Tag: تاجروں

  • کراچی میں ڈاکوؤں کا راج،  تاجروں کا سندھ حکومت کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم

    کراچی میں ڈاکوؤں کا راج، تاجروں کا سندھ حکومت کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم

    کراچی : چیئرمین آل کراچی تاجراتحاد عتیق میر نے شہر قائد میں روز بروز بڑھتے اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کیلئے صوبائی حکومت کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم دےدیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈاکوؤں کا راج ہے ، چیئرمین آل کراچی تاجراتحاد عتیق میر کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ بھتہ خورسرگرم ہوچکے ہیں، حکومتی ادارے تحفظ فراہم کریں۔

    آل کراچی تاجراتحاد نے صوبائی حکومت کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تحفظ فراہم نہیں کیا گیا تو آئندہ ہفتے وزیر اعلی ہاؤس پر دھرنا دیں گے۔

    عتیق میر نے مطالبہ کیا کہ اسٹریٹ کرمنلز،بھتہ خوروں سےنمٹنےپرحکومت اعلیٰ سطح اجلاس بلائے اور کراچی میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی جائے۔.

    خیال رہے کراچی میں یکم جنوری سے اب تک لوٹ مار کی11ہزار وارداتیں ہوئیں جبکہ رواں سال 15 معصوم شہریوں کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا گیا اور 80سے زائد زخمی ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائم نے ہر عمر طبقہ فکر اور شعبہ ہائے زندگی کے افراد کو متاثر کیا، پولیس اہلکار، صحافی، بچے بوڑھے نوجوان اور خواتین بھی لٹیروں کا نشانہ بنیں۔

  • کراچی میں لاک ڈاؤن ختم ہونے میں ایک دن باقی،  تاجروں کا سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ

    کراچی میں لاک ڈاؤن ختم ہونے میں ایک دن باقی، تاجروں کا سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ

    کراچی : آل کراچی انجمن تاجران کے چیئرمین الیاس میمن نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر پیر 9 آگست سے کاروبار کو صبح 10بجے سے رات8بجے تک کھولنے کا اعلان کرے۔

    تفصیلات کے مطابق آل کراچی انجمن تاجران کے چیئرمین اور طارق روڈ ٹریڈرز الائنس کے صدر الیاس میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سندھ حکومت کے سخت اقدامات کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں کو شدید دھچکہ لگ رہا ہے۔

    الیاس میمن نے کہا کہ کراچی کے لوگوں نے ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے بڑی تعداد میں ویکسنیشن کرارہے ہیں جس کی تصدیق حکومت سندھ نے خود کی ہے کہ ویکسنیشن سینٹروں سے روزانہ ایک لاکھ سے زائد لوگ ویکسین کرارہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہ ویکسینشن کے بعد اب کاروبار بند کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے لہذا حکومت سندھ فوری طور پر کاروبار کو صبح 10بجے سے رات8بجے تک کھولنے کا اعلان کرے۔

    آل کراچی انجمن تاجران کے چیئرمین نے مزید کہا کہ جو نجی ادارے ویکسینشن کررہے ہیں انہیں مزید سہولیات اور ذیادہ سے ذیادہ ویکسین فراہم کی جائے تاکہ ویکسینشن کا عمل جلد مکمل ہوسکے ۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کا شمار پاکستان کے بڑے تجارتی حب میں ہوتا ہے جہاں زیادہ دن کاروباری سرگرمیوں کو بند رکھنے سے ملک کی معاشی صورتحال خراب ہوگی ، سندھ حکومت فوری طور پر کاروبار کھولنے کا علان کرے۔

    الیاس میمن کا کہنا تھا کہ جس طرح این سی او سی نے دیگر صوبوں میں کاروبار کو مخصوص اوقات کے ساتھ ساتھ شادی ہال اور ریسٹورنٹ کو کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، سندھ میں اسی طرح کا اعلان کیا جائے۔

  • سندھ حکومت کی یقین دہانی ، تاجروں نے مارکیٹیں 8بجےتک کھولنے کا فیصلہ موخر کردیا

