Tag: تابش گوہر

  • وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے استعفیٰ دے دیا

    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے استعفیٰ دے دیا

    اسلام آباد : وزیراعظم کےمعاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے استعفیٰ دے دیا، وزیرتوانائی حماد اظہر تابش گوہر کی کارکردگی سے خوش نہیں تھے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کےمعاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے استعفیٰ دے دیا ، جس پر وزیراعظم عمران خان نے تابش گوہر کا استعفیٰ قبول کرلیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرتوانائی حماد اظہر تابش گوہر کی کارکردگی سے خوش نہیں تھے ، وزیرتوانائی حماد اظہر نے وزیراعظم سے ملاقات میں تحفظات کا اظہارکیاتھا ، تابش گوہر پر مقامی ریفائنریز کو فائدہ پہنچانے کا الزام ہے۔

    رواں ماہ 13ستمبر کوسی سی اوای اجلاس میں مقامی ریفائنریز کیلئے پیشگی مراعات کیلئے تجاویز دی گئیں ، اجلاس میں تابش گوہر کی تجاویز کو حماد اظہر اور اسدعمر نے مسترد کردی تھیں۔

    خیال رہے گذشتہ سال اکتوبر تابش گوہر کو وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے توانائی مقرر کیا گیا تھا، اس سے قبل وہ سات سال تک کے الیکٹرک میں بطور سی ای او، ڈائریکٹر اور چیئرمین کے عہدے پر فائز رہے تاہم دوہزار پندرہ میں وہ مستعفی ہوگئے تھے جس کے بعد وہ بجلی و توانائی کے شعبے میں مشاورت اور معاونت دینے کی اپنی کمپنی اوسیس کے بانی و سربراہ بنے تھے۔

    بعد ازاں رواں سال مارچ میں ندیم بابرکے معاون خصوصی برائے پٹرولیم کا قلم دان چھوڑنے کے بعد ان کی جگہ پر وزیراعظم نے تابش گوہر کو معاون خصوصی برائے پیٹرولیم کا اضافی چارج دیا تھا۔

  • ’صارف کو موبائل فون کی طرح الیکٹرک کمپنی بدلنے کا بھی اختیار ہوگا‘

    ’صارف کو موبائل فون کی طرح الیکٹرک کمپنی بدلنے کا بھی اختیار ہوگا‘

    کراچی: معاون خصوصی تابش گوہر نے کہا ہے کہ ہم کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے توانائی و پیٹرولیم تابش گوہر نے کہا ہے کہ ایک کمپنی کوڈھائی کروڑ آبادی کا شہر دینا خطرناک ہے، ہم کے الیکٹرک کی اجارہ داری کو ختم کر دیں گے۔

    وہ گزشتہ روز فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) میں خطاب کر رہے تھے، تابش گوہر نے کہا میں اس بات کے خلاف ہوں کہ کراچی کی چابی ایک کمپنی کے پاس ہو، ایک کمپنی کوڈھائی کروڑ آبادی کا شہر نہیں دیا جا سکتا۔

    انھوں نے کہا اگلے سال تک موبائل فون کی طرح صارف کو الیکٹرک کمپنی بدلنے کا بھی اختیار ہوگا، اگر کسی بجلی کمپنی سے بجلی نہیں خریدنی، تو صارف دوسری کمپنی سے خرید سکے گا۔

    تابش گوہر نے سندھ میں گیس بندش کے حوالے سے کہا کہ یہ عارضی ہے، اینگرو ٹرمینل کے جہاز کی مرمت کی جا رہی تھی جو ضروری تھی، تاہم مرمت کا کام مؤخر کرنے کی بھی بھرپور کوشش کی گئی۔ انھوں نے کہا اگلے دو دن ایل این جی کی سپلائی صفر ہوگی۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ اگر سندھ کے حصے کی گیس سوئی نادرن کو غلطی سے گئی ہے تو اس کو چیک کروں گا۔

  • حکومت نے کے الیکٹرک کو متعدد کمپنیوں میں بدلنے پر غور شروع کر دیا

    حکومت نے کے الیکٹرک کو متعدد کمپنیوں میں بدلنے پر غور شروع کر دیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کو کسی ایک غیر ملکی کمپنی کو دینے کی بجائے مختلف تقسیم کار کمپنیوں میں بدلنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر تابش گوہر نے ایف پی سی سی ائی کے خط کا جواب دے دیا ہے، انھوں نے لکھا کہ مختلف انڈسٹریل ایسوی ایشنز کی تجاویز کے بعد کے الیکٹرک کے سلسلے میں کسی ایک کمپنی کی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے غور شروع کر دیا گیا ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ کے الیکٹرک کو پیداوار اور ٹرانسمیشن سمیت مختلف ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں تبدیل کرنے کی تجاویز سے حکومت متفق ہے، 2 کروڑ افراد کو بجلی کی فراہمی کرنے والی کمپنی کی نج کاری غلط فیصلہ تھی۔

    خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ حکومت نے کے ای کو نیشنل گرڈ سے 650 میگا واٹ کی بجائے 2000 میگا واٹ اضافی بجلی کی فراہمی شروع کر دی ہے، جب کہ کے الیکٹرک نے تا حال پاور خریداری کا معاہدہ نہیں کیا ہے۔

    صدر ایف پی سی سی ائی ناصر حیات مگوں نے خط کے حوالے سے کہا ہے کہ ہمارا بھی یہی مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کی جائے، جس کے باعث انرجی کے مسائل پیدا ہوئے، شہر میں ایک کمپنی کی بجائے مختلف تقسیم کار کمپنیاں ہوں۔

    خیال رہے کہ ایف پی سی سی آئی نے دھابیجی اور حب کی صنعتوں کو اربوں روپے کے نقصان کا اندیشہ ظاہر کیا تھا۔ ناصر حیات مگوں نے کہا کہ ناکارہ پاور پلانٹس کے ذریعے مہنگی بجلی پیدا کی جا رہی ہے جس کا بوجھ عوام اور صنعتیں اٹھا رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ شہر قائد میں اس وقت بھی بد ترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے، اور مستثیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

  • کے الیکٹرک کی فروخت کیوں نہیں ہو سکی، مشیر توانائی نے بتا دیا

    کے الیکٹرک کی فروخت کیوں نہیں ہو سکی، مشیر توانائی نے بتا دیا

    اسلام آباد: کے الیکٹرک اور شنگھائی الیکٹرک معاہدے کے سلسلے میں وزیر اعظم کے مشیر توانائی تابش گوہر کے خلاف منظم مہم چلائی جانے لگی ہے، الجماعیہ گروپ کی جانب سے وزیر اعظم کو ایک شکایتی خط لکھا گیا، جس پر تابش گوہر کا جواب سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر توانائی تابش گوہر نے الجماعیہ گروپ کے الزامات مسترد کر دیے ہیں، تابش گوہر نے جواب میں کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی نج کاری میں سب سے اہم مفاد شہر کراچی کا ہے، میں 2015 تک کے الیکٹرک کا سی ای او رہا، اس سے مفادات کا ٹکراؤ نہیں ہوتا، کے الیکٹرک کے لیے شنگھائی الیکٹرک کے ساتھ معاہدے میں خامیاں ہیں۔

    تابش گوہر نے کہا اس معاہدے میں بنیادی خامیوں کی وجہ سے 5 سال سے فروخت ممکن نہیں ہو سکی ہے، 2016 سے 2 حکومتیں اور بیوروکریسی بھی شنگھائی الیکٹرک معاملہ حل نہ کر سکی، میں نے انویسٹرز کانفرنس میں کے الیکٹرک کی دعوت پر شرکت کی تھی، کلابیک قانون پر میری رائے کی بجائے نیپرا کی گزارشات اہم ہیں۔

    صارفین کو کے الیکٹرک کے پنجے سے بچانے کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا اہم خط

    انھوں نے رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ٹرمز آف ریفرنس میں مجوزہ ثالث ٹریبونل رکاوٹوں میں سے ایک ہے، ٹرمز آف ریفرنس میں گردشی قرضے کا معاملہ بھی ڈیل کی راہ میں رکاوٹ ہے، کے الیکٹرک کی فروخت کے بعد نرخوں میں اضافے کا مطالبہ بھی ایک مسئلہ ہے، اور ادائیگیوں میں تاخیر پر سرچارج کی صارفین کو منتقلی کا مطالبہ بھی مسئلہ ہے۔

    تابش گوہر نے کہا ہے کہ نیپرا نے سرچارج کی صارفین کو منتقلی کا مطالبہ تمام تقسیم کار کمپنیوں کے لیے پہلے ہی مسترد کر دیا ہے، مستقبل میں بجلی کی فراہمی پر ادائیگیوں کے طریقہ کار پر بھی بنیادی تنازعات ہیں، کے الیکٹرک اور اس کے مجوزہ خریدار کی مالی معاملات پر تشویش کی ایک حد تک اہمیت ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ شنگھائی الیکٹرک کے لیے ریاست اور عوام کو ثانوی حیثیت نہیں دی جا سکتی۔

    واضح رہے کہ الجماعیہ نے کے الیکٹرک معاملات پر تابش گوہر کے کردار کو مفادات کا ٹکراؤ قرار دیا تھا، الجماعیہ نے وزیر اعظم کو شکایتی خط لکھ کر کہا تھا کہ تابش گوہر نے انویسٹرز کانفرنس میں خود شرکت کی اور منفی باتیں کیں۔

  • صارفین کو کے الیکٹرک کے پنجے سے بچانے کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا اہم خط

    صارفین کو کے الیکٹرک کے پنجے سے بچانے کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا اہم خط

