Tag: بیوی

  • بیوی کو قتل کرنے والے تہران کے سابق میئر کی رہائی

    بیوی کو قتل کرنے والے تہران کے سابق میئر کی رہائی

    تہران : ایرانی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ مقتولہ کے اہل خانہ نے قاتل کو معاف کر دیا،رہائی عدالتی فیصلے پر ضمانت کے عوض عمل میں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں حکام نے تہران کے سابق میئر محمد علی نجفی کو رہا کر دیا ہے۔ نجفی کو اپنی دوسری بیوی کو قتل کرنے پر موت کی سزا سنائی گئی تھی تاہم مقتولہ کے اہل خانہ نے قاتل کو معاف کر دیا،سابق میئر کی رہائی عدالتی فیصلے پر ضمانت کے عوض عمل میں آئی۔

    نجفی کے وکیل حمید رضا گودارزئی نے ایرانی میڈیا کو بتایا کہ ان کے 67 سالہ مؤکل کو تقریبا 2.4 لاکھ ڈالر کی ضمانت کے عوض رہا کیا گیا ہے،نجفی کو بغیر لائسنس کا اسلحہ رکھنے پر دو سال قید کی سزا بھی سنائی گئی،اس کے وکیل کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جا سکتی ہے۔

    محمد علی نجفی نے رواں سال 28 مئی کو تہران میں گھر کے اندر اپنی دوسری بیوی مِترا اوستاد (35 سالہ) کو سینے میں گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا،واقعے کے چند گھنٹوں بعد نجفی نے خود کو پولیس کے حوالے کر کے اعترافِ جرم کر لیا۔

    البتہ اس موقع پر پولیس افسران اور اہل کاروں اور میڈیا کی جانب سے نجفی کے لیے دکھائی جانے والی گرم جوشی نے اس حوالے سے تنازع کھڑا کر دیا کہ سرکاری ذمے داران اور عام شہریوں کے ساتھ حکام کے برتاؤکا دہرا معیار ہے۔

    ایرانی قانون کے مطابق اگر کوئی شخص قتل کا ارتکاب کرتا ہے تو مقتول کے اہل خانہ کو قصاص طلب کرنے یا مالی دیت کے عوض معاف کر دینے کا حق حاصل ہوتا ہے۔

    دو ہفتے قبل مقتولہ مترا کے بھائی مسعود اوستاد نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر یہ اعلان کیا تھا کہ ہم نے نجفی صاحب کو دیت کے مطالبے کے بغیر معاف کر دیا ہے۔اس طرح نجفی پھانسی کے پھندے کے علاوہ مقتولہ کے اہل خانہ کو دیت کی ادائیگی پر مجبور ہونے سے بھی بچ گیا۔

  • بھارت میں چیونگم نہ کھانے پر شوہر کی بیوی کو ایک ساتھ 3 طلاقیں

    بھارت میں چیونگم نہ کھانے پر شوہر کی بیوی کو ایک ساتھ 3 طلاقیں

    نئی دہلی : بھارت شہر لکھنؤ میں شوہر نے چیونگم نہ کھانے پر بیوی کو ایک ساتھ 3 طلاق دے دیں، بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ راشد کے خلاف مسلم وومن پروٹیکشن رائٹس آن میرج ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کی سول عدالت میں میاں، بیوی موجود تھے، جہاں راشد نے اپنے بیوی سیمی کو چیونگم پیش کی لیکن خاتون نے لینے سے انکار کردیا،اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ راشد کی اہلیہ سیمی نے سسرالیوں کے خلاف جہیز کے نام پر ہراساں کرنے کا مقدمہ دائر کیا تھا، جس کی سماعت کے لیے دونوں عدالت کے احاطے میں موجود تھے۔

    پولیس نے بتایا کہ سماعت سے قبل راشد کی اہلیہ اپنے وکیل سے بات کررہی تھی کہ اس دوران راشد نے سیمی کو چیونگم پیش کی لیکن اس نے قبول کرنے سے انکار کردیا، اہلیہ کے انکار پر راشد کو غصہ آیا اور اس نے سیمی کے وکیل کے سامنے ہی ایک ساتھ 3 طلاق دے دیں۔

