Tag: تاجر دوست اسکیم

  • بجٹ 26-2025: تاجر دوست اسکیم ختم کرنے کی تجویز

    بجٹ 26-2025: تاجر دوست اسکیم ختم کرنے کی تجویز

    آئندہ ماہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ پیش کیا جانا ہے جس کے لیے تاجر دوست اسکیم ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نجی ٹیکس فرم تولہ ایسوسی ایٹس نے وفاقی حکومت کو آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تجاویز پیش کی ہیں۔ ان تجاویز میں تاجر دوست اسکیم ختم کرنے، تمام تاجروں پر ایک فیصد انکم ٹیکس عائد کرنے اور کیش ٹرانزیکشن کی حد 10 ہزار روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    نجی ٹیکس فرم تولہ ایسوسی ایٹس نے اپنی تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجر دوست اسکیم کے ذریعہ صرف 30 لاکھ روپے ٹیکس وصولی ہوئی جب کہ تنخواہ دار طبقہ نے اب تک 437 ارب روپے ٹیکس ادا کیا ہے۔

    مذکورہ فرم نے حکومت کو تاجروں سے متعلق نیا لائحہ عمل اپنانے کا مشورہ دیتے ہوئے نئے مالی سال میں تاجر دوست اسکیم ختم کر کے تمام تاجروں پر ایک فیصد انکم ٹیکس عائد کرے اور کیش ٹرانزیکشن کی حد 10 ہزار روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    فرم نے پالیسی ریٹ 11 فیصد کو صنعتی سرمایہ کاری میں بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے صنعتوں کے لیے زیر مارک اپ قرضے، برآمدات اور روزگار میں اضافے کی تجاویز دی ہیں۔

    نجی فرم نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی سے مہنگائی میں تین فیصد اضافے کا خدشہ ہے، اس لیے کرنسی کی قدر میں مزید کمی سے گریز کیا جائے۔

    فرم نے موجودہ مالی سال میں ایف بی آر کی ٹیکس آمدن ہدف سے ایک ہزار ارب روپےکم رہنےکا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے یہ بھی تجویز دی ہے کہ نفع نہ دینے والی کمپنیوں پر 5 سے 7.5 فیصد ایڈوانس ٹیکس لگانےکی تجویز دی گئی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/federal-development-budget-apcc-meeting/

  • ’’ہول سیلر، رٹیلر سے ٹیکس وصولی چیلنج ہے جسے حاصل کیا جائیگا‘‘

    ’’ہول سیلر، رٹیلر سے ٹیکس وصولی چیلنج ہے جسے حاصل کیا جائیگا‘‘

    کوآرڈینیٹر تاجر دوست اسکیم نے کہا ہے کہ ہول سیل، رٹیل سیکٹر سے ٹیکس وصولی چیلنج ہے جسے پوری کوشش کرکے حاصل کیا جائیگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف کوآرڈینیٹر تاجر دوست اسکیم نعیم میر اور رٹیلرز کے وفد کے درمیان سینٹرل سیکریٹریٹ میں گفتگو ہوئی، نعیم میر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہول سیل اور رٹیل سیکٹر سے ٹیکس کی وصولی ایک اہم چیلنج ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ریاست نے تاجروں کو 77 سال بڑے نازونعم سے پالا ہے، نخرے اٹھائے ہیں لیکن اب ریاست ان سے ٹیکس وصولی میں نہایت ہی سنجیدہ ہے۔

    کوآرڈینیٹر تاجردوست اسکیم نعیم میر نے مزید کہا کہ ٹیکس ادا نہ کرنے کا رواج نسل در نسل چلتا آرہا ہے جسے اب ہرصورت تبدیل ہونا ہے۔

    نعیم میر نے کہا کہ ملک ایک ایسے موڑ پر کھڑا ہے جہاں اس کے وسائل کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے، وسائل میں اضافہ تاجروں سے ٹیکس وصولی کے بغیر ممکن نہیں۔

  • ’’ایف بی آر کی لوگوں کو فائلر بنانے کی کیپسٹی نہیں‘‘

    ’’ایف بی آر کی لوگوں کو فائلر بنانے کی کیپسٹی نہیں‘‘

    صدر آل پاکستان انجمن تاجران سندھ اجمل بلوچ کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی لوگوں کو فائلر بنانے کی کیپسٹی نہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقہ دو قسم کا ہے ایک سرکاری اور دوسرا نجی شعبے کا طبقہ جو ٹیکس دے رہا ہے، تاجر دوست اسکیم لائی گئی تو بتایا گیا کہ نان فائلر کو فائلر بنایا جائے گا۔

