Tag: تاجکستان

  • تاجکستان کی جیل میں داعش قیدیوں کی ہنگامہ آرائی، 32 افراد ہلاک

    تاجکستان کی جیل میں داعش قیدیوں کی ہنگامہ آرائی، 32 افراد ہلاک

    دوشنبے: تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے کی جیل میں داعش قیدیوں کی ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں سیکیورٹی گارڈز سمیت 32 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جیل میں ہونے والے فسادات میں تین جیلرز اور 5 قیدیوں سمیت 32 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے ہیں، ہنگامہ آرائی کے بعد جیل میں مزید نفری طلب کرلی گئی۔

    تاجکستان کی وزارت انصاف کے مطابق قیدیوں کے درمیان ہونے والے فسادات میں تیز دھار آلے استعمال کیے گئے۔

    حکام کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران 24 قیدیوں کو ہلاک کردیا جس کے بعد جیل میں صورت حال پر قابو پالیا گیا ہے، اس جیل میں قید زیادہ تر قیدی داعش جنگجو ہیں۔

    مزید پڑھیں: تاجکستان میں مسلح افراد کا حملہ، 4 غیرملکی سیاح ہلاک

    وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ جیل میں جھگڑا داعش کمانڈر بیخروز گلمورود کے گروہ نے شروع کیا، بیخروز گلمورود تاجک اسپیشل فورس کے کرنل گلمورود کے بیٹے ہیں جنہوں نے 2015 میں داعش میں شمولیت اختیار کی تھی اور شام میں جھڑپ کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ تاجکستان حکومت نے شدت پسند تنظیموں سے علیحدگی اختیار کرنے والے جنگجوؤں کے لیے عام معافی کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں بھی تاجکستان کی ایک جیل میں قیدیوں کے درمیان ہونے والے تصادم کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی، تصادم کے نتیجے میں درجنوں قیدی ہلاک ہوگئے تھے۔

  • آرمی چیف سے تاجکستان کے وزیر دفاع کی ملاقات

    آرمی چیف سے تاجکستان کے وزیر دفاع کی ملاقات

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے تاجکستان کے وزیر دفاع جنرل شیر علی مرزو نے ملاقات کی، ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق تاجکستان کے وزیر دفاع جنرل شیر علی مرزو نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے انہوں نے ملاقات کی۔

    ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ تاجکستان پاکستان کا دوست ملک ہے، باہمی تعاون سے خطے میں امن و استحکام کو تقویت ملے گی۔

    تاجک وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کا کردار قابل قدر ہے۔

    وزیر خارجہ سے ملاقات

    آرمی چیف سے ملاقات کے بعد تاجکستان کے وزیر دفاع وزارت خارجہ پہنچے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تاجک وزیر دفاع کا خیر مقدم کیا۔

    تاجک وزیر دفاع اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے درمیان ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات، سیاسی و عسکری تعاون سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دو طرفہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وزیر دفاع کے دورے سے تعلقات اور عسکری تعاون مزید مستحکم ہوگا۔

    تاجک وزیر دفاع نے کہا کہ علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان تجارتی، اقتصادی، سفارتی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق ہوا۔

    ملاقات میں دو طرفہ عسکری تعلقات کی موجودہ نوعیت پر اطمینان کا اظہار بھی کیا گیا جبکہ پاکستان کی جانب سے تاجکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کل تاجکستان روانہ ہوں گے،ذرائع

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کل تاجکستان روانہ ہوں گے،ذرائع

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کل دورے پر تاجکستان روانہ ہوں گے ، جہاں وہ دوشنبے میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کل 2 روزہ دورے پر تاجکستان روانہ ہوں گے، جہاں شاہ محمود قریشی دوشنبےمیں شنگھائی تعاون تنظیم اجلا س میں شرکت کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کےحکومتی سربراہان کااجلاس11،12نومبرکو ہوگا ، جنرل اسمبلی کے بعد پہلاموقع ہوگا، جہاں بھارتی ہم منصب بھی موجود ہوں گی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی جمعہ کی شام کو وطن واپس پہنچ جائیں گے۔

    یاد رہے اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 10 دوزہ دورے پر امریکا گئے تھے،وزیر خارجہ نے دورہ امریکا کے دوران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا اور چالیس سے زائد ممالک کے وفود سے ملاقاتیں کیں۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں بھارت کو خبردارکیا تھا کہ وہ پاکستان کے صبر کا امتحان نہ لے۔

