Tag: بی این پی مینگل

  • وفاقی کابینہ  کی حلف برداری ، حکومت کے اہم اتحادی پہلے روز ہی ناراض

    وفاقی کابینہ کی حلف برداری ، حکومت کے اہم اتحادی پہلے روز ہی ناراض

    اسلام آباد : بی این پی مینگل نے وفاقی کابینہ کا حصہ بننے سے انکار کردیا اور آج وفاقی کابینہ کی حلف برداری میں شرکت بھی نہ کی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کی حلف برداری کے روز ہی حکومت کی اہم اتحادی ناراض ہوگئی ، بی این پی مینگل نے آج وفاقی کابینہ کی حلف برداری میں شرکت نہ کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بی این پی مینگل نے وفاقی کابینہ کا حصہ بننے سے انکار کردیا، اختر مینگل حلف برداری تقریب میں بھی مدعو شریک نہ ہوئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ شب سردار اختر مینگل کو منانے کی ساری کوششیں رائیگاں گئی، سردار اختر مینگل نے سانحہ چاغی پر کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا تھا۔

    خیال رہے وزیراعظم شہباز شریف کی چونتیس رکنی وفاقی کابینہ نےحلف اٹھا لیا، قائم مقام صدرصادق سنجرانی نے اکتیس وفاقی وزرا اور تین وزرائے مملکت سے حلف لیا۔

    کابینہ میں ن لیگ کے چودہ ، پیپلزپارٹی گیارہ، جے یو آئی اے کے چاراورایم کیو ایم کے حصہ میں دو اورمسلم لیگ ق جمہوری وطن پارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے حصے میں ایک ایک وزارت آئی۔

  • وزیر اعظم نے حکومتی، اتحادی اراکین کو عشائیے پر مدعو کر لیا

    وزیر اعظم نے حکومتی، اتحادی اراکین کو عشائیے پر مدعو کر لیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے آج حکومتی اور اتحادی اراکین کو عشائیے پر مدعو کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے بجٹ منظوری کے لیے تمام اراکین کو ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے،آج حکومتی اور اتحادی اراکین کو عشائیے پر بھی مدعو کر لیا گیا ہے۔

    ذرایع نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر سے کہا کہ حکومتی وزرا اور اتحادی اراکین کی ایوان میں حاضری یقینی بنائی جائے، وزیر اعظم نے بجٹ منظوری سمیت ملکی معاملات پر مشاورت کے لیے حکومتی اور اتحادی اراکین کو عشائیے پر بھی بلایا۔

    عشائیے کا اہتمام وزیر اعظم ہاؤس میں کیا گیا ہے، وزیر اعظم ارکان اسمبلی سے ملاقات کریں گے اور اتحادی جماعتوں کے تحفظات بھی سنیں گے۔ یہ عشائیہ وزیر اعظم اور اتحادیوں کے درمیان خوش گوار ماحول میں ملاقات کا اہم موقع ہوگا، اور وزیراعظم کے اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرنے کی جانب اہم قدم ہے۔

    بڑی سیاسی پیش رفت، عمران خان نے اہم ہدایات جاری کر دیں

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عشائیے کے لیے روایتی طریقہ کار نہیں اپنایا جائے گا، ماضی میں کیے گئے روایتی عشائیوں جیسا پُر تکلف اہتمام نہیں ہوگا، وَن ڈِش پالیسی پر عمل درآمد لازمی قرار دیا گیا ہے، وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ کفایت شعاری مہم پر بھی مکمل عمل درآمد کیا جائے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل نے مطالبات کی عدم منظوری اور حکومت سے علیحدگی کے باعث عشائیے میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔ حکومت کے اہم اتحادی اور کرونا وائرس انفیکشن سے حال ہی میں صحت یاب ہونے والے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد آرام کی غرض سے عشائیے میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے بی این پی کی حکومت سے علیحدگی کے بعد واپس حکومت میں لانے کی کوششیں تیز کرتے ہوئے 6 نکاتی معاہدے پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم آفس کی جانب سے تمام وزارتوں کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے لیے ملازمتوں کے 6 فی صد کوٹے پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے اور اس سلسلے میں خالی آسامیوں کی فہرست 30 دن میں وزیر اعظم کو پیش کی جائے تا کہ 6 فی صد کوٹے کے مطالبے پر عمل درآمد شروع کیا جا سکے۔

  • بی این پی مینگل کو منانے کا فیصلہ،  وزیراعظم نے پرویزخٹک کو ٹاسک دے دیا

    بی این پی مینگل کو منانے کا فیصلہ، وزیراعظم نے پرویزخٹک کو ٹاسک دے دیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے وزیر دفاع پرویزخٹک کو اتحادیوں کےخدشات دورکرنےکا ٹاسک دیتے ہوئے بی این پی مینگل سےدوبارہ باضابطہ رابطہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے بی این پی مینگل کومنانے کافیصلہ کرلیا ،ٕ اتحادیوں کےخدشات پر وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں اسدعمر،پرویزخٹک،اسدقیصر،شفقت محمود، بابراعوان شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی کو اتحادیوں کو منانےکی ہدایت کرتے ہوئے پرویزخٹک کواتحادیوں کےخدشات دورکرنےکاٹاسک دے دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بی این پی مینگل سےہونے والےمذاکرات اوررابطوں پربریفنگ دی گئی اور بی این پی مینگل کے 6مطالبات کےنکات پرعملدرآمدکاجائزہ لیا گیا۔