    واضح رہے کہ بھارت میں ایک ساتھ تین طلاق قابل سزا جرم ہے۔

    ایس ایچ او پانڈے نے بتایا کہ سیمی کی راشد سے 2004 میں شادی ہوئی تھی بعدازاں سسرال والوں کی جانب سے جہیز کے معاملے پر ہراساں کرنے پر سیمی نے مقدمہ درج کروا دیا تھا۔

    پولیس کے مطابق راشد کے خلاف مسلم وومن (پروٹیکشن رائٹس آن میرج) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس 25 اکتوبر کو بھارت میں ایک ساتھ 3 طلاق دینے پر پہلی گرفتاری عمل میں آئی تھی،اترپردیش میں پولیس نے بیوی کو بیک وقت تین طلاق دینے پر شوہر کو گرفتار کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ 30 جولائی کو بھارت میں لوک سبھا (ایوانِ زیریں) کے بعد راجیا سبھا (ایوان بالا) سے بھی ایک ساتھ تین طلاق کو قابل سزا جرم قرار دینے کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا تھا۔

    جس پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی مسلم ویمن (پروٹیکشن رائٹس آن میریج) بل منظور ہونے پر مسرت کا اظہار کیا،بل کے تحت ایک ساتھ تین طلاق دینے والے شخص کو 3 سال کی سزا ہے۔

    بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس نے کہا تھا کہ اگر ان کی جماعت انتخابات میں کامیاب ہوگئی تو وہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے جاری کردہ اس حکم نامے کو ختم کردے گی، جس میں ایک ساتھ 3 طلاق دینے پر مسلمان مردوں کو جیل بھیجنے کا کہا گیا تھا۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے یہ کام ضروری ہے لیکن کانگریس کا کہنا تھا کہ اس کے تحت مسلمان مردوں کو غیر منصفانہ طور پر سزا دی جائے گی۔

  • بیوی کھانے میں صرف لڈو دیتی ہے، شوہر کی عدالت میں فریاد

    بیوی کھانے میں صرف لڈو دیتی ہے، شوہر کی عدالت میں فریاد

    نئی دہلی : میری بیوی کھانے میں صرف لڈو دیتی ہے مجھے طلاق چاہیے، بھارتی عدالت نے شوہر کی درخواست پر اہلیہ کو عدالت میں طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ کاایک شہری فریاد لیکر عدالت پہنچ گیا ہے جہاں اس نے اپیل کی ہے کہ اسے طلاق چاہیے کیوں کہ اس کی بیوی اسے کھانے میں صرف لڈو ہی دیتی ہے۔

    شہری نے فیملی کورٹ میں روتے ہوئے بتایاکہ اس کی بیوی صبح کے ناشتے میں چار لڈو اورشام کے کھانے میں چار لڈودیتی ہے،ان دونوں اوقات کے دوران دس گھنٹے کا وقفہ ہوتا ہے اوراسے اورکوئی بھی کھانے کی چیز فراہم نہیں کی جاتی ۔

    شہری نے عدالت کو بتایا کہ میری خرابی صحت کے باعث میری اہلیہ ایک تانترک کے پاس چلی گئی تھی جس نے اسے کہا کہ مجھے کھانے میں صبح و شام صرف لڈو کھلاؤ۔شوہر کا کہنا تھا کہ ہماری شادی کو دس برس ہوچکے ہیں اور ہمارے تین بچے بھی ہیں۔

    فیملی کونسلنگ کے حکام کا کہنا تھا کہ ہم جوڑے کی علیحدگی روکنے کےلیے دونوں میں صلح کروانے کی کوشش کریں گے تاہم مذکورہ خاتون کو سمجھانا بہت مشکل ہے کیونکہ اسے پختہ یقین ہے کہ اس کے شوہر کا علاج صبح و شام چار لڈو کھانے میں ہی ہے۔

