Tag: بے نامی اکاؤنٹس

  • سعد رفیق کے بے نامی اکاؤنٹس بھی سامنے آ گئے، اربوں روپے منتقلی کی تحقیقات شروع

    سعد رفیق کے بے نامی اکاؤنٹس بھی سامنے آ گئے، اربوں روپے منتقلی کی تحقیقات شروع

    لاہور: سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے بے نامی اکاؤنٹس بھی سامنے آ گئے، قومی احتساب بیورو نے تحقیقات شروع کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کے بے نامی اکاؤنٹس سامنے آنے کے بعد نیب نے ان کے بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات اکٹھا کرنا شروع کر دی ہیں۔

    [bs-quote quote=”جعلی اکاؤنٹ میں پیراگون سے 6 ارب 20 کروڑ 12 لاکھ روپے کی رقم منتقل ہوئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نیب نے کہا ہے کہ سعد رفیق نے خالد حسین نامی شخص کے اکاؤنٹ سے اربوں روپے منتقل کیے۔

    نیب رپورٹ کے مطابق اکاونٹ میں پیراگون سے 6 ارب 20 کروڑ 12 لاکھ روپے کی رقم منتقل ہوئی، پیراگون میں ایگزیکٹو بلڈرز نے 6 ارب سے زائد رقم جمع کرائی۔

    نیب رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شمع ندیم کے اکاونٹ میں 9 کروڑ 69 لاکھ ایگزیکٹو بلڈرز کے اکاؤنٹ سے منتقل کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق رضیہ پروین نامی خاتون کے اکاؤنٹ میں بھی 13 کروڑ 74 لاکھ روپے منتقل ہوئے، نیب کا کہنا ہے کہ بینک اکاؤنٹس ہولڈرز اور سعد رفیق سے اس معاملے پر تحقیقات کی جائیں گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ریلوے خسارہ کیس: خواجہ سعد رفیق سپریم کورٹ میں پیش

    خیال رہے کہ خواجہ سعد رفیق ریلوے خسارہ کیس میں بھی نیب کی تفتیش پر عدالت کے چکر کاٹ رہے ہیں، 26 دسمبر 2018 کو وہ سپریم کورٹ میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے روبرو پیش ہوئے۔

    عدالت میں خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ انھوں نے ریلوے میں گراں قدر کام کیا ہے، شیخ رشید نے لوکوموٹیو کے بارے میں عدالت میں غلط بیانی کی، لوکوموٹیو نہ 22 کروڑ میں آتا ہے نہ ہی ہم نے 45 کروڑمیں خریدا، قیمت خرید اور جس قیمت پرہم نے لیا دونوں غلط بتائے جا رہے ہیں۔

  • جعلی اور  بے نامی اکاؤنٹس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

    جعلی اور بے نامی اکاؤنٹس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

    کراچی: جعلی اور بے نامی اکاؤنٹس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، انور مجید کے گھر چند روز قبل ہونے والے چھاپے میں اہم دستاویزات مل گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کی تحقیقات کے سلسلے میں جے آئی ٹی کو انور مجید کے گھر سے اہم دستاویزات مل گئی ہیں، 10 دسمبر کو کلفٹن میں انور مجید کے گھر پر چھاپا مارا گیا تھا۔

    [bs-quote quote=”بلاول ہاؤس کراچی کا خرچہ بھی نجی کمپنی کے ذریعے کیا گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”جے آئی ٹی”][/bs-quote]

    چھاپا جے آئی ٹی ممبران کی جانب سے مارا گیا تھا، جس میں سندھ کی اہم شخصیات کی بیرون ملک جائیداد کے ثبوت بھی مل گئے۔

    جے آئی ٹی نے اومنی گروپ، لکی انٹرنیشنل اور ایک نجی کمپنی کی دستاویزات بر آمد کیں، بلاول ہاؤس کراچی کا خرچہ بھی نجی کمپنی کے ذریعے کیا گیا، جے آئی ٹی نے اہم دستاویزات کی جانچ پڑتال مکمل کرلی۔

    تحویل میں لی گئیں دستاویزات کی تفصیل بھی جے آئی ٹی رپورٹ کا حصہ بنا دی گئی۔

    واضح رہے کہ دس روز قبل منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار انور مجید کے گھر پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے چھاپا مارا، جے آئی ٹی ارکان نے گھر سے کاغذات اور لیپ ٹاپ تحویل میں لے لیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، جے آئی ٹی ٹیم کا انور مجید کے گھر پر چھاپہ، اہم دستاویزات تحویل میں لے لیں


