Tag: بیوہ خاتون

  • بیوہ خاتون اور بیٹی کو قید کر کے دیوار چننے والا ملزم گرفتار ہو گیا

    بیوہ خاتون اور بیٹی کو قید کر کے دیوار چننے والا ملزم گرفتار ہو گیا

    حیدر آباد: سندھ کے شہر حیدر آباد میں بیوہ خاتون اور اس کی بیٹی کو قید کر کے دیوار چننے والا ملزم گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حیدر آباد میں ایک بیوہ خاتون اور بیٹی کو قید کر کے دیوار چننے والا ملزم گرفتار ہو گیا، حیدر آباد تھانہ بی سیکشن پولیس نے ملزم وسیم کو گرفتار کیا۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم وسیم بیوہ اور بیٹی کو قید کرنے والے مرکزی ملزم سہیل کا سالا ہے، ملزم وسیم نے اپنے بہنوئی سہیل کے ساتھ مل کر ماں بیٹی کو قید کیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد میں ماں اور بیٹی کو دیوار میں چنوانے کے واقعے کا انکشاف ہوا تھا، لطیف آباد 5 نمبر میں بھتیجوں نے چاچی اور اس کی بیٹی کو قید کر دیا تھا اور فرار ہو گئے تھے، بعد ازاں پڑوسی خاتون کے فون کرنے پر بیٹی نے بتایا کہ انھیں کمرے میں بند کر کے دیوار چنوا دی گئی ہے، جس پر پولیس کو مطلع کر دیا گیا اور پولیس نے دیوار توڑ کر متاثرہ خواتین کو بازیاب کیا۔

    حیدرآباد میں ماں اور بیٹی کو دیوار میں چنوانے کا واقعہ، متاثرہ خاتون کا مؤقف آگیا

    اس واقعے کا مقدمہ متاثرہ خاتون کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے، جس کے مطابق بیوہ خاتون تسلیم اور ان کی 14 سالہ بیٹی دعا کو جائیداد کے تنازع پر دیوار میں چنوایا گیا تھا۔ مقدمے کے متن کے مطابق مکان کے تین حصے ہیں، ایک حصے میں ماں اور بیٹی رہائش پذیر ہیں۔

    متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ مکان کے کاغذات دیور سہیل کے پاس ہیں، گزشتہ روز ملزمان نے انھیں دیوار میں چنوا کر قید کر دیا تھا۔ خاتون کے مطابق مکان میں ان کے سسر کے سالے اور ان کی اہلیہ رہائش پذیر تھیں جن کا انتقال ہو چکا ہے، جب کہ سہیل انھیں ہراساں کرتا تھا۔

  • بیوہ خاتون کی دوبارہ شادی میں رکاوٹ کیوں؟ علماء کرام کی وضاحت

    بیوہ خاتون کی دوبارہ شادی میں رکاوٹ کیوں؟ علماء کرام کی وضاحت

    ہمارے معاشرے میں خواتین کے بیوہ یا مطلقہ ہوجانے پر ان کے ساتھ نہایت نامناسب سلوک کیا جاتا ہے اور ان کی دوبارہ شادی کو معیوب سمجھنا عام سی بات ہے۔

    دور جاہلیت کی طرح اب جدید دور میں بھی بیوہ و مطلقہ خواتین کو ذہنی طور پر پریشان کیا جاتا ہے۔ ان کے ساتھ بدسلوکی، دھوکہ دہی اور نفرت کا چلن عام ہے۔ کسی خاتون کا شوہر مرجائے یا اسے طلاق ہوجائے دونوں صورتیں عورت کے لیے کسی قیامت سے کم نہیں ہوتیں۔

    اسلام ایسی خواتین کو کیا حقوق دیتا ہے اور اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اسے حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان افطار کے سیگمنٹ عالِم اور عالَم میں علماء کرام مفتی اکمل قادری اور علامہ محمد رضا داؤدانی نے تفصیلی روشنی ڈالی اور سوالات کے جواب دیے۔

    علامہ محمد رضا داؤدانی نے کہا کہ اسلام اس بات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ کوئی بھی شخص (مرد و عورت) جو بلوغت کی عمر کو پہنچ گیا ہو اور شادی کے قابل ہو تنہا زندگی نہ گزارے۔