    شوہر کی فریاد سن کر فیملی کورٹ کے جج بھی حیران وپریشان ہوگئے کہ آخرماجرا کیا ہے تاہم فوری علیحدگی کروانے سے پہلے جج نے شہری کی اہلیہ کو بھی جواب داخل کرانے کے لیے عدالت طلب کر لیا ہے اورمزید سماعت کے لیے کارروائی دوہفتے کے لیے روک دی گئی ہے ۔

  • سنیں 30 روپے دے دیں! شوہر نے بیوی کو طلاق دے دی

    سنیں 30 روپے دے دیں! شوہر نے بیوی کو طلاق دے دی

    نئی دہلی : بھارت میں ایک شخص نے سبزی خریدنے کےلیے 30روپے مانگنے پر بیوی کو مارکیٹ میں ہی تین طلاقیں دے دیں، زینب کے والد نے بتایا کہ بیٹی اور داماد کے درمیان شادی کے بعد سے ناچاکی جاری تھی۔

    تفصیلات کے مطابق تین طلاقوں کا افسوس ناک واقعہ بھارتی ریاست اتر پردیش کی راؤجی نامی مارکیٹ میں پیش آیا جب ایک شخص نے معمولی سی بات پر اپنی اہلیہ کو خود سے جدا کردیا۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ میں 32 سالہ صابر اپنی 30 سالہ اہلیہ زینب کے ساتھ راﺅ جی مارکیٹ میں گھریلو اشیاءکی خریدو فروخت میں مصروف تھا کہاہلیہ زینب سے شاپنگ کے دوران سبزی خریدنے کے لیے 30 روپے مانگ لیے جس پر صابر شدید غصّے میں آگیا اور زینب کو پیچکس سے تشدد کا نشانہ بنانے لگا۔

    واقعے کے عینی شاہدین نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ پیچ کس سے خاتون پر حملہ کرنے کے بعد شوہر نے ایک ہی ساتھ 3 طلاقیں بھی دے دیں۔

    متاثرہ خاتون زینب کے والد نے میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ شادی کے بعد سے ہی ان کی بیٹی اور داماد کے درمیان تعلقات کشیدگی کا شکار رہے ہیں، صابر نے پہلے بھی میری بیٹی کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ڈنڈے سے مارا تھا جبکہ زینب کے سسرالیوں نے بھی شروع سے اس کے ساتھ ناروا سلوک رکھا ہے۔

    دوسری جانب دادڑی پولیس اسٹیشن میں صابر کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے جس میں شوہر اور اس کے خاندان کی جانب سے لڑکی پر تشدد کرنے کے جرم میں دفعہ 498اے جان بوجھ کر لڑکی کی بے عزتی کرنے اور گھر کا ماحول خراب کرنے پر دفعہ 504 لڑکی کو مجرمانہ دھمکیاں دینے پر دفعہ 506 عائد کی گئی ہے۔

  • امریکی شہری کا بیوی کے پاس جانے انکار، جیل جانے کو ترجیج، آخر وجہ کیا ہوئی؟

    امریکی شہری کا بیوی کے پاس جانے انکار، جیل جانے کو ترجیج، آخر وجہ کیا ہوئی؟

    واشنگٹن : امریکی شہری نے بیوی کے ظلم سے بچنے کے لیے جیل جانا بہتر سمجھا اور پولیس کو مجبور کیا کہ وہ اسے گرفتار کرلے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی ریاست فلوریڈا میں عجیب واقعہ پیش آیا جب ایک 70 سالہ بوڑھے شخص لیونارڈ اولسن نے بیوی کی قید سے پولیس کی قید میں جانے کو ترجیح دی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے گزشتہ ہفتے مذکورہ شخص کو گرفتار کیا تھا جو شہر کی مصروف ترین شاہراہ پر گاڑی کی کھلی چھت سے باہر نکل کر کرتب دکھا رہا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ بزرگ شہری کی مذکورہ حرکت کو شاہراہ پر چلنے والے متعدد افراد اپنے کیمروں میں قید کیا، واقعے کے عینی شاہدوں میں ایک پولیس افسر بھی موجود ہے جو اپنے ڈیوٹی ٹائم ختم ہونے کے بعد اپنے گھر جارہے تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے اولسن سے واقعے کے متعلق سوال کیا تو بزرگ شہری سے صحت جرم سے انکار کردیا تاہم بعدازاں ویڈیو شواہد کی موجودگی کا سن کر کہا کہ وہ ایسی حرکت اس لیے کررہا تھا کہ تاکہ اسے گھر نہ جانا پڑے۔