    کراچی : تاجروں نے سندھ حکومت کی جانب سے یقین دہانی کے بعد آج مارکیٹیں 8بجےتک کھولنے کا فیصلہ پیرتک موخرکردیا ، ناصر حسین شاہ نے کہا پیر کو این سی اوسی اجلاس کے بعد تاجروں کو خوشخبری دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت اور تاجر ایکشن کمیٹی میں مذاکرات کے بعد تاجروں نے آج مارکیٹیں 8بجے تک کھولنے کا فیصلہ پیرتک موخرکردیا ،تاجر رہنما کا کہنا ہے کہ ناصرشاہ نےیقین دہانی کرائی کہ پولیس اور انتظامیہ تنگ نہیں کرے گی، سندھ حکومت نے نوٹیفکیشن جاری نہ کیا تو 8 بجے تک مارکیٹیں کھولیں گے۔

    وزیراطلاعات سندھ نے کہا کہ تاجروں کے مطالبات وزیراعلیٰ سندھ تک پہنچادیے گئے ہیں، پیر کو این سی او سی کا اجلاس ہے، این سی اوسی اجلاس کے بعد تاجروں کو خوشخبری دیں گے۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ اگر تاجروں سےزیاتی ہوئی ہے تو اس کا ازالہ کیا جائے گا، مارکیٹیں 6بجےتک کھلیں گی اورپیرکی میٹنگ کے بعد فیصلہ ہوگا، پیر کو میٹنگ کے بعد نئے اوقات کار سے متعلق فیصلہ ہوگا ، مارکیٹیں آج سے8بجےتک کھولنے کی اجازت کی خبرغلط ہے۔

    گذشتہ روز کراچی کے تاجروں نے اعلان کیا تھا کہ 5جون کوتمام مارکیٹیں احتجاجاً رات 8بجے تک کھولیں گے، انتظامیہ اورپولیں نےمارکیٹ سیل کی توسڑکوں پرہوں گے۔

    تاجرایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ مارکیٹیں رات 8بجےتک کھلیں گی جیل بھرنے کیلئےتیارہیں، آئندہ ہفتےمارکیٹس ایک دن بند رکھنےسےمتعلق فیصلہ کیا جائے گا، کراچی کے تاجروں کی تمام تنظیمیں ایک پلیٹ فارم پر ہے اور نوتشکیل شدہ تنظیم بنالی گئی ہے۔

  • کراچی کے تاجروں کا مسئلہ حل ، سندھ حکومت  نے بڑی  خوشخبری سنادی

    کراچی کے تاجروں کا مسئلہ حل ، سندھ حکومت نے بڑی خوشخبری سنادی

    کراچی : وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے تاجروں کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سے 2 روز میں کاروبار رات 8بجے تک کھولنے کا اعلان کردیا جائے گا، اب مزید پابندیاں بڑھنی نہیں ہیں کم ہونی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرتعلیم سندھ سعید غنی کی جانب سے بیان میں کہا ہے کہ ایک سے 2روز میں کاروبار رات 8بجے تک کھولنے کا اعلان کیا جائے گا ، سندھ میں حالات بہتر ہیں ، اب ہم چیزیں کھولنےکی طرف جارہے ہیں، عوام کے تعاون کے بغیر کام نہیں ہو سکتا۔

    سعید غنی نے عوام اور تاجروں سے ویکسین لگوانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا اب مزید پابندیاں بڑھنی نہیں ہیں کم ہونی ہیں۔

    یاد رہے سندھ حکومت کی پالیسیوں سے نالاں تاجروں نے گورنر راج لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ظلم کی انتہا ہو رہی ہے وزیراعلی سندھ کو تاجروں کے ‏مسائل کے حوالے سے درجنوں خطوط ارسال کیے لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

    تاجر رہنماءالیاس میمن نے کہا تھا کہ تاجروں کے مطالبات کی منظوری کے لیئے حکومت کے پاس ‏صرف 48 گھنٹے باقی رہ گئے ہیں اگر سندھ حکومت نے ریلیف نہ دیا گیا تو پھر بات سڑکوں پر ہو ‏گی۔

