Tag: بے ضابطگیوں کا انکشاف

  • سروسز اسپتال میں کروڑوں کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

    سروسز اسپتال میں کروڑوں کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

    سروسز اسپتال میں مالی سال 2022 سے 2024 تک مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سروسز اسپتال میں کروڑوں کے نقصان کا انکشاف ہوا ہے جس کے لیے وزیر صحت نے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔

    وزیر صحت سلمان رفیق نے بتایا کہ کمیٹی سروسز اسپتال میں 2 سال کا آڈٹ کرے گی، کمیٹی 7 روز کے اندر اپنی سفارشات محکمہ صحت کو پیش کرے گی۔

    رپورٹ کے مطابق سابق ایم ایس ڈاکٹر منیر نے سرجیکل گلووز عام مارکیٹ سے ڈبل قیمت پر خریدے، ہول سیل مارکیٹ میں اینسل کمپنی کا ایک گلووز 174 روپے کا مل رہا ہے جبکہ عام مارکیٹ سے اسی کمپنی کا ایک گلووز 190 روپے کا مل رہا ہے لیکن سروسز اسپتال  انتظامیہ نے ایک سرجیکل گلووز 330 روپے میں خریدا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سپتال انتظامیہ نے بلک میں 8 کروڑ 31 لاکھ 60 ہزار کے گلووز خریدے اور من پسند کمپنی سے کک بیک کی خاطر فوری 5 کروڑ 13 لاکھ 69 ہزار کی ادائیگی بھی کردی۔

    رپورٹ کے مطابق مہنگے داموں میں گلووز خریدنے سے قومی خزانے کو 3 سے 4  کڑور کا نقصان ہوا جبکہ ری ویمپنگ میں آپریشن تھیٹر بند ہونے کے باوجود بلا جواز گلووز خریدے گئے۔

  • محکمہ ایکسائز میں انسپکٹرز ، کانسٹیبل اور کلرک کی ترقیوں میں بے ضابطگیوں کا انکشاف

    محکمہ ایکسائز میں انسپکٹرز ، کانسٹیبل اور کلرک کی ترقیوں میں بے ضابطگیوں کا انکشاف

    لاہور : محکمہ ایکسائز میں انسپکٹرز ، کانسٹیبل اور کلرک کی ترقیوں میں بے ضابطگیوں کا انکشاف سامنے آیا ، جس کے بعد 33 ایکسایز ملازمین سے ریکارڈ طلب کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب میں ایک بار پھر بڑی بے ضابطگیاں سامنے آگئی، محکمہ ایکسایز میں انسپکٹرز کانسٹیبل و کلرک کی ترقیوں میں بے ظابطگیوں کا انکشاف ہوا۔

    ڈائریکٹر ایکسائز محمد آصف نے 33 ایکسایز ملازمین سے ریکارڈ طلب کرلیا اور اس حوالے سے نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

    ڈی جی ایکسایز صالحہ سعید نے ڈائریکٹر محمد آصف کو انکوائری افسر مقرر کردیا ، ڈایرئکٹر محمد آصف نے لاہور ریجن اے ، بی ،سی اور ڈی کے ڈایرئکٹرز سے ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے دور میں سابقہ افسران نے رشوت لیکر انسپکٹرز کانسٹیبل کو غیر قانونی طور پر آوٹ آف ٹرن ترقیاں دیں۔

    خیال رہے ایکسائز ملازمین کی غیر قانونی ترقیوں کے حوالے سے وزیر اعظم پورٹل پر بھی کئی ماہ قبل شکایت درج کی جاچکی ہیں۔