Tag: تارکین وطن

  • لیبیا: تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، درجنوں مہاجرین ہلاک

    لیبیا: تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، درجنوں مہاجرین ہلاک

    تریپولی: غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی ایک اور کوشش جان لیوا ثابت ہوئی، لیبیا کے ساحل پر کشتی ڈوبنے سے درجنوں تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لیبیا کی ساحل پر تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، ہلاک ہونے والوں میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں، جبکہ کئی مہاجرین تاحال لاپتہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مہاجرین بحیرہ روم پاکرکے غیرقانونی طور پر یورپی ملک اٹلی میں داخل ہونا چاہتے تھے، تاہم ان کی کوشش ناکام ہوگئی اور متعدد تارکین وطن مارے گئے۔

    دوسری جانب اٹلی حکام نے ساحل پر مہاجرین کو ریسکیو کرنے والی کشتیاں بھی ہٹالیں، اور غیرقانونی طور پر ملک میں داخلے پر پابندی عائد کی ہے۔

    ان پابندیوں کے باوجود ہرسال ہزاروں کی تعداد میں تارکین وطن اٹلی داخل ہونے کی غیرقانونی کوشش کرتے ہیں، اس دوران حادثات میں ہزاروں جانے بھی جاچکی ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں یورپ جانے کی خواہش لیے مہاجرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، بحیرہ روم میں کشتی ڈوبنے سے 16 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے تھے۔

    جبوتی: تارکین وطن کی دو کشتیاں ڈوب گئیں، 38 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ

    قبل ازیں 2015 میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سال ہی اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن کر کے ہزاروں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔

  • غیرقانونی طور پر جرمنی میں داخلے کی کوشش، 2018 میں 38 ہزار مہاجرین کی گرفتاریاں

    غیرقانونی طور پر جرمنی میں داخلے کی کوشش، 2018 میں 38 ہزار مہاجرین کی گرفتاریاں

    برلن: وفاقی پولیس نے 2018 میں غیرقانونی طور پر جرمنی کے حدود میں داخلے کی کوشش کرنے پر 38 ہزار مہاجرین کو گرفتار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ سال جنوری سے نومبر کے درمیان جرمن وفاقی پولیس نے غیرقانی طور پر جرمنی کے حدود میں داخل ہونے والے اڑتیس ہزار تارکین وطن کو گرفتار کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 28 ہزار تارکین وطن نے زمینی راستوں کے ذریعے جرمنی میں داخلے کی کوشش کی، جبکہ 10 ہزار تین سو مہاجرین کا تعلق آسٹریا تھا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ دستاویزات نہ ہونے پر مہاجرین کو گرفتار کرکے واپس بھیج دیا گیا، ان ہزاروں تارکین وطن کی بہت بڑی اکثریت نے جرمنی کی آسٹریا کے ساتھ سرحد پار کر کے اس ملک میں داخلے کی کوشش کی۔

    یورپ میں تارکین وطن کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کی جائیں: اقوامِ متحدہ کی ہدایت

    ان تارکین وطن میں درجنوں مختلف ممالک کے شہری شامل تھے لیکن ایک بہت بڑی تعداد کا تعلق افغانستان، نائجیریا، عراق، شام اور ترکی سے بھی تھا۔

    خیال رہے کہ بہتر روزگار اور خوشحال زندگی گزارنے کا خواب لیے ہزاروں مہاجرین غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں، کبھی کبھی ان کا یہ خواب موت نگل لیتی ہے۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق پورپ میں مکمل آبادی کا دس فیصد حصہ مہاجرین کا ہے، بہتر روزگار اور خوشگوار زندگی گزارنے کی خواہش لیے اب تک ہزاروں مہاجرین غیرقانونی طور پر یورپ کے دیگر ممالک میں داخلے کے دوران بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 117 افراد کی ہلاکت کا خدشہ

    بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 117 افراد کی ہلاکت کا خدشہ