  • تاجروں کیلئے بڑا ریلیف ،  15 سال پراناگھمبیر مسئلہ حل ہوگیا

    تاجروں کیلئے بڑا ریلیف ، 15 سال پراناگھمبیر مسئلہ حل ہوگیا

    پشاور : وزیراعلی محمود خان نے تاجروں کا 15 سال پراناگھمبیر مسئلہ حل کردیا اور لوکل گورنمنٹ کرایوں کی مدمیں 5کروڑ کا ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان سے تاجر تنظیموں کے وفد کی کامران بنگش کی قیادت میں ملاقات ہوئی ، معاون خصوصی ضیااللہ بنگش بھی موجود تھے، ملاقات میں لوکل گورنمنٹ کے 2400یونٹ کے کرایوں کے مسئلے پر بات چیت کی گئی۔

    وزیراعلی خیبر پختونخواہ نے تاجران کے حق میں فیصلہ سنا دیااور 2005 سے زیرغور کرایوں کا گھمبیر مسئلہ حل کردیا۔

    وزیراعلی محمود خان نے لوکل گورنمنٹ کرایوں کی مدمیں 5کروڑ ریلیف کا فیصلہ کیا ، کرایوں کی مد میں مطلوبہ 15کروڑ رقم کم کرکے 10کروڑ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیراعلی کےپی نے کہا تاجربرادری بقایاجات کی ادائیگی قسطوں میں کریں ، تاجروں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں۔

    تمام تاجر تنظیموں نے وزیراعلی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا موجودہ حکومت حقیقی معنوں میں تاجر دوست حکومت ہے۔

    کامران بنگش نے کہا وزیراعلی محمود خان نے 15سال پراناگھمبیر مسئلہ حل کردیا ، تاجر ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

  • کراچی میں تاجروں کا کل سے دکانیں کھولنے کا اعلان

    کراچی میں تاجروں کا کل سے دکانیں کھولنے کا اعلان

    کراچی : تاجروں نے کل سے کراچی میں دکانیں کھولنے کا اعلان کردیا ، چیئرمین سندھ تاجراتحادکاکہنا ہےکہ چھوٹےتاجرفاقہ کشی پرمجبورہوچکے ہیں،  ملازمین کو نکالنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ تاجراتحاد نے کل سے تمام کاروبارکھولنے کا اعلان کردیا، چیئرمین سندھ تاجر اتحاد جمیل پراچہ کاکہنا ہےکہ مارکٹیں بند ہوئے 28 دن ہوچکے ہیں چھوٹےتاجرفاقہ کشی پرمجبورہوچکے ہیں۔

    جمیل پراچہ کا کہنا تھا کہ ملازمین کونکالنےکےسواکوئی چارہ نہیں،دوسراآپشن ہےکہ اہلخانہ کے ساتھ وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچ جائیں، ہمارے ساتھ زبردستی ہوئی تو ہم سب گرفتاریاں دیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ حفاظتی انتظامات کےساتھ دکانیں کھول دیں گے،اگر کرفیو لگانا ہے تو لگا دیا جائے۔

    دوسری جانب مختلف مارکیٹوں کےرہنماؤں نے کاروبارصبح9سےشام5بجےتک کھولنےکااعلان کیا ، جن میں الیکٹرانکس مارکیٹ، رینبوسینٹر، جامع کلاتھ،بوتل گلی ، لیاقت آباد،ٹمبر آئرن اسٹیل سمیت بولٹن مارکیٹ اور دیگر مارکیٹں شامل ہیں۔

    صدراسمال ٹریڈرز کا کہنا ہے کہ آج بھی کراچی کی چھوٹی آبادیوں میں غریب بھوکا ہے، بازار صبح 9بجے سے شام 5بجے تک کھولیں گے۔

    یاد رہے تاجروں نے 15 اپریل سے دکانیں کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا حکومت 15 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن کا دورانیہ مزید نہ بڑھائے، اگر حکومت نے ہمیں روکا تو ہم وزیراعلی ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔

    بعد ازاں سندھ حکومت نے  تاجر برادری کیلئے 14 اپریل سےلاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ خاص ایس او پیز پر تجارتی اور کاروباری مراکز کھولے جائیں گے۔

  • وزیر اعظم عمران خان آج تاجروں کے لئے آسان ٹیکس نظام پر اہم اعلان کریں گے

    وزیر اعظم عمران خان آج تاجروں کے لئے آسان ٹیکس نظام پر اہم اعلان کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان آج تاجروں کے لئے  آسان ٹیکس نظام پر اہم اعلان کریں گے جبکہ مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ،چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی بھی ریمارکس دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فکسڈ ٹیکس کے معاملے پر ملک بھر کے تاجر تنظمیوں اور وزیر اعظم کی مشترکہ بیٹھک آج ہوگی ، وزیر اعظم سے ملک بھر کے تاجروں کے وفد کے ملاقات کی فہرست تیار کرلی گئی ہے۔

