Tag: بیوٹی پارلر

  • وہ مقامات جو کرونا وائرس کے حوالے سے خطرناک ترین ہوسکتے ہیں

    وہ مقامات جو کرونا وائرس کے حوالے سے خطرناک ترین ہوسکتے ہیں

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور کئی مہینوں تک کاروبار زندگی معطل رہنے کے بعد اب آہستہ آہستہ معمولات زندگی بحال ہورہے ہیں۔

    ایسے میں گھر سے باہر نکلتے ہوئے احتیاطی اقدامات اپنانے جیسے ماسک پہننے اور 6 فٹ کا فاصلہ رکھنے کے ساتھ ساتھ ان مقامات سے گریز کرنے کی بھی ضرورت ہے جو جراثیم اور وائرسز کا گڑھ ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق حالیہ دنوں میں رسکی اور خطرناک جگہیں وہ ہیں جو بند ہوں اور جہاں تازہ ہوا کا گزر نہ ہو۔ ایسے مقامات بند ہونے ساتھ ساتھ وہاں بیک وقت بہت سے افراد موجود ہوتے ہیں جس سے وہاں کی ہوا آلودہ ہوجاتی ہے۔

    یہ ہوا مختلف جراثیم کی افزائش کے لیے موزوں ترین ہے اور یہاں چند منٹ گزارنا بھی کسی شخص کو وائرل انفیکشنز کا شکار بنا سکتا ہے۔

    اب جب کہ زندگی کی مصروفیات پھر سے بحال ہورہی ہیں تو ماہرین کے مطابق کچھ مقامات سے گریز کرنے کی ضرورت ہے۔

    سینما / تھیٹرز

    کرونا وائرس کے آغاز پر سب سے پہلے تھیٹرز کو بند کیا گیا تھا۔ تھیٹرز ویسے بھی بند ہوتے ہیں اور ان میں تازہ ہوا کا گزر نہیں ہوتا چنانچہ انہیں کھولے جانے کے بعد بھی یہ ایک عرصے تک مختلف جراثیم اور وائرسز کا گھر بنے رہیں گے۔

    علاوہ ازیں تھیٹرز میں 6 فٹ کا سماجی فاصلہ اور کم افراد کو جمع کرنے کا اصول بھی نہیں اپنایا جاسکتا لہٰذا اگر یہ کھل بھی جائیں تب بھی کچھ عرصے یہاں سے دور رہنا ہی بہتر ہوگا۔

    سیلونز / بیوٹی پارلرز / نائی کی دکانیں

    مذکورہ بالا مقامات کئی مہینوں سے بند ہیں لہٰذا لوگوں کو ان کی سخت ضرورت محسوس ہورہی ہوگی۔ تاہم دھیان رہے کہ سیلونز، بیوٹی پارلرز اور نائی کی دکانوں میں بھی چھوٹی سی جگہ میں کئی افراد جمع ہوتے ہیں لہٰذا یہاں کی ہوا سخت آلودہ ہوگی۔

    علاوہ ازیں یہاں استعمال کیے جانے والے اوزار اور آلات بھی بیک وقت کئی لوگوں پر استعمال کیے جاتے ہیں جس کے باعث یہ وائرس کی منتقلی کا بہترین ذریعہ بن جاتے ہیں۔

    پبلک ٹرانسپورٹ

    پبلک ٹرانسپورٹ کسی ملک کی بڑی آبادی کا ذریعہ سفر ہوتا ہے اور اسی وجہ سے یہ موجود حالات میں خطرناک ترین مقام کی حیثیت اختیار کر گئے ہیں۔

    ماہرین متنبہ کرچکے ہیں کہ کرونا وائرس کسی سطح پر 9 دن تک زندہ رہ سکتا ہے، ایسے میں بسوں یا ٹرین کے پولز، سیٹیں، دروازے اور دروازوں کے ہینڈل اس وائرس کا گڑھ ہوسکتے ہیں۔

    سوئمنگ پولز

    تفریحی مقامات، ہوٹلز یا ریزورٹس اور ان کے سوئمنگ پولز بھی کافی عرصے سے بند ہیں اور ان کی باقاعدگی سے صفائی کا خیال، صرف گمان ہی ہوسکتا ہے۔