    طرابلس : بحیرہ روم میں غیر قانونی طور پر یورپ جانے والی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 117 مہاجرین کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لیبیا کے سمندر نے درجنوں افراد کی جان لے لی، بہتر مستقبل کیلئے یورپ جانے والی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے باعث متعدد لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے لیکن ان کی ہلاکت خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کشتی پر 120 افراد سوار تھے جبکہ ان میں سے 10 خواتین اور 2 بچے بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والی خواتین اور بچوں میں ایک خاتون حاملہ تھی اور ایک بچے کی عمر صرف 2 ماہ تھی، حادثے میں زندہ بچ جانے والے تین افراد کا کہنا ہے کہ کشتی 11 گھنٹے تک سمندر میں ہچکولے کھاتی رہی اور پھر الٹ گئی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مراکشی اور ہسپانوی حکام کی جانب سے مغربی بحیرہ روم میں ڈوبنے والے افراد کی تلاش جاری ہے، ذرائع کے مطابق ڈوبنے والے زیادہ تر افراد کا تعلق مغربی افریقا سے ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2018 میں یورپ جانے کی خواہش میں 2200 افراد بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوئے ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد لیبیا کے شہر صبراتہ سے یورپ جارہے تھے، لیبیا میں ایسے متعدد گروپ ہیں ہو مہاجرین کو غیر قانونی طور پر یورپ پہنچاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : لیبیا: غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش ناکام، کشتی ڈوبنے سے 15 مہاجرین ہلاک

    یاد رہے کہ خیال رہے کہ گذشتہ سال بحیرہ روم کےذریعے  یورپ جانے کی کوشش میں مہاجرین کے ڈوب جانے کے باعث 15 تارکین ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 10 افراد کو ریسکیو عملے نے بچا لیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔

  • سعودی عرب: نئی ویزا پالیسی جاری کردی گئی

    سعودی عرب: نئی ویزا پالیسی جاری کردی گئی

    ریاض: سعودی وزارت محنت و سماجی بہبود نے افرادی قوت کی درآمد اور پیشوں کے حوالے سے نئی ویزا پالیسی جاری کردی۔

    عرب میڈیا کے مطابق وزارت محنت نے افرادی قوت کی درآمد کے لیے مندرجہ ذیل شرائط اور ضوابط لاگو کردئیے گئے ہیں، نئے ملازمین کی آمد پر سعودی ملازم کی لیبر مارکیٹ سے چھٹی نہ ہو۔

    نئے ملازم سعودی ملازمین کے لیے مسابقت کا مسئلہ پیدا نہ کریں، افرادی قوت کی درآمد کی درخواست دینے والا ادارہ سعودائزیشن کی مقررہ شرح کی پابندی کررہا ہو۔

    نئی ویزا پالیسی کے مطابق ایسے کسی بھی پیشے پر غیرملکی کے لیے ویزا جاری نہیں ہوگا جو پیشہ سعودیوں کے لیے مختص ہوگا، کسی بھی ادارے کو غیرملکی ملازمین کے لیے ایسا کوئی ویزا جاری نہیں ہوگا جس کے اجراء سے متعلقہ محکمے میں سعودائزیشن کی شرح کم ہورہی ہو۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب، ویزا کے حوالے سے نئے قوانین وضع

    رپورٹ کے مطابق اٹھارہ برس سے کم عمر اور ساٹھ برس سے زیادہ غیرملکی کو ملازمت کی غرض سے ویزا جاری نہیں ہوگا، ساٹھ سال کی پابندی ڈاکٹرز، ماہرین اور وزیر محنت کی جانب سے جاری کردہ افراد پر لاگو نہیں ہوگا اور ان کی درخواستیں مسترد کردی جائیں گی۔

    اگر ویزے طلب کرنے والا ادارہ ایسا ہو کہ جس نے اپنے ملازمین کی تنخواہیں ادا نہ کی ہوں، ایسا ادارہ جو اپنے نام سے غیرملکی کو کاروبار کراہا ہو، ایسا ادارہ جس کا مالک اپنے تمام یا بعض کارکنان کو کسی اور کے یہاں غیرقانونی طریقے سے ملازمت کی اجازت دئیے ہوئے ہو۔

    ایسے ادارے کو بھی نئے ویزے جاری نہیں ہوں گے جو سعوائزیشن کی کم سے کم تعداد پوری نہ کررہا ہو۔

  • وفاقی وزراء کے وفد نے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ میں سہولیات کا جائزہ لیا

