Tag: تاج حیدر

  • تاج حیدر کہاں پیدا ہوئے؟ ابتدائی تعلیم کس اسکول سے حاصل کی؟

    تاج حیدر کہاں پیدا ہوئے؟ ابتدائی تعلیم کس اسکول سے حاصل کی؟

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما تاج حیدر کراچی میں انتقال کر گئے ہیں، وہ برطانوی ہند میں 8 مارچ 1942 کو کوٹہ، راجستھان کے ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوئے۔

    تاج حیدر کے والد پروفیسر کرار حسین اس وقت میرٹھ کالج میں انگریزی ادب کے استاد تھے، 1948 میں پروفیسر کرار حسین ہجرت کر کے پاکستان آئے، مرحوم پی پی رہنما حیدر نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول رنچھوڑ لائنز کراچی سے حاصل کی۔

    انھوں نے انٹرمیڈیٹ خیر پور کالج سندھ سے کیا، کراچی یونیورسٹی سے 1962 میں بی ایس سی آنرز کیا، اور کراچی یونیورسٹی ہی سے ریاضی کے مضمون میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔

    تاج حیدر نے 1967 کے سوشلسٹ کنوینشن میں شرکت کی اور پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی، ان کا شمار اس دور کے پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی اراکین میں ہوتا ہے، انھوں نے 1970 میں ایٹمی پراجیکٹ سے متعلق پالیسی مرتب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔


    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما تاج حیدر انتقال کر گئے


    1999 سے 2000 تک انھوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ابتدائی صنعتی منصوبوں میں حصہ لیا، ہیوی مکینیکل کمپلیکس کے قیام، حب ڈیم اور دیگر کئی سماجی پروگرامز کا اجرا کیا۔

    تاج حیدر پیپلز پارٹی کے نمایاں لیڈر، صوبائی سیکریٹری جنرل اور دو بار سینیٹر منتخب ہوئے، پہلی بار جولائی 1995 میں سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے، دوسری بار 2014 میں وہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی خالی کردہ نشست پر سینیٹر منتخب ہوئے۔ وہ سینیٹ کی مختلف قائمہ کمیٹیوں کے رکن رہے، اور 2013 میں سندھ کی صوبائی حکومت کے میڈیا کوآرڈینیٹر مقرر ہوئے۔

  • پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما تاج حیدر انتقال کر گئے

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما تاج حیدر انتقال کر گئے

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر تاج حیدر انتقال کر گئے ہیں وہ مقامی نجی اسپتال میں زیر علاج تھے تدفین کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر تاج حیدر کراچی کے اسپتال میں انتقال کر گئے ہیں اور اس کی تصدیق ان کے اہل خانہ نے کر دی ہے۔

    ان کا شمار پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی رہنماؤں میں کیا جاتا تھا اور وہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے جنرل سیکریٹری، پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن بھی تھے۔ اس کے علاوہ وہ پی پی سندھ کے جنرل سیکریٹری بھی رہے۔

    اہل خانہ کے مطابق تاج حیدر کچھ عرصہ سے علیل اور مقامی نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ ناہید وصی کے مطابق تاج حیدر کی نماز جنازہ اور تدفین کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    تاج حیدر سیاست کے ساتھ فلاحی سرگرمیوں میں بھی پیش پیش رہے۔ وہ شاہراہ فیصل پر خصوصی بچوں کو تعلیم بھی دیتے تھے۔ انہیں 2013 میں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔

    صدر مملکت آصف علی زرداری، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری سمیت دیگر سیاستدانوں نے بھی تاج حیدر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

  • پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما تاج حیدر نے مسلم لیگ ن کو اشرافیہ کی جماعت قرار دے دیا

    پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما تاج حیدر نے مسلم لیگ ن کو اشرافیہ کی جماعت قرار دے دیا

    اسلام آباد : پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکریٹری جنرل سینیٹر تاج حیدر نے مسلم لیگ ن کو اشرافیہ کی جماعت قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل سینیٹر تاج حیدر نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ن لیگ اشرافیہ کی جماعت ہے، اشرافیہ کی سیاست کرنیوالی جماعت عوام کو طاقت کا سرچشمہ نہیں سمجھتی۔

