Tag: بیک ڈور مذاکرات

  • پی ٹی آئی کے بیک ڈور مذاکرات ، رانا ثنااللہ کا اہم بیان آگیا

    پی ٹی آئی کے بیک ڈور مذاکرات ، رانا ثنااللہ کا اہم بیان آگیا

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ ہماری اطلاعات کے مطابق کوئی بیک ڈوربات چیت نہیں ہورہی، وہاں سےیہی کہا گیا سیاسی باتیں سیاست دانوں سےکریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر راناثنااللہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کاکوئی طریقہ کارہوتاہے، پی ٹی آئی نے چارٹرآف ڈیمانڈ دیا ہے، جس پرسب کمیٹی بنادی ہے، سب کمیٹی میں قانونی لوگوں کوشامل کیا جو مطالبات کا جائزہ لیں گے۔

    سیاسی مشیر کا کہنا تھا کہ مطالبات کاجائزہ لینےکےبعددوبارہ بیٹھیں گےاوربتائیں گے کیا کرسکتے ہیں، سیاست اور جمہوریت میں بات چیت ہوتی ہے اور مسئلے کا حل نکالا جاتا ہے، ایسے تو نہیں ہوسکتا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ دے دیا اور فوری جواب چاہیے، ہمیں بھی چارٹرآف ڈیمانڈپرغورکرنا ہے اور ایک رائے قائم کرنی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ اسٹیبلشمنٹ کامؤقف ہےسیاسی ڈائیلاگ کاان کےپاس مینڈیٹ نہیں، ہماری اطلاعات کے مطابق بیک ڈورکوئی مذاکرات نہیں ہورہے، جومذاکرات ہورہےہیں وہ فرنٹ ڈور پر سب کے سامنے ہو رہے ہیں، پی ٹی آئی ہمارے ساتھ بیٹھے اور مطالبات پربات چیت کرے۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق پشاور میں سیکیورٹی معاملات پر گفتگوہوئی، بیرسٹرگوہر نے سیاسی باتیں کیں توانہیں روک دیا گیا، ہوسکتا ہے بیرسٹر گوہر نے درخواست کی اسی لیے الگ سے ملاقات ہوئی لیکن ہماری اطلاعات ہیں کہ کوئی بیک ڈوربات چیت نہیں ہورہی، وہاں سےیہی کہا گیا سیاسی باتیں سیاست دانوں سے کریں۔

  • حکومت اور اپوزیشن کے بیک ڈور مذاکرات میں گارنٹی پر ڈیڈلاک

    حکومت اور اپوزیشن کے بیک ڈور مذاکرات میں گارنٹی پر ڈیڈلاک

    لاہور : حکومت اور اپوزیشن کے بیک ڈور مذاکرات میں گارنٹی پر ڈیڈلاک برقرار ہے ، ن لیگ گارنٹی چاہتی ہےکہ جوبات طےہوگی عمران خان تسلیم بھی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے بیک ڈور مذاکرات میں گارنٹی پر ڈیڈلاک برقرار ہے ، ذرائع نے بتایا کہ مشترکہ دوستوں کے ذریعے بات چیت پر دونوں اطراف میں اعتماد کا بھی فقدان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ گارنٹی چاہتی ہےکہ جوبات طےہوگی عمران خان تسلیم بھی کریں گے، پیپلزپارٹی بھی ڈیڈ لاک کوختم کرنےمیں کردار ادا کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق دونوں جانب گارنٹی کے بعد باضابطہ مذاکرات شروع ہوں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز آصف زرداری نے وزیراعظم کو اپوزیشن سے مذاکرات کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اپوزیشن کومذاکرات کرنےہیں توشہباز کےپاس جانا ہوگا لیکن مذاکرات کیلئےشرائط نہ رکھی جائیں۔

    اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر نے حکومت کو مشروط مذاکرات کی پیشکش کی تھی۔

    اسدقیصر کا کہنا تھا کہ حکومت کیساتھ بات کیلئے تیار ہیں لیکن شرط ہے پہلے اسمبلی تحلیل کریں ہم دوبارہ اقتدارمیں آئیں گےتوپاکستان کےمستقبل کیلئےکام کریں گے۔