    وفاقی وزراء کے وفد نے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ میں سہولیات کا جائزہ لیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی وزراء کے وفد نے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا دورہ کرکے مسافروں اور تارکین وطن کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزراء کے وفد نے وزیر اعظم کی خاص ہدایت پر اسلام آباد ایئر پورٹ میں مسافروں اور تارکین وطن کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔ وزراء میں فواد چوہدری، شہریارآفریدی، محمدمیاں سومرو، عامرمحمود کیانی شامل تھے۔

    وزرا کے وفد نے مسافروں اور تارکین وطن کو ایئرپورٹس پر دی جانے والی سہولیات کاجائزہ لیا، اس موقع پرسول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے وفاقی وزراء کو بریفنگ دی گئی۔

    وزراء نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر افرادی قوت کی کمی کی تفصیلات بھی مانگ لیں، اس کے علاوہ ایئرپورٹ منصوبے کی لاگت میں اضافے اورتعمیر میں غیرمعیاری کام کے ذمہ داروں کی تفصیلات بھی15روز میں طلب کرلیں۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تارکین وطن کئی گھنٹوں کی طویل مسافت طے کرکے واپس آتے ہیں، انہیں غیر رجسٹرڈ موبائل کی رجسٹریشن کیلئے لائن میں لگنا پڑتا ہے، ایئرپورٹ پر بیت الخلاء کی صفائی یقینی بنائی جائے۔

    وزیر مملکت برائے داخلہ شہریارآفریدی نے کہا کہ کسٹم، اےاین ایف اور ایف آئی اے کی کارکردگی قابل تحسین ہے، تینوں حکام ایک ساتھ مسافروں کے سامان کی چیکنگ کرتے ہیں، اسلام آباد ایئرپورٹ پرجدید اسکینر نصب کیے جائیں، جوں ہی کسی غیر ملکی کا پاسپورٹ اسکین ہو اس کی زبان میں ویلکم کہا جائے۔

  • سال نو پر متحدہ عرب امارات حکومت کا تارکین وطن کے لیے شاندار اعلان

    سال نو پر متحدہ عرب امارات حکومت کا تارکین وطن کے لیے شاندار اعلان

    دبئی: نئے سال کے آغاز پر متحدہ عرب امارات کی حکومت نے تارکین وطن کے لیے متعدد شاندار اعلانات کیے ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات حکومت نے سرمایہ کاروں اور مختلف شعبوں کے ماہرین کو سنگل ویزہ پر دس سال تک قیام کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    امارتی کابینہ نے مختلف شرائط پر ریٹائرمنٹ کے بعد بھی دبئی میں سکونت اختیار کرنے والے تارکین وطن کو اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    کابینہ کے فیصلے کے مطابق 55 سال سے زائد عمر کے افراد اب ریٹائرمنٹ کے بعد بھی دبئی میں رہ سکیں گے اگر وہ کابینہ کی جانب سے طے کردہ پیمانے پر پورا اترتے ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات کے ویزے کے لیے 15 سیکنڈ میں اپلائی کریں، نئی سروس متعارف

    عرب میڈیا کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد بھی امارات میں رہنے کے لیے خواہش مند شخص کی 20 لاکھ درہم کی جائیداد ہو یا اس کی بچت میں 10 لاکھ امارتی درہم موجود ہوں، علاوہ ازیں اگر متعلقہ شخص 20 ہزار درہم ماہانہ آمدنی کا حامل ہے تو بھی وہ ریٹائرمنٹ کے بعد امارات میں رہ سکتا ہے۔

    اماراتی حکام کا کہنا ہے کہ نئے قوانین کے تحت تارکین وطن کو کمپنیوں کی 100 فیصد ملکیت رکھنے کا بھی اختیار مل سکے گا جبکہ غیرملکی سرمایہ کاروں، کاروباری افراد اور مختلف شعبوں کے ماہرین کو ایک ہی ویزہ پر دس سال قیام کی اجازت بھی دی جاسکے گی۔

    معروف قانون دان ڈاکٹر الخزرجی کا کہنا تھا کہ حکومت کا حالیہ اقدام ان لوگوں کے لیے خوشی کا باعث ہے جو ہمیشہ متحدہ عرب امارات میں رہنے اور کام کرنے کے خواہش مند ہیں تاہم ان کے پاس ریٹائرمنٹ کے بعد جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوتی اور وہ لوگ خود کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے پریشانی اٹھاتے ہیں۔