    وفاقی کابینہ میں شمولیت کے سوال پر تاج حیدر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی سی ای سی اجلاس میں متفقہ فیصلہ تھا، وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں ہوں گے، بطورسیکرٹری جنرل اس کے منٹس لکھے کابینہ کاحصہ نہیں ہوں گے۔

    پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ جن وجوہات پرکابینہ میں شامل نہیں ہوئےوہ اب بھی موجودہیں، اب سی ای سی فیصلے کو وہی فورم تبدیل کرسکتا ہے، کابینہ میں جاکر ہمارے ہاتھ بندھ جاتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارٹی منشور کو چھوڑ دیں تواسکا مطلب ہوگا ہم نےعوام سے رشتہ توڑلیا، جب مخالفین بھی کہیں ہم جمہوریت کےلیےپرعزم ہیں توتقویت ملتی ہے۔

  • ن لیگ کی جو بھی پالیسی ہو لیکن پیپلزپارٹی حکومت کی ایکسٹینشن نہیں چاہتی،  سینیٹر تاج حیدر

    ن لیگ کی جو بھی پالیسی ہو لیکن پیپلزپارٹی حکومت کی ایکسٹینشن نہیں چاہتی، سینیٹر تاج حیدر

    لاہور: پیپلزپارٹی کےالیکشن سیل کےانچارج سینیٹر تاج حیدر کا کہنا ہے کہ انتخابات وقت پر ہوں گے، ن لیگ کی جو بھی پالیسی ہو لیکن پیپلزپارٹی حکومت کی ایکسٹینشن نہیں چاہتی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کےالیکشن سیل کےانچارج سینیٹر تاج حیدر نے اےآروائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم تو ہمیشہ الیکشن کےلیے لڑے ہیں انتخابات کیوں نہیں ہوں گے۔

    تاج حیدر کا کہنا تھا کہ باتیں کرنے والے باتیں کرتے رہیں گے یہ وہی ہیں جو تبدیلی نہیں مارشل لا چاہتےہیں، جوعوامی طاقتیں ہیں وہ انتخابات ہی چاہتی ہیں اس لیے وقت پر الیکشنز ہونے چاہیے۔

    ن لیگ کے حوالے سے سوال پر پیپلزپارٹی کےالیکشن سیل کے انچارج نے کہا کہ ن لیگ کی جو بھی پالیسی ہو لیکن پیپلزپارٹی کیوں حکومت کی ایکسٹینشن چاہے گی ، اگر ن لیگ ایکسٹینشن کی طرف جائے گی تو ان کی پارٹی کے اندر بھی مسئلہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارٹیاں عوامی حمایت پر چلتی ہیں اور اگر اس کے بغیرکچھ کریں گے توان کا حال بھی پی ٹی آئی والا ہوگا۔

    تاج حیدر نے بتایا کہ پیپلزپارٹی نے آئندہ عام انتخابات کےلیے منشور تیار کرلیا، ہمارےمنشورمیں مفاہمت، معاشی بحالی، سوشل سیکٹر، دہشت گردی کاخاتمہ شامل ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ تقسیم کو ختم کرنا ہمارا منشورہے، الیکشن ہوگئے بس اب سب ایک ہیں،پہلےبھی ہماری مفاہمت پر تنقید ہوئی لیکن اسی کی وجہ سےہم نےاٹھارویں ترمیم پاس کی۔

    پی ٹی آئی پر پابندی کے سوال پر پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعت پر پابندی کے حق میں نہیں، پارٹی کےعسکری ونگ اور سیاسی ونگ کو علیحدہ رکھیں، سدہشت گردوں سےتو ہم بات نہیں کرتے ، سیاسی ونگ سےبات کرتےہیں تو سیاسی استحکام آتا ہے۔

  • سینیٹ الیکشن میں مداخلت کے لیے گورنر سندھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    سینیٹ الیکشن میں مداخلت کے لیے گورنر سندھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں گورنر ہاؤس میں پی ٹی آئی ارکان اور سینیٹ امیدواروں کے اعزاز میں ظہرانے پر الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کے خلاف الیکشن کمیشن کو شکایتی خط لکھ دیا ہے، یہ خط پی پی کے سینئر رہنما تاج حیدر نے لکھا۔

