Tag: بے گھر

  • بے گھر فلسطینیوں نے ایندھن کا متبادل حل تلاش کرلیا ؟

    بے گھر فلسطینیوں نے ایندھن کا متبادل حل تلاش کرلیا ؟

    غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ایسی صورتحال میں ایندھن کی آمد پر بھی پابندی ہے۔ بے گھر فلسطینیوں نے ایندھن کا متبادل حل تلاش کرلیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے بے گھر فلسطینیوں نے پلاسٹک کو جلا کر بطور ایندھن استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ تاہم یہ انسانی صحت کے لیے کس قدر نقصان دہ ہے، اس کا انہیں علم نہیں۔

    رپورٹس کے مطابق 16 سالہ مصطفیٰ مصلح کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ٹوٹا پھوٹا پلاسٹک اور اس کے ٹکڑے اکٹھا کرنے کے لیے ہمیں کافی دور پیدل چلنا پڑتا ہے، یہ پلاسٹک ملبے کے نیچے دبی ہوئی چیزوں میں سے ڈھونڈنے پڑتے ہیں۔

    اس دوران یہ خطرہ بھی رہتا ہے کہ منہدم عمارتوں کا ملبہ گر نہ جائے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج کا خطرہ بھی رہتا ہے۔

    مصطفیٰ نے اپنے ہاتھوں میں پلاسٹک کے ٹکڑے پکڑے ہوئے تھے، جو اس نے 13 گھنٹوں کی مسلسل محنت کے بعد جمع کیے تھے۔

    واضح رہے کہ محمود مصلح بھی ان فلسطینیوں میں شامل ہے جو ملبے میں سے کارآمد چیزوں کو تلاش کرتے ہیں، تاکہ ملبہ کا ڈھیر بنی عمارتوں میں بنائے گئے عارضی تندور میں ان کو جلا کر کارآمد بنایا جائے۔

    حزب اللہ کا اسرائیل کے ائیر ڈیفنس بیس پر راکٹ حملہ

    35 سالہ غزان کا کہنا تھا کہ ایندھن نہ ملنے کی وجہ سے ہم نے پلاسٹک کو جمع کرنا شروع کیا ہے۔ تاکہ اس کو بطور ایندھن استعمال کیا جاسکے۔

  • نامور ہالی وڈ اسٹار کا بے گھر ہونے کا انکشاف

    نامور ہالی وڈ اسٹار کا بے گھر ہونے کا انکشاف

    نامور ہالی وڈ اسٹار جیسن موموا نے بے گھر ہونے کا چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے۔

    ہالی ووڈ کی انٹرٹینمنٹ ٹو نائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے اداکار جیسن موموا نے یہ انکشاف کیا کہ ’ میرے پاس ابھی گھر بھی نہیں ہے، میں سڑک پر رہتا ہوں، اس لیے میں اب میں ’منی کرافٹ‘ فلم کے لیے نیوزی لینڈ جارہا ہوں‘۔

    نامور ہالی وڈ اسٹار جیسن موموا کی دستاویزی فلم ’اون دی روم‘ کا پریمیئر 18 جنوری کو ریلیز کیا جائے گا، اسٹار اداکار نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ’سب اسے پسند کریں گے‘۔

    اس فلم میں کئی ایسے کاریگروں کو دیکھا جائے گا جو پرانی چیزوں، بشمول بائیکس، ہیلی کاپٹر وغیرہ پر فنکارانہ فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے نظر آئیں گے، فلم کے ٹریلر میں اداکار جیسن مومو کو سڑک پر زندگی گزارتے ہوئے بھی دیکھایا گیا ہے۔

    جیسن موموا نے انکشاف کیا کہ’میں ہمیشہ عجیب جگہوں پر رہتا ہوں، مجھے اپنے جیسے لوگوں کے ساتھ رہنا پسند ہے اور مجھے اس طرح کا ہنر رکھنے والے لوگ بھی پسند ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ فلم کی کہانی کی طرح ہی میں بے گھر ہوں، میں ان ہم خیال لوگوں کے ساتھ رہتا ہوں جو میری طرح ہیں۔

