Tag: بیٹی

  • میری بیٹی اداکارہ بنتی تواس کی ٹانگیں توڑ دیتا‘ سنجےدت

    میری بیٹی اداکارہ بنتی تواس کی ٹانگیں توڑ دیتا‘ سنجےدت

    ممبئی : بالی ووڈ اداکار سنجےدت کا کہناہےکہ ان کی بیٹی اداکارہ بننا چاہتی تھی اگروہ اداکارہ بن جاتی میں اس کی ٹانگیں توڑ دیتا۔

    تفصیلات کےمطابق بالی ووڈ اداکارسنجےدت نےکہاکہ ان کی بڑی بیٹی ترشلا اداکارہ بننےکےخواب دیکھنےلگی تھی اگر وہ اداکارہ بن جاتی تومیں اس کی ٹانگیں توڑ دیتا۔

    سنجے دت کا کہناتھاکہ اداکارہ بننا آسان کام نہیں خاص کر ان کی بیٹی کے لیےجسےصحیح ہندی تک نہیں بولناآتی اوراس زبان کوسیکھنا ترشلا کےلیے بہت مشکل ہوتا۔

    بالی ووڈ کےکھل نایک نےکہاکہ انہوں نےترشلا کی تعلیم کےلیے بہت وقت اور توانائی صرف کی ہےاوراس کا امریکہ کےاچھے کالج میں داخلہ کروایاجہاں سے ان کی بیٹی نےفارنزاک سائنس میں تعلیم حاصل کی۔

    بالی ووڈ اسٹار نے1981میں اپنےفلمی کیریئر کا آغاز بائیس سال کی عمر میں فلم ’راکی‘سے کیا جوایک سپرہٹ فلم ثابت ہوئی۔اس فلم کےہدایت کار ان کے والد سنیل دت تھے۔

    سنجے دت کوفلمی کیریئرشروع کیے30 برس سے زیادہ عرصہ ہو چکا ہےاس دوران انہوں نے’سڑک‘، ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘، ’کھل نایک‘ جیسی یادگار فلمیں دیں اور اب فلم ’بھومی‘سےان کی بالی ووڈ میں واپسی ہوئی ہے۔

    سنجے دت کی فلم ’بھومی‘باپ بیٹی کےتعلقات پر بن رہی ہے اور اس فلم میں اداکار والد کےکردار میں نظر آئیں گے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ سال سنجے دت کا کہناتھاکہ’مجھے اپنی زندگی کا ایسا کوئی وقت یاد نہیں جب مجھے مشکلات کا سامنا نہ رہا ہو‘۔ان کا کہناتھاکہ جب وہ جیل میں تھے انہیں بالی ووڈ انڈسٹری بہت یاد آتی تھی۔

    مزید پڑھیں:سنجے دت کی سوانح حیات میں‌ رنبیر کپور کی پہلی جھلک

    واضح رہےکہ معروف بالی ووڈ اداکار سنجے دت کی زندگی پر بننے والی فلم ’دت‘ کی شوٹنگ جاری ہے اور اس میں سنجے دت کا کردار رنبیر کپور نبھا رہے ہیں۔

  • بیٹی کو زندہ جلانے والی ماں کو سزائے موت

    بیٹی کو زندہ جلانے والی ماں کو سزائے موت

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے بیٹی کو زندہ جلانے والی ماں کو سزائے موت سنادی۔ جرم میں شریک بھائی کو بھی عمر قید کی سزا سنادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج محمد الیاس نے کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعدفیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے زندہ جلائی جانے والی لڑکی کی والدہ پروین بی بی کو پھانسی کی سزا سنا دی جبکہ شریک جرم بیٹے انیس کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

    مقدمہ میں نامزد بہنوئی ظفر اقبال کو بری کرنے کا حکم دے ديا گیا۔

    یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل زندہ جلائی جانے والی نوجوان لڑکی زینت نے احسن نامی نوجوان سے پسند کی شادی کی تھی۔ والدین نے صلح کے بعد اسے گھر واپس بلوایا جس کے بعد ماں اور بھائی نے اسے تیل چھڑک کر آگ لگا دی تھی۔

    لڑکی کے خاوند احسن خان کی مدعیت میں لڑکی کی ماں پروین بی بی، بھائی انیس احمد اور بہنوئی ظفر اقبال کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ بعد ازاں لڑکی کا بہنوئی ظفر تمام واقعہ میں بے گناہ ثابت ہوا۔

    دوران تفتیش لڑکی کی ماں پروین بی بی نے اپنا گناہ بھی تسلیم کر لیا تھا۔ ماں کا کہنا تھا کہ مقتولہ زینت نے گھر میں اس کے ساتھ ہنگامہ آرائی کے بعد خود پر تیل ڈال لیا اور اسے بار بار آگ لگانے کے لیے اکساتی رہی جس پر غصے میں آ کر اس نے ماچس کی تیلی پھینک دی جس سے وہ بری طرح جھلس گئی اور بعد ازاں جاں بحق ہوگئی۔

    دوران تفتیش لڑکی کی ماں پروین بی بی نے اپنا گناہ بھی تسلیم کر لیا تھا۔ ماں کا کہنا تھا کہ مقتولہ زینت نے گھر میں اس کے ساتھ ہنگامہ آرائی کے بعد خود پر تیل ڈال لیا اور اسے بار بار آگ لگانے کے لیے اکساتی رہی جس پر غصے میں آ کر اس نے ماچس کی تیلی پھینک دی جس سے وہ بری طرح جھلس گئی اور بعد ازاں جاں بحق ہوگئی۔

  • شعیب اختر کے گھر بیٹے کی پیدائش

    شعیب اختر کے گھر بیٹے کی پیدائش

    معروف فاسٹ بولر شعیب اختر کے گھر بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔ انہوں نے اس خبر کا اعلان اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا۔

    اپنے ٹوئٹ میں بے حد خوشی کا اظہار کرتے ہوئے شعیب اختر نے لکھا، ’ایک انسانی زندگی کا اس دنیا میں آنا سب سے بڑا معجزہ ہے۔ راولپنڈی ایکسپریس اب ایک قابل رشک باپ ہے‘۔

    بعد ازاں انہوں نے اپنے بیٹے کو گود میں لیے ہوئے ایک تصویر بھی ٹوئٹر پر شیئر کی۔

    شعیب اختر کے اس اعلان کے بعد انہیں دنیا بھر سے مبارکبادوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    شعیب اختر اور ان کی اہلیہ نے فی الحال اپنے بیٹے کا کوئی نام تو نہیں رکھا، تاہم اس کے لیے انہیں بے شمار تجاویز موصول ہورہی ہیں جیسے راولپنڈی ایکسپریس جونیئر اور لٹل پنڈی ایکسپریس۔

    واضح رہے کہ شعیب اختر نے 2 سال قبل ہری پور کے ایک معروف تاجر مشتاق خان تنولی کی بیٹی رباب سے شادی کی تھی۔ شادی نہایت سادگی سے انجام پائی تھی اور اس میں شعبہ کرکٹ سے تعلق رکھنے والے افراد سمیت کسی کو بھی مدعو نہیں کیا گیا تھا۔