    شاہ محمود قریشی نے بھارت کومنہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کو بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے۔

    پاکستانی وزیرخارجہ نے امریکی صدر سے بھی غیرسمی ملاقات کی تھی ، وزیرخارجہ نے صدرٹرمپ کو یہ پیغام پہنچایا کہ پاکستان دیرینہ تعلقات کا ازسرنوآغاز چاہتا ہے، صدر ٹرمپ نے پاکستان اور امریکا کے تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا۔

    مزید پڑھیں : وزیرخارجہ دورہ امریکا مکمل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

    دورے کے دوران شاہ محمود اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے درمیان ہونے والی ملاقات میں پاک امریکا تعلقات اور علاقائی معاملات سے متعلق باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی تھی۔

    اس سے قبل پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی امریکا کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے رکن سینیٹر کوری سے بھی ملاقات ہوئی تھی جس میں پاک امریکا تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سینیٹر کوری بوکر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تبدیلی خطے میں امن کی نوید ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔

    روانگی سے قبل پاکستانی سفارتخانے میں پریس بریفنگ میں وزیر خارجہ نے بتایاکہ امریکا سے پرامید ہوکر پاکستان جارہا ہوں، پاکستان خطہ میں امن واستحکام چاہتا ہے،پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف بہت زیادہ قربانیاں دیں ، قیام امن کیلئے پاکستان کی قربانیوں کو سراہا جانا چاہئے۔

  • آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سرکاری دورے پر تاجکستان پہنچ گئے

    آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سرکاری دورے پر تاجکستان پہنچ گئے

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ تین روزہ سرکاری دورے پر تاجکستان پہنچ گئے، ایئر پورٹ پر آرمی چیف کا تاجک وزیردفاع نے پرتپاک استقبال کیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تین روزہ دورے پر تاجکستان پہنچ گئے ہیں جہاں وہ 4 ملکی کاونٹرٹیررازم کوآرڈینیشن فورم میں شرکت کریں گے۔

    فورم میں علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ آرمی چیف نے تاجکستان پہنچنے پر تاجک وزیردفاع سے ملاقات کی۔

    اس کے علاوہ آرمی چیف نے چین کےچیف آف جوائنٹ اسٹاف سے بھی ملاقات کی ہے، جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق چار ملکی انسداد دہشت گردی فورم میں پاکستان، چین، تاجکستان، افغانستان کے حکام بھی شریک ہونگے، فورم میں انسداد دہشت گردی کیلئےتعاون اورمتعلقہ امورپرمشاورت ہوگی۔

  • پاکستان اور تاجکستان کے درمیان کئی یادداشتوں پر دستخط

    پاکستان اور تاجکستان کے درمیان کئی یادداشتوں پر دستخط

    دو شنبے: وزیر اعظم میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان اور تاجکستان تاریخی اور ثقافتی رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف آج صبح 2 روزہ دورے پر تاجکستان پہنچے جہاں تاجک صدر امام علی رحمانوف نے ان کا استقبال کیا۔

    بعد ازاں پاکستان اور تاجکستان کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں وزیر اعظم نواز شریف اور تاجک صدر نے شرکت کی۔

    دونوں ممالک کے درمیان زرعی یونیورسٹی راولپنڈی سمیت دیگر منصوبوں کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔

    وزیر اعظم کی تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ جموں و کشمیر سمیت تمام دیرینہ تنازعات کے پر امن حل کا خواہاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے کنٹرول لائن پر کشیدگی بڑھائی اور بھارتی فوج نے بارہا جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

    مشترکہ نیوز کانفرنس

    بعد ازاں تاجک صدر کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم تاجکستان کے ساتھ تعلقات کو مختلف شعبوں میں وسعت دینا چاہتے ہیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع ہیں۔

    انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کے لیے تاجکستان کی حمایت پر شکریہ بھی ادا کیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تاجکستان کے ساتھ باہمی تجارتی حجم 50 ملین ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کاسا 1000 بجلی منصوبے کو اہمیت دیتا ہے جس کی وجہ سے دو طرفہ تعلقات میں مزید اضافہ ہوا۔ پاکستان میں اقتصادی راہداری منصوبے سے خطے میں رابطے بڑھیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ، سڑکیں اور ریلوے نیٹ ورک تاجکستان کو بہترین راستہ فراہم کرتے ہیں جبکہ پاکستان، تاجکستان، قازقستان، کرغزستان میں ٹریفک ٹرانزٹ معاہدہ اہم ہے جس کی وجہ سے خطے میں مواصلاتی اور معاشی رابطے مزید بڑھیں گے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان دفاعی امور پر مل کر کام کر رہے ہیں جبکہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں تاہم دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے پاکستان نے آپریشن ردالفساد، ضرب عضب کی کامیابی کے لیے قومی لائحہ عمل تشکیل دیا گیا جس کے خاطر خواہ نتائج ملے۔


  • معدومی سے بال بال بچنے والے 5 جانور

    معدومی سے بال بال بچنے والے 5 جانور

    جانوروں کا شکار، فضائی و آبی آلودگی، ان کی پناہ گاہوں کا ختم ہونا اور موسموں میں تغیر یعنی کلائمٹ چینج، یہ تمام وہ عوامل ہیں جو انسان کے تخلیق کردہ ہیں اور ان کی وجہ سے دنیا میں موجود جانور بے شمار خطرات کا شکار ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری کائنات میں اس سے قبل 5 عظیم معدومیاں وقوع پذیر ہو چکی ہیں اور ہم بہت تیزی سے چھٹی عظیم معدومی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ان کے مطابق زمین پر موجود جنگلی حیات کی 75 فیصد آبادی کے بہت جلد خاتمے کا خدشہ ہے۔

    ان جانوروں کو درجہ حرارت میں اضافے اور ان کی رہائش گاہوں جیسے جنگلات وغیرہ میں کمی کا سامنا ہے جبکہ انسانوں کی جانب سے بے تحاشہ شکار ان کی آبادی کو کم کرتا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: کیا ہم جانوروں کو معدومی سے بچا سکیں گے؟

    کچھ عرصہ قبل موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کے باعث آسٹریلیا میں پائے جانے والے ایک چوہے کی نسل معدوم ہوچکی ہے اور یہ پہلا ممالیہ ہے جو موسم کی وجہ سے اپنے خاتمے کو پہنچا۔

    تاہم کچھ جانور ایسے ہیں جنہیں انسانوں ہی نے خاتمے سے بچانے کے لیے کوششیں کیں اور ان کوششوں کے باعث یہ معدومی کے خطرے سے باہر نکل آئے۔ اب ان کی آبادی خطرے کا شکار ضرور ہے، تاہم انہیں بالکل معدومی کا خدشہ نہیں ہے۔

    :پاکستان کا قومی جانور ۔ مارخور

    markhor

    پاکستان کا قومی جانور مار خور کچھ عرصہ قبل تک اپنی بقا کے خطرے سے دو چار تھا۔ مارخور پاکستان اور چین سمیت مغربی ایشیا کے کئی ممالک میں پایا جاتا ہے۔

    اس کی آبادی میں کمی کی سب سے بڑی وجہ اس کا بے دریغ شکار ہے جو اس کے سینگ کے لیے کیا جاتا ہے۔ یہ سینگ چین کی قدیم دوائیوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی آبادی میں کمی کی ایک اور وجہ ٹرافی ہنٹنگ بھی ہے۔ اس مقابلے میں جیتنے والے کو کسی جانور (عموماً مارخور) کا سر انعام میں دیا جاتا ہے۔

    نوے کی دہائی میں اس جانور کی آبادی میں 70 فیصد کمی واقع ہوگئی تھی جس کے بعد ہنگامی بنیادوں پر اس کی حفاظت کے لیے اقدامات اٹھائے گئے۔ پاکستان میں مقامی قبیلوں کو تربیت دی گئی کہ وہ اپنے علاقوں میں مار خور کی حفاظت کریں اور اس کے شکار سے گریز کریں۔

    پاکستان میں اس جانور کے لیے اٹھائے جانے والے حفاظتی اقدامات نے تاجکستان کو بھی متاثر کیا اور وہاں رہنے والے قبائل نے بھی اس کا شکار کرنے کے بجائے اس کی حفاظت کرنا شروع کی۔