  • سیلاب کے 8 ماہ بعد بھی متاثرین دربدر

    سیلاب کے 8 ماہ بعد بھی متاثرین دربدر

    کراچی / کوئٹہ: صوبہ سندھ اور بلوچستان میں سیلاب کے 8 ماہ گزر جانے کے بعد بھی ہزاروں متاثرین تاحال بے گھر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 8 ماہ گزرنے کے باوجود سندھ میں ہزاروں سیلاب متاثرین تاحال بے گھر ہیں، سندھ بھر میں بے گھر سیلاب متاثرین کی تعداد 26 ہزار 203 ہے۔

    سندھ کے شہروں شکار پور، میرپور خاص، جیکب آباد اور ٹھٹھہ میں سیلاب متاثرین تاحال بے گھر ہیں، ملیر فلڈ ٹینٹ سٹی میں 5 ہزار 132 متاثرین تاحال رہائش پذیر ہیں۔

    بلوچستان کی یو سیز گڑھی صحبت پور اور ڈوڈیکہ میں سیلابی پانی کھڑا ہے، دونوں یو سیز میں سیلاب متاثرین عارضی رہائش اختیار کیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے سیلاب زدہ اضلاع میں ملیریا وبائی شکل اختیار کر رہا ہے، صوبے میں اہم ادویات اور مچھر دانی تقسیم کرنے اور انسداد لاروا مہم جاری ہے۔

  • سمندروں کی سطح بلند ہونے سے 18 کروڑافراد بے گھرہوجائیں گے، رپورٹ

    سمندروں کی سطح بلند ہونے سے 18 کروڑافراد بے گھرہوجائیں گے، رپورٹ

    واشنگٹن : پوری دنیا میں سمندروں کی اوسط سطح میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ کرہ ارض کے مستقل برفانی ذخائرکا پگھلاؤ ہے اوراس صدی کے اختتام تک کروڑوں افراد نقل مکانی پرمجبورہوسکتے ہیں۔

    امریکا میں ماہرین نے نیشنل اکیڈمی آف سائنسس کی پروسیڈنگزمیں شائع ہونے والی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گزشتہ 40 سال کے مقابلے میں اب گرین لینڈ کی برف پگھلنے کی رفتار 6 گنا بڑھ چکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 1980 کے عشرے میں گرین لینڈ کی برف پگھلنے کی شرح بھی کئی گنا بڑھی ہے یعنی اس وقت سالانہ 40 ارب ٹن برف پانی میں گھل رہی تھی اور اب سے اس کی شرح 252 ارب ٹن سالانہ تک پہنچ چکی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس برف پگھلنے سے انسانیت کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اگراگلے 80 برس میں زمین کا اوسط درجہ حرارت 5 درجے سینٹی گریڈ بڑھ جاتا ہے تو اس سے سمندروں کی سطح انچوں میں نہیں بلکہ فٹوں میں بڑھ سکتی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگلے 80 برس یعنی 2100 تک شنگھائی سے لے کر نیویارک تک کے ساحلی علاقے بری طرح متاثر ہوں گے جس کی وجہ سے 18 کروڑ 70 لاکھ افراد کو نقل مکانی کرنا پڑے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہی وجہ ہے کہ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ دنیا پگھلتے برف کو نظرانداز کررہی ہے جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔

    امریکا میں واقع نیشنل سنو اینڈ آئس ڈیٹا سینٹر کے مطابق گرین لینڈ کا رقبہ ٹیکساس سے تین گنا بڑھا ہے اور اگر اس میں انٹارکٹیکا کو بھی شامل کرلیا جائے تو پوری دنیا کا 99 فیصد میٹھا پانی برف کی صورت میں یہاں موجود ہے۔ اس کا پگھلنا کسی سانحے سے کم نہ ہوگا، دونوں خطوں میں برف کی پرتیں تین کلومیٹر تک بلند ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق انسانوں کی جانب فضا میں گرین ہاؤس گیسوں کے بے تحاشہ اخراج سے اب سمندروں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی سکت ختم ہورہی ہے اور اس کے بعد زمینی درجہ حرارت بڑھنے سے برف تیزی سے پگھل رہی ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ سمندروں کی اوسط سطح بلند ہورہی ہے اور دنیا کی دو سے ڈھائی فیصد آبادی اس کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہوگی۔