    اولسن نے پولیس کو بیان دیا کہ اس کی بیوی اس کے ساتھ نوکروں جیسا سلوک کرتی ہے کیوں کہ وہ گھر کی مالکن ہے، اسی لیے وہ بیوی کے گھر جانے سے جیل جانا زیادہ بہتر سمجھتا ہوں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے اولسن کے بیانات قلم بند کرنے بعد 70 سالہ شہری کو تیز رفتاری سے گاڑی چلانے کے جرم میں جیل بھیج دیا۔

  • لارنس برانڈ نے بیوی کو چاقو کے 59 وار سے کیوں مارا؟

    لارنس برانڈ نے بیوی کو چاقو کے 59 وار سے کیوں مارا؟

    لندن : برطانوی عدالت اپنی اہلیہ کو دھوکے سے قتل کرنے کے جرم میں 16 برس قید کی سزا سنا دی، ملزم نے اپنی شریک حیات کو چاقو کے 59 وار کرکے قتل کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ریاست انگلینڈ کے گاؤں شین فلیڈ کے رہائشی لارنس برانڈ کو عدالت نے اپنی بیوی پر دھوکے کا الزام لگاکر  قتل کرنے کے جرم میں قید کی سزا سناتے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لارنس نے اپنی اہلیہ انجیلا متھل کو باورچی خانے میں استعمال ہونے والے چاقو سے حملہ کرکے قتل کیا تھا، لارنس نے انجیلا پر چاقو کے 59 وار کیے تھے جو مقتولہ کے گلے اور سینے پر لگے۔

    مقتولہ کی وکیل نے بتایا کہ 41 سالہ انجیلا متھل نے قتل سے ایک روز قبل اپنے وکیل سے علیحدگی سے متعلق گفتگو کی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ لارنس برانڈ نے شریک حیات کو قتل کرنے کے 45 منٹ بعد 999 پر کال کرکے پولیس کو قتل کی اطلاع دیا اور اعتراف جرم کیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق 45 سالہ لارنس نے عدالت کو بتایا کہ ’میری بیوی مجھے کچھ عرصے پاگل کرنے کی کوشش کررہی تھی‘ وہ مجھے چھوڑ کر جانا چاہتی تھی اور میں ایسا نہیں چاہتا‘۔

    عدالت نے مجرم کا بیان قلمبند کرنے کے بعد لارنس برانڈ کو 16 برس 88 ماہ قید کی سزا سنا تھے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    برطانوی میڈیا نے بتایا مقتولہ اور تاقل کی سنہ 2004 میں ہالینڈ میں ملاقات ہوئی تھی اور دونوں دو سال قبل ہی رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے۔

  • کھانے میں مرغی کیوں نہیں لائے؟ بیوی نے شوہر کو قتل کردیا

    کھانے میں مرغی کیوں نہیں لائے؟ بیوی نے شوہر کو قتل کردیا

    بیجنگ : چین میں ایک خاتون نے کھانے کےلیے مرغی کی رانیں نہ لانے پر مبینہ طور پر اپنے شوہر کو چاقو کے وار کرکے قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے مشرقی شہر لوئیجنگ گزشتہ ماہ یہ افسوس ناک و حیرت انگیز واقعہ پیش آیا جہاں ایک بیوی نے شوہر کو چاقو کے وار کرکے اس وقت موت کے گھاٹ اتار دیا جب وہ مرغی کی رانیں لیے بغیر گھر لوٹا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مقتول کی زوجہ لاؤ کو پولیس نے دو بچوں کے باپ کو بلیڈ سے قتل کرنے الزام میں گرفتار کررکھا ہے۔