    سوئمنگ پولز عام حالات بھی سخت صفائی کے متقاضی ہوتے ہیں اور صفائی نہ ہونے کی صورت میں یہ تیراکی کرنے والوں کو بیمار کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔

    علاوہ ازیں سوئمنگ پول میں اگر کوئی ایک شخص کوویڈ 19 کی معمولی ترین علامات بھی رکھتا ہو، تو پانی کے قطروں کے ذریعے یہ پول میں موجود تمام افراد کو متاثر کر سکتا ہے۔

  • لاہور میں بیوٹی پارلر کھلتے ہی خواتین سجنے سنورنے پہنچ گئیں

    لاہور میں بیوٹی پارلر کھلتے ہی خواتین سجنے سنورنے پہنچ گئیں

    لاہور : صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بیوٹی پارلر کھلتے ہی خواتین سجنے سنورنے پہنچ گئیں۔

    ‌تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے بیوٹی پارلر کھولنے کی اجازت ملنے کے بعد لاہور میں خواتین نے خوبصورت نظر آنے کے لیے بیوٹی پارلر کا رخ کر لیا۔

    ایم پی اے سعدیہ سہیل بھی پارلر کھلنے کے انتظار میں بیٹھی تھیں، ایس او پیر چیک کرنے گئیں تو لیزر ٹریٹمنٹ بھی کروا لیا۔

    اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایم پی اے سعدیہ سہیل نے کہا کہ میں یہاں آئی اور دیکھا کہ یہ کتنے ایس او پیز پر عمل کر رہے ہیں۔ایم پی اے کا کہنا تھا کہ ایس او پیز پر عمل کرنے کے حوالے سے مطمئن ہونے کے بعد میں نے بھی ٹریٹمنٹ کر وا لیا۔

    پارلر انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان دنوں خواتین کا کافی رش ہوتا تھا، لیکن کرونا کی وجہ سے اب اتنا رش نہیں، اور ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے ایک وقت میں ایک کسٹمر کو ڈیل کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان نے پنجاب میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے پیش نظر بیوٹی پارلر، جم، حجام اور ہیلتھ کلب کے لیے ایس او پیز جاری کیے تھے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ بیوٹی پارلر اور حجام کی دکانوں میں ایک وقت میں ایک گاہک کی حکمت عملی اپنائی جائے تاکہ رش نہ ہو۔

  • حجامت کے لیے ہوم سروس کے اشتہارات پر اماراتی حکام کا ایکشن

    حجامت کے لیے ہوم سروس کے اشتہارات پر اماراتی حکام کا ایکشن

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کی وجہ سے باربر شاپس اور بیوٹی پارلرز بند ہیں تاہم صارفین کو ان کے ہوم سروس یعنی گھر پر خدمات کے اشتہارات وصول ہورہے ہیں جس کے بعد حکام حرکت میں آگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کرونا وائرس کے انسداد کے لیے کی جانے والی احتیاطی تدابیر کے تحت ملک بھر میں باربر شاپس اور بیوٹی پارلرز کو بند کیا گیا ہے، تاہم صارفین کا کہنا ہے کہ انہیں مختلف باربر شاپس اور بیوٹی پارلر کی طرف سے ہوم سروس کے اشتہارات موصول ہورہے ہیں۔

    صارفین کے مطابق انہیں ایس ایم ایس کے ذریعہ ہوم سروس کے اشتہارات موصول ہوئے ہیں۔

    دبئی اور الفجیرہ میونسپلٹی کا کہنا ہے کہ باربر شاپس اور بیوٹی پارلر کی طرف سے ہوم سروس کے اشتہار کرونا وائرس کے انسداد کے لیے جاری کوششوں کے لیے سخت نقصان دہ ہیں۔

    میونسپلٹی کا کہنا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے باربر شاپس یا بیوٹی پارلرز کے خلاف کارروائی ہوگی اور ان کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ہوم سروس کے اشتہارات چلانا انتہائی غیر ذمہ داری ہے، ایسا کرنا جرم ہے۔ یہ دوسروں کو قانون توڑنے پر اکسانے کے زمرے میں آتا ہے جس پر 5 لاکھ درہم جرمانہ ہوسکتا ہے۔۔

    میونسپلٹی نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وبائی قوانین میں واضح ہے کہ جس نے بھی خود اپنی یا دوسری کی جان خطرے میں ڈالنے کی کوشش کی تو اسے قید اور جرمانہ ہوگا۔