    :امریکا کی ننھی لومڑیاں

    fox

    امریکا کے فش اینڈ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے مطابق کیلیفورنیا میں پائی جانے والی لومڑیوں کی ایک قسم، جن کا قد چھوٹا ہوتا ہے اور انہیں ننھی لومڑیاں کہا جاتا ہے، گزشتہ برس معدومی کے خطرے سے باہر نکل آئیں۔

    ماہرین کے مطابق اگلے ایک عشرے تک اس لومڑی کی 50 فیصد آبادی ختم ہونے کا خطرہ تھا۔ یہ لومڑی نوے کی دہائی میں ’کینن ڈسٹمپر‘ نامی بیماری کے باعث اپنی 90 فیصد سے زائد نسل کھو چکی تھی۔ کینن ڈسٹمپر کتوں اور لومڑیوں کو لگنے والی ایک بیماری ہے جس کا تاحال کوئی خاص سبب معلوم نہیں کیا جاسکا ہے۔

    حکام کے مطابق ان لومڑیوں کے تحفظ کے لیے ان کی پناہ گاہوں میں اضافے اور ویکسینیشن کے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے۔ ان لومڑیوں کو سؤر کی جانب سے بھی شکار کا خطرہ تھا جس کا حل ماہرین نے یوں نکالا کہ سؤروں کو اس علاقہ سے دوسری جگہ منتقل کردیا گیا۔

    ان اقدامات کے باعث اس لومڑی کی آبادی میں اضافہ شروع ہوا اور بالآخر یہ معدومی کی زد سے باہر نکل آئیں۔

    :افریقی جنگلات کا اہم حصہ ۔ گوریلا

    gorilla

    عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این کے مطابق افریقی جنگلی حیات کا اہم حصہ گوریلا کی آبادی میں پچھلی 2 دہائیوں میں خطرناک حد تک کمی آگئی تھی جس کے بعد آئی یو سی این نے اسے خطرے کا شکار جانوروں کی فہرست سے نکال کر شدید خطرے کا شکار جانوروں کی فہرست میں ڈال دیا ہے۔ یہ درجہ معدومی سے قبل کا آخری درجہ ہے۔

    صرف براعظم افریقہ میں پایا جانے والا گوریلا مغربی افریقہ کے متعدد ممالک کے جنگلات میں رہتا ہے اور ماہرین کے مطابق گوریلاؤں کی آبادی میں کمی کی سب سے بڑی وجہ ان افریقی ممالک میں ہونے والی خانہ جنگیاں ہیں جس کے باعث گوریلا کے زیر رہائش جنگلات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

    تاہم گوریلا کی ایک قسم پہاڑی گوریلا کی آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ماحولیات یو این ای پی کے مطابق ان گوریلاؤں کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں جو بار آور ہو رہے ہیں۔

    :سائبیرین چیتا

    tiger

    سائبیرین چیتا جسے امور ٹائیگر بھی کہا جاتا ہے مشرقی ایشیائی مقامات پر پایا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک زمانے میں یہاں بے شمار چیتے تھے۔ لیکن پھر 90 کی دہائی میں ان کی موجودگی کے آثار ختم ہوگئے جس سے یہ اندیشہ پیدا ہوا کہ ہم اس جانور کو کھو چکے ہیں۔

    تاہم کچھ عرصہ قبل آئی یو سی این نے چین اور روس میں حفاظتی پروگرام شروع کیے جن کے باعث ان کی آبادی میں اضافہ ہونے لگا۔ اس وقت دنیا بھر میں 400 سائبیرین چیتے موجود ہیں۔

    :کاکاپو طوطا

    kakapo

    نیوزی لینڈ کو صدیوں سے اپنا مسکن بنائے کاکاپو طوطا 90 سال تک زندہ رہ سکتا ہے۔ یہ منفرد طوطا انسانوں کی جانب سے بے تحاشہ شکار کے باعث اپنے خاتمے کے دہانے پر پہنچ چکا تھا۔

    سنہ 1970 میں جب ان کے تحفظ پر کام شروع کیا گیا تو یہ مشکل سے درجن بھر تعداد میں تھے اور وہ بھی سب نر تھے۔ تکنیکی طور پر یہ نسل معدوم ہوچکی تھی۔