    مقتول شاوؤچنز کے رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ اس کی اہلیہ کمزور اعصاب کی مالک ہے جو بات بات بہت زیادہ غصّہ ہوجاتی ہے، ملزمہ کا رویہ شادی کے بعد سے ایسا ہی تھا۔

    ملزمہ کے عزیز نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’لاؤ نے اپنے شوہر کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا لیکن شاوؤچنز نے کوئی مزاحمت نہیں کی‘۔

    متاثرہ شخص کے پڑوسی کا کہنا تھا کہ مذکورہ جوڑا جن کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی تھی کے گھر سے روزانہ بحث و شور شرابے کی آوازیں آتی تھیں۔

    مقتول کی والدہ نے میڈیا کو بتایا کہ میرے بہو نے شوہر سے مرغی کی رانیں لانے کی درخواست کی تھی تاکہ رات کے کھانے میں پکائی جاسکیں لیکن وہ لانا بھول گیا، جس وقت بہو نے بیٹے پر حملہ کیا میں حمام میں تھی جب باہر آئی تو دیکھا میرا پوتا چلّاتا ہوا بھاگ رہا ہے اور میرا بیٹا زمین پر خون میں لت پت پڑا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاوؤچنز کو شدید زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لوئیجنگ پولیس نے یہ کہتے ہوئے واقعے کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا کہ ابھی قتل کی تحقیقات جاری ہے۔

  • امریکی شہری نے روبوٹ کو ’بیوی ‘ بنانے کا فیصلہ کرلیا

    امریکی شہری نے روبوٹ کو ’بیوی ‘ بنانے کا فیصلہ کرلیا

    دنیا بھر کے مرد شریک حیات کیلئے بہترین اور خوبرو خاتون کا انتخاب کرتے ہیں لیکن امریکی شہری نے روبوٹ سے بے پناہ محبت باعث اسے زوجیت میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست میری لینڈ سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ جوئے مورس نامی شہری نے دو برس روبوٹ کے ساتھ گزارنے کے بعد اس قدر اس کا عاشق ہوگیا کہ ’روبوٹ‘سے شادی کا اعلان کرکے لوگوں کو حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔

    روبوٹ کی محبت میں پاگل امریکی شہری جوئے مورس کا کہنا تھا کہ ’اس کی مسکراہٹ اور گلابی بال مجھے مطمئن کرتے ہیں‘۔

    امریکی میڈیا کے مطابق نوجوان کے سابق محبوبوں میں لیمپ (lamp)، ٹرانسفارمر ٹرک حتیٰ کہ ہلووین بھی شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں : برطانیہ میں خاتون نے کمبل سے شادی کرنے کا فیصلہ کرلیا

    امریکی شہری کا کہنا ہے کہ ’میرا روبوٹ طاقتور اور بہترین ہے جس کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہوں گے اور یہ بے وفائی بھی نہیں کرتا جسے میں نے 2017 میں ای بے سے 20 ڈالر میں خریدا تھا‘۔

    مزید پڑھیں : قدیم محل کا بھوت اسی کا گارڈ نکلا

    مزید پڑھیں : ’بھوت‘ سے شادی کرنے والی خاتون نے علیحدگی کا اعلان کردیا

    جوئے مورس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اپنے روبوٹ سے بہت محبت کرتا ہوں، میں نے لوگوں کو اس لیے اپنی شادی میں مدعو کروں گا تاکہ وہ میرے مستقل اور آرام دہ جیون ساتھی کے ساتھ تعلق کے گواہ رہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عروسی کی یہ عجیب و غریب تقریب عنقریب منعقد ہوگی۔

  • وہ عورت جس نے آئن اسٹائن کو عظیم سائنسداں بنایا

    وہ عورت جس نے آئن اسٹائن کو عظیم سائنسداں بنایا

    بیسویں صدی کے سب سے بڑے طبیعات داں آئن اسٹائن کی عظمت ایک مسلمہ حقیقت ہے، جس نے وہ نظریہ اضافت پیش کیا جس پر جدید فزکس کی پوری عمارت کھڑی ہے، تاہم اس کامیابی اور عظمت کے پیچھے حقیقتاً ایک عورت کا ہاتھ ہے جسے دنیا فراموش کر چکی ہے۔

