Tag: تاجر برادری

  • تاجر برادری نے اسٹیٹ بینک کے پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کو مسترد کر دیا

    تاجر برادری نے اسٹیٹ بینک کے پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کو مسترد کر دیا

    تاجر برادری نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک کی تاجر برادری نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

    ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ ایف پی سی سی آئی شرح سود میں ایک فیصد کمی کو مسترد کرتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ معاشی اشاریے مثبت اور مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔ مرکزی بینک کے پاس شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لانے کا یہ بہترین موقع تھا۔

    کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی نے بھی شرح سود میں ایک فیصد کمی کو مسترد کر دیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہ شرح سود میں معمولی کمی چیلنجز سے نمٹنے، ترقی کی صلاحیت اُجاگر کرنے کیلیے ناکافی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ملک بھر میں بالخصوص چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے مالی اور اقتصادی مسائل کو حل نہیں کر سکتا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد شرح سود 13 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد ہوگئی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/state-bank-announces-interest-rate-cut/

  • پیٹرول تو سستا ہوگیا پر مہنگائی جوں کی توں ؟ ماجرا کیا ہے ؟

    پیٹرول تو سستا ہوگیا پر مہنگائی جوں کی توں ؟ ماجرا کیا ہے ؟

    موجودہ حکومت کے ابتدائی ایام میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا تاہم گزشتہ دوماہ کے دوران اضافے سے زیادہ کسی حد تک قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا۔

    تاجر برادری پیٹرول کی قیمت کو جواز بنا کر اشیاء کی قمیتوں میں ازخود اضافہ کردیتی ہے تاہم جب حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی جائے تو اس کا ریلیف عوام تک نہیں پہنچ پاتا۔

    اس حوالے سے سبزی فروشوں کا کہنا ہے کہ پیاز ایکسپورٹ ہورہی ہے اس لیے مہنگی ہے، پیٹرول کی قیمت میں کمی بیشی سے سبزیوں پر فرق نہیں پڑتا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں کمی کا سن کر شہریوں کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ جاتی ہے کہ اب ان کے اچھے دن آنے والے ہیں۔

    لیکن جب وہ اشیاء خودرو نوش لینے بازار جاتے ہیں یا پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرتے ہیں تو ان کی خوشیاں ماند پڑجاتی ہیں۔

    دکانداروں کے پاس مہنگائی کے حوالے سے روایتی بہانے موجود ہوتے ہیں، سبزی فروشوں نے پیاز کی برآمدات کو اس کی مہنگی ہونے کی وجہ قرار دے دیا۔

    دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ دکانداروں کو کوئی پوچھنے والا نہیں، متعلقہ اداروں کا مہنگائی پر کنٹرول نہیں ایک بار جس چیز کی قیمت بڑھ جائے تو کبھی کم نہیں ہوتی۔

    حکومت سے مایوس شہریوں نے تاجر تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے ایسا کوئی طریقہ بنایا جائے تاکہ لوگوں کو ریلیف ملے اور ان کی مشکلات کم ہوسکیں۔

    یاد رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد پنجاب میں ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 30 سے 70 روپے تک کمی کر دی گئی ہے۔

  • تاجر برادری نے موجودہ مشکل حالات میں بجٹ کو بہتر قرار دے دیا

    تاجر برادری نے موجودہ مشکل حالات میں بجٹ کو بہتر قرار دے دیا

    لاہور: لاہور چیمبر کے عہدیداران اور تاجر برادری نے موجودہ مشکل حالات میں بجٹ کو بہتر قرار دے دیا۔

    اے آور وائی نیوز کے مطابق وفاقی بجٹ کو لاہور کی تاجر برادری نے چیمبر میں سنا جس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب ‏کرتے ہوئے لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور کا کہنا تھا کہ صنعت پر نیا ٹیکس نہ لگانے کا خیر ‏مقدم کرتے ہیں یہ مشکل حالات میں اچھا بجٹ ہے۔

    ‎بجٹ پر کاشف انور صدر چیمبر چوہدری ظفر محمود سینیئر نائب صدر چیمبر‎ ‎ وی او‎ ‎ تاجروں نے اس پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا بعض نے اسے عوام دوست بجٹ قراردیا بعض کا ‏کہنا تھا کہ بنک ٹرانزیکشن پر عائد ٹیکس واپس لیا جائے۔

     تاجروں کا کہنا تھا کہ بجٹ میں بجلی گیس سستی نہ کرنے اور مقامی لوکل انڈسٹری کو ٹیکس کی ‏چھوٹ نہ دینا سمجھ سے بالاتر ہے اس پر غور کیا جائے۔