    تاج حیدر نے خط میں لکھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے بیان دیا کہ امیدواروں کا انتخاب گورنر سندھ نے کیا، اس بیان کے تناظر میں پی پی رہنما نے کہا کہ گورنر سندھ کا سینیٹ امیدواروں کا سلیکشن الیکشن کمیشن کے قوانین کے خلاف ہے۔

    انھوں نے لکھا پی ٹی آئی رہنماؤں کا بیان سینیٹ الیکشن میں گورنر کی مداخلت ثابت کرتا ہے، گورنر ہاؤس میں سینیٹ امیدواروں کا اجلاس رول پانچ کی صریح خلاف ورزی ہے۔

    سینیٹ الیکشن: جماعت اسلامی نے کے پی میں پی ڈی ایم سے ہاتھ ملا لیے

    خط میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ گورنر ہاؤس کا سیاسی استعمال الیکشن کمیشن کے قواعد کے خلاف ہے، گورنر سندھ نے عہدے کو نہ صرف استعمال کیا بلکہ سینیٹ الیکشن میں مداخلت کی۔

    خط میں پیپلز پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گورنر ہاؤس کا اس طرح سے استعمال تشویش ناک ہے، الیکشن کمیشن قواعد کی خلاف ورزی پر سیکشن 234 کے تحت ایکشن لے۔

  • کراچی: پی پی رہنما تاج حیدر کے گھر تین ماہ میں چوری کی چوتھی واردات

    کراچی: پی پی رہنما تاج حیدر کے گھر تین ماہ میں چوری کی چوتھی واردات

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما تاج حیدر کے گھر چوری کی واردات ہوئی ہے، یہ تین ماہ کے دوران ان گھر میں چوتھی چوری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی رہنما تاج حیدر کے گھر چوری کی واردات کی ایف آئی آر تھانہ گزری میں درج کرلی گئی۔

    تاج حیدر کا کہنا ہے کہ پارٹی اجلاس سے واپس آیا تو پورا گھر بکھرا ہوا تھا، گھرمیں کوئی خاص چیز موجود نہیں تھی چور کپڑے پھیلا کر چلے گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ گذشتہ وارداتیں بھی 9 تاریخ کوہوئی تھیں، واقعہ کی اطلاع گزری پولیس کو کردی، جس پر پولیس نے ہرممکن کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    کراچی: پی پی رہنما تاج حیدر کے گھر ایک ماہ میں‌ دوسری چوری

    پی پی رہنما کے گھر چوری کے واقعے کا مقدمہ تھانہ گزری میں درج کرلیا گیا۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ میں اوراہلیہ صبح 9بجے گھر کو تالا لگا کر نکلے تھے، رات 11بجے اہلیہ کے ہمراہ گھر پہنچا تو کنڈی ٹوٹی اور سامان بکھرا پڑا تھا۔

    خیال رہے کہ تاج حیدر کے گھر گذشتہ ماہ اسی دن چوری کی دوسری واردات ہوئی تھی۔

  • کراچی: پی پی رہنما تاج حیدر کے گھر ایک ماہ میں‌ دوسری چوری

    کراچی: پی پی رہنما تاج حیدر کے گھر ایک ماہ میں‌ دوسری چوری

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما تاج حیدر کے گھرچوری کی واردات ہوئی ہے، یہ ایک ماہ کے دوران ان کے گھر میں دوسری چوری ہے.

    تفصیلات کے مطابق جب یہ واردات ہوئی، تاج حیدر گھر میں موجود نہیں تھا، گھر پر کوئی چوکید ار تعینات نہیں تھا. ملزمات تالا توڑ کر گھر میں داخل ہوئے.

    تاج حیدر نے اپنے بیان میں کہا کہ ملزمان ان کے دو بلو پاسپورٹ ساتھ لے گئے، باقی چیزین بکھری ہوئی ہیں. نقدی اور زیورات غائب ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی، کورنگی میں چوری کی واردات، ملزمان 2 کروڑ 25 لاکھ لے اڑے

    آئی جی سندھ نے تاج حیدرکے گھرمیں ڈکیتی کا نوٹس لے لیا، اس ضمن میں آئی جی سندھ نےایس ایس پی ساؤتھ سے تفصیلات طلب کر لیں گئیں۔

    آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ شواہد اورعینی شاہدین کےبیانات کی روشنی میں تفتیش کومؤثر بنایاجائے، چوری میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتارکیا جائے.