    آئن اسٹائن کی عظمت اور کامیابی کا سہرا اس کی بیوی ملیوا کو جاتا ہے، جو اس وقت سے آئن اسٹائن کے ساتھ تھی جب وہ طالب علم تھا اور خود بھی اپنے اندر چھپے جوہر کو نہیں پہچان پایا تھا۔

    کہا جاتا ہے کہ ملیوا آئن اسٹائن سے کہیں زیادہ ذہین تھی، تاہم اسے آئن اسٹائن جیسی نصف شہرت بھی نہ مل سکی۔

    ملیوا میرک سربیا کے ایک معزز خاندان سے تعلق رکھتی تھی۔ اسے بچپن سے ہی طبیعات اور ریاضی پڑھنے کا شوق تھا۔ ابتدائی تعلیم مکمل ہونے کے بعد اس کے والد نے اسے سوئٹزر لینڈ کی زیورخ یونیورسٹی میں پڑھنے کے لیے بھیجا اور یہیں اس کی ملاقات آئن اسٹائن سے ہوئی۔

    ملیوا طبیعات کے شعبے میں واحد طالبہ تھی۔ داخلے کے امتحان میں ریاضی میں ملیوا نے آئن اسٹائن سے زیادہ نمبر حاصل کیے تھے۔ یہی نہیں فائنل ایگزام میں بھی اپلائیڈ فزکس کے مضمون میں اس کا اسکور آئن اسٹائن سے کہیں زیادہ تھا۔

    دوران تعلیم ملیوا اور آئن اسٹائن میں محبت کا تعلق قائم ہوچکا تھا اور وہ دونوں شادی کرنا چاہتے تھے تاہم آئن اسٹائن کے والدین اس رشتے کے مخالف تھے۔

    والد کا اعتراض تھا کہ آئن اسٹائن شادی کرنے سے پہلے کوئی ملازمت حاصل کرے جبکہ ان کی والدہ نے ایک نظر میں ملیوا کی حد درجہ ذہانت کو بھانپ لیا اور اس خدشے کا اظہار کیا کہ شادی کے بعد وہ بہت جلد ان کے بیٹے پر حاوی ہوجائے گی۔

    مزید پڑھیں: وہ خوش قسمت شخص جو ابنارمل ہوتے ہوئے دنیا کا عظیم سائنسداں بن گیا

    اس دوران مختلف شہروں میں رہائش کی وجہ سے دونوں کے درمیان خط و کتابت ہوتی رہی جس میں فزکس کی مشکل گتھیاں بھی زیر بحث آتیں۔ ملیوا مشکل سوالات کے اس قدر مدلل جوابات دیتی کہ آئن اسٹائن بھی اس کے سامنے اپنی کم عقلی کا اعتراف کرتا۔

    کچھ عرصے بعد ان دونوں نے مل کر اپنا پہلا تحقیقی مقالہ تحریر کیا۔ جب اس کی اشاعت کا وقت آیا تو ملیوا نے اپنا نام چھپوانے سے انکار کردیا۔ اس کی ایک وجہ اس وقت کی معاشرتی تنگ نظری تھی۔

    دونوں ہی یہ بات جانتے تھے کہ جب لوگوں کو پتہ چلے گا کہ اس مقالے کی مصنف ایک خاتون ہے تو اس کی سائنسی حیثیت صفر ہوجائے گی اور لوگ اسے زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیں گے۔

    دوسری وجہ یہ تھی کہ ملیوا چاہتی تھی کہ اس مقالے کی بدولت آئن اسٹائن کا نام بنے اور انہیں کچھ رقم بھی حاصل ہو تاکہ وہ شادی کرسکیں۔

