Tag: بیٹوں سے فون پر بات

  • بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کیوں نہیں کرائی جاتی؟ جیل سپرنٹنڈنٹ نے عدالت کو بتا دیا

    بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کیوں نہیں کرائی جاتی؟ جیل سپرنٹنڈنٹ نے عدالت کو بتا دیا

    بانی پی ٹی آئی کی ان کے بیرون ملک مقیم بیٹوں سے فون پر بات کیوں نہیں کرائی جاتی اس حوالے سے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے عدالت کو بتا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اپنے معالج اور اہلیہ سے ملاقات اور بیٹوں سے فون پر بات کرانے سے متعلق درخواست کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی جب کہ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ غفور انجم اور بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے سپرنٹنڈنٹ جیل سے استفسار کیا کہ آپ درخواست گزار کو کیا سہولتیں فراہم کر رہے ہیں؟ سپرنٹنڈنٹ جیل غفور انجم نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو کٹیگری بی کے تحت تمام سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

    سپرنٹنڈنٹ جیل نے مزید بتایا کہ عمران خان کو ٹی وی، نیوز پیپر کی سہولت اور ایک باورچی بھی دیا گیا ہے۔ انہیں ہفتے میں دو بار ملاقات کی اجازت ہے، لیکن ہم تین سے چار بار بھی کرا دیتے ہیں۔ سزا ہونے سے قبل بشریٰ بی بی کو ان سے ملوایا جاتا تھا، اب سزا کے بعد بھی ملاقات کرا دیں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے بچوں سے فون کال پر بات کرانے کی درخواست بھی کی ہے، اس حوالے سے کیا ہوا؟

    سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ ہمارے پاس دیگر ممالک کے 25 قیدی بھی موجود ہیں۔ اگر بانی پی ٹی آئی کو بیرون ملک کالز کرنے کی اجازت دی جائے تو دیگر قیدی اعتراض اور عدالت میں چیلنج کر سکتے ہیں۔ جیل رولز اور حکومت کی جانب سے انٹرنیشنل کالز کی اجازت بھی نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی قیدی کی بیرون ملک بات کرائیں گئے تو ایک ٹرینڈ سیٹ ہو جائے گا۔ جب قیدی آتا ہے تو اسکو ایک کوڈ دیا جاتا ہے، جس سے وہ فون کال کر سکتا ہے۔

    سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی پارٹی رہنماؤں سے ملاقاتیں تواتر سے ہو رہی ہیں، تاہم جب ٹرائل آئے تو ملاقات ملتوی ہو جاتی ہے۔ پھر ان کے بھی مسائل ہیں کہ ملاقات کے لیے لوگ بہت اور ملنے والا صرف ایک ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ میں اس معاملے میں نہیں پڑنا چاہتا۔

    بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان سے پرائیویٹ ڈاکٹرز کو بھی ملنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس پر سپرنٹنڈنٹ جیل نے آگاہ کیا کہ اڈیالہ جیل میں صحت کی سہولتیں سب سے بہترین ہیں اور ڈاکٹر روزانہ کی بنیاد پر چیک اپ کرتے ہیں۔

    فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو 6 اخبارات پڑھنے کی اجازت ہے، لیکن صرف دو اخبارات دیے گئے ہیں۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی دو اخبارات پڑھنے کے ساتھ 16 ٹی وی چینلز دیکھتے ہیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہدایات کے ساتھ بانی پی ٹی آئی کی جیل سہولتوں کی درخواست نمٹا دی۔

  • عدالت کا چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کرانے کا حکم

    عدالت کا چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کرانے کا حکم

    اسلام آباد: خصوصی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سےفون پربات کرانے کا حکم دے دیا اور کہا قیدی کے بنیادی حقوق کو مد نظر رکھتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی بات کروائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کرانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلی فون پر بات کروانے کا حکم دے دیا۔ جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے حکم دیا کہ قیدی کے بنیادی حقوق کو مد نظر رکھتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی بچوں سے بات کروائی جائے۔ سپرٹنڈنٹ جیل اپنی موجودگی میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کروائیں۔

    تفصیلات کے مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کرانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ ایس او پیز اگئےہیں جن کے مطابق ملزم کو بات کرنے کی اجازت نہیں۔ میں پھر بھی جیل مینوئل کے مطابق ٹیلیفونک گفتگو کے معاملے کو دیکھ لیتاہوں۔

    وکیل شیرازاحمدرانجھا نے دلائل دیے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ملزم کو اپنی فیملی سے ٹیلیفونک گفتگو کروانے پر پابندی نہیں، قیدیوں سے متعلق قواعد کے مطابق 12 گھنٹے اہلیہ، بچوں سے جیل میں ملاقات کروانے کی اجازت ہے اور دیگر ملزمان کو ٹیلیفونک گفتگو کروانے کی بلکل اجازت ہے۔

    جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ریمارکس دیے کہ مجھے جیل مینوئل میں بیرونِ ملک بات کرنے کی اجازت تحریر ہوئی دکھا دیں، جس پر وکیل شیرازاحمدرانجھا نے کہا کہ جیل مینوئل میں اجازت نہیں لیکن فیڈرل شریعت کورٹ نے اس حوالے سے فیصلہ جاری کیا ہے، ہفتے کو تمام قیدیوں کی ٹیلیفونک گفتگو کروائی جاتی ہے۔

    جج ابوالحسنات ذوالقرنین کا کہنا تھا کہ مجھے بیرون ملک بات کروانے کی اجازت کے حوالے سے بتائیں۔ میں آپ کے حق میں کہہ رہاہوں، میں ٹیلیفونک گفتگو کی اجازت دے دیتاہوں اور سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو ہدایت جاری کرتاہوں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو بیٹوں سے بات کرنے کی اجازت دی جائے، سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بیٹوں سے بات کروانے کی اجازت ہے۔

    عدالت نے جیل سپرنٹینڈنٹ کو اپنی نگرانی میں چیئرمین پی ٹی آئی کو اپنی بیٹوں سے ٹیلیفونک گفتگو کروانے کی ہدایت جاری کردی۔

    جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے حکم دیا کہ قیدی کے بنیادی حقوق کو مد نظر رکھتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی بچوں سے بات کروائی جائے۔ سپرٹنڈنٹ جیل اپنی موجودگی میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کروائیں۔