    تاجر تنظمیوں کے سربراہ اور سمیت سو کے قریب تاجروں کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات اسلام آباد میں وزیر اعظم ہاوس میں ملاقات ہوگی، ملاقات میں تاجروں کو فکسڈ ٹیکس اور مکمل دستاویز کرنے مشاورت ہوگی۔

    وزیراعظم عمران خان تاجروں سے خطاب میں آسان ٹیکس نظام پر اہم اعلان کریں گے جبکہ مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی بھی ریمارکس دیں گے۔

    مزید پڑھیں : تاجروں کے مطالبات منظور، نئے قوانین لاگو

    یاد رہے 9 جنوری کو قائم مقام چئیرپرسن فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نوشین امجد سے تاجر نمائندوں کی ملاقات ہوئی تھی ، اجلاس میں ملک گیر سطح پر قائم کمیٹیوں کو آئندہ دو روز میں مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    ملاقات میں طے پایا کہ اسلام آباد میں 22 جنوری کو ملک بھر کے اہم تاجر نمائندوں اور ایف بی آر حکام کا مشترکہ اجلاس ہو گا، جس میں تاجر تنظیموں کے ساتھ طے شدہ معاہدے پر ہونے والی پیش رفت پر چئیرپرسن ایف بی آر و دیگر حکام تاجروں کو اعتماد میں لیں گے۔

    اس سے قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ترجمان نے کہا تھا کہ تاجروں کے جائز مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے ٹیکس ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے قوانین میں درستگی کردی گئی، جس سے کاروبار مزید آسان ہوجائے گا اور اب ادارے کو تاجروں کا تعاون بھی حاصل ہوگا۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق نئے قوانین کے تحت ہر فروخت پر شناختی کارڈ کی شکل اب قانونی شکل اختیار کرگئی، تاجروں کا جائز مطالبہ تھا کہ اُن پر عائد کم از کم ٹیکس کی شرح میں کمی لائی جائے کیونکہ ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والے زیادہ شرح کی وجہ سے اپنی فروخت کے اعداد و شمار دینے سے گریزاں تھے۔

  • مذاکرات کامیاب ، تاجروں کیلئے شناختی کارڈ  کی شرط پر کارروائی 3 ماہ کیلئے مؤخر

    مذاکرات کامیاب ، تاجروں کیلئے شناختی کارڈ کی شرط پر کارروائی 3 ماہ کیلئے مؤخر

    اسلام آباد : حکومت نے خرید و فروخت کیلئے شناختی کارڈ کی شرط پر کارروائی تین ماہ کیلئے مؤخر کردی ، تنظیم تاجران کاشف چوہدری نے کہا تاجر نمائندگان کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اورتاجروں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے اور خرید و فروخت کیلئے شناختی کارڈ کی شرط پر کارروائی تین ماہ کیلئے مؤخر کردی گئی۔

    صدرمرکزی تنظیم تاجران کاشف چوہدری نے کہا کہ تاجر نمائندگان کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی، سیلز ٹیکس رجسٹریشن کیلئےبجلی بل کی حد بارہ لاکھ روپے سالانہ ہوگی، دس کروڑ تک سالانہ سیلز والوں کوودہولڈنگ ایجنٹ نہیں بنایا جائے گا ۔

    دس کروڑ سالانہ سیل پرٹرن اوورٹیکس کی شرح کو ڈیڑھ فیصد سے کم کرکے نصف فیصدکردیاگیا ہے، کم منافع ہول سیلرز کیلئے ٹرن اوورکی شرح پرکمیٹی میں مشاورت ہوگی۔

    دوسری جانب مشیرخزانہ عبدالحفیظ نے کہا ہے کہ تاجروں کے ساتھ بہت اچھی میٹنگ ہوئی ہے، معاملے کو بہترانداز میں حل کرنا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں تاجر بھی خوش ہوں اور حکومت کے مقاصد بھی پورے ہوجائیں۔