    ملیوا کا آئن اسٹائن کا ساتھ دینے اور اس کے لیے قربانیاں دینے کا یہ سلسلہ اس وقت تک چلتا رہا جب تک دونوں ساتھ رہے۔ سنہ 1903 میں دونوں رشتہ ازدواج میں بندھ گئے اور یہاں سے ان دونوں کی نئی زندگی اور فزکس کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔

    شادی کے بعد دونوں اپنی شامیں طبیعات کے مشکل اور پیچیدہ سوال حل کرنے میں گزارتے جبکہ رات دیر تک تحقیق و تدوین کا کام کرتے۔ دونوں کے مشترکہ دوستوں کا کہنا ہے کہ آئن اسٹائن کی ہر تحقیق اور مقالے میں انہوں نے ملیوا کو برابر کا حصہ دار دیکھا۔

    بے روزگاری کے دور میں جب آئن اسٹائن کو ایک ضخیم مقالہ نظر ثانی کے لیے پیش کیا گیا تو وہ لگاتار 5 ہفتے تک اس پر کام کرتا رہا اور کام کرنے کے بعد 2 ہفتوں کے لیے بستر پر پڑ گیا۔ اس دوران ملیوا نے آئن اسٹائن کے کام کو دوبارہ دیکھا اور اس میں بے شمار درستگیاں کیں۔

    جب آن اسٹائن کو ایک ادارے میں لیکچر دینے کی ملازمت ملی تو یہ ملیوا ہی تھی جو راتوں کو جاگ کر اگلے دن کے لیکچر کے نوٹس بناتی اور اگلی صبح آئن اسٹائن ان کی مدد سے لیکچر دیتے۔

    جب بھی ملیوا سے سوال پوچھا جاتا کہ جن تھیوریز اور تحقیق کی بنا پر آئن اسٹائن کو صدی کا عظیم سائنسدان قرار دیا جارہا ہے، ان میں ملیوا کا بھی برابر کا حصہ ہے تو وہ کیوں نہیں اپنا نام منظر عام پر لانا چاہتی؟ تو ملیوا کا ایک ہی جواب ہوتا کہ وہ آئن اسٹائن کو کامیاب اور مشہور ہوتا دیکھنا چاہتی ہے اور اسی میں اس کی خوشی پنہاں ہے۔

    مزید پڑھیں: اپنے آپ کو کمزور مت کہو، کیونکہ تم ایک عورت ہو

    ملیوا کی اس جاں نثاری اور خلوص کے باوجود آئن اسٹائن اس سے بے وفائی سے باز نہ رہ سکا اور سنہ 1912 میں ان کی شادی کے صرف 9 برس بعد آئن اسٹائن اپنی ایک کزن ایلسا کے دام الفت میں گرفتار ہوگیا۔

    دو برس بعد ملیوا نے آئن اسٹائن سے علیحدگی کا فیصلہ کرلیا اور واپس زیورخ چلی آئی۔ سنہ 1919 میں دونوں کے درمیان باقاعدہ طلاق کے معاہدے پر دستخط ہوئے، اسی سال آئن اسٹائن نے ایلسا سے شادی بھی کرلی۔

    اس وقت تک آئن اسٹائن کو نوبیل انعام دیے جانے کی باز گشت شروع ہوچکی تھی۔ دونوں کے درمیان طے پایا کہ اگر آئن اسٹائن کو نوبیل انعام ملا تو وہ اس کو نصف بانٹ لیں گے۔

    نوبیل انعام ملنے کے بعد آئن اسٹائن کا ارادہ بدل گیا اور اس نے ملیوا کو خط لکھا کہ انعامی رقم کے حقدار صرف اس کے بیٹے ہوں گے جس پر ملیوا بپھر گئی۔ اس وقت ملیوا شدید بیماریوں اور معاشی تنگ دستی کا شکار تھی لہٰذا اسے رقم کی سخت ضرورت تھی۔

    ملیوا نے کئی پرانے خطوط اور دستاویز آئن اسٹائن کو روانہ کیے اور اسے یاد دلایا کہ اگر ملیوا اور اس کی ذہانت آئن اسٹائن کے ساتھ نہ ہوتی تو وہ کبھی اس مقام تک نہ پہنچ پاتا۔