    دوسری جانب وزارت صحت کا کہنا ہے کہ باربر شاپس اور بیوٹی پارلر بند کرنے کا مقصد یہ ہے کہ یہاں کرونا وائرس پھیلنے کے زیادہ امکانات ہیں، جو کام دکانوں میں کرنے کی اجازت نہیں اسے گھروں میں کرنے کی اجازت کیسے ہوسکتی ہے۔

    حکام کے مطابق حجام اور گاہک کے درمیان کام کے دوران فاصلہ بہت کم رہتا ہے جس کے باعث دونوں کو خطرہ لاحق ہے۔

  • شارجہ میں تمام باربر شاپس اور بیوٹی پارلرز بند کردیے گئے

    شارجہ میں تمام باربر شاپس اور بیوٹی پارلرز بند کردیے گئے

    ابو ظہبی: شارجہ کی بلدیاتی کونسل نے تمام باربر شاپس اور بیوٹی پارلر تا اطلاع ثانی بند کر دیے ہیں۔ فیصلے پر عمل درآمد کے لیے چھاپہ مار مہم چلائیں گے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے شہر شارجہ میں اقتصادی فروغ کے ادارے نے بلدیاتی کونسل کے تعاون سے ریاست میں باربر شاپس اور بیوٹی پارلر تا اطلاع ثانی بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

    مقامی حکام نے عمل درآمد شروع کردیا گیا۔ باربر شاپ اور بیوٹی پارلر بند کرنے کا فیصلہ صحت عامہ کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدبیر اور بچاؤ کے اقدامات کے تحت کیا گیا ہے۔

    شارجہ کا ادارہ اقتصادی ترقی اور بلدیاتی کونسل کے افسران اس فیصلے پر عمل درآمد کے لیے چھاپہ مار مہم چلائیں گے۔

    اقتصادی ترقی کے ادارے نے دکانداروں اور مختلف خدمات فراہم کرنے والوں کو بھی تنبیہ کی ہے کہ وہ کرونا وائرس کے بحران کے بہانے کوئی بھی سامان ذخیرہ نہ کریں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ نرخ بڑھانے کے لیے سامان فروخت کرنے میں آنا کانی نہ کریں اور کسی بھی چیز کی قیمت حد سے زیادہ وصول کرنے کی کوشش نہ کریں۔

  • دو ڈاکو حسیناؤں کی بیوٹی پارلر میں ڈکیتی کی کوششش ناکام، اسلحہ برآمد

    دو ڈاکو حسیناؤں کی بیوٹی پارلر میں ڈکیتی کی کوششش ناکام، اسلحہ برآمد

    گوجرانوالہ : دو ڈاکو بہنوں نے بیوٹی پارلرمیں گھس کر عملے کو یرغمال بنالیا، وہاں موجود دیگر خواتین نے انہیں پکڑ کرپولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں دو بہنیں پرس میں پستول رکھ کر بیوٹی پارلرمیں گھس گئیں, ڈی سی روڈ پر قائم بیوٹر پارلر میں دونوں خواتین نے اسلحے کے زور پرلوٹ مارکی.


    Female dacoits try to rob a beauty parlour in… by arynews

    اسی دوران دوسرے کمرے میں موجود خواتین نے آکر انہیں دبوچ لیا، اس موقع پر بیوٹی پارلر کے عملے اور دیگر خواتین نے بھی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئےان ڈاکو حسیناؤں کو قابو کر لیا۔

    اطلاع ملتے ہی علاقہ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور راحیلہ اورشکیلہ نامی ڈاکو رانیوں کو دھر لیا۔

    ڈکیت بہنوں کے پرس سے موبائل فون اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے، گرفتار خواتین پولیس کو رو رو کراپنی صفائیاں دیتی رہیں۔ پولیس کے مطابق دونوں بہنیں پہلے بھی علاقے میں وارداتیں کر چکی ہیں۔

     

  • نیب افسر کی اہلیہ کا بیوٹی پارلر کی مالکن اور عملے پر مبینہ تشدد

    نیب افسر کی اہلیہ کا بیوٹی پارلر کی مالکن اور عملے پر مبینہ تشدد

    کراچی: بیوٹی پارلر کی مالکن نے دعویٰ کیا ہے کہ نیب کے افسر کی اہلیہ نے جیولری گم ہونے پر بیوٹی پارلر کے عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے ۔