    آئی جی سندھ کلیم امام نے مزید کہا کہ ایس ایس پی ساؤتھ فوری کرائم سین پرپولیس ٹیم روانہ کریں اور شواہد محفوظ کر لیں.

    بعد ازاں اس چوری کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا، پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔

  • ہیلری کلنٹن نے تسلیم کیا امریکا طالبان کی مدد کرتا تھا، سینیٹر تاج حیدر

    ہیلری کلنٹن نے تسلیم کیا امریکا طالبان کی مدد کرتا تھا، سینیٹر تاج حیدر

    کراچی: سینیٹر تاج حیدر نے کہا ہے کہ قائد اعظم کے پاکستان میں تعصب کی کوئی گنجائش نہیں ، نعروں والا دین تعصب ہے اور پڑھے لکھے پاکستانی ہر قسم کے تعصب کی مذمت کرتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے معروف سماجی کارکن خرم ذکی کے چہلم کے موقع پر سماجی تنظیموں کی جانب سے انچولی امروہہ گراونڈ میں’’ لاتکفیر کانفرنس ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔کانفرنس میں ملک کے مختلف مذہبی اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے اسکالرز کے علاوہ عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    اس موقع پر پنڈال کو پاکستانی پرچموں سے سجایا گیا تھا اور تین ہزار سے زائد کرسیاں رکھی گئیں تھی۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے خرم ذکی سمیت دہشت گردی کا نشانہ بننے والے افراد کو خراج تحسین پیش کیا۔

    5

    تقریب میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ سال سے 16 جولائی کو لاتکفیر کے دن کے طور پر منایا جائے گا جس کا مقصد ملک بھر میں جاری مذہبی انتہا پسندی کا خاتمہ ہوگا۔ عوام کی بڑی تعداد نے اس بات کی تائید کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنی آنے والی نسلوں کے تحفظ اور بقا کے لیے اس پیغام کو گھر گھر پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما اور سینٹر تاج حیدر نے کہا کہ ’’آج کا دن تاریخ کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہوگا ، پاکستان کے پڑھے لکھے عوام کا ایک جگہ جمع ہوکر انتہا پسندی کے خلاف فیصلہ کرنا ایک اچھا اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ دین کا اخلاقی پہلو انسانیت ہے اور ہمیں اسے ہر سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔

     سینیٹر تاج حیدر نے انکشاف کیا کہ امریکی محکمہ خارجہ ہیلری کلنٹن نے خود اس بات کو تسلیم کیا کہ امریکا نے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے طالبان کی سرپرستی کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا بار بار یہی غلطی دوہراتا ہے، امریکی سامراج ہمیشہ سے دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرتا آیا ہے اور اس مقصد کے لیے اُس نے افغانستان، شام، عراق سمیت دیگر اسلامی ممالک میں لشکر بنا کر انہیں فنڈز مہیا کیے ‘‘۔

    3

    تاج حیدر نے معروف قوال امجد صابری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ ایک ایسا شخص تھا جس کے بچھڑنے پر تمام مکاتب اور مذاہب کے لوگ افسردہ نظر آئے، امجد صابری کے جنازے میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ایک پتہ تک نہیں ٹو ٹا، اس کا مطلب ہے ملک میں آج بھی پر امن لوگ موجود ہیں اور ایک دوسرے کے دکھ درد بانٹتے ہیں، کسی بھی ریاست میں جب تک ایسے لوگ موجود ہیں تب تک ریاست کو کوئی خطرہ نہیں ہے ملک میں انشاء اللہ جلد امن آئے گا‘‘۔

    13

    کراچی یونیورسٹی کے شعبہ اسلامیات کے ڈین ڈاکٹر شکیل اوج(مرحوم) کے بیٹے ڈاکٹر حسان اوج نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرے والد کے قتل کی ذمہ داری القاعدہ نے قبول کی جس کے بعد میں خود شواہد لے کر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس گیا مگر انہوں نے میری بات پر توجہ نہیں دی اور ڈاکٹر اوج کے قتل کا الزام لسانی بنیادوں پر ایک سیاسی جماعت پر عائد کردیا‘‘۔

