Tag: تارکین وطن

  • خصوصی ایپ کا استعمال کرتے ہوئے امریکا میں داخل ہونے والے 9 لاکھ تارکین وطن کو فوری نکلنے کا حکم

    خصوصی ایپ کا استعمال کرتے ہوئے امریکا میں داخل ہونے والے 9 لاکھ تارکین وطن کو فوری نکلنے کا حکم

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے خصوصی ایپ کا استعمال کرتے ہوئے امریکا میں داخل ہونے والے 9 لاکھ تارکین وطن کو فوری نکلنے کا حکم دے دیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جو بائیڈن انتظامیہ کے دوران امریکا میں لاکھوں تارکین وطن داخل ہوئے تھے، جو پناہ حاصل کرنے کے لیے ایک خصوصی ایپ استعمال کر رہے تھے، انھیں کہا گیا ہے کہ وہ ’’فوری طور پر‘‘ امریکا سے نکل جائیں۔

    تقریباً 900,000 تارکین وطن جنوبی سرحد پر CBP One ایپ کا استعمال کرتے ہوئے داخل ہوئے تھے، جن کو عام طور پر 2 سال تک امریکا میں رہنے کی اجازت دی گئی تھی، اور انھیں ملک میں قانونی طور پر کام کرنے کے لیے امیگریشن قوانین سے ’’پیرول‘‘ دی گئی تھی۔

    ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اب انھیں کہا گیا ہے کہ ان کے پیرول کو منسوخ کر دیا گیا ہے، یعنی ان کی قانونی حیثیت منسوخ کر دی گئی ہے، اور اگر وہ اس کے بعد بھی امریکا میں رہتے ہیں تو ان پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔


    مڈ ٹرم الیکشن جیت کر دکھائیں گے، امریکی صدر ٹرمپ


    واضح رہے کہ بائیڈن نے تارکین وطن کو پناہ گزین کے طور پر درخواست دینے کی اجازت دی تھی، اور تارکین وطن کو دو سال تک عارضی ورک پرمٹ دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ وعدہ کرتے آ رہے ہیں کہ وہ امریکا سے تارکین وطن کی ملک بدری میں اضافہ کریں گے، ان کی انتظامیہ نے حال ہی میں ایپ کا نام تبدیل کر کے CBP Home رکھ دیا ہے اور اسے ’’خود جلاوطنی‘‘ کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ بی بی سی کے مطابق ایک ای میل میں ایک تارک وطن سے کہا گیا تھا کہ ’’اب وقت آ گیا ہے کہ آپ امریکا چھوڑ دیں۔‘‘

    ای میل میں مزید کہا گیا ’’اگر آپ فوری طور پر ریاستہائے متحدہ سے روانہ نہیں ہوتے تو آپ کے خلاف قانونی اقدامات کیے جائیں گے، جس کے نتیجے میں آپ کو امریکا سے نکال دیا جائے گا، جب تک کہ آپ نے یہاں رہنے کے لیے کوئی قانونی بنیاد حاصل نہ کر لی ہو۔‘‘

  • تارکین وطن کی کشتیاں ڈوبنے سے 16 افراد ہلاک

    تارکین وطن کی کشتیاں ڈوبنے سے 16 افراد ہلاک

    ترکیہ اور یونان میں تارکین وطن کی کشتیاں ڈوبنے سے دو خواتین سمیت 16 افراد جان سے گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترک حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ تارکین وطن کی کشتی چناق قلعہ کے شہر کے سمندری حدود میں ڈوبی ہیں۔

    دوسری کشتی یونانی جزیرے لیسبوس کے قریب حادثے کا شکار ہوئی، ڈوبنے والے 48 افراد کوبچا لیا گیا، حادثے کے شکار افراد کی شناخت کے بارے میں ابھی تک معلوم نہ ہوسکا۔