    اسلام آباد: کے الیکٹرک ثالثی معاہدے پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر نے پاور ڈویژن کو اہم خط لکھ کر عوامی مفاد کے حق میں سوال اٹھا دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر نے کے الیکٹرک صارفین کے حقوق کے تحفظ کے مقصد کے پیش نظر پاور ڈویژن کو خط لکھا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک سے پاور پرچیز معاہدے میں سود کی ادائیگیوں کا فارمولا طے شدہ ہے، اور وزارت خزانہ کے الیکٹرک کے ذمے واجبات کی ادائیگیوں کا پابند نہیں ہے۔

    انھوں نے لکھا کے الیکٹرک ثالثی معاہدے کے ٹی او آرز میں شفافیت اور مساوی اصولوں کا ذکر کیا جا رہا ہے، اس ذکر کا قانونی جواز نہیں، اگر یہ نکتہ تنازع کا سبب بن جائے تو اس کا نتیجہ کیا نکلے گا؟

    کے الیکٹرک کے سابق سی ای او تابش گوہر نے واضح کیا کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایگریمنٹ کے تحت ادائیگیوں کی مد میں تاخیر پر سود ادا کرنا ہوگا، اور کس کے ذمے کیا واجبات ہیں اس کا تعین ثالث کرے گا۔

    انھوں نے لکھا کے الیکٹرک کے ذمے سے پی پی اے کو ہونے والی ادائیگیاں ٹیرف کے فرق سے منہا ہوں گی، اگر ایسا نہ ہوا تو کئی سوال اٹھتے ہیں، کیا کے الیکٹرک ثالثی معاہدے میں سود کا پورا بوجھ صارفین پر ڈلوانا چاہتی ہے؟ کیا کے الیکٹرک ثالثی معاہدے میں اپنے ذمے واجبات پر سود کی ادائیگی سے فرار چاہتی ہے؟

    ادھر ذرائع کا کہنا ہے کراچی کے لیے وفاق نیشنل گرڈ سے 2 ہزار میگا واٹ بجلی دینا چاہتا ہے، لیکن کے الیکٹرک تیار نہیں ہے، کے الیکٹرک ثالثی معاہدے میں ادائیگی کے لیے گارنٹی دینے پر رضا مند نہیں۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کے الیکٹرک وفاق کی جانب سے 800 میگا واٹ بجلی پر 250 ارب روپے کی نادہندہ بھی ہے۔

  • کے الیکٹرک کے سابق سی ای او وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تعینات

    کے الیکٹرک کے سابق سی ای او وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تعینات

    اسلام آباد : کے الیکٹرک کے سابق سی ای او اور چیئرمین تابش گوہر کو وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے توانائی تعینات کردیا گیا،تابش گوہر کی تعیناتی اعزازی طور پر کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے تابش گوہر کو معاون خصوصی برائے توانائی مقرر کر دیا ہے، کابینہ ڈویژن نے تابش گوہر کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

    کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ تابش گوہر کو وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے پاور مقرر کیا گیا ہے، تابش گوہر کی تعیناتی اعزازی طور پر کی گئی ہے۔


    تابش گوہر کے الیکٹرک میں مختلف عہدوں پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں، وہ 7 سال تک کے الیکٹرک کے چیئرمین اور سی ای او رہے اور اکتوبر 2015 میں بطور سی ای او، ڈائریکٹر اور چیئرمین کے الیکٹرک ریٹائر ہوئے۔

  • کراچی میں بجلی کی فراہمی کا نظام مؤثر بنایا جائے، گورنر سندھ

    کراچی میں بجلی کی فراہمی کا نظام مؤثر بنایا جائے، گورنر سندھ

    کراچی : گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کے الیکٹرک حکام کو ہدایت کی ہے کہ شہر میں بجلی کی فراہمی کے نظام کو مؤثر رکھنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کریں ۔

    انہوں نے کہا کہ موسم گرما میں بجلی کی فراہمی جاری رکھنے کے لئے مربوط لا ئحہ عمل ترتیب دیا جائے تاکہ اس دوران شہریوں کو بجلی کے حوالے سے کوئی پریشانی نہ ہو ۔

    یہ بات انہوں نے گورنر ہاؤس میں کے الیکٹرک کے چیئر مین تابش گوہر ، سی ای او طیب ترین اور دیگر حکام سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

    گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کو جنگی بنیادوں پر بجلی پیدا وار میں اضافہ کے لئے ہر ممکن ذرائع بروئے کار لانے ہو نگے کراچی میں جس قدر بجلی پیدا ہو گی اس قدر ترقی ممکن ہو سکتی ہے ۔

    چیئر مین تابش گوہر نے گورنر سندھ کو بتایا کہ اس وقت کراچی کے65 سے 70 فیصد علاقے ایسے ہیں جہاں لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی ہے جبکہ کے الیکٹرک نے بجلی چور اور نا دہندہ صارفین کے خلاف ایف آئی اے  کے تعاون سے مہم شروع کردی گئی ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