    اس سے قبل گزشتہ ماہ انور مجید کے اومنی گروپ پر ہاکی اسٹیڈیم کے قریب چھاپا مارا گیا تھا، انور مجید کا گھر کلفٹن کے علاقے دو تلوار پر واقع ہے۔

    دس دن قبل منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری بھی پیش ہوئے تھے، انھوں نے عدالت میں انور مجید کے بیٹوں سے بھی ملاقات کی۔

  • فیصل آباد میں بھی 12 سے زائد بے نامی بینک اکاؤنٹس کا انکشاف

    فیصل آباد میں بھی 12 سے زائد بے نامی بینک اکاؤنٹس کا انکشاف

    فیصل آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے فیصل آباد میں بھی 12 سے زائد بے نامی بینک اکاؤنٹس کا انکشاف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس کے انکشافات کا سلسلہ بدستور جاری ہے، اب فیصل آباد میں بھی ایک درجن سے زائد بے نامی اکاؤنٹس کا انکشاف ہوا ہے۔

    [bs-quote quote=”رقم منتقلی کے بعد اکاؤنٹ بند کر کے دوسرے بینک میں اکاؤنٹ کھولا گیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق ان بے نامی اکاؤنٹس سے 80 کروڑ روپے سے زائد کی رقم منتقل کی گئی ہے، یہ بے نامی اکاؤنٹس معمولی محنت کشوں کے ہیں۔

    ایف بی آر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وسیم نامی کھاتے دار کے اکاؤنٹ سے 13 کروڑ روپے منتقلی کے شواہد ملے، ایک اور شہری کے اکاؤنٹ سے 5 کروڑ روپے کی رقم منتقل کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق رقم منتقلی کے بعد اکاؤنٹ بند کر دیا گیا اور پھر دوسرے بینک میں اکاؤنٹ کھولا گیا۔ ذرائع نے یہ بھی کہا کہ بے نامی اکاؤنٹس کی وسیع پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں، گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  پشاور: 30 بے نامی اکاؤنٹس سے 10 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف


    یاد رہے کہ چار روز قبل 5 نومبر کو پشاور میں 30 بے نامی اکاؤنٹس سے 10 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا تھا، ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ یہ اکاؤنٹس 8 گھریلو ملازمین کے نام پر ہیں۔

  • پشاور: 30 بے نامی اکاؤنٹس سے 10 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف

    پشاور: 30 بے نامی اکاؤنٹس سے 10 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف

    پشاور: بے نامی اکاؤنٹس کے انکشافات کا سلسلہ تا حال جاری ہے، خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت میں 30 بے نامی اکاؤنٹس سے 10 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں تیس بے نامی اکاؤنٹس سے دس ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے، ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹس 8 گھریلو ملازمین کے نام پر ہیں۔

    [bs-quote quote=”اکاؤنٹس 8 گھریلو ملازمین کے نام پر ہیں” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایف آئی کے مطابق ملازمین بارہ سے پندہ ہزار ماہانہ پر کام کرتے ہیں، ان کے اکاؤنٹس منی لانڈرنگ میں استعمال ہو رہے تھے، مزید تفتیش کے لیے ان کے شناختی کارڈ اسٹیٹ بینک کو ارسال کر دیے گئے۔

    خیال رہے کہ 9 اکتوبر کو ایف آئی اے نے خیبر پختونخواہ میں درجنوں بے نامی اکاؤنٹس کے کھوج لگانے کا دعویٰ کیا تھا، جسے بے نامی اکاؤنٹس کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت قرار دیا گیا۔

    ایف آئی اے ذرائع کا کہنا تھا کہ بے نامی اکاؤنٹس سے ڈیڑھ ارب روپے کی ترسیلات کا پتا چلا، بیش تر بے نامی اکاؤنٹس ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والوں کے نام ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختون خواہ میں درجنوں بے نامی اکاؤنٹس کا کھوج لگا لیا: ایف آئی اے ذرائع


    6 اکتوبر کو ایک اور جعلی بینک اکاؤنٹ کا کیس سامنے آیا، جس میں لاڑکانہ کے طالب علم کے جعلی اکاؤنٹ سے ڈیڑھ ارب روپے کی ٹرانزیکشن کی گئی تھی۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی جا رہی ہے۔