    لیکن پھر نیوزی لینڈ کے جنوبی ساحل کے قریب ایک جزیرے پر 4 مادہ طوطیاں دیکھی گئیں۔ انہیں فوری طور پر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا اور ان کی دیکھ بھال شروع کردی گئی۔ آہستہ آہستہ ان کی آبادی میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا اور اب یہ طوطا بھی ایک مستحکم تعداد میں موجود ہے۔

  • ہجرت اور جدائی کا دکھ

    ہجرت اور جدائی کا دکھ

    جان بچانے کے لیے ہجرت کرنا تو ایک معلوم عمل ہے، یا روزگار میں اضافے کے لیے دوسرے شہروں میں جانا بھی ایک معمولی بات ہے۔ لیکن ایسی ہجرت کہ اپنے پیاروں کو پیچھے چھوڑ دیا جائے اور پلٹ کر ان کی خبر نہ لی جائے، ایک انسانی المیہ ہی کہلائے گا۔

    ایسے ہی ایک انسانی المیے کا شکار وسطی ایشیا کا ملک تاجکستان بھی ہے جہاں لاکھوں خواتین اپنے شوہروں کے ہوتے ہوئے بھی بے سہارا ہیں اور بے بسی و پسماندگی کی زندگی گزار رہی ہیں۔

    مہاجر کیمپ کی خواتین کا معاشی خوشحالی کا سفر *

    وسط ایشیا کا سب سے چھوٹا ملک تاجکستان سوویت یونین سے علیحدگی کے بعد سے ہی غربت کا شکار اور بلند ترین بے روزگاری کی شرح والا ملک ہے۔

    صرف 8 لاکھ اور 74 ہزار سے کچھ ہی زائد آبادی والے اس ملک کی بیشتر آبادی تاجکستان سے باہر رہائش پذیر ہے۔ مختلف ممالک میں رہنے اور کام کرنے والے یہ افراد مجموعی طور پر ایک کثیر رقم ملک میں بھیجتے ہیں جو تاجکستان کی جی ڈی پی کا 47 فیصد حصہ بنتا ہے۔

    tajik-5

    اس وقت دنیا بھر میں آباد تاجکوں کی 90 فیصد آبادی روس میں مقیم ہے۔ پوری دنیا میں موجود تاجک، تاجکستان کی کل مرادنہ آبادی کا ایک تہائی فیصد ہیں اور ان کی عمریں 20 سے 39 سال کے قریب ہیں۔

    گویا تاجکستان میں اب صرف خواتین ہیں، بچے اور بوڑھے جو اگر اس قابل نہیں کہ اپنی زندگی کی گاڑی کھینچ سکیں تو نہایت ہی قابل رحم زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

    دنیا بھر میں چونکہ تاجک مزدوروں کی خدمات نہایت ارزاں ہیں لہٰذا بیرون ملک ان کا بری طرح استحصال کیا جاتا ہے۔ ان کی تنخواہ اس قابل نہیں ہوتی کہ یہ اسے گھر والوں کو بھیج سکیں، یا اگر بھیجتے بھی ہیں تو وہ نہایت قلیل ہوتی ہے۔

    چھٹی لے کر گھر آنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا، چنانچہ ان مزدوروں کے اہلخانہ خاص طور پر بیوی اور بچے باپ اور شوہر کے ہوتے ہوئے بھی بے سہارا اور تنہا زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

    دیہی خواتین کی زندگی میں آنے والی انقلابی تبدیلی *

    انہی میں سے ایک خاتون تشبکووا بھی ہیں جن کا شوہر انہیں چھوڑ کر روس جاچکا ہے، اور انہیں قطعی اس کی امید نہیں کہ وہ اسے دوبارہ دیکھ بھی سکیں گی۔

    وہ بتاتی ہیں، ’10 سال قبل ہم نے محبت کی شادی کی تھی۔ صرف ایک سال بعد میرا شوہر مجھے چھوڑ کر انجانے سفر پر روانہ ہوگیا جس کے بعد سے وہ اب تک پلٹ کر نہیں آیا‘۔

    تشبکووا نے یہ عرصہ نہایت پریشانی میں گزارا۔ زندگی گزارنے کا کوئی آسرا ان کے پاس نہیں تھا۔ اس پر شوہر کی جدائی کا غم اور دوبارہ نہ ملنے کی اذیت بقول ان کے، انہیں کھا رہی تھی۔