    بیوٹی پارلر کی مالکن حیا علی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر بتایا کہ نیب کے اسسٹنٹ ڈپٹی ڈائریکٹر اوساف میئر تالپوڑ اور ان کی اہلیہ کے حکم پر نیب کے افسر پولیس موبائل لیکر بیوٹی پارلر پہنچ گئے، جہاں انہوں نے گارڈ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور عملے کو بھی حراساں کیا۔

    حیا علی نے بتایا کہ یہ واقعہ منگل کی شام کو پیش آیا جب ان کی کسٹمر حنا خان نے انہں فون کر کے بتایا کہ ان کی جیولری گم ہوگئی ہے ، جس کے جواب میں پارلر کی مالکن کا کہنا تھا کہ کسی بھی چیز کی گمشدگی پر عملہ اور سیلون کی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی ۔

    انہوں نے بتایاکہ وہ تلاش کیلئے سب کچھ کریں گی اور اسٹاف بھی تلاش کرے گا لیکن وعدہ نہیں کرتی ۔ اگر آپ کی چین نہ ملی تو ہماری ذمہ داری نہ ہوگی کیونکہ وہ بھولی تھیں اور میں نے استقبالیہ پر ہی لکھ رکھاہے کہ کوئی بھی چیز کھوجانے کی صورت میں سیلون ذمہ دار نہیں ہوگااور ہر کسٹمر کو اپنی چیزوں کی حفاظت کرنا ہوگی، جس پر حنا خان نامی کسٹمر غصہ میں آگئیں اور ملازمین کو مورد الزام ٹھہراناشروع کردیا۔

    Video 1/4 that i had my worker record from her phone. Notice how she says "Baat karne say pehlay ye dekh liya karo samnay walaa banda koi bhi nikal sakta hai." Matlab how proud is she to have the COUNTRY'S AUTHORITIES support her wrong doings. And yes, this is how i remained throughout our conversation. :)This psychotic woman's name is HINA KHAN, ICYMI. Posted by Haya Ali on Wednesday, April 6, 2016
    پارلر کی مالکن حیا علی کی والدہ شگفتہ اعجاز نے بتایا کہ نیب افسر اور اہلکاروں نے بیوٹی پارلر میں توڑ پھوڑ بھی کی، نیب افسر کی اہلیہ نے بیوٹی پارلر پر ہار لاپتہ ہونے کا الزام لگایا تھا، نی افسر امیر اوصاف نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بیوٹی پارلر میں توڑ پھوڑ کی، جبکہ نیب افسر نے بیوٹی پرلر کے گارڈ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا،سیکورٹی گارڈ سے اسلحہ بھی چھینا گیا، تین روز گزر جانے کے باوجود شارع فیصل پولیس نے رپورٹ درج نہیں کی۔ شگفتہ اعجاز کا کہنا تھا کہ میرے شوہر پر دباؤ ڈال کر صلح نامے پر زبر دستی دستخط کرائے گئے میں ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنا چاہتی ہوں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
    Video 2/4 CCTV footage that shows how brutally Hina Khan's husband and his men claiming to be police officers (but dressed in civilian attire) attacked my guard and snatched his gun and cellphone. They also broke the intercom so that he couldn't warn us upstairs. These men went into the salon ALL ARMED, scaring and harassing the girls and clients. Hina forcefully entered the salon premises again with the help of these men after she was escorted out by me. Posted by Haya Ali on Wednesday, April 6, 2016
    انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے پارلر میں داخل ہوکر میری بیٹی کو تھپڑ مارے، میرے کلائنٹس اور خواتین عملے کو ہراسہ کیا گیا۔ پولیس نیب افسران کے دباؤ میں ہے ہمارا مقدمہ درج نہیں کیا جارہا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کے ہمراہ زین العابدین نامی پولیس افسر نے توڑ پھوڑ کی ، حملہ آور نے پارلر کے پراوئیوٹ برائڈل رومز میں بھی داخل ہوکر بدتمیزی کی۔ افسر نے عہدے کا ناجائز فائدہ اور بغیر نام اور نمبر پلیٹ کے پولیس موبائل استعمال کرنے والوں کے خلاف کروائی ہونی چاہیئے۔