  • تارکین وطن کا انگلش چینل عبور کرنا بڑھ گیا، برطانیہ کی تشویش

    تارکین وطن کا انگلش چینل عبور کرنا بڑھ گیا، برطانیہ کی تشویش

    لندن: تارکین وطن کی جانب سے غیرقانونی طور پر انگلش چینل کو عبور کرنے کے واقعات میں اضافے پر برطانوی حکومت نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر کیرولین نوکس نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں انگلش چینل کو غیرقانونی طریقے سے عبور کرنے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس پر برطانیہ کو تشویش ہے۔

    برطانوی وزیر کے مطابق تارکین وطن میں سے کچھ تو واضح طور پر منظم جرائم پیشہ گروہوں کے ذریعے پلان کیے جاتے ہیں جبکہ کچھ انفرادی طور پر موقع دیکھتے ہوئے سمندر پار کرکے برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    کیرولین نوکس نے کہا کہ اس تناظر میں سب سے پہلے جمعرات کے روز کینٹ قصبے میں ایک ساحل سے ملنے والے گیارہ ایرانی تارکین وطن تھے جو شمالی فرانس سے کشتی پر یہاں تک پہنچے تھے۔

    برطانوی وزارت داخلہ کے مطابق تارکین وطن کو طبی امداد دی جاچکی ہے جبکہ تمام بالغ تارکین وطن کو امیگریشن حکام کے حوالے کردیا گیا ہے، ان کے ہمراہ آنے والے بچوں کو سوشل سروس مہیا کرنے والے اداروں کو منتقل کردیا گیا ہے۔

    برطانوی وزارت داخلہ کے مطابق ڈوور کی بندرگاہ کے قریب دو اور کشتیاں ملی ہیں جن میں 14 تارکین وطن سوار تھے۔

    مزید پڑھیں: غیر قانونی طور پر کشتی میں برطانیہ اور فرانس جانے والے چالیس تارکین وطن گرفتار

    واضح رہے کہ انگلش چینل میں برطانوی اور فرانسیسی کوسٹ گارڈز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے کئی کشتیوں پر سوار چالیس غیرملکی تارکین کو بچا کر اپنی تحویل میں لیا تھا۔

    برطانیہ اور فرانس کے کوسٹ گارڈز نے یہ کارروائی کرسمس کے دن کی تھی، برطانوی حکام کے مطابق مختلف کشتیوں پر سوار تارکین وطن کا تعلق عراق، ایران اور افغانستان سے ہے۔

  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج تارکین وطن کا دن منایا جا رہا ہے

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج تارکین وطن کا دن منایا جا رہا ہے

    اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج تارکین وطن کا دن منایا جا رہا ہے، تارکین وطن کا عالمی دن منانے کا مقصد بین الاقوامی سطح پر تارکین وطن کے حقوق سے متعلق شعور اجاگر کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی سطح پر تارکین وطن کے حقوق اور انہیں درپیش مسائل کا ازالہ کرنے کے لیے آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں تارکین وطن کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔

    یہ دن ہر سال اقوام متحدہ کی اپیل پر حکومتی، انفرادی اور تنظیمی سطح پر منایا جاتا ہے تاکہ تارکین وطن کے بنیادی حقوق اور کاوشوں سے متعلق معلومات کا تبادلہ کیا جاسکے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں دو ارب سے زائد افراد تارکین وطن کی حیثیت سے زندگی گزار رہے ہیں، جبکہ کئی ملکوں میں انہیں بنیادی ضرورتیں بھی میسر نہیں ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں دو ارب ساٹھ کروڑ افراد تارکین وطن کی حیثیت سے دوسرے ممالک میں رہائش اختیار کیے ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ مذکورہ اعداد وشمار ماضی میں شایع کی گئی تھیں، جبکہ اب تک تارکین وطن کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    خوش حال زندگی گزارنے اور ترقی کا خواب لیے اکثر تارکین وطن یورپ کا رخ کرتے ہیں، اس دوران کئی کی موت بھی واقع ہوجاتی ہے، کشتی ڈوبنے کے باعث اب تک سیکڑوں تارکین وطن ہلاک ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے 4 دسمبر 2000ء میں ایک قرارداد کے ذریعے ہر سال یہ دن منانے کی منظوری دی۔