    اجمل بلوچ نے بتایا کہ ہمیں کہا گیا تھا کہ نان فائلر1200روپے ٹیکس دے گا اور فائلر بن جائیگا اور باقاعدہ ٹیکس دہندہ بن جائے گا،63ہزار تاجر فائلر بنے جو ہماری ہدایت پر بنے۔

    انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی لوگوں کو فائلر بنانے کی کیپسٹی نہیں ہے، 6 ماہ میں صرف 50 سے 60 ہزارلوگوں کو رجسٹرڈ کر سکے ہیں، تاجر اپنی انکم پر ٹیکس دینا چاہتے ہیں۔

    صدر آل پاکستان انجمن تاجران سندھ نے کہا کہ بجلی کے کمرشل بل دینے والوں کو نوٹس بھیج کر ٹیکس نیٹ میں لایا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کا ہر تاجر فائلر ہو یا نان فائلر 10فیصد ٹیکس ادا کررہا ہے، ملک میں70 فیصد خرید و فروخت ختم ہوگئی ہے، اس وقت ملک کا زمیندار اور دکاندار سب پریشان ہیں۔

  • تاجر دوست اسکیم کیا ہے اور کتنی ضروری ہے؟ ماہرمعاشیات نے بتادیا

    تاجر دوست اسکیم کیا ہے اور کتنی ضروری ہے؟ ماہرمعاشیات نے بتادیا

    کراچی : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے تاجروں کو ٹیکس کے دائرہ کار میں شامل کرنے کیلئے تاجر دوست اسکیم متعارف کرائی گئی جس پر تاجر برادری نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

    تاجر برادری کی جانب سے کاروبار کے مقام کی بنیاد پر رجسٹریشن اور پیشگی ٹیکس کی ادائیگی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ دنوں کی گئی ہڑتال میں تمام تاجر ایک پلیٹ فام پر متحد ہوگئے۔

    اس حوالے سے تاجر برادی کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے جس انداز سے یہ اسکیم متعارف کرائی وہ سراسر نامناسب اور مروّجہ طریقہ کار کے خلاف ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر معاشیات ڈاکٹر خاقان نجیب نے تاجر دوست اسکیم سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے بھی یہی اسکیم متعارف کرانے کی کوشش کی تھی لیکن تاجروں نے ہڑتال کرکے اسے مسترد کردیا تھا اب پھر وہی کوشش کی جارہی ہے۔

    ڈاکٹر خاقان نجیب نے بتایا کہ پاکستان میں تقریباً 32 سے 35 لاکھ تاجروں میں 3 لاکھ رجسٹرڈ ہیں ان میں سے ڈیڑھ لاکھ ایسے ہیں جو باقاعدہ اپنا انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں، اور جن 32 لاکھ تاجروں کو رجسٹرڈ کرنا تھا ان میں سے صرف 60 ہزار رجسٹرڈ ہوسکے اور صرف 200نے ٹیکس ادا کیا۔

    ماہر معاشیات کے مطابق حکومت نے ٹیکس کو فکس کرنے کا جو فارمولا بیان کیا ہے اس میں لچک یا اعتراض کیا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ٹرن اوور کے بجائے ایک فکس ٹیکس کا اجراء کیا اس میں یقیناً کچھ کمی بیشی بھی ہوگی، ہول سیل سیکٹر اور شعبہ زراعت کو ہر صورت میں ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا ورنہ ملک چلانے کیلیے پھر سے قرضہ مانگنا پڑے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ حکومت کو تمام اسٹیک پولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر معاملات کو حل کرنا ہوگا۔ بدقسمتی سے پاکستان میں نو ہزار ارب روپے کا لین دین نقد رقم کی صورت میں کیا جاتا ہے۔جسے نان بینکنگ کیش اینڈ سرکولیشن (سی آئی سی) کہتے ہیں۔

    عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ اپ گریڈ کرنے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ابھی بھی یہ ہائی رسک کٹیگری ہے اس سے ہم کوئی انوسٹمنٹ کٹیگری میں نہیں آگئے ہیں۔ بس یہی کہا جاسکتا ہے کہ معاشی لحاظ سے تھوڑی سی سپورٹ مل جائے گی۔

    واضح رہے کہ تاجر ​​دوست اسکیم ایک رضاکارانہ ٹیکس وصولی کا اقدام ہے جسے حکومت پاکستان نے رواں سال مارچ میں شروع کیا تھا۔

