Tag: بے نظیر بھٹو اسپتال

  • بے نظیر بھٹو اسپتال میں پہلا کڈنی ٹرانسپلانٹ کامیابی سے مکمل

    بے نظیر بھٹو اسپتال میں پہلا کڈنی ٹرانسپلانٹ کامیابی سے مکمل

    اسلام آباد : راولپنڈی کے بے نظیر بھٹو اسپتال میں پہلا کڈنی ٹرانسپلانٹ کامیابی سے مکمل کرلیا گیا، ماہر ڈاکٹرز نے 4 گھنٹے تک آپریشن کر کے مریض کی جان بچالی۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے بے نظیر بھٹو اسپتال میں پہلا کڈنی ٹرانسپلانٹ کامیابی سے مکمل کرلیا گیا۔

    بے نظیر بھٹو اسپتال کے ڈاکٹروں کی 6 رکنی ٹیم نے کامیاب آپریشن کیا اور 4 گھنٹے آپریشن کے بعد شہری کی زندگی بچا لی۔

    خیال رہے کہ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کرونا وائرس سے صحت یاب لاکھوں افراد گردوں کے امراض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے نتیجے میں لاکھوں افراد کو ممکنہ طور پر گردوں کے ڈائیلاسز یا پیوند کاری کی ضرورت جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    برطانوی ماہرین کے مطابق صحت یابی کے بعد کرونا وائرس کے اثرات اور بھی ہیں تاہم گردوں کو پہنچنے والا نقصان زیادہ بڑا خدشہ ہے، کرونا وائرس براہ راست گردوں پر حملہ کرتا ہے، وائرس سے ہونے والے ورم سے گردوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عام حالات میں آئی سی یو میں زیر علاج رہنے والے 20 فیصد افراد میں ڈائیلاسز کی ضرورت پڑتی ہے، لیکن کو وِڈ 19 کے دوران یہ شرح 40 فیصد تک چلی گئی۔

  • بے نظیر بھٹو اسپتال کے نرسنگ ہاسٹل میں لرزہ خیز واردات، نرسز خوف و ہراس کا شکار

    بے نظیر بھٹو اسپتال کے نرسنگ ہاسٹل میں لرزہ خیز واردات، نرسز خوف و ہراس کا شکار

    راولپنڈی: پنڈی میں واقع بے نظیر بھٹو اسپتال کے نرسنگ ہاسٹل میں لرزہ خیز واردات کے باعث نرسز خوف و ہراس کا شکار ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بے نظیر بھٹو اسپتال میں گزشتہ رات ایک شخص نرسنگ ہاسٹل کے گیٹ کی جالیاں اسٹیل کٹر سے کاٹ کر اندر جا گھسا تھا اور ایک مڈ وائف کو اغوا کی کوشش کی لیکن ناکام رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزم جس کا نام حماد بتایا گیا ہے، رات کے وقت بے نظیر بھٹو اسپتال کے نرسنگ ہاسٹل میں داخل ہوا اور نرسز کے رومز میں پھرتا رہا، کمروں کے دروازے کھٹکھٹائے، اور پھر سعدیہ نامی مڈ وائف کو اغوا کرنے کی کوشش کی لیکن مزاحمت پر اس کی کلائی کاٹ کر اسے شدید زخمی کر دیا۔

    بعد ازاں، ‏گارڈز نے نرسنگ ہاسٹل میں گھسنے والے ملزم حماد کو پکڑ کر پولیس حوالے کر دیا، پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم ذہنی مریض ہو سکتا ہے، تاہم ہاسٹل کی نرسز کا کہنا تھا کہ ملزم ذہنی مریض نہیں ہو سکتا بلکہ کسی منظم گینگ کا حصہ لگتا ہے، وہ رات کی تاریکی میں سیکورٹی کو چکمہ دے کر نرسز کے رومز میں گھسا تھا اور تمام لڑکیوں کے کمروں کو کھٹکھٹاتا رہا تھا۔

    اس واقعے کے بعد ‏ہاسٹل میں قیام پذیر نرسز میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے، ‏سیکریٹری ہیلتھ نے بھی واقعے کا نوٹس لے لیا ہے، پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