    لاہور چیمبر کے عہدیداران اور تاجر برادری نے آئی ٹی، زراعت، سولرانرجی اور ایس ایم ای سیکٹر کے لیے اقدامات کو سراہا، صنعت پر نیا ‏ٹیکس نہ لگانے اور سرکاری ملازمین کے لیے تنخواہیں بڑھانے کو اکانومی کے لیے مثبت قرار دیا ہے۔

  • بجٹ میں کراچی کو نظر انداز کیا گیا، تاجر برادری

    بجٹ میں کراچی کو نظر انداز کیا گیا، تاجر برادری

    کراچی: آئندہ مالی سال کے بجٹ پر تاجروں کا ملا جل ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے، بزنس مین گروپ کے زبیر موتی والا نے کہا کہ مشکل حالات میں اچھا بجٹ ہے لیکن کراچی کو نظر انداز کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بزنس مین گروپ کے زبیر موتی والا نے کہا کہ بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی اعلان نہیں کیا جس پر تعجب ہے، اس کے علاوہ صنعتی ترقی کے لیے توانائی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان بھی نہیں کیا گیا۔

    چیئرمین بی ایم جی گروپ زبیر موتی والا نے بجٹ کسی حد تک بہتر قراردیتے ہوئے کہا کہ بجٹ خوفناک نہیں ہے لیکن اس بجٹ میں کراچی کو نظر انداز کیا گیا وزیر اعظم نے کراچی کی ترقی کیلئے چار ارب روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔

    صدر کراچی چیمبر طارق یوسف کا کہنا تھا کہ بجٹ میں صنعتی ترقی کے لیے توانائی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

     سابق صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی اور محمد ادریس کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ایکسپورٹ سیکٹر کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

    صدر کے سی سی آئی طارق یوسف، جاوید بلوانی، محمد ادریس، صنعتکار ریاض الدین اور سابق صدر کراچی چیمبر ہارون فاروقی کہتے ہیں کہ بجٹ میں الیکشن کا تاثر نظر آیا ہے۔

    اس کے علاوہ ریاض الدین، ہارون فاروقی کراچی چیمبر کے تاجروں نے بجٹ میں سولر انرجی، انورٹر اور بیٹریز  پر ٹیکس چھوٹ خوش آئند قرار دی ہے۔

  • لاک ڈاون سے متعلق نیا نوٹیفکیشن، تاجر برادری کا سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ

    لاک ڈاون سے متعلق نیا نوٹیفکیشن، تاجر برادری کا سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ

    کراچی : تاجر برادری نے سندھ حکومت سے لاک ڈاون سے متعلق نئے نوٹیفکیشن میں عائد پابندیوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا انڈور ڈائننگ فوری کھولی جائے ۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ کے لاک ڈاون سے متعلق نوٹیفکیشن پر تاجر برادری نے شدید احتجاج کیا ، آل کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے رہنما فیضان راوت نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا انڈور ڈائننگ فوری کھولی جائے، سندھ حکومت نے نوٹفکیشن جاری کرکے تاجر دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔

    فیضان راوت کا کہنا تھا کہ کراچی اور حیدرآباد کے لیے الگ قانون منظور نہیں ، کراچی اور حیدرآباد کے تاجروں سے امتیازی سلوک کیا جارہا ہے ، کراچی اور حیدرآباد کے تاجروں سے امتیازی سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    تاجر رہنما نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد سے متعلق الگ نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہیں ، لاک ڈاون کےنام پر بہت نقصان ہوچکا ہے ، سندھ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور وزیر اعلی سندھ محکمہ داخلہ کو ترمیمی نوٹیفکیشن جاری کرنے کے احکامات دیں۔

    خیال رہے محکمہ داخلہ کے نئے احکامات میں حیدرآباد ،کراچی میں انڈورڈائننگ پرپابندی برقرار رکھی گئی ، جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ آؤٹ ڈورڈائننگ کی رات 10بجے تک اجازت ہے جبکہ سندھ کےدیگرکے اضلاع میں 50فیصد آؤٹ ڈور اور انڈور ڈائننگ کی اجازت ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے نئےنوٹیفکیشن کے ذریعے گزشتہ احکامات میں مذکورہ ترمیم کی۔

  • تاجر برادری مارکیٹس کھولنے سے متعلق حکم پر چیف جسٹس کے شکر گزار

    کراچی : تاجربرادری نے مارکیٹس کھولنے سے متعلق حکم پر چیف جسٹس پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا آج اللہ تعالیٰ نے تاجروں کی مدد سپریم کورٹ کے ذریعے کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق تاجربرادری کی جانب سے چیف جسٹس سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا مارکیٹس سےمتعلق حکم پرچیف جسٹس کے شکر گزار ہیں ہیں۔

