Tag: تابکار شعاعیں

  • ایسا لیمپ جو کرونا وائرس سے بچا سکتا ہے

    ایسا لیمپ جو کرونا وائرس سے بچا سکتا ہے

    واشنگٹن: امریکا میں ایسا لیمپ پیش کیا گیا ہے جو کرونا سمیت مختلف وائرسز اور جراثیموں کا بڑی حد تک خاتمہ کرسکتا ہے۔

    لاس ویگاس میں سی ای ایس ٹیکنالوجی نمائش کے دوران ٹارگوس نامی کمپنی نے متعدد ڈیوائسز پیش کیں، جن میں سے بیشتر میں الٹرا وائلٹ روشنی جراثیموں کا صفایا کرنے میں مدد دیتی ہے۔

    ان میں سے ایک الٹرا وائلٹ لیمپ بھی ہے جس کو کمپیوٹر کی بورڈ اور ماؤس (یا کسی بھی چیز کے اوپر) رکھ کر آن کیا جائے تو وہ 5 منٹ میں 99.9 فیصد وائرسز اور بیکٹریا کا خاتمہ کردیتا ہے۔

    اس میں ایسے موشن سنسر موجود ہیں جو خود کار طور پر اس وقت بند ہوجاتے ہیں جب صارف کی بورڈ یا ماؤس پر کام شروع کرتا ہے، کمپنی کی جانب سے ایک جراثیم کش بیک پیک بھی متعارف کروایا گیا، جس میں 15 سے 17 انچ کے لیپ ٹاپ کو رکھا جا سکتا ہے۔

    اس بیگ میں جراثیم کش کوٹنگ موجود ہے جو کرونا یا کسی اور بیماری کا خطرہ کم کرتے ہیں۔ یہ الٹرا وائلٹ لیمپ اور بیگ آئندہ چند ماہ میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔ کمپنی کی جانب سے اس کی قیمت کا اعلان نہیں کیا گیا۔

  • بارہ سنگھے کی آنکھ وہ دیکھ سکتی ہے جو انسانی آنکھ بھی نہیں دیکھ سکتی

    بارہ سنگھے کی آنکھ وہ دیکھ سکتی ہے جو انسانی آنکھ بھی نہیں دیکھ سکتی

    بارہ سنگھا یورپ و امریکا کے میدانی و برفانی علاقوں میں رہنے والا ایسا جانور ہے جس میں چند ایسی خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو کسی اور ممالیہ جاندار میں موجود نہیں ہوتیں۔

    اپنی ان خصوصیات کی وجہ سے بارہ سنگھا تمام ممالیہ جانوروں میں منفرد حیثیت رکھتا ہے، آئیں دیکھتے ہیں وہ کیا خصوصیات ہیں۔

    برطانیہ کی بائیو ٹیکنالوجی اینڈ بائیولوجیکل سائنس ریسرچ کونسل (بی بی ایس آر سی) کی ایک تحقیق کے مطابق برفانی بارہ سنگھے تابکار شعاعیں دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، بارہ سنگھے کے علاوہ کسی اور ممالیہ جانور حتیٰ کہ انسانی آنکھ بھی اس نوع کی نہیں ہوتی جن سے تابکار شعاعیں گزر سکیں۔

    ان شعاعوں کو دیکھنے کی وجہ سے بارہ سنگھے برف میں ان چیزوں کو دیکھ لیتے ہیں جو برف میں کیمو فلاج ہوجاتی ہیں، اس طرح سے انہیں اپنے شکاریوں سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

    اسی خصوصیت کی وجہ سے بارہ سنگھے بجلی کے پولز اور پاور لائنز سے بھی دور رہتے ہیں جن سے نکلتی شعاعیں وہ دیکھ لیتے ہیں۔

    تابکار شعاعیں دیکھ لینے کے باعث بارہ سنگھوں کی آنکھوں کا رنگ بھی ہر موسم میں تبدیل ہوجاتا ہے۔

    برفانی علاقوں کی تاریک راتوں اور سرمئی دنوں میں، بارہ سنگھوں کی آنکھیں قدرتی طور پر نیلے رنگ کی ہوجاتی ہیں جس سے انہیں زیادہ اندھیرے میں دیکھنے میں مدد مل سکے۔

    اسی طرح موسم گرما کی چمکیلی دوپہروں میں چیزوں کو بہتر طور پر دیکھنے کے لیے علیحدہ قسم کی بینائی کی ضرورت ہے جس کے لیے بارہ سنگھوں کی آنکھیں ایک بار پھر اپنا رنگ تبدیل کر کے سنہری رنگ کی ہوجاتی ہیں۔

    دراصل ہر طرح کی روشنی کے لیے آنکھوں کی حساسیت کی سطح مختلف ہوتی ہے اور بارہ سنگھے کی آنکھیں اس سطح کے لیے قدرتی طور پر ایڈجسٹ ہوتی رہتی ہیں۔

    بارہ سنگھے کی آنکھوں کی یہ خصوصیات کسی اور ممالیہ جاندار میں نہیں پائی جاتی۔