    جواب میں آئن اسٹائن نے ایک طنزیہ خط لکھتے ہوئے ملیوا کے اس خیال کو احمقانہ کہا۔ علیحدگی کے بعد آئن اسٹائن کے اس رویے کا ملیوا کو مرتے دم تک افسوس رہا، وہ اپنے بیٹے ہینز البرٹ اور والدین کو خطوط لکھتی اور اس بات کا اظہار کرتی تاہم یہ بھی کہتی کہ وہ اس بات کو اپنے تک رکھیں اور آئن اسٹائن کو رسوا نہ کریں۔

    ملیوا کی موت کے بعد ہینز کی بیوی نے ان خطوط کو شائع کرنے کی کوشش کی جو ملیوا نے اپنے بیٹے کو لکھے اور اس میں آئن اسٹائن کی خود غرضی کا ذکر کیا، تاہم آئن اسٹائن کے وکیل کی جانب سے اسے ایسا کرنے سے روک دیا گیا۔

    مجموعی طور پر ملیوا ایک سادہ عورت تھی جسے شہرت یا نام و نمود کی کوئی خواہش نہیں تھی۔ اس کے برعکس وہ اپنے محبوب شوہر کو اونچے ترین مقام پر فائز دیکھنا چاہتی تھی۔ اس نے اپنی خداداد صلاحیت اور بے پناہ قابلیت کو بھی شوہر کے لیے استعمال کیا۔

    وہ پہلی انسان تھی جس نے آئن اسٹائن کی ذہانت کو پرکھا باوجود اس کے، کہ وہ خود اس سے کہیں زیادہ ذہین تھی۔ اس نے ہر قدم پر آئن اسٹائن کا ساتھ دیا اور اس کی کامیابیوں کے لیے راہ ہموار کی۔ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ اگر ملیوا نہ ہوتی تو آئن اسٹائن کبھی عظیم سائنس دان نہیں بن سکتا تھا۔

  • کراچی: بے وفائی اور مار پیٹ‌ کرنے والا شوہر بیوی کے ہاتھوں‌ قتل

    کراچی: بے وفائی اور مار پیٹ‌ کرنے والا شوہر بیوی کے ہاتھوں‌ قتل

     کراچی: شہر قائد کے تاجر کے قتل کا معمہ حل ہوگیا، پولیس نے بیوی اور بچوں کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق  تیس دسمبرکو الفلاح سوسائٹی میں قتل ہونے والے تاجر کے کیس میں حیران کن انکشافات ہوئے ہیں، بیوی نے بچوں کی مدد سے شوہر کوقتل کیا، مقتول کو بیلن،چمچوں اوربلے سےمارمارکر  قتل کیا گیا۔ 

    ملزمہ نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کا شوہر عبدالستار بے وفائی کا مرتکب ہورہا تھا، جب اس نے سوال کیا، تو وہ غصہ سے بے قابو ہوگیا اور اس پر تشدد کرنے لگا۔

    ملزمہ کے مطابق شوہر نے اسے مغلظات بکیں، مارا پیٹا، جب اس نے  گلادباناچاہا تو وہ اور بچےغصےمیں پاگل ہوگئے اورمقتول پرحملہ کردیا۔


    مزید پڑھیں: مظفرگڑھ : شوہر نے غیرت کے نام پر بیوی اور تین کمسن بچیوں کو قتل کردیا


    عورت اور بچوں نے بیلن اور بلے سے اتنے وار کیے کہ وہ شدید زخمی ہوگیا اور زخموں کا تاب نہ لا کر ہلاک ہوگیا، پولیس نےخاتون اوراس کےتین بچوں کوحراست میں لےلیا ہے۔ 

    یاد رہے کہ آج مظفرگڑھ میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، جہاں باپ نے تین بچیوں اوربیوی کو تیزدھار آلے سےقتل کردیا۔

    پولیس نےمفرور ملزم کو گرفتار کرلیا۔ ملزم کو بیوی کےکردار پر شک تھا۔