    6

    ڈاکٹر حسان اوج نے مزید کہا کہ ’’میرے والد کے حوالے سے غلط باتیں پھیلائی گئیں آج میں ایک بار پھر بتانا چاہتا ہوں کہ میرے والد کا تعلق اہلسنت سے تھا اور میں بھی فقہ حنفیہ سے تعلق رکھتا ہوں، ڈاکٹر شکیل کا نظریہ تھا کہ دنیا میں صرف دو ہی قسم کے مسلک ہیں پہلا محبت والا اور دوسرا نفرت والا یہ کسی بھی انسان کا اپنا فیصلہ ہے کہ وہ کس فقے کو اپناتا ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ’’ اگر میرے سامنے والد کا قاتل موجود ہوگا تو بھی میں کچھ نہیں کرسکتا کیونکہ اسے سزا دینا ریاست کی ذمہ داری ہے، مگر میں بہت افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کہ ریاست انتہا پسندوں کے ذہن سازی کرنے والے افراد کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لاتی‘‘۔

    اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ کی خاتون ممبر برائے قومی اسمبلی ثمن جعفری نے کہا کہ ’’ہمیں اپنی قیادت پر زور دینا ہوگا کہ وہ دہشت گردی میں ملوث جماعتوں کا نام لے کر مذمت کریں ، آخر ہم اتنے کمزور کیوں ہوگئے کہ دہشت گردوں کا نام تک نہیں لے سکتے، دنیا جانتی ہے کہ  طالبانائزیشن کے خلاف سب سے پہلے ایم کیو ایم نے آواز بلند کی اور عوام کو بروقت آگاہ کیا اگر اُس وقت اقدامات کرلیے جاتے تو کراچی میں امن و امان کی صورتحال قدرے مختلف ہوتی‘‘۔

    15

    سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرا کسی سیاسی جماعت، فقے سے کوئی تعلق نہیں، اگر آپ کو میرا تعلق جوڑنا ہے تو قائد اعظم سے جوڑیں کیونکہ ہم اُن کے پیغام کو عام کرنے نکلے ہیں، ہمیں قائد اعظم کے روشن خیال پاکستان کی جدوجہد کررہے ہیں جو جناح سے پیار کرتا ہے وہ ہمارے ساتھ موجود ہے‘‘۔

    سابق سینیٹر نے سیاسی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر سیاسی جماعتوں کو فوجی عدالتیں قبول نہیں تو ہمیں یہ سیاسی جماعتیں کسی صورت قبول نہیں۔سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اندرون سندھ مذہبی انتہا پسندوں کے نیٹ ورکس دن بہ دن مضبوط ہوتے جارہے ہیں مگر حکومت کو اُن سے کوئی سروکار نہیں ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ 2017 مکافات عمل کا سال ہے، جن لوگوں نے ہمارے بے گناہ بچوں کو قتل کیا اور  معصوم لوگوں کو جنونیت کی بھینٹ چڑھایا وہ جلد کٹہرے میں کھڑے ہوں گے اور ہمارے بچوں کے مستقبل روشن ہوں گے، ہماری آج کی جدوجہد کے نتائج آنے والی نسلوں کے سامنے مثبت صورت میں ضرور سامنے آئیں گے۔

    4

    اس موقع پر سماجی رہنما خرم ذکی اور شہید قوال امجد صابری کے اہل خانہ کی آمد کے موقع پر شرکا نے کھڑے ہوکر استقبال کیا جبکہ امجد صابری کے بھائیوں طلحہ صابری، اجمل صابری اور اُن کے صاحبزادوں نے کلام پیش کر کے حاضرین سے داد وصول کی۔

    7

    دریں اثنا منظر الحق تھانوی، ناظر عباس تقوی، ثمر عباس ، خرم علی، شیر بانو سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے سماجی کارکن خرم ذکی سمیت دہشت گردی کا نشانہ بننے والے افراد کو خراج تحسین پیش کیا اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنی کاوشوں کا یقین دلایا۔

    17

    اس کانفرنس میں تحریک انصاف، جماعت اسلامی، تحریک منہاج القرآن، مجلس وحدت مسلمین سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے اپنے تعاون کا یقین دلایا۔