    اس اسکیم کا مقصد غیر رجسٹرڈ کاروبار کو ٹیکس کے موجودہ نظام میں ضم کرنا تھا، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے لازمی قرار دی گئی اس اسکیم سے سالانہ 400 سے 500 ارب روپے کی آمدنی متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ ترجمان فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ تمام غیر رجسٹرڈ ہول سیلرز، ریٹیلرز، ڈیلرز اور تمام دکاندار تاجر دوست اسکیم کے تحت 30 اپریل 2024 تک رجسٹر ہوں، انہوں نے کہا کہ پہلے سے رجسٹرڈ دکانداروں کو اسکیم کے لیے دوبارہ رجسٹر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

  • نان فائلرز کے لئے ‘آسان ٹیکس ریٹرن فارم’ جاری

    نان فائلرز کے لئے ‘آسان ٹیکس ریٹرن فارم’ جاری

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے نان فائلرز کے لئے آسان ٹیکس ریٹرن فارم جاری کردیا، فارم پُر کریں اور فائلر بن جائیں۔

    چیف کوآرڈینیٹر تاجر دوست اسکیم نعیم میر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آسان ٹیکس ریٹرن فارم تاجر دوست اسکیم کے تحت جاری کیا گیا ہے تاکہ نان فائلرز آسان ٹیکس ریٹرن فارم پُر کریں اور فائلر بن جائیں۔

    نعیم میر کا کہنا تھا کہ تاجر پرچیز پر ودہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی سے پریشان تھے، اب آسان ٹیکس ریٹرن کے ذریعے فائلر بنتے ہی 236 G اور 236 H کا ٹیکس 2فیصد اور 2.5 فیصد کی شرح سے کم ہوکر بلترتیب 0.1 فیصد اور 0.5 فیصد ہوجائے گا جو ایڈجسٹ ایبل ہوگا۔

    چیف کوآرڈینیٹر نے بتایا کہ تاجر دوست اسکیم کے تحت وصول کیا گیا ایڈوانس ٹیکس بھی ایڈجسٹ ایبل ہوگا، غلط فہمی دور کر لی جائے کہ یہ مینیمم ایڈوانس ٹیکس ہے جو لازمی ادا کرنا ہوگا، ایسا ہر گز نہیں یہ ایڈوانس ٹیکس بھی بجلی کے بلوں و دیگر کے ایڈوانس ٹیکسز ہی کی طرح ایڈجسٹ ایبل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آسان ٹیکس ریٹرن میں ٹریڈر اپنا بینک اکاونٹ نمبر درج کرے گا اور اس بینک اکاونٹ میں ریفنڈ کی رقم خودکار طریقے سے واپس مل جائے گی۔

    مزید یہ کہ آسان ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کی گئی آمدن پر نارمل ٹیکس سلیب اپلائی ہوگا اور خودکار طریقے سے ٹریڈر کا واجب الادا ٹیکس بتا دیا جائے گا، تاجر کے کم سے کم اثاثہ جات کا اظہار بھی ٹیکس ریٹرن میں ممکن ہوگا۔

    نعیم میر کا کہنا تھا کہ اب ہم اب وعدوں کی تکمیل کی جانب بڑھ رھے ہیں ، تاجر بھی احتجاج کا راستہ چھوڑیں اور مزاکرات کی میز پر آجائیں ، یہ ہم سب کا ملک ھے اور ہم نے ملکر ہی چلانا ہے۔

  • حکومت تاجر دوست اسکیم میں ترمیم کیلئے تیار ہے، ذرائع ایف بی آر

    حکومت تاجر دوست اسکیم میں ترمیم کیلئے تیار ہے، ذرائع ایف بی آر

    حکومت تاجر دوست اسکیم کے ایس آراو میں ترمیم کیلئے تیار ہے، تاجروں پر بہت کم شرح سے ایڈوانس انکم ٹیکس لگایا گیا۔

    تاجر دوست اسکیم اور بجلی بلوں میں اضافی ٹیکس کیخلاف تاجروں کی ہڑتال کی کال کے بعد ذرائع ایف بی آر نے بتایا ہے کہ حکومت تاجر دوست اسکیم میں ترمیم کیلئے تیار ہے، ایس آر او میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے گا۔

    ملک کی دونوں بڑی تاجرتنظیموں نے ایف بی آر سے مذاکرات سے انکار کردیا ہے، مرکزی انجمن تاجران اور تنظیم تاجران پاکستان نے کل شٹر ڈاون ہڑتال کا اعلان کررکھا ہے۔