    تاجر رہنما شرجیل گوپلانی نے کہا کہ چیف جسٹس نے دکانیں کھولنے کی اجازت دےکرقانونی اقدام اٹھایا، تاجر آئین وقانون کے دائرے میں اجازت مانگ رہے تھے، آج تاجروں کی مدد اللہ تعالیٰ نےسپریم کورٹ کے ذریعےکرائی، چاندرات تک سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل کریں گے۔

    یاد رہے سپریم کورٹ کاکراچی کی تمام مارکیٹس کھولنےکاحکم دیتے ہوئے ہفتہ،اتوارکوکاروبار بند کرانے کا حکومتی حکم کالعدم قرار دے دیا ، عدالت نے کہا کہ ہفتہ اور اتوار کو کاروبار بند کرانے کا حکومتی حکم غیر آئینی ہے، 2دن کاروبار بند رکھنے کاحکم آئین کے آرٹیکل 18،4اور 25کی خلاف ورزی ہے۔

    عدالت نے کہا کہ پنجاب میں شاپنگ مال فوری طور پر آج ہی سےکھلیں گے اور سندھ شاپنگ مال کھولنے کیلئےوزارت صحت سے منظوری لے گا، دالت توقع کرتی ہے وزارت صحت غیرضروری رکاوٹ پیدانہیں کرےگی۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تمام مارکیٹوں،شاپنگ مالز میں ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، ایس او پیز پر عملدرآمد کے حوالے سے متعلقہ حکومتیں ذمہ دارہوں گی۔

  • لاک ڈاؤن ، سندھ حکومت کا تاجر برادری کیلیے بڑا اعلان

    لاک ڈاؤن ، سندھ حکومت کا تاجر برادری کیلیے بڑا اعلان

    کراچی : سندھ حکومت نے  تاجر برادری کیلئے 14 اپریل سےلاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے ، خاص ایس او پیز پر تجارتی اور کاروباری مراکز کھولے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کاروباری، تاجر برادری کیلئے 14 اپریل سےلاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کرلیا ہے ،کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ کاروبار،تجارتی مراکزکھولنے کیلئےایس او پیز تیار کررہے ہیں۔

    کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ 15 اپریل سے خاص ایس او پیز پرتجارتی،کاروباری مراکزکھولے جائیں گے اور ایس او پیزحتمی شکل کیلئے وزیراعلی سندھ کو بھیجے جائیں گے۔

    یاد رہے تاجروں نے 15 اپریل سے دکانیں کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا حکومت 15 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن کا دورانیہ مزید نہ بڑھائے، اگر حکومت نے ہمیں روکا تو ہم وزیراعلی ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔

    اس سے قبل صوبائی وزیرسعیدغنی نے کہا تھا کہ سندھ میں چودہ اپریل کےبعدبھی جزوی لاک ڈاؤن برقراررہے گا اور شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ آنیوالےدنوں میں مزید مشکلات اورسختیاں پیش آسکتی ہیں۔

    خیال رہے سندھ میں کوروناکے92کیس ظاہر ہوئے ،اس وقت سندھ میں کورونا کیس کی تعداد1128 ہے اور 349 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں ، جو متاثرہ افراد کا31 فیصد ہے۔

    سندھ میں  24 گھنٹےمیں ایک موت ہوئی ، جس کے بعد اموات کی تعداد 21 ہوگئی ،کورونا کے سبب مرنےوالوں کی شرح 1.8 فیصدہے۔