    خیال رہے کہ دسمبر 2024 میں جزیرے کریٹ کے قریب کشتی الٹنے سے 35 پاکستانیوں سمیت 40 افراد ڈوب گئے تھے۔

    نومبر 2024 کے اواخر میں ساموس اور لیسبوس جزیروں کے قریب دو کشتیاں ڈوبنے سے 6 بچوں اور 2 خواتین سمیت 9 تارکین وطن ہلاک ہو گئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال تقریباً 54,000 افراد یونان پہنچے، جن میں سے زیادہ تر افراد کشتیوں کے ذریعے پہنچ تھے۔

    امریکی ٹیرف کے جواب میں کینیڈا کا سخت ردِ عمل سامنے آگیا

    ریفیوجی سپورٹ ایجین (آر ایس اے) کی ایک رپورٹ کے مطابق 2024 میں بحیرہ ایجیئن میں کم از کم 171 افراد ہلاک یا لاپتہ ہوئے ہیں۔

  • یونان میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی، 7 افراد ہلاک

    یونان میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی، 7 افراد ہلاک

    یونان میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی جس میں 2 خواتین سمیت 7 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یونان میں ایک اور خوفناک حادثہ پیش آیا ہے، تارکینِ وطن کی ایک اور کشتی ڈوبنے سے 7 افراد ہلاک ہو گئے۔

    یونانی کوسٹ گارڈ کے مطابق کشتی کے حادثے میں 23 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا ہے، تارکینِ وطن کی کشتی یونانی جزیرے لیسبوس کے قریب بحیرۂ ایجیئن میں حادثے کا شکار ہوئی ہے۔

    یونانی کوسٹ گارڈ نے بتایا کہ ڈوبنے والے 23 افراد کو بچا لیا گیا ہے، حادثے کے شکار افراد کی شناخت کے بارے میں ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا ہے۔

    خیال رہے کہ دسمبر 2024 میں جزیرے کریٹ کے قریب کشتی الٹنے سے 35 پاکستانیوں سمیت 40 افراد ڈوب گئے تھے۔

    نومبر 2024 کے اواخر میں ساموس اور لیسبوس جزیروں کے قریب دو کشتیاں ڈوبنے سے 6 بچوں اور 2 خواتین سمیت 9 تارکین وطن ہلاک ہو گئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال تقریباً 54,000 افراد یونان پہنچے، جن میں سے زیادہ تر افراد کشتیوں کے ذریعے پہنچ تھے۔

    ریفیوجی سپورٹ ایجین (آر ایس اے) کی ایک رپورٹ کے مطابق 2024 میں بحیرہ ایجیئن میں کم از کم 171 افراد ہلاک یا لاپتہ ہوئے ہیں۔

  • پاکستان کوسٹ گارڈز نے غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرلیا

    پاکستان کوسٹ گارڈز نے غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرلیا

    پاکستان کوسٹ گارڈز نے بلوچستان میں کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کوسٹ گارڈز نے اپنے فرائض منصبی کی ادا ئیگی کرتے ہو ئے گزشتہ یکم فروری سے 18 مارچ کے دوران بلوچستا ن کے بارڈر سے 132 غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کر لیا۔

      ترجمان کوسٹ گارڈ کے مطابق یہ تمام افراد بغیر کسی قانونی دستاویزات اور راہ داری کے غیر قانونی طریقہ سے ایران سے پاکستان اور پاکستان سے ایران سفر کر رہے تھے۔

    ابتدائی تفتیش کے بعدان تمام افراد کو مزید تفتیش اور دیگر قانونی کاروائیوں کے لیے ایف آئی اے حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان کوسٹ گارڈز اس امر کا اعادہ کرتی ہے کہ مستقبل میں بھی اس طرح کی کاروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری  رکھے گی تا کہ وطنِ عزیز کو انسانی اسمگلنگ جیسی لعنت سے نجات دلائی جا سکے۔ اور اس مقصد کے حصول کے لئے تمام دستیاب وسائل کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لایا جائے گا۔

