Tag: بے گناہ قرار

  • مبینہ زیادتی کیس  : قومی کرکٹر یاسر شاہ بے گناہ قرار

    مبینہ زیادتی کیس : قومی کرکٹر یاسر شاہ بے گناہ قرار

    اسلام آباد : مبینہ زیادتی کیس میں قومی کرکٹر یاسر شاہ کو بے گناہ قرار دے دیا گیا ، متاثرہ خاتون نے اعتراف کیا ہے کہ یاسرشاہ کانام غلط بیانی پرایف آئی آرمیں شامل ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹر یاسر شاہ مبینہ زیادتی کیس میں بے گناہ قرار دے دیا گیا ، جس کے بعد تھانہ شالیمار نے یاسر شاہ کا نام ایف آئی آر سے خارج کر دیا ہے۔

    متاثرہ خاتون نے اعتراف کیا ہے کہ یاسرشاہ کانام غلط بیانی پرایف آئی آرمیں شامل ہوا جبکہ ایس ایچ او تھانہ شالیمار نے بتایا کہ یاسر شاہ کا کیس سے کوئی تعلق نہیں ، متاثرہ خاتون نے بھی یاسرشاہ کا نام نکالنے کا کہا۔

    یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں پاکستان کے مایہ ناز اسپنر یاسرشاہ کے قریبی دوست کے خلاف زیادتی کے الزام پر مقدمہ درج کیا گیا تھا ، متاثرہ لڑکی کی خالہ کی جانب سےدرج مقدمےمیں یاسرشاہ پر بھی الزامات عائد ‏کیے تھے۔

    ایف آئی آر میں متاثرہ لڑکی کی خالہ کا کہنا تھا کہ یاسر شاہ کے دوست فرحان نے اس سے فون نمبر لیا اور کچھ دن بعد دوستی کا ‏دعوی کرنے لگا، فرحان یاسر شاہ سے بھی واٹس ایپ پر بھی بات کرواتا تھا،دونوں نے مجھے ‏بھلاپھسلا کر شیشے میں اتارا۔

    متن میں کہا گیا تھا کہ 14 اگست کو جب ٹیوشن جارہی تھی تو فرحان نے اسے ٹیکسی میں بیٹھایا ‏او رایف الیون فلیٹ پرلے گیا، فلیٹ پرفرحان نے دست درازی شروع کی ،مزاحمت کرنے پر میرے ‏ساتھ گن پوائنٹ پرجنسی زیادتی کی اور ویڈیو بھی بنائی۔

  • سزائے موت کا ملزم، 20 سال بعد بےگناہ قرار

    سزائے موت کا ملزم، 20 سال بعد بےگناہ قرار

    قصور : سپریم کورٹ نے سزائے موت کے قیدی مظہر فاروق کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے،ملزم 20 سال سے ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ میں قید تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ قصور نے ملزم مظہر فاروق کو قتل کے مقدمے میں سزائے موت سنا دی تھی جسے ہائیکورٹ نے بھی بحال رکھا تھا جس کے بعد مظہر فاروق نے سپریم کورٹ میں سزا کے خلاف اپیل کی جس پر سپریم کورٹ نے مظہر فاروق کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق 1996 میں قصور شہر میں قتل کی ایک واردات میں ملزم مظہر فاروق کو گرفتار کیا گیا تھا کیس سیشن کورٹ سے ہائی کورٹ اور بعد ازاں سپریم کورٹ میں چلا جس کے بعد اب20 سال بعد ملزم مظہر فاروق کو رہا کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

    طویل عرصے سے جیل میں قید سزائے موت کے ملزم مظہر فاروق نے تعلیم حاصل کرنے کے اپننے شوق کو جاری رکھا اور دورانِ اسیری جیل میں رہتے ہوئے پہلے بی اے اور پھر ایم اے کے پرائیوٹ امتحان دیے اور اچھے نمبروں سے کامیابی حاصل کی۔

    ملزم مظہر فاروق کے 20 سال بعد بےگناہ ثابت ہونے اور رہائی ملنے پر اہلِ خانہ نے اللہ کا شکر ادا کیا اور خوشی میں اہل علاقہ میں مٹھائی بھی تقسیم کی، مظہر فاروق کو جہاں اپنےقیمتی سال ضائع ہونے کا دکھ ہے وہیں وہ اپنے اہل خانہ اور دوستوں سے ملنے پر خوش ہے۔