    ذرائع ایف بی آر نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آرکی دعوت کے باوجود تاجرمذاکرات میں نہیں آئے، چھوٹے تاجروں کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دینے کی ترمیم مسودے میں شامل ہے،

    انکم ٹیکس گوشوارے کا فارم سادہ اور آسان اردو زبان میں جاری کیا جائےگا، 10 کروڑ روپے سالانہ ٹرن اوور پر سیلز ٹیکس کا اطلاق نہ کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    ذرائع نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے تاجروں کیلئے انکم ٹیکس ٹیبل میں ترمیم کا امکان ہے۔

  • تاجر دوست اسکیم کے تحت دکانداروں سے ماہانہ 60 ہزار ایڈوانس ٹیکس طلب!

    تاجر دوست اسکیم کے تحت دکانداروں سے ماہانہ 60 ہزار ایڈوانس ٹیکس طلب!

    کراچی: تاجر دوست اسکیم کے تحت دکانداروں سے ماہانہ 60 ہزار روپے ایڈوانس ٹیکس طلب کرلیا گیا، تاجر نوٹس سے پریشان ہوگئے۔

    شہر قائد میں دکانداروں کو تاجر دوست اسکیم کے تحت نوٹسزجاری کردیے گئے ہیں، دکانداروں سے ایڈوانس ٹیکس کی مد میں ماہانہ بنیادوں پر 60 ہزار روپے دینے کو کہا گیا ہے، جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ہر ماہ 15 تاریخ تک اسکیم کے تحت 60 ہزار ایڈوانس ٹیکس کی ادائیگی کی جائے۔

    ایف بی آر کے ریجنل ٹیکس آفس کراچی کی جانب سے تاجروں، دکانداروں کو نوٹسزجاری کیے گئے ہیں، لیاقت آباد، الیکٹرونکس مارکیٹ سمیت دیگر مارکیوں کے تاجر نوٹسز سے پریشان ہیں۔

    تاجر برادری کی جانب سے تاجر دوست اسکیم کے تحت 60 ہزار روپے ایڈوانس ٹیکس کی ادائیگی نہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ صدر انجمن تاجران اجمل بلوچ نے اعلان کیا ہے کہ تاجر دوست ٹیکس اسکیم کے نام پر ایڈوانس ٹیکس ادا نہیں کریں گے۔

    اجمل بلوچ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ تاجر دوست کے نام سے بنائی جانے والی اسکیم تاجر دشمن ثابت ہوئی، ایڈوانس انکم ٹیکس ویلویشن ٹیبل کسی صورت قبول نہیں، انکم ٹیکس انکم پر لاگو ہوتا ہے اس کے علاوہ کسی فارمولے کو نہیں مانتے۔

    انھوں نے کہا کہ تاجر پہلے ہی بجلی بلوں میں 10 فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس ادا کر رہے ہیں، 2 بار ایڈوانس انکم ٹیکس کسی صورت ادا نہیں کریں گے، بجلی کے بلوں نے تاجر برادری کا بھر کس نکال رکھا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے تاجروں کو حکومت کے خلاف سڑکوں پر لانے کا بندوبست کر دیا ہے، ٹیکس ویلویشن ٹیبل کا قانون واپس نہ لیا گیا تو شٹر ڈاؤن کا اعلان کر دیں گے۔

  • تاجر دوست اسکیم کیا ہے اور آپ کے لئے کیا جاننا ضروری ہے؟

    تاجر دوست اسکیم کیا ہے اور آپ کے لئے کیا جاننا ضروری ہے؟

    تاجر دوست اسکیم کے حوالے سے دکاندار اور ہول سیلرز حضرات کو کیا جاننا ضروری ہے، اس سے متعلق تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

    تمام ہول سیلرز، ریٹیلرز، ڈیلرز مثلاً جنرل اسٹورز، میڈیکل اسٹورز، فرنیچر اور تزین و آرائش کی دُکانیں اور تمام دُکانیں اس اسکیم میں شامل ہیں، یہ اسکیم تمام تاجر افراد کے لیے ہے ماسوائے کمپنیوں اور نیشنل اور انٹرنیشنل چین اسٹورز کے جو ایک سے زیادہ شہروں میں واقع ہیں۔

    اگر کوئی دکاندار انکم ٹیکس میں پہلے سے رجسٹرڈ ہے تو اسے دوبارہ تاجر دوست اسکیم میں رجسٹریشن کی ضرورت نہیں، ایسے ہول سیلرز اور دکاندارتاجر دوست اسکیم میں رجسٹرڈ شمار کیے جائیں گے۔

