Tag: بے ضابطگی کا انکشاف

  • قومی ادارہ برائے امراض قلب میں 4 ارب کی مبینہ مالی  بے ضابطگی کا انکشاف

    قومی ادارہ برائے امراض قلب میں 4 ارب کی مبینہ مالی بے ضابطگی کا انکشاف

    کراچی: قومی ادارہ برائے امراض قلب میں 4 ارب روپے کی مبینہ مالی بے ضابطگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے قومی ادارہ برائے امراض قلب میں 4 ارب روپے کی مبینہ مالی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، ریکارڈ جمع نہ کرانے اور افسران کی عدم پیشی پر قومی احتساب بیورو (نیب) نے نوٹس جاری کردیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ نیب نے انکوائری کے لیے این آئی سی وی ڈی کے افسران کو طلب کرتے ہوئے این آئی سی وی ڈی اور محکمہ صحت سے ریکارڈ مانگ لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ این آئی سی وی ڈی کے فنڈز، ملازمین کی بھرتی اور سیلری کی مد میں مبینہ کرپشن کی گئی، اسپتال انتظامیہ سے بھرتیوں اور خریداری کا ریکارڈ طلب کرلیا گیا ہے۔

    دوسری جانب این آئی سی وی ڈی کے ترجمان نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی کو نیب کی جانب سے لیٹر موصول ہوا تھا جس کے بعد سے نیب کیساتھ مکمل تعاون کیا جارہا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ نیب میں این آئی سی وی ڈی کیخلاف مبینہ کرپشن کا کیس نیا نہیں پرانا ہے،  ادارے میں مزید شفافیت لانے کیلئے انٹرنل آڈٹ کو فعال کیا ہے اور ادویات کی چوری کے معاملے پر کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

  • پی آئی اے کیلئے جیٹ فیول کی خریداری میں 22 ارب سے زائد کی بے ضابطگی کا انکشاف

    پی آئی اے کیلئے جیٹ فیول کی خریداری میں 22 ارب سے زائد کی بے ضابطگی کا انکشاف

    اسلام آباد : قومی ایئرلائن ( پی آئی اے) کیلئے جیٹ فیول کی خریداری میں 22 ارب سے زائد کی بےضابطگی کا انکشاف ہوا جبکہ طیارے گراؤنڈ ہونے کی وجہ سے 38 ارب سے زائد کا نقصان ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل نے قومی ایئرلائن ( پی آئی اے) کے بارے میں آڈٹ رپورٹ جاری کردی ، جس میں پی آئی اے کیلئے جیٹ فیول کی خریداری میں بائیس ارب سے زائد کی بےضابطگی کا انکشاف ہوا۔

    آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال2021میں پی آئی اے کی آمدن 9.2 فیصد کم ہو گئی ، مالی سال 2020 میں نقصانات 34.6 ارب تھے جبکہ مالی سال 2021 میں پی آئی اے کے نقصانات 50 ارب سے تجاوز کر گئے۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ پی آئی اے کےطیارے گراؤنڈ ہونے کی وجہ سے 38 ارب سے زائد کا نقصان ہوا اور پی آئی اے مختلف کمپنیوں سے 26.4 ارب روپے وصول کرنے میں ناکام رہا۔

    آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پی آئی اے کو پروازوں کی تاخیر سے 19 ارب روپے کا نقصان ہوا،پروازوں کی منسوخی سے پی آئی اے کا پانچ ارب کا نقصان ہوا جبکہ بروقت واجبات، ایڈوانس وصول نہ کرنے سے 3.6 ارب روپے کا نقصان ہوا۔