    وزیراعظم نے ہدایت کی کہ جن نکات پرعمل نہیں ہواانکی وجوہات بی این پی مینگل سےشیئر کی جائے اور بی این پی مینگل سےدوبارہ باضابطہ رابطہ کیا جائے۔

    وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ تمام اتحادی اہم ہیں،خدشات دور کئےجائیں گے۔

    بی این پی مینگل نے گزشتہ روز حکومتی اتحاد سے علیحدگی کااعلان کیا تھا، پارٹی سربراہ اختر مینگل کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی آئی سے اتحاد ختم کر رہے ہیں تاہم ایوان میں موجود رہیں گے اور اپنی بات کرتے رہیں گے۔

    اختر مینگل نے اجلاس میں کہا تھا کہ جھنڈا گاڑی پر لگانے سے کوئی وفادار نہیں ہوتا، گاڑی پر جھنڈا لگا کر بارود بھی لے جائے تو کوئی نہیں پوچھتا۔ انھوں نے سوال کیا کہ بلوچستان میں موجودہ حالات کا اصل ذمہ دار کون ہے؟ باہر سے آئے 56 بلین ڈالر سے بلوچستان کو کیا ملا؟

  • بی این پی مینگل نے پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کر دیا

    بی این پی مینگل نے پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اختر مینگل نے آج قومی اسمبلی اجلاس میں کہا پی ٹی آئی کو شاید ہماری ضرورت نہیں تھی، اس لیے میں پی ٹی آئی سے اتحاد کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کرتا ہوں۔

    انھوں نے کہا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے کئی اجلاس ہوئے، حکمراں اتحاد کو ان کی یقین دہانیاں کئی بار یاد کرائی گئیں، لیکن ان کو شاید ہماری ضرورت نہیں تھی۔

    اختر مینگل نے اجلاس میں کہا کہ جھنڈا گاڑی پر لگانے سے کوئی وفادار نہیں ہوتا، گاڑی پر جھنڈا لگا کر بارود بھی لے جائے تو کوئی نہیں پوچھتا۔ انھوں نے سوال کیا کہ بلوچستان میں موجودہ حالات کا اصل ذمہ دار کون ہے؟ باہر سے آئے 56 بلین ڈالر سے بلوچستان کو کیا ملا؟

    وفاقی بجٹ: ایک اہم حکومتی اتحادی جماعت ناراض ہو گئی

    پارٹی سربراہ اختر مینگل کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی آئی سے اتحاد ختم کر رہے ہیں تاہم ایوان میں موجود رہیں گے اور اپنی بات کرتے رہیں گے، پی ٹی آئی اتحاد سے باقاعدہ علیحدگی کا فیصلہ پارٹی سینٹرل کمیٹی نے کیا ہے۔

    اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ بتایا جائے ہمیں گیس کیوں نہیں دی جا رہی؟ 1956 سے بلوچستان کی گیس لی جا رہی ہے، کسی ایک ممبر نے بلوچستان کے مسائل کے لیے آواز نہیں اٹھائی، بلوچستان کو اس کا مساوی حصہ ضرور دینا ہوگا۔

    اختر مینگل نے سوال اٹھایا کہ کیا بلوچستان ممنوعہ ایریا ہے؟ بلوچستان میں اس وقت آن لائن کلاسز بھی نہیں ہو رہیں، ہمیں لوگوں کے پیغاما ت ملے ہیں کہ بچوں کو نہ پڑھائیں، تھری جی اور فور جی سروس 8 سال سے معطل ہے۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں بی این پی مینگل کی 4 نشستیں ہیں، پارٹی نے پی ٹی آئی کے ساتھ 6 نکاتی ایجنڈے پر اتحاد کیا تھا۔

  • بی این پی مینگل  کا اپوزیشن کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    بی این پی مینگل کا اپوزیشن کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : بی این پی مینگل نے اپوزیشن کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کو تحریری طور پر آگاہ کردیا اور کہا اپوزیشن ہمارے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے۔
    .
    تفصیلات کے مطابق بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے اپوزیشن کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اختر مینگل نے مولانا فضل الرحمان کے نام تحریری پیغام بھجوا دیا ہے، اختر مینگل نے خط مولانا اسعدمحمود کے حوالے کیا۔

    اے پی سی میں ہماری سفارشات کا جائزہ لیا جائے ، اپوزیشن ہمارے مطالبات پر سنجیدگی سےغور کرے۔

    خیال رہے اپوزیشن پارٹی جماعت اسلامی اور حکومت کی اتحادی ایم کیو ایم نے بھی مولانا فضل الرحمان کی جانب سے بلائی گئی اے پی سی میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔

    جماعت اسلامی کا موقف ہےاے پی سی میں شریک مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی قومی خزانےکی لوٹ مارمیں ملوث رہیں جب تک دونوں معافی نہیں مانگتے ان کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے۔

    مزید پڑھیں : متحدہ اپوزیشن کی حکومت مخالف آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی

    یاد رہے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے خلاف آل پارٹیزکانفرنس آج اسلام آباد میں ہورہی ہیں، اےپی سی اسلام آبادکےہوٹل میں مولانافضل الرحمان کی زیرصدارت ہوگی۔

    اے پی سی میں پیپلزپارٹی، ن لیگ سمیت دیگراپوزیشن جماعتیں شرکت کررہی ہیں۔

    اجلاس میں بجٹ منظوری رکوانے پر مشاورت، اسلام آباد لاک ڈاؤن کی تاریخ کا تعین اور چیئرمین سینیٹ کےخلاف تحریک عدم اعتمادبھی ایجنڈے میں شامل ہے۔