Tag: بے حسی

  • مریم نواز کی بے حسی

    مریم نواز کی بے حسی

    لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی بڑی بے حسی سامنے آ گئی، خطاب کے دوران انھیں ایک شخص کو کرنٹ لگنے کی خبر دی گئی لیکن انھیں بند مائیک کی فکر پڑی رہی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز حلقہ پی پی 167 گرین ٹاؤن میں خطاب کے دوران مریم نواز کی بے حسی کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا۔

    ضمنی انتخاب کی مہم کے دوران خطاب کے وقت اچانک مائیک بند ہو گیا، اور انھیں تقریر روکنی پڑ گئی، مریم نواز نے کہا یہ کیا ہوا مائیک بند ہو گیا۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نیچے سے آواز آئی کہ میم پیچھے بندے کو کرنٹ لگ گیا ہے، لیکن اس بات پر فکر مند ہونے کی بجائے مریم نواز نے جواب میں بے حسی کی انتہا کر دی۔

    مریم نواز کی نئی منطق؛ ”لوٹا وہ ہوتا ہے جو اپوزیشن چھوڑ کر حکومت میں آئے“

    مریم نواز نے متاثرہ شخص کے بارے میں کچھ نہیں کہا، نہ خیریت دریافت کی، بلکہ اپنے مائیک اور خطاب کے فکر میں پڑی رہیں، انھوں نے اس موقع پر کہا مائیک تو چلواؤ۔

    دریں اثنا، جلسے میں نذیر چوہان کا نام لینے پر لوگوں کے ”لوٹے لوٹے“ کے نعرے بھی لگ گئے تھے، جس پر مریم نواز نے منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ لوٹا وہ نہیں ہوتا جو حکومت چھوڑ کر اپوزیشن میں آئے، بلکہ لوٹا وہ ہوتا ہے جو اپوزیشن چھوڑ کر حکومت میں آئے۔

  • ‘اگر زیادتی کا شکار ہونا ناگزیر ہو جائے تو’ … بھارتی سیاست دان نے حد کر دی

    ‘اگر زیادتی کا شکار ہونا ناگزیر ہو جائے تو’ … بھارتی سیاست دان نے حد کر دی

    نئی دہلی: ایک طرف بھارت میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات وبا کی طرح پھیلے ہوئے ہیں، دوسری طرف آئے روز سیاست دانوں کی جانب سے ریپ سے متعلق انتہائی بے حسی پر مبنی بیانات سامنے آتے رہتے ہیں۔

    تازہ ترین واقعہ بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک کا ہے، جہاں رکن اسمبلی اور سابق اسپیکر کے آر رمیش کمار نے جمعرات کے روز ریپ کے حوالے سے متنازعہ بیان دے دیا۔

    کرناٹک اسمبلی میں ایک بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے رکن رمیش کمار نے کہا ‘لوگ کہتے ہیں کہ اگرریپ ہونا ناگزیر محسوس ہوتو آرام سے لیٹ جانا اور اس سے لطف اندوز ہونا چاہیے۔’

    بیان تو تھا ہی افسوس ناک تاہم اس کے بعد ایک اور افسوس ناک واقعہ پیش آ گیا، اس بیان پر اسمبلی کے اسپیکر نے کوئی اعتراض نہیں کیا بلکہ ہنستے رہے، اور دیگر اراکین بھی بیان سے محظوظ ہوتے دکھائی دیے۔

    جب سوشل میڈیا پر رمیش کمار کے خلاف سخت رد عمل سامنے آیا، متعدد خواتین تنظیموں اور خواتین سیاست دانوں نے بھی اس پر سخت اعتراض کیا، تو رمیش کمار نے جمعے کے روز اسمبلی میں اپنے بیان پر معذرت کی، اور اس کے بعد ہی کانگریس پارٹی نے بھی بیان پر ناراضی کا اظہار کیا۔

    تاہم بھارت میں پیش آنے والا یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے، ماضی میں متعدد اہم سیاست دان خواتین اور بالخصوص ریپ کی متاثرین کے لیے بے حسی کا اظہار کر چکے ہیں۔

    اس حوالے سے سب سے ‘مشہور’ بیان سابق وزیر دفاع اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کا ہے، جنھوں نے ریپ کے لیے سزائے موت کی مخالفت کرتے ہوئے 2014 میں کہا تھا، ‘لڑکے ہیں، غلطی ہو جاتی ہے، لڑکیاں پہلے دوستی کرتی ہیں، اختلاف ہو جاتا ہے، تو اسے ریپ کا نام دے دیتی ہیں۔’

    ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اوم پرکاش چوٹالا نے لڑکیوں کو ریپ سے بچانے کے لیے ان کی شادی 16 برس میں ہی کر دینے کا مشورہ دیا تھا اور کہا تھا، ‘لوگ مغلوں کی زیادتی سے اپنی بیٹیوں کو بچانے کے لیے کم عمر میں شادی کر دیتے تھے، ریاست میں بھی یہی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔’

  • بے حسی کی ایک ایسی واردات جسے دیکھ کر دردمند دل تڑپ اٹھے (ویڈیو)

    بے حسی کی ایک ایسی واردات جسے دیکھ کر دردمند دل تڑپ اٹھے (ویڈیو)

    کراچی: جرائم پیشہ عناصر کی بے حسی کی ایک ایسی واردات سامنے آئی ہے جسے دیکھ کر درد مند دل تڑپ اٹھے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی شہر کی ایک ایسی گلی کو آپ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھ سکتے ہیں جہاں موٹر سائیکل لفٹنگ کی واردات کے بعد ایک بزرگ شہری کو لوٹنے کی بے حسی پر مبنی واردات بھی کی گئی۔

    جرائم پیشہ عناصر نے بزرگ شہری کو بھی نہ بخشا، کراچی کے علاقے بفرزون بلاک اے میں موٹر سائیکل سوار مسلح ملزمان نے ایک معمر شہری کو لوٹ لیا۔

    موٹر سائیکل چوری کی واردات اتنی آسان کیوں؟ فوٹیج سامنے آ گئی

    تین ملزمان نے گلی سے گزرنے والے معمر شہری کو گن پوائنٹ پر لوٹا، فوٹیج میں ایک موٹر سائیکل پر 3 ملزمان کو دیکھا جا سکتا ہے، اسلحہ تھامے ایک ملزم واردات کے دوران ہی ماسک لگانے لگا۔

    دوسری طرف ٹھیک طرح چل بھی نہ پانے والے بزرگ نے مزاحمت کی کوشش کی، ملزم نے شہری کی پینٹ کی اگلی پاکٹ سے موبائل اور پیچھے سے والٹ نکالا، لٹنے کے بعد بھی بزرگ شہری دھیرے دھیرے مزاحمت کرتے رہے لیکن ایک ملزم نے ہاتھ کے اشارے سے انھیں باز رہنے کی تنبیہ کر دی۔

    اس دوران گلی میں موجود کار کی دھلائی کرنے والا سارا منظر دیکھتا رہا، گزشتہ روز اسی گلی سے 2 ملزمان موٹر سائیکل بھی لے اڑے تھے۔

  • بھارتی شہریوں کی بے حسی مرتے شخص کے ساتھ سیلفیاں لیتے رہے

    بھارتی شہریوں کی بے حسی مرتے شخص کے ساتھ سیلفیاں لیتے رہے

    نئی دہلی: بھارت میں مشتعل ہجوم نے چوری کے الزام میں ایک شخص کو بہیمایہ تشدد کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا، اس دوران اردگرد کھڑے افراد سیلفیاں لینے میں مصروف رہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ بھارت کے جنوبی ریاست کیرالہ میں اس وقت پیش آیا جب مادھو نامی شخص پر ہجوم نے چوری کا الزام لگا کر تشدد کے بعد قتل کردیا، پورے واقعے کے دوران آس پاس موجود لوگ سیلفیاں اور تصویریں بناتے رہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مادھو کو پہلے زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ جانبر نہ ہوسکا۔ قتل کیا جانے والا شخص دیہی باشندہ تھا، پولیس نے واقعہ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے دو افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

    سیلفی لینے والے ذہنی مریض ہیں، ماہرین نفسیات کا انکشاف

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پولیس حکام نے کہا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی اہلکار بروقت جائے وقوع پہنچے، جس کے بعد فوری کارروائی شروع کی، پولیس قتل میں ملوث دیگر افراد کی تلاش کے لیے بھی چھاپے مار رہی ہے۔

    ریاست کیرالہ کے وزیر اعظم نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، ایسے واقعات کیرالہ کے ترقی پسند معاشرے پر دھبہ ہیں۔

    نئی دہلی:بھارت میں حکومتی بے حسی، متاثرہ کیمپ میں34بچے ہلاک

    علاوہ ازیں بھارتی اداکار ماموتی نے بھی واقعہ سے متعلق افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مادھو کی ہلاکت کا ذمہ دار ہمارا نظام ہے، یہ کیسا نظام ہے جہاں ہجوم مل کر خود انصاف کا فیصلہ کرے، جو شخص دوسروں پر حملہ کرے وہ انسان نہیں ہوسکتا۔

    انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں اور سماجی راجی رابطے کی ویب سائٹ پر صارفین نے بھی انسانیت سوز واقعے کی کھل کر مذمت کی جارہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