Tag: ب فارم

  • 18 سال سے کم عمر بچوں کا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ بنوانے کا آسان  طریقہ

    18 سال سے کم عمر بچوں کا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ بنوانے کا آسان طریقہ

    واسلام آباد : نادرا سینٹر میں بچوں کی رجسٹریشن اور ب فارم (Child Registration Certificate – CRC) کے لیے درخواست دینے کا طریقہ سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا (NADRA) نے بچوں کی رجسٹریشن اور ب فارم (Child Registration Certificate – CRC) حاصل کرنے کا نیا اور واضح طریقہ کار جاری کردیا ہے۔ ب فارم ہر بچے کا بنیادی حق ہے جو پیدائش کے اندراج کے ذریعے نادرا ریکارڈ میں شامل کیا جاتا ہے۔

    ب فارم کے لئے درکار دستاویزات


    نادرا حکام کے مطابق ب فارم کے حصول کے لیے والدین کے شناختی کارڈ لازمی ہیں، جبکہ اگر بچہ لے پالک ہو تو سرپرستی کا قانونی ثبوت بھی درکار ہوگا۔ اس کے علاوہ یونین کونسل یا کنٹونمنٹ بورڈ سے جاری شدہ بچے کا کمپیوٹرائزڈ سرٹیفکیٹ، نیچرلائزیشن یا سٹیزن شپ سرٹیفکیٹ بھی پیش کرنا ہوگا۔

    بچوں کی عمر کے حساب سے ضابطے


    3 سال سے کم عمر بچوں کو نادرا دفتر لانا ضروری نہیں ہے۔

    3 سال سے 18 سال تک کے بچوں کو نادرا دفتر آنا لازمی ہوگا۔

    10 سال تک کے بچے صرف تصویر فراہم کریں گے۔

    10 سے 18 سال تک کے بچوں کے لیے تصویر کے ساتھ فنگر پرنٹس اور آنکھوں کا عکس بھی لازمی ہوگا۔

    رجسٹریشن کے مراحل


    نادرا نے ب فارم کے لیے رجسٹریشن کے مراحل درج ذیل بتائے ہیں:

    ٹوکن حاصل کریں: ریسپشن سے ٹوکن لے کر اپنی باری کا انتظار کریں۔

    بائیو میٹرک تصدیق: والدین میں سے کسی ایک کی بائیومیٹرک تصدیق کرائی جائے۔

    ڈیٹا انٹری: بچے کے کوائف درج کرائے جائیں، تصویر اور فنگر پرنٹس لیے جائیں، پھر فارم پرنٹ کر کے درستگی چیک کریں۔

    فارم کی تصدیق: شریک حیات کی بائیومیٹرک تصدیق یا گزیٹڈ آفیسر/عوامی نمائندے سے تصدیق کے بعد فارم نادرا دفتر میں جمع کرائیں۔

    فیس کی ادائیگی: درخواست منظور ہونے پر موصول ہونے والے پیغام کے مطابق فیس جمع کرائیں۔

    فیس اور ڈیلیوری


    نارمل کیٹیگری: 50 روپے فیس، 7 دن میں ڈیلیوری۔

    ایگزیکٹو کیٹیگری: 50 روپے فیس، 1 دن میں ڈیلیوری۔

    آخری مرحلہ


    مدت پوری ہونے پر درخواست دہندہ کو نادرا دفتر سے ب فارم فراہم کردیا جائے گا۔

  • خصوصی سیکیورٹی فیچرز کا حامل ’ب‘ فارم متعارف کرانے کا فیصلہ

    خصوصی سیکیورٹی فیچرز کا حامل ’ب‘ فارم متعارف کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: بچوں کے ’ب‘ فارم کے حوالے سے والدین کے لئے تازہ ترین خبر یہ ہے کہ اب نئے فیچرز کے ساتھ خصوصی ب فارم بنوانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا نے پہلی بار 10 سال سے زائد عمر کے بچوں کیلئے خصوصی سیکیورٹی فیچرز کا ب فارم متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

    وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ خصوصی بی فارم (رجسٹریشن سرٹیفکیٹ) کا اجرا مرحلہ وار 15 جنوری سے کیا جائے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اقدام سے بچوں کی شناختی معلومات کی چوری اور غلط استعمال روکنے میں مدد ملے گی، جعلی شناختی کارڈز، غیر قانونی پاسپورٹ اور انسانی سمگلنگ کی روک تھام میں معاون ثابت ہوں گے۔

    خصوصی بے فارم میں نیا کیا ہے؟

    10 سال سے زائد عمر کے بچوں کے انگلیوں کے نشانات اور تصویر کو (ب) فارم کا لازمی حصہ بنا دیا گیا ہے۔

    جنوری سے نادرا سینٹر پر انگلیوں کے نشانات اور تصویریں لی جائیں گی تاہم بچوں کیساتھ کسی ایک یا قانونی سرپرست کا آنا لازم ہے۔

    ترجمان کے مطابق کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈاور بچے کا کمپیوٹرائزڈ پیدائش سرٹیفکیٹ بھی لانا ہوگا، نادرا میں ضروری کارروائی کے بعد بچے کا تصویر والا (ب) فارم جاری ہوگا۔

    نئے پاسپورٹ کی درخواست کیلئے نادرا سے جاری تصویر والا (ب) فارم پیش کرنا ہوگا اور پرانا ب فارم جس میں تصویر اور انگلیوں کے نشانات نہیں قابل قبول نہیں ہوگا۔

    10سال سے زائد عمرکے بچے کی تصویر اورانگلیوں کےنشانات والا نیا ب فارم بنوائیں تاہم اگلے مراحل میں مزید اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔

    مزید پڑھیں‌: ’ب‘ فارم بنوانے کا طریقہ کیا ہے اور فیس کتنی ہے؟

    یونین کونسل میں آنکھوں کے نشانات ، تصویریں اور انگلیوں کے نشانات کی سہولت دی جائے گی اور نادرا کے شناختی نظام کو صوبوں کے سول رجسٹریشن مینجمنٹ سسٹم کیساتھ ضم کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔

    پاک آئی ڈی موبائل ایپ پر پہلے سے بہتر خدمات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے اور تمام پاکستانی شہریوں کو ڈیجیٹل آئی ڈی کا اجراء کیا جائے گا۔