    اقوام متحدہ ہمیشہ تارکین وطن کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے اور ان کی دیکھ بھال سے متعلق بین الاقوامی سطح پر موثر تعاون کی ضرورت پر زور دیتا آیا ہے۔

  • امریکا، میکسیکو کے تارکین وطن پر آنسو گیس کی شیلنگ، ٹرمپ کا دفاع

    امریکا، میکسیکو کے تارکین وطن پر آنسو گیس کی شیلنگ، ٹرمپ کا دفاع

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کے تارکین وطن پر آنسو گیس کی شیلنگ کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف وہی لوگ امریکی سرحد پار کرسکیں گے جو قانونی تقاضوں پر پورا اتریں گے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بچوں کے متاثر ہونے کے سوال پر صدر ٹرمپ نے ذمہ داری والدین پر ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ نہ جانے کیوں بچوں کو آنسو گیس والے علاقے میں لائے، تارکین وطن پر آنسو گیس کی ایک محفوظ مقدار استعمال کی گئی۔

    امریکی صدر نے الزام عائد کیا کہ اکثر تارکین وطن بچوں کے حقیقی والدین نہیں تھے اور بچوں کو ساتھ لاکر پناہ حاصل کرنا چاہتے تھے، تاہم وہ اس بات کا کوئی ثبوت نہ دے سکے۔

    صدر ٹرمپ مڈٹرم انتخابات میں بھی اصرار کرتے رہے ہیں کہ میکسیکو سے آنے والوں کی اکثریت غیر شادی شدہ مردوں پر مشتمل ہے، تارکین وطن میں خطرناک جرائم پیشہ افراد بھی شامل ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ کی میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کو گولی مارنے کی دھمکی

    ڈونلڈ ٹرمپ کی مخالف ڈیموکریٹک پارٹی پارٹی نے واقعے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، ایک پارٹی عہدیدار نے کہا کہ ننگے پاؤں بچوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کرنے والا ان کا امریکا نہیں ہوسکتا۔

    امریکن کسٹمز اور بارڈر کمشنر کیون مک الینان نے کہا ہے کہ میکسیکو حکام کی جانب سے روکے جانے پر تارکین وطن ٹولیوں میں بٹ گئے اور مختلف مقامات سے سرحد پار کرنے کی کوشش کرتے رہے جس کے جواب میں آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔

    بارڈر کمشنر کے مطابق طاقت کے استعمال کا فیصلہ حالات کے پیش نظر اہلکاروں نے ذاتی حیثیت میں کیا، چار امریکی اہلکاروں کو پتھر لگے لیکن کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

  • ٹرمپ کی میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کو گولی مارنے کی دھمکی

    ٹرمپ کی میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کو گولی مارنے کی دھمکی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پڑوسی ملک میکسیکو کی سرحد سے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد سے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ میکسیکو کی سرحد سے دراندازی کرنے والے امریکی فوج پر حملہ کرنے والوں پر گولیاں چلائی جائیں گی۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ میکسیکو کی سرحد سے امریکا میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے والے افراد امریکی بارڈر پولیس پر وحشیانہ حملے کرتے ہیں، ہمیں یہ حملے ہر گز قبول نہیں اگر تارکین وطن نے پرتشدد حملے جاری رکھے تو ہمارے سپاہی ان پر فائرنگ کریں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میکسیکو سے ہمارے ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو کیمپوں میں ڈالا جائے گا جہاں سے انہیں واپس ان کے ملک دھکیلا جائے گا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ہزاروں افراد پر مشتمل تارکین وطن کا قافلہ گوئٹے مالا میں میکیسیکو کے ساتھ سرحد کے قریب جمع ہو چکا ہے جو امریکا میں داخل ہونے کا خواہاں ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکا میں تارکین وطن کے کارواں کو روکنے کیلئے فوج حرکت میں آگئی

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے قافلے میں شامل ہزاروں تارکین وطن کو گینگسٹر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ گینگ ممبرز اور دیگر مجرم تارکین وطن کے روپ میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی محکمہ دفاع نے کہا تھا کہ میکسیکوسے متصل سرحد پر5 ہزارسے زائد فوج تعینات ہوگی، سرحد پرفوجیوں کواسلحہ، ہیلی کاپٹراوردیگرآلات کی فراہمی جاری ہے۔