    مزید پڑھیں : جو شخص بھی کما رہا ہے اس سے ٹیکس لینا چاہتے ہیں، مشیر خزانہ

    یاد رہے گذشتہ روز مشیر خزانہ اور تاجروں کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے تھے ، تاجروں نےشناختی کارڈ کی شرط ختم کرنے کا مطالبہ    کیا تھا ،  محمد کاشف چوہدری کا کہنا تھا کہ  حکومت مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں۔

    بعد ازاں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا تھا کہ نمعاشی استحکام نظر آرہا ہے جب کہ ٹیکسوں کا دائرہ وسیع کررہے ہیں، حکومتی آمدن میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور خسارہ کم ہورہا ہے،  ٹیکس آمدن بڑھنے سےقرض واپس ادا کرسکیں گے، موجودہ ٹیکس دینےوالوں پر مزید بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے جو صفر ٹیکس ادا کررہے ہیں ان سےٹیکس وصول کرنا چاہتے ہیں۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ  تاجر برادری ملک کا اہم حصہ ہے ،ان کی وجہ سے معاشی بہتری آئے گی تاہم 30 سے 35 لاکھ تاجر ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں، جو بھی کما رہا ہے اس سے ٹیکس لینا چاہتے ہیں۔

  • کسٹم انٹیلی جنس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان

    کسٹم انٹیلی جنس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان

    کراچی : حالیہ ہفتے شدید چھان بین کرنے والی وفاقی حکومت کی بنیادی ایجنسیوں میں سے ایک ایجنسی کسٹم انٹیلی جنس کی کارکردگی پر سوال اٹھ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متعدد واقعات میں کسٹم انٹیلی جنس اپنی قانونی ذمہ داریوں کو بہتر طریقے سے ادا نہیں کر سکا، جس کے باعث کسٹم اور درآمدی ڈیوٹی کی مد میں ملک کو مالی تقصان کا سامنا کرنا پڑا ۔

    ملک کے مالیاتی اور تجارتی دارالحکومت کراچی میں کاروباری اور تجارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایسے کئی واقعات دیکھینے میں آئے ہیں کہ جس میں افسران نے ممنوعہ یا غیر قانونی اشیاء کی درآمد کی اجازت دی یا پھر درآمد کنندہ سے کوئی ڈیوٹی وصول نہیں کی۔

    متعدد بار بڑے تاجروں کا یہ بھی تجربہ رہا ہے کہ ان کی درآمدی اشیاء اور سامان کو روک دیا گیا اور ان سے پیسے طلب کئے گئے جبکہ انٹیلی جنس افسران نے بلیک مارکیٹ سامان کو آزادانہ طور پر جانے دیا۔

    تاجروں کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات کے سبب قومی خزانے کو نقصان پہنچا اور اس پر ستم ضریفی یہ کہ کسٹم انٹیلی جنس فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ماتحت کام کرتا ہے اور اس کا بنیادی کام ٹیکس اور ڈیوٹی کی وصولی ہے ۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایسے بھی واقعات ہوئے ہیں جس میں کسٹم انٹیلی جنس کی جانب سے ان کی شپمنٹس کو روکا گیا باوجود اس کے کہ اس ضمن میں انہوں نے تمام قانونی اور مالیاتی تقاضوں کو پورا کیا تھا ۔

    ان کے مطابق ایسا کرنا ملکی تجارتی سرگرمیوں کو متاثر کرنے اور قانونی تقاضوں کو پورا کرنے والی کمپنیز کو سزا دینے کے مترادف ہے جو کہ در حقیقت اس سامان کی درآمد کررہی ہوتی ہیں جس کی کہ اس ملک کو صنعتی و معاشی ترقی کے لئے ضرورت ہے ۔

    تجارتی اور کاروباری حلقوں کا کہنا تھا کہ یہ جانتے ہوئے کہ کسٹم انٹیلی جنس فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ٹیکس اور ڈیوٹی وصول کرنے کے نظام کا اہم حصہ ہے، اس لئے وفاقی محکمہ خزانہ کی جانب سے اس پر باقاعدہ نظر رکھنا ضروری ہے ، تاکہ اس طرح کی واقعات کی روک تھام کی جاسکے۔