیفیکٹ بھی بجھوا دیے گئے ہیں، وزیر اعظم آفس نے 14 روز میں سرٹیفیکٹ واپس بھجوانے کی ہدایت کردی۔

  • بینک آف پنجاب کی سربراہی کس کو ملے گی، پی ٹی آئی اور ق لیگ میں رسہ کشی

    بینک آف پنجاب کی سربراہی کس کو ملے گی، پی ٹی آئی اور ق لیگ میں رسہ کشی

    لاہور : چئیرمین بینک آف پنجاب کی تعیناتی کے معاملہ پر پی ٹی آئی اور ق لیگ میں رسہ کشی کے باعث بیورو کریسی کو مشکل میں پڑگئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین بینک آف پنجاب کی تعیناتی کے معاملہ پر پی ٹی آئی اور ق لیگ اپنے اپنے امیدوار کیلئے سرگرم ہیں دونوں جماعتوں میں سے کون اپنے امیداور کو چئیرمین بناسکے گا۔

    اس سلسلے میں رسہ کشی جاری ہے۔ جوس کی وجہ سے بیورو کریسی کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، وزیر اعلی پنجاب اپنے امیدوارکو چئیرمین کی کرسی پر بٹھانے کے خواہش مند ہیں تو دوسری جانب ق لیگ اپنے امیدوارکے نام پر بضد ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ بینک آف پنجاب کےچیئرمین کی تعیناتی کے لیے کمیٹی نے آٹھ امیدواروں کےانٹرویوز کیے، وزیراعلیٰ آفس سے ساتویں نمبر کے امیدوار کو پہلے نمبر پر لانے کیلئے دباؤ کا انکشاف ہوا ہے جبکہ مسلم لیگ ق آٹھویں پوزیشن کے امیدوارکو چئیرمین بنانے کے لیے بضد ہے۔

    تعیناتی کمیٹی وزیراعلیٰ کے پسندیدہ امیدوار کو بی کیٹگری کا امیدوارقرار دے چکی ہے چوتھی پوزیشنز کے امیدوار نامعلوم وجوہات کے باعث چیئرمین شپ کی دوڑ سے الگ ہوگئے ہیں۔

    وزیراعلیٰ آفس کی خواہش پوری نہ ہونے پر وزیر قانون پنجاب کی زیرصدارت نئی کمیٹی نے پانچویں سے آٹھویں نمبر کے امیدواروں کو طلب کرلیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی رسہ کشی کی وجہ سے سیکریٹری خزانہ اوربیوروکریٹس کی جانب سے کمیٹی سے الگ ہونے کی اطلاعات ہیں۔

  • اے آر وائی نیوز کی خبر پر وزیرِ اعظم کا ایکشن: ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب عہدے پر دوبارہ تعینات

    اے آر وائی نیوز کی خبر پر وزیرِ اعظم کا ایکشن: ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب عہدے پر دوبارہ تعینات

    لاہور: اے آر وائی نیوز کی خبر پر وزیرِ اعظم عمران خان نے ایکشن لے لیا، ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب حسین اصغر کو ان کے عہدے پر دوبارہ تعینات کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حسین اصغر کی ڈی جی اینٹی کرپشن کے عہدے پر دوبارہ تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے، اے آر وائی نیوز کی خبر پر وزیرِ اعظم کے ایکشن کے بعد سیاسی دباؤ پر کیا گیا فیصلہ واپس لے لیا گیا۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعظم نے اینٹی کرپشن پنجاب کے لیے حسین اصغر کا چناؤ خود کیا تھا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب حسین اصغر کو ترقی کے نام پر سائیڈ لائن کر دیا گیا تھا، اے آر وائی نے اچانک تبادلے کی خبر نشر کی تھی۔

    وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایت پر حسین اصغر دوبارہ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب تعینات ہو گئے، وزیرِ اعظم نے اینٹی کرپشن پنجاب کے لیے حسین اصغر کا چناؤ خود کیا تھا۔

    خیال رہے کہ حسین اصغر کے لیے ڈی جی اینٹی کرپشن کی سیٹ کو 22 گریڈ پر اپ گریڈ کیا گیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم نے گریڈ22 میں ترقی پانے والے افسران کے ناموں کی منظوری دے دی


    19 نومبر کو وزیرِ اعظم عمران خان نے گریڈ 22 میں ترقی پانے والے افسران کے ناموں کی منظوری دی تھی، ان بیوروکریٹس کی ترقی میں قانونی تقاضے اور میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھا گیا تھا۔

    ترقی پانے والے افسران میں پولیس گروپ کے 2 افسران کو بھی ہائی پاور بورڈ نے ترقی دی، ان میں حسین اصغر اور نعیم خان شامل تھے۔