    ایسے تاجر حضرات جو پہلے سے رجسٹرڈ ہیں اور اپنا انکم ٹیکس ریٹرن بھی جمع کرواتے ہیں تو انھیں بھی دوبارہ رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہوگی، البتہ تمام دکانداروں اور تاجروں کو یکم جولائی 2024 سے ماہانہ ایڈوانس انکم ٹیکس اسی تاجر دوست اسکیم کے تحت جمع کروانا ہوگا۔

    دکاندار یا تاجر کو اس اسکیم کے تحت ماہانہ ایڈوانس ٹیکس دینا ہوگا، جو تاجر سہ ماہی ایڈوانس انکم ٹیکس دینے کے پابند ہیں وہ اپنا سہ ماہی انکم ٹیکس جمع کرواتے وقت تاجر دوست اسکیم میں دیا گیا ٹیکس ایڈجسٹ کروا سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ ترجمان ایف بی آر بختیار محمد نے پچھلے مہینے تک تاجردوست اسکیم میں رجسٹریشن کرانے والے تاجروں کی تفصیلات بتائیں تھیں، ان کا کہنا تھا کہ اب تک 53 ہزار 426 تاجروں نے رجسٹریشن کرالی ہے۔

    ترجمان ایف بی آر نے بتایا تھا کہ کراچی میں 7 ہزار 312 تاجروں نے رجسٹریشن کرائی ہے جبکہ لاہور میں 19 ہزار 955 اور راولپنڈی میں 8 ہزار سے زائد تاجر رجسٹرڈ ہوئے۔

    اس کے علاوہ پچھلے ماہ تک اسلام آباد میں 4 ہزار 822، پشاور میں 4 ہزار 531 اور کوئٹہ میں 2 ہزار 816 تاجر رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔

  • تاجر دوست اسکیم : اب تک کتنے ہزار تاجروں نے رجسٹریشن کرائی؟

    تاجر دوست اسکیم : اب تک کتنے ہزار تاجروں نے رجسٹریشن کرائی؟

    اسلام آباد :ترجمان ایف بی آر بختیار محمد نے تاجردوست اسکیم میں اب تک رجسٹریشن کرانے والے تاجروں کی تفصیلات بتادیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ایف بی آر بختیار محمد نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاجر دوست اسکیم میں تاجروں کی رجسٹریشن جاری ہے، اب تک 53ہزار 426 تاجروں نے رجسٹریشن کرالی ہے۔

    ترجمان ایف بی آر نے بتایا کہ کراچی میں 7ہزار 312 تاجروں نے رجسٹریشن کرائی جبکہ لاہور19ہزار955،راولپنڈی میں 8ہزارسےزائد رجسٹرڈ ہوئے۔

    اس کے علاوہ اسلام آباد میں 4ہزار 822، پشاورمیں4ہزار531تاجر ، کوئٹہ میں 2ہزار816 تاجر رجسٹر کیے گئے۔

  • تاجر دوست اسکیم :  کراچی کے تاجروں نے بھی خبردار کردیا

    تاجر دوست اسکیم : کراچی کے تاجروں نے بھی خبردار کردیا

    کراچی : کراچی کے تاجروں نے بھی تاجر دوست اسکیم پر خبردار کردیا اور کہا ایف بی آرنمائندے مارکیٹ نہ آئیں ورنہ ذمہ دار خود ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق تاجر دوست اسکیم پر آل کراچی تاجر اتحاد کا ردعمل آگیا، تاجررہنماعتیق میر نے کہا کہ ملک گیرہڑتال سمیت احتجاج کاآپشن ہے، رواں ہفتے مشاورت کے بعد احتجاج اورہڑتال کا فیصلہ ہوگا۔

    عتیق میر کا کہنا تھا کہ مہینے کا 60 ہزار کمانے والی دکانیں 60 ہزار کیسے ادا کریں گی۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ ٹیکس ویلیوایشن ٹیبل مستردکرتےہیں،ایف بی آرنمائندے مارکیٹ نہ آئیں، مارکیٹوں میں آنے سے حالات خراب ہوئے تو ذمہ دارایف بی آر ہوگا۔

    گذشتہ روز صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے اسکیم کے تحت جاری ویلوایشن مسترد کردیا تھا۔

    صدر آل پاکستان انجمن تاجران نے کہا تھا کہ ایف بی آر فوری طور پر ایس آر او واپس لے، اگر ایس آر او واپس نہ لیا گیا تو ملک بھر میں شٹرڈاؤن کا اعلان کریں گے۔