    خواتین بے چینی کا شکار کیوں ہوتی ہیں؟ *

    تشبکووا شدید ڈپریشن کا شکار تھیں اور زیادہ تر وقت اپنے گھر میں ہی گزارتیں جہاں کئی کئی وقت کا فاقہ ان کے ساتھ ہوتا۔

    اور صرف ایک تشبکووا ہی نہیں، ان جیسی لاکھوں خواتین تھیں جو اسی صورتحال کا شکار تھیں۔ عالمی اداروں کے مطابق ڈھائی لاکھ کے قریب خاندان اور خواتین اپنے مردوں کے باہر جانے کے بعد بے سہارا تھیں اور خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی تھیں۔

    عورت کے اندرونی کرب کے عکاس فن پارے *

    پھر ان خواتین کے لیے اقوام متحدہ کی مدد غیبی امداد کی صورت آئی۔

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے خواتین یو این وومین نے، جو دنیا بھر میں مشکلات کا شکار خواتین کو آسانیاں فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے، ان تاجک خواتین کو ان کے پاؤں پر کھڑا کرنے کا بیڑا اٹھایا۔

    تاجکستان کی روایات کی بدولت یہ خواتین نہ تو زیادہ خواندہ تھیں، نہ ہی ہنر مند اور نہ ہی اس قدر بااعتماد کہ باہر جا کر حالات کا مقابلہ کرسکتیں۔ یو این وومین نے تاجک معاشروں کی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان خواتین کو ہنرمند بنانے کا کام شروع کیا۔

    سنہ 2014 میں شروع کیے گئے بحالی پروگرام کے تحت خواتین کو روایتی تاجک دستکاری کا کام سکھایا گیا۔ آہستہ آہستہ خواتین کی نفسیاتی کیفیات میں بھی تبدیلی آتی گئی اور انہوں نے زندگی سے لڑنے کا حوصلہ پیدا کر ہی لیا۔

    tajik-2

    tajik-4

    یو این وومین کی معاونت سے ان ہنر مند خواتین نے اپنے تیار شدہ ملبوسات، کھلونوِں، کمبلوں، میز پوش، اور دیگر اشیا کو قریبی شہروں اور قصبوں میں لے جا کر بیچنا شروع کیا۔

    ان اشیا کے خریدار زیادہ تر مختلف ممالک سے آئے سیاح ہوتے ہیں جو روایتی تاجک کڑھائی کے ان نمونوں کو بصد شوق خریدتے ہیں اور بطور یادگار اپنے ساتھ لے کر جاتے ہیں۔

    گہرے رنگوں سے سجے جنگی ہتھیار *

    یو این وومین کی جانب سے تاجکستان میں تعینات معاونت کار زرینہ یوروکوا نے بتایا کہ تاجک حکومت کو علم ہی نہیں تھا کہ روزگار کے لیے ہجرت کرنے والوں کے خاندان بدترین حالات کا شکار ہیں۔ ’جب ہم نے اس طرف ان کی توجہ دلائی تو حکومت نے بھی ان کے لیے کام شروع کیا اور اب ہجرت کرنے والوں کے خاندانوں کو مفت طبی، قانونی اور دیگر سماجی سہولیات فراہم ہیں‘۔

    تشبکووا اور ان جیسی لاکھوں خواتین اب ایک نارمل اور باعزت زندگی گزار رہی ہیں۔ وہ نہ صرف اپنے لیے کماتی ہیں بلکہ دیگر خواتین کا ہمت اور حوصلہ بھی بڑھاتی ہیں تاکہ وہ بھی زندگی کی دوڑ میں آگے بڑھ سکیں۔

    tajik-3

    تشبکووا بتاتی ہیں، ’یہ ماضی کی باتیں ہیں جب ہم تنہائی اور ڈپریشن کا شکار تھے۔ اب ہم اپنے معاشرے کا نہایت کارآمد حصہ ہیں اور حکومت سمیت کسی پر بوجھ نہیں‘۔

  • تاجکستان مزید 1000 میگاواٹ بجلی پاکستان کو دے گا

    تاجکستان مزید 1000 میگاواٹ بجلی پاکستان کو دے گا

    اسلام آباد : تاجکستان مزید 1000 میگاواٹ بجلی پاکستان کو دے گا، افغانستان کی اضافی بجلی بھی پاکستان کو حاصل ہوگی۔

