Tag: بے نامی جائیدادوں

  • بے نامی جائیدادوں کی چھان بین، ایف بی آر نے اینٹی بےنامی زونز تشکیل دے دیئے

    بے نامی جائیدادوں کی چھان بین، ایف بی آر نے اینٹی بےنامی زونز تشکیل دے دیئے

    اسلام آباد : ایف بی آر نے بے نامی جائیدادوں کی چھان بین کیلئے ملک بھر میں اینٹی بےنامی زونز تشکیل دے دیئے، ریونیو اتھارٹیز اور ڈویلپمنٹ اتھارٹیز سے مل کر جائیدادوں کی معلومات حاصل کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر میں اینٹی بےنامی زونز تشکیل دے دیئے ہیں۔

    اس حوالے سے ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر ڈائریکٹوریٹ بےنامی زونز ریونیو اتھارٹیز اور ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کی مدد سےمعلومات جمع کریں گے۔

    اینٹی بےنامی زونز اسلام آباد انتظامیہ کی بھی مدد سے معلومات جمع کرینگے، ایف بی آر کے ٹوئٹر پیغام میں کہا گیا ہے کہ تینوں اداروں کے افسران کو بےنامی قوانین پرجامع بریفنگ دیدی گئی ہے۔

    تینوں اداروں کو بےنامی جائیداد کی نشاندہی اور رپورٹنگ پرمزید رہنمائی دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ایف بی آر کا اینٹی بےنامی ڈائریکٹوریٹ104جائیدادوں کی نشاندہی کرچکاہے۔

    نشاندہی کی گئی104جائیدادوں کے مالکان کی تعداد79ہے، ایف بی آر ذرائع کے مطابق ایف بی آرکا اینٹی بےنامی ڈائریکٹوریٹ پہلے سے جائیدادوں کی چھان بین بھی کررہا ہے۔

    کراچی کی58،لاہور18،اسلام آباد28نشاندہی شدہ جائیدادیں ہیں، ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ جائیدادوں کے خریدار اور فروخت کنندہ کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔

    اینٹی بےنامی ڈائریکٹوریٹ چار ارب مالیت کی جائیدادیں اور اثاثےضبط کرچکا ہے، ضبط شدہ املاک میں بینک اکاؤنٹس، شیئرزاور اراضی شامل ہے۔

  • ایف بی آر کا بے نامی جائیدادوں کے مالکان کو نوٹس بھجوانے کا فیصلہ

    ایف بی آر کا بے نامی جائیدادوں کے مالکان کو نوٹس بھجوانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : ایف بی آر نے بے نامی جائیدادوں کے مالکان کو نوٹس بھجوانے کا فیصلہ کرتے ہوئے لاہور میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والے 45 افراد کا ڈیٹا حاصل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اربوں روپے کی بے نامی جائیدادوں کے مالکان کو نوٹسز بھجوانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اور لاہور میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والے 45 افراد کا ڈیٹا بھی حاصل کر لیا۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ بے نامی جائیدادوں کے جن مالکان کو نوٹسز بھجوائے جا رہے ہیں، ان کے نام ابھی افشا نہیں کئے جائیں گے تاکہ وہ قانونی آڑ لے کر فائدہ نہ اٹھا سکیں۔

    ایف بی آر حکام کا دعوٰی ہے کہ ان افراد کے پاس قیمتی گھر، پراپرٹیز اور لگژری گاڑیاں بھی ہیں اور یہ سال میں کئی کئی بار بیرون ملک جاتے ہیں، وہاں ان کے رہن سہن اور شاپنگ کا ڈیٹا بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو بے نامی جائیدادوں کے مالک نکلے ہیں، انہیں مرحلہ وار نوٹسز بھجوائیں گے اور ان کو دفاع کا پورا موقع دیا جائے گا اور قانونی تقاضےپورے ہوں گے، کسی سے ناانصافی نہیں کی جائے گی۔

    یاد رہے ایف بی آر نے بے نامی اثاثوں پر کریک ڈاؤن کے لیے اتھارٹی قائم کی اور بےنامی جائیدادوں کی تحقیق کے لیے بےنامی زونز بنا دیئے گئے ہیں ، بےنامی زونز میں ایف بی آر کے اعلیٰ افسران بھی تعینات کئے گئے ہیں۔

    دوسری جانب چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے صوبائی چیف سیکرٹریز کو خط لکھ کر غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات طلب کر لیں۔