  • تارکین وطن ہوشیار، ٹرمپ نے ایک اور حکم جاری کر دیا

    تارکین وطن ہوشیار، ٹرمپ نے ایک اور حکم جاری کر دیا

    واشنگٹن: امریکا میں رہنے والے تارکین وطن کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور حکم جاری کر دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ غیر قانونی مقیم تارکین وطن کے لیے رجسٹری بنانے کا منصوبہ لے کر آ گئے ہیں، امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق رجسٹری تارکینِ وطن کو اپنی ذاتی معلومات جمع کرانے یا جرمانے اور قید کی سزا کے لیے ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سخت احکامات کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، اس وقت امریکا میں تقریباً ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکینِ وطن مقیم ہیں، جن میں سب سے زیادہ ٹیکساس اور کیلیفورنیا میں آباد ہیں۔

    خبر کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے منگل کے روز کہا کہ اس نے ملک میں 14 سال یا اس سے زیادہ عمر کے غیر دستاویزی تارکین وطن کو رجسٹر کرنے اور ان کے انگلیوں کے نشانات امریکی حکومت کو فراہم کرنے کا منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے، جو غیر رجسٹر تارکین وطن ایسا نہیں کریں گے وہ مجرمانہ قانونی چارہ جوئی کا سامنا کریں گے۔

    ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکمے کے اس اعلان سے ان تارکین وطن پر از خود واپس جانے کے لیے دباؤ میں زبردست اضافہ ہو جائے گا، جو پہلے ہی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے سے شدید دباؤ میں ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کے اہلکار بارہا ایسے تارکین وطن کو امریکا سے جانے کی تاکید کر چکے ہیں، تاہم اب انھیں ایک واضح خطرہ لاحق ہو جائے گا۔

    امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم متعدد پاکستانی ڈی پورٹ

    محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی ترجمان ٹریسیا میک لافلن نے سیکریٹری کرسٹی نوم کا حولاہ دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا ’’صدر ٹرمپ اور سیکریٹری نوم کا غیر قانونی طور پر ہمارے ملک میں رہنے والوں کے لیے ایک واضح پیغام ہے، اب چلے جائیں، اگر آپ ابھی چلے جاتے ہیں، تو آپ کو واپس آنے اور ہماری آزادی سے لطف اندوز ہونے اور امریکی خواب کو جینے کا موقع مل سکتا ہے۔‘‘

  • امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم متعدد پاکستانی ڈی پورٹ

    امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم متعدد پاکستانی ڈی پورٹ

    اسلام آباد : امریکی انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کا عمل جاری ہے، اس سلسلے میں 8 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کردیا گیا۔

    اس حوالے سے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی غیرقانونی تارکین وطن کو لے کر پہلا جہاز رواں ہفتے اسلام آباد پہنچے گا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق ڈی پورٹ کیے جانے والے 8 پاکستانی غیر قانونی تارکین امریکی جہاز کے ذریعے ملک واپس پہنچیں گے، امریکا سے پہلی پرواز آج 26فروری بروز بدھ کو روانہ ہوگی۔

    ڈی پورٹ

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ امریکی فوج کا سی 17 طیارہ 27 فروری کی صبح 8 غیر قانونی تارکین وطن کو لے کر نور خان ایئربیس پہنچے گا۔

    امریکی انتظامیہ نے تقریباً 10 افراد کے کوائف تصدیق کیلئے پاکستانی حکام کو بھجوائے تھے۔ ان میں سے 8 افراد کی قومیت کی تصدیق کردی گئی، جس کے بعد ان افراد کو ڈی پورٹ کرکے پاکستان واپس بھیجا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے 7 ہزار غیر قانونی تارکین وطن ملک بدر کردیئے

    واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکا سے پہلے ہفتے میں پاکستانیوں سمیت 7 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کرکے ڈی پورٹ کیا جاچکا ہے۔

