Tag: تاجک صدر

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی  کی تاجک صدر  سے ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی تاجک صدر سے ملاقات

    دوشنبے: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تاجک صدر سے ملاقات کرکے صدر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان کی طرف سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی دوشنبے تاجکستان میں صدارتی محل پہنچے ، جہاں تاجک صدر نےوزرائے خارجہ ووفود کے سربراہان کو آمد پر خوش آمدید کہا۔

    شاہ محمود قریشی اورایس سی او وزرائےخاجہ کونسل کےارکان کی تاجک صدر سے ملاقات ہوئی ، جس میں وزیر خارجہ نے کونسل اجلاس اور عمدہ میزبانی پر تاجک صدر سےاظہار تشکر کیا ۔

    وزیر خارجہ نے صدر اور وزیراعظم کی طرف سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا اور کہا تاجک صدرکےدورہ پاکستان سے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوئے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور تاجکستان میں تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں، تاجکستان سےتعلقات مزید مستحکم بنانے اور مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے پرعزم ہیں، کاسامنصوبوں کی بروقت تکمیل، توانائی راہداری میں مددگار ہوگی۔

    ملاقات میں وزیر خارجہ نےتاجک صدر کوافغانستان میں قیام امن کی کوششوں سے آگاہ کیا۔

  • چیئرمین سینیٹ سے تاجک صدر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات اور رابطہ کاری کوفروغ دینے پر اتفاق

    چیئرمین سینیٹ سے تاجک صدر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات اور رابطہ کاری کوفروغ دینے پر اتفاق

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور تاجکستان کےصدر کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تعلقات،علاقائی صورتحال،رابطہ کاری کوفروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سےتاجکستان کےصدرامام علی رحمان کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ،تاجکستان میں پاکستان کےسفیرعمران حیدر بھی شریک تھے۔

    ملاقات میں دوطرفہ تعلقات،علاقائی صورتحال،رابطہ کاری کوفروغ دینے پر اتفاق کیا گیا ، چیئرمین سینیٹ نے کہا پاکستان تاجکستان سےدوطرفہ تعلقات کوبہت اہم سمجھتا ہے، خطے کی رابطہ کاری اقتصادی ترقی کیلئےاہم ہے۔

    صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ تجارت سمیت کثیرالجہتی تعاون کوفروغ دیناانتہائی اہم ہے، رابطہ کاری کیلئےپارلیمانی تعاون ،ادارہ جاتی معاونت کوفروغ دیناہو گا، پاکستان،تاجکستان مذہبی،معاشرتی،ثقافتی رشتوں میں جڑےہیں ، وسطی ایشیائی ممالک سےدوطرفہ تعاون کوبڑھانےکاخواہاں ہے۔

    چیئرمین سینیٹ نے تاجک صدر سے گفتگو میں کہا امن،سلامتی،ترقی ہمارامشترکہ وژن ہے، خطےکی ترقی کیلئےامن کواہم سمجھتےہیں، اعلیٰ سطح پر وفود کے تبادلوں سےتعلقات کومزیدتقویت ملےگی۔

    اس موقع پر تاجک صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کادورہ کرکےخوشی ہوئی،ملاقاتیں انتہائی مفیدرہیں، دوروں سےدوطرفہ روابط کومزیدفروغ ملےگا۔

  • پاکستان اور تاجکستان کے درمیان کئی یادداشتوں پر دستخط

    پاکستان اور تاجکستان کے درمیان کئی یادداشتوں پر دستخط

    دو شنبے: وزیر اعظم میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان اور تاجکستان تاریخی اور ثقافتی رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف آج صبح 2 روزہ دورے پر تاجکستان پہنچے جہاں تاجک صدر امام علی رحمانوف نے ان کا استقبال کیا۔

    بعد ازاں پاکستان اور تاجکستان کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں وزیر اعظم نواز شریف اور تاجک صدر نے شرکت کی۔

    دونوں ممالک کے درمیان زرعی یونیورسٹی راولپنڈی سمیت دیگر منصوبوں کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔

    وزیر اعظم کی تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ جموں و کشمیر سمیت تمام دیرینہ تنازعات کے پر امن حل کا خواہاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے کنٹرول لائن پر کشیدگی بڑھائی اور بھارتی فوج نے بارہا جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

    مشترکہ نیوز کانفرنس

    بعد ازاں تاجک صدر کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم تاجکستان کے ساتھ تعلقات کو مختلف شعبوں میں وسعت دینا چاہتے ہیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع ہیں۔

    انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کے لیے تاجکستان کی حمایت پر شکریہ بھی ادا کیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تاجکستان کے ساتھ باہمی تجارتی حجم 50 ملین ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کاسا 1000 بجلی منصوبے کو اہمیت دیتا ہے جس کی وجہ سے دو طرفہ تعلقات میں مزید اضافہ ہوا۔ پاکستان میں اقتصادی راہداری منصوبے سے خطے میں رابطے بڑھیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ، سڑکیں اور ریلوے نیٹ ورک تاجکستان کو بہترین راستہ فراہم کرتے ہیں جبکہ پاکستان، تاجکستان، قازقستان، کرغزستان میں ٹریفک ٹرانزٹ معاہدہ اہم ہے جس کی وجہ سے خطے میں مواصلاتی اور معاشی رابطے مزید بڑھیں گے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان دفاعی امور پر مل کر کام کر رہے ہیں جبکہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں تاہم دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے پاکستان نے آپریشن ردالفساد، ضرب عضب کی کامیابی کے لیے قومی لائحہ عمل تشکیل دیا گیا جس کے خاطر خواہ نتائج ملے۔