    واضح رہے کہ وزیرِ اعظم قومی اداروں میں قابل افسران تعینات کر کے بہتری کے خواہش مند ہیں، ان کا عزم ہے کہ وزارتوں اور خود مختار اداروں میں میرٹ کی بنیاد پر تعیناتیاں کی جائیں گی۔

  • وفاقی حکومت نے 4 اعلیٰ افسران کے تبادلے کردیے

    وفاقی حکومت نے 4 اعلیٰ افسران کے تبادلے کردیے

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملک کے اعلیٰ سطح کے بیورو کریٹس کے تبادلے کردیے ہیں۔ تبادلہ کیے جانے والوں میں 22 ویں گریڈ کے 4 افسران شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اعلیٰ افسران کے تبادلوں کا نوٹیفیکیشن کیبنٹ سیکریٹریٹ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کیا گیا۔

    نوٹیفیکیشن کے مطابق رابعہ جویری آغا جنہیں حال ہی میں انسانی حقوق ڈویژن میں بطور سیکریٹری مقرر کیا گیا تھا، کا کلائمٹ چینج ڈویژن میں تبادلہ کردیا گیا۔

    ریٹائرڈ اسکوارڈن لیڈر شاہ رخ نصرت جو اس وقت سیکریٹری ٹیکسٹائل انڈسٹری ڈویژن میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے تھے انہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں تعینات کردیا گیا ہے۔

    سیکریٹری انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن ڈویژن کے سیکریٹری معروف افضل کو بھی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں تعینات کردیا گیا ہے۔

    میری ٹائم افیئرز ڈویژن کے سیکریٹری ممتاز علی شاہ کو مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی ڈویژن کا سیکریٹری مقرر کردیا گیا ہے۔

  • نیب میں پیشی: شہباز شریف نے سارا ملبہ سابقہ بیورو کریسی پر ڈال دیا

    نیب میں پیشی: شہباز شریف نے سارا ملبہ سابقہ بیورو کریسی پر ڈال دیا

    لاہور: پنجاب میں 56 کمپنیوں کے اسکینڈل میں قومی احتساب بیورو میں گزشتہ روز پیشی کے دوران سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سارا ملبہ سابقہ بیورو کریسی پر ڈال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی نیب میں گزشتہ روز پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کی کمپنیوں میں غیر قانونی اقدامات اور مبینہ کرپشن کی ساری ذمہ داری شہباز شریف نے سابقہ بیورو کریسی اور بورڈز پر ڈال دی۔

    نیب نے سوال کیا کہ آپ کے احکامات پر کمپنیز میں غیر قانونی اقدامات ہوئے جس پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کوئی ایسا حکم نہیں دیا جس سے خزانے کو نقصان پہنچا ہو۔

    ان سے پوچھا گیا کہ آپ پر الزام ہے آشیانہ اقبال کا ٹھیکہ آپ نے منسوخ کروایا جس پر شہباز شریف نے کہا کہ میرے سیکریٹری نے سمری دی کہ ٹھیکہ منسوخ کرنا ہے۔

    نیب نے استفسار کیا کہ آپ نے سمری پر چیف سیکریٹری سے پوچھا جس پر شہباز شریف نے کہا کہ جو غیر قانونی اقدامات ہوئے یہ سب چیف سیکریٹری کی ذمہ داری تھی۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب کی کمپنیوں میں غیر قانونی اقدامات سے متعلق بورڈ سے پوچھیں، چیف سیکریٹری اور سیکریٹری ٹو سی ایم کا کام ہوتا ہے وہ دیکھتے ہیں۔ سیکریٹری ٹو سی ایم معاملات دیکھتا ہے کہ کیا جو سمری آرہی ہے ٹھیک ہے، متعلقہ افسران نے ذمہ داری نہیں نبھائی تو ان سے پوچھیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ میں نے کرپشن کے خاتمےکے لیے اقدامات کیے، سب سے پہلے کمپنیوں کے آڈٹ کا حکم دیا اور آڈٹ کروایا، صاف پانی میں کرپشن پکڑی اور اینٹی کرپشن کو تحقیقات کا حکم دیا۔ ’اپنے دور میں اربوں بچائے، ان کی طرف بھی دیکھا جائے‘۔

    ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی میں میرٹ کے برعکس تعیناتیاں کیں؟ جس پر شہباز شریف کا جواب تھا کہ نہیں میں نے بورڈ بنایا، انہوں نے افسر کو تعینات کیا۔

    یاد رہے کہ ماضی میں نیب لاہور کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو پہلے صاف پانی کرپشن کیس اور پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی کیس میں طلب کیا جا چکا ہے۔

    نیب لاہور 56 کمپنیز کرپشن کیس میں کروڑوں روپے کی کرپشن پر پہلے ہی تحقیقات کر رہا ہے، نیب 56 کمپنیز کیس کے حوالے سے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں بھی جمع کروا چکا ہے۔