    ہوم لینڈ سکیورٹی کے محکمہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے وعدے پر عمل کیا ہے۔

    محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق جبری بیدخل کیے گئے افراد میں سے زیادہ تر پر تشدد واقعات میں ملوث افراد تھے، ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہفتے میں 7 ہزار 300 غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کر کے ملک بدر کر دیا گیا ہے۔

  • امریکا آنے والے غیرقانونی تارکین وطن کیخلاف ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا اقدام

    امریکا آنے والے غیرقانونی تارکین وطن کیخلاف ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا اقدام

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی طور پر امریکا آنے والے غیر ملکیوں کیخلاف اہم فیصلہ کرلیا، جس کے تحت اب وہ امریکا میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے سرحدوں پر ہیلتھ ایمرجنسی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    صدرٹرمپ نے اقتدار میں آنے کے بعد قوم سے ملکی سرحدوں پر ہیلتھ ایمرجنسی عائد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق مذکورہ ہیلتھ ایمرجنسی کے تحت میکسیکو کی سرحد سے تارکین وطن کو داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

    ٹرمپ نے اپنے پہلے دور حکومت میں بھی کورونا وائرس کے دوران ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کی تھی، اس دوران ٹرمپ کی ہیلتھ ایمرجنسی کو ’ٹائٹل 42‘ کا نام دیا گیا تھا۔

    وبائی امراض پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ’ٹائٹل 42‘ کے تحت تارکین وطن کو امریکا میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دور حکومت میں بائیڈن انتظامیہ نے ٹرمپ کی ہیلتھ ایمرجنسی ’ٹائٹل 42‘ دو سال پہلے ختم کردیا تھا۔

    اس حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کی آمد سے ملک میں بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے، ہیلتھ ایمرجنسی کے بعد تارکین وطن امریکا میں غیرقانونی طور پر داخل نہیں ہوسکیں گے۔

    مزید پڑھیں : ’زیلنسکی ڈکٹیٹر ہے، یوکرین کو دی گئی امداد میں 100 ارب ڈالر غائب ہیں‘

    صدر ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں سب سے حیران کن بیان میں یوکرینی صدر کو ڈکٹیٹر قرار دیا ہے۔ ٹرمپ نے گزشتہ سال یوکرین میں انتخابات کی معطلی کو تنقید کا نشانہ بنایا، جو ابھی تک مارشل لاء کے تحت ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یوکرین کے لیے دی گئی 100 بلین ڈالر کی امریکی امداد ’غائب‘ ہے۔ یوکرین کے رہنما کے خلاف ٹرمپ کے طنز میں یہ دعویٰ بھی شامل ہے کہ زیلینسکی نے اعتراف کیا کہ ہم نے انہیں جو رقم بھیجی ہے اس میں سے نصف ‘غائب’ ہے۔

  • مسافروں کا سمندر کے راستے یورپ کے غیر قانونی سفر سے انکار، موریطانیہ سے واپسی

    مسافروں کا سمندر کے راستے یورپ کے غیر قانونی سفر سے انکار، موریطانیہ سے واپسی

    کراچی: موریطانیہ سے پلٹنے والے مسافروں نے سمندر کے راستے یورپ کا غیر قانونی سفر کرنے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ایئرپورٹ پر موریطانیہ سے کراچی پہنچنے والے 5 مسافروں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا ہے، مسافروں کو ایجنٹوں کی نشان دہی کے لیے انسدادِ انسانی اسمگلنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے ترجمان کے مطابق مسافروں کی شناخت سمیع اللہ، داؤد اقبال، مرتضیٰ خان، شاہ ولی اور ارشد کے نام سے ہوئی ہے، جن کا تعلق حافظ آباد، گوجرانوالہ اور سوات سے ہے، ایجنٹوں نے ان سے یورپ پہنچانے کے لیے فی کس 25 سے 35 لاکھ روپے کے عوض معاملات طے کیے تھے۔