    انہوں نے ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے ارشاد فرمایا کہ اے علی (کرم اللہ وجہہ) تین موقعوں پر جلدی کرنی چاہیے پہلا جب اذان دی جائے تو نماز کیلئے، میت کی نماز جنازہ اور تدفین کیلئے اور تیسرا اگر کسی خاتون کیلئے مناسب رشتہ آجائے تو جلد سے جلد شادی کردینی چاہیے۔

    مفتی اکمل قادری نے کہا کہ ہم لوگ بحیثیت مسلمان اپنی تاریخ اور زمانہ نبوی ﷺ سے ناواقف ہیں، اُس زمانے میں عام بات تھی کہ کوئی بھی بیوہ یا غیر شادی شدہ خاتون خود نکاح کا پیغام بھیجا کرتی تھی اور کوئی کسی پر طعنہ زنی بھی نہیں کرتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر کسی کی بیوی یا شوہر مرجاتا ہے کہ اس کے بچے بھی کسی لالچ کے تحت اپنے والد یا والدہ کی دوبارہ شادی نہیں کراتے حالانکہ یہ ان کا قانونی شرعی حق ہے۔

  • مالک مکان نے بیوہ خاتون کے 2 بچوں کو آگ لگا دی

    مالک مکان نے بیوہ خاتون کے 2 بچوں کو آگ لگا دی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بیوہ خاتون کے مکان خالی نہ کرنے پر مالک مکان نے مبینہ طور پر اس کے 2 بچوں کو آگ لگا دی، دونوں بچے دم توڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سہراب گوٹھ کے علاقے جنت گل ٹاؤن میں اندوہناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں مکان خالی نہ کرنے پر مبینہ طور پر بیوہ خاتون کے 2 بچوں کو آگ لگادی گئی۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ میرے بچے بسوں میں پانی فروخت کرتے تھے، مالک مکان نے پچھلے مہینے گھر خالی کرنے کا کہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ مالک مکان نے کل مجھے بہانے سے ایک گھر دیکھنے کے لیے بھیجا، میں جیسے ہی گئی پیچھے سے بچوں کو پیٹرول چھڑک کر آگ لگادی گئی۔

    خاتون کے مطابق وہ بچوں کو سول اسپتال لے گئیں جہاں دونوں دم توڑ گئے، ایک بچے کی لاش ایدھی سرد خانے میں موجود ہے۔

    دوسرے بچے کی لاش کلے ساتھ خاتون پریس کلب کے باہر احتجاج کر رہی ہیں۔

    دوسری جانب ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کا واقعہ کل رونما ہوا تھا، کسی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع نہیں ملی تھی تاہم تحقیقات جاری ہیں۔

    ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ جلد حقائق سامنے لائے جائیں گے۔

  • بے نامی جائیداد کا انوکھا کیس، بیوہ خاتون کے نام 80 کروڑ کا پلاٹ، اہل خانہ پریشان

    بے نامی جائیداد کا انوکھا کیس، بیوہ خاتون کے نام 80 کروڑ کا پلاٹ، اہل خانہ پریشان

    کراچی:بے نامی اکاؤنٹس کے بعد کراچی میں بے نامی جائیداد کا کیس سامنے آگیا.

    نیب جے آئی ٹی نے شاہ فیصل کالونی کی رہاشی بیوہ خاتون کو نوٹس بھیج دیا، نیب کا نوٹس دیکھ کر خاتون اوراس کے اہل خانہ پریشان ہوگئے.

    نیب کے مطابق خاتون کےنام پرکراچی کےمہنگےعلاقےمیں 320 گزکا پلاٹ ہے، پلاٹ کڈنی ہل پارک کی زمین پرچائنہ کٹنگ کرکے نکالا گیا.

    سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے دور میں یہ پلاٹ الاٹ کیا گیا، اس کی موجودہ مالیت 80 کروڑ روپے سے زائد ہے.

    مزید پڑھیں: بے نامی جائیدادوں کی چھان بین، ایف بی آر نے اینٹی بےنامی زونز تشکیل دے دیئے

    بیوہ خاتون نے اے آر وائی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے بلایا ہے، لیٹر بھیجا ہے، مگر یہ پلاٹ ہمارا نہیں.

    انھوں نے کہا کہ میرے پاس اسلام آباد جانے کا کرایہ نہیں، نہ ہی اتنی مالی حیثیت ہے، نیب نے اگر کچھ پوچھنا ہے، تو کرایہ کا انتظام کرے.

    خاتون نے کہا کہ میں اپنے بھائی کے ساتھ رہتی ہوں، اگر اتنا بڑا پلاٹ ہوتا، تو شاہ فیصل کالونی میں رہتی؟