    اطلاعات کے مطابق پاکستان تاجکستان سے کاسا منصوبےکے علاوہ بھی ایک ہزار میگاواٹ بھی درآمد کرے گا، افغانستان نے 300 میگاواٹ بجلی لینے سے انکار کردیا جس کے بعد اس کی تین سو میگاواٹ بجلی بھی پاکستان کو ملے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی درآمد کے معاہدے پر پاکستان تاجکستان جوائنٹ کمیشن کے اجلاس میں اتفاق ہوا ہے۔ معاہدے کے مطابق بجلی کی درآمد کاسا منصوبے کے علاوہ ہوگی۔

    اجلاس میں کاسا منصوبے پر پیش رفت پر بھی بات چیت ہوئی۔ دوسری جانب کاسا منصوبے میں شامل افغانستان نے تین سو میگاواٹ بجلی لینے سے انکار کر دیا ہے، یہ اضافی تین سو میگاواٹ بجلی بھی پاکستان کو حاصل ہوگی جس سے پاکستان میں موجود توانائی کے بحران میں مزید کمی ہوگی۔

    افغانستان ک جانب سے کاسا منصوبے کے تحت بجلی کی وصولی کے انکار سےمتعلق علم نہ ہوسکا کہ افغانستان نے کن وجوہات کی بنا پر انکار کیا۔

     

  • بجلی بحران، وزیرِاعظم آج تاجکستان جائیں گے

    بجلی بحران، وزیرِاعظم آج تاجکستان جائیں گے

    اسلام آباد: وزیرِاعظم پاکستان میاں نوازشریف آج تاجکستان میں ہونے والے ’’کاسا-1000 پاور پراجیکٹ‘‘ میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِاعظم پاکستان نوازشریف آج تاجکستان کے صدر کی جانب سے دی گئی دعوت پر ’’کاسا-1000 پاور پراجیکٹ‘‘ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے تاجکستان روانہ ہوں گے۔

    وزیرِاعظم کے ساتھ  دورہ میں وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور وزیرِ اعظم کے مشیر برائے خارجہ طارق فاطمی اور دیگر سرکاری حکام بھی شامل ہیں۔

    وزیرِ اعظم آج تاجک صدر کے ساتھ بھی ملاقات کریں گئے،جس میں باہمی مفادات سمیت ملکی و غیر ملکی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا.

    یاد رہے 2018 میں مکمل میں ہونے والے اس پراجیکٹ میں پاکستان، تاجکستان، کرغزستان اورافغانستان شامل ہیں، اس پراجیکٹ سے پاکستان کو 1000 میگا واٹ بجلی حاصل ہوگی۔

    امید کی جارہی ہے کہ اس پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد پاکستان میں جاری بجلی کے بحران میں خاطر خواہ کمی آسکے گی۔

  • تاجک فورسز کی استعداد کار میں اضافے کیلئے تیارہیں، جنرل راحیل شریف

    تاجک فورسز کی استعداد کار میں اضافے کیلئے تیارہیں، جنرل راحیل شریف

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ ہم تاجکستان فورس کی استعداد کار بڑھانے کے لئے تیار ہیں،انہوں نے یہ بات تاجکستان کے سرکاری دورے کے دوران کہی۔

    آئی ایس پی آر ترجمان کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو تاکستان پہنچنے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ دورے کے دوران آرمی چیف نے تاجک صدر سے ملاقا ت کی۔

    آئی ایس پی آر ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نےتاجک صدر کے علاوہ تاجک وزیر دفاع اور اور چیف آف جنرل اسٹاف سے بھی ملاقات کی۔

    ملاقات میں انسداد دہشت گردی،افغان مفاہمتی عمل سمیت دیگر موضوعات پر بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ ہم تاجکستان فورسز کی استعداد کار میں اضافے کے لئے تیا رہیں.

    تاجک صدر نے انسداد دہشت گردی آپریشن کے خلاف آپریشن ضرب عضب کو مثالی قرار دیا اور دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کی کامیابیوں کی تعریف کرتے ہوئے سراہا۔

    آئی ایس پی آر ترجمان کے مطابق تاجکستان دورے میں آرمی چیف نے تاجکستان کے ملٹری انسٹی ٹیوٹ اور ٹریننگ سینٹر کا بھی دورہ کیا۔