  • تاجر برادری سے کہتا ہوں ہمارے پارٹنر بنیں مشکلات ختم کریں گے، وزیراعظم

    تاجر برادری سے کہتا ہوں ہمارے پارٹنر بنیں مشکلات ختم کریں گے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ تاجر برادری سے کہتا ہوں ہمارے پارٹنر بنیں مشکلات ختم کریں گے، تاجر برادری کو ہماری مدد کرنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشی ٹیم اور تاجروں کے درمیان معاہدہ خوش آئند ہے، معاشی ٹیم کی کارکردگی باعث مسرت ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ترقی یافتہ قوموں کے حکمران عوام کے ٹیکس کی ایک ایک پائی کا حساب دیتے ہیں، وزیراعظم بننے کے بعد پی ایم آفس اورہاؤس کے اخراجات میں نمایاں کمی کی، میرا کوئی کیمپ آفس نہیں، کوئی کاروبار شروع نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ بیرون ملک دوروں میں اخراجات گزشتہ سربراہان کی نسبت 10 گنا کم کیے، ہمیں عوام کے پیسے کی قدر ہے،عوام کا پیسہ عوام کے لیے ہے، جب تک ٹیکس ادائیگی مناسب انداز میں نہیں ہوگی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قوم مقابلہ کرے تو مشکل سے مشکل وقت سے نکل سکتے ہیں، تنہا حکومت کچھ نہیں کرسکتی قوم کو بھی مدد کرنا ہوتی ہے، خوددار قوم کی دنیاعزت کرتی ہے، تاجروں سے درخواست کرتا ہوں ٹیکس جمع کرائیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تاجربرادری کو ہماری مدد کرنی ہے، تاجربرادری سے کہتا ہوں ہمارے پارٹنر بنیں مشکلات ختم کریں گے، مہنگائی کا احساس ہے، کنٹرول کرنے کے لیے ہرممکن اقدام کر رہے ہیں۔

  • تاجر برادری معیشت کا اہم حصہ ہے، وزیراعظم

    تاجر برادری معیشت کا اہم حصہ ہے، وزیراعظم

    کراچی: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ تاجر برادری معیشت کا اہم حصہ ہے، ملک میں سرمایہ کاری آ رہی ہے، روزگار کے مواقع کھلنے  والے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے تاجربرادری اور صنعت کاروں نے ملاقات کی۔ گورنر سندھ، حفیظ شیخ، جہانگیر ترین،عمرایوب اور دیگر بھی ملاقات میں شریک تھے۔ ملاقات میں ملکی معاشی صورت حال سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ تاجر برادری معیشت کا اہم حصہ ہے، مل کر مسائل کا حل نکال لیں گے، صنعت کار، تاجرحکومت سے مل کر معاشی عمل کو تیز کریں۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ معیشت کی بحالی، استحکام کے لیے اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ چلنا ہوگا، ملک میں سرمایہ کاری آ رہی ہے، روزگارکے مواقع کھلنے والے ہیں، معاشی سرگرمیوں کا فروغ،غربت کا خاتمہ اولین ترجیح ہے۔

    بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کردیا، وزیراعظم

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کو نیب کا خوف تھا، بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کر دیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کی کارکردگی کو آپ کے سامنے رکھوں گا، ہماری معاشی ٹیم بر وقت بزنس کمیونٹی کے لیے میسر ہوگی، 2019 معاشی استحکام اور 2020 ترقی کا سال ہوگا۔

  • تاجروں کے لیے بڑی خوش خبری

    تاجروں کے لیے بڑی خوش خبری

    اسلام آباد: تاجروں کو شناختی کارڈ کی شرط اور فکس ٹیکس نظام کے نفاذ پر ریلیف دینے کے امکان کے بعد حکومت اور تاجر برادری کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور تاجروں میں ڈیڈ لاک پر درمیانی راستہ نکالنے پر اتفاق رائے متوقع ہے، جس کے بعد تاجر برادری احتجاج ختم کرسکتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی تاجروں پر فکس ٹیکس رجیم نافذ کرنے پر مشاورت مکمل ہوگئی، فکس ٹیکس سے ٹیکس ادائیگی میں موجودہ شرح کی نسبت15سے20گنا اضافہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق فکس ٹیکس کے نفاذ سے تاجروں سے ٹیکس وصولی ڈیڑھ سوارب تک ہوجائے گی، 150 مربع فٹ کی دکان یا ریٹیلر پر20سے25ہزار سالانہ ٹیکس لگانے کی تجویز پیش کی گئی۔

    برآمد کنندگان کی مالی وسائل سے متعلق مشکلات کا ازالہ کریں گے، عبدالحفیظ شیخ

    ’ٹیکس کی شرح دکان کی حیثیت، مقام اور دیگر معاملات دیکھ 50ہزار تک بڑھائی جاسکتی ہے، فکس ٹیکس رجیم میں شامل ہونے والے تاجر ستمبر سے دسمبر اپناٹیکس ادا کیا کریں گے‘۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ایک ہزار مربع گز سے زائد پر مشتمل دکان کو نارمل ٹیکس رجیم میں رجسٹر کیا جائے گا۔

    دوسری جانب مشیرخزانہ عبدالحفیظ نے کہا ہے کہ تاجروں کے ساتھ بہت اچھی میٹنگ ہوئی ہے، معاملے کو بہترانداز میں حل کرنا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں تاجر بھی خوش ہوں اور حکومت کے مقاصد بھی پورے ہوجائیں۔