    موریطانیہ مسافر واپس

    ابتدائی تفتیش کے مطابق مسافر دبئی، سعودی عرب، قطر کے راستے موریطانیہ پہنچے تھے، تاہم موریطانیہ پہنچنے پر ایجنٹوں نے مسافروں کو غیر قانونی طور یورپ بھجوانے کی کوشش کی، جس پر مسافروں نے سمندر کے راستے غیر قانونی سفر کرنے سے انکار کر دیا اور واپس آ گئے۔

    اے این ایف کا کریک ڈاؤن: ایک کروڑروپے مالیت سے زائد کی منشیات برآمد

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایجنٹوں کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے ہے۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے کراچی زون نے کہا ہے کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورکس کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے، انھوں نے پیغام دیا ہے کہ ایجنٹوں کے جھانسے میں نہ آئیں، اور بیرون ملک سفر کے لیے قانونی راستے اختیار کریں۔

  • برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ

    برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ

    برطانیہ میں لیبر پارٹی کے حکومت سنبھالنے کے لئے 19000 غیر قانونی تارکین وطن اور مجرموں کو ملک بدر کردیا گیا ہے، حکومت کی جانب سے ڈپورٹ کرنے کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پورے برطانیہ میں اس وقت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف مہم تیز کردی گئی ہے، چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران بڑی تعداد میں موجود تارکین وطن کے پاس دستاویزات موجود نہیں تھیں۔ مذکورہ افراد کو ڈپورٹ کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق پولیس کی جانب سے بھارتی ریستوراں، نیل بار، اسٹور اور کار واش میں چھاپے مارے، اس میں بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین کو کام پر رکھے جانے کی شکایتیں موصول ہوئی تھیں۔

    برطانوی وزیر داخلہ ویٹے کوپر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ جنوری میں بڑے پیمانے پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں، ہماری حکومت آنے کے بعد سے کُل 19000 افراد کو ملک بدر کردیا گیا ہے۔

    جنوری میں ہی 828 مقامات پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں، اس دوران 609 لوگوں کو حراست میں لیا گیا، گزشتہ سال کی جنوری کے مقابلے یہ 73 فیصد زیادہ نمبر تھا۔ 7 لوگوں کو تو اکیلے ہنبر سائڈ واقع ہندوستانی ریستوراں میں چھاپہ مار کر گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ میں نیا بل بھی پیش کردیا گیا ہے، جس میں سرحد تحفظ، پناہ اور غیر قانونی تارکین کو باہر کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔

    سعودیہ، مصر اور اردن نے فلسطینیوں کی بے دخلی کا منصوبہ مسترد کردیا

    برطانوی ایم پی کا کہنا تھا کہ اس اس بل کو لانے سے بڑی تعداد میں جرائم پیشہ گروہ کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ حکومت کے مطابق سابقہ حکومتوں نے سرحد تحفظ سے سمجھوتہ کیا تھا۔ مگر اب سخت کارروائی کی جائے گی۔

  • امریکا نے 7 ہزار غیر قانونی تارکین وطن ملک بدر کردیئے، کتنے پاکستانی شامل؟

    امریکا نے 7 ہزار غیر قانونی تارکین وطن ملک بدر کردیئے، کتنے پاکستانی شامل؟

    امریکا نے 7 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کرکے ملک بدر کر دیا، جس میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے صدر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلے ہفتے میں پاکستانیوں سمیت 7 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار ڈی پورٹ کردیا۔

    ہوم لینڈ سکیورٹی کے محکمہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے وعدے پر عمل کیا ہے۔

    محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق جبری بیدخل کیے گئے افراد میں سے زیادہ تر پر تشدد واقعات میں ملوث افراد تھے، ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہفتے میں 7 ہزار 300 غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کر کے ملک بدر کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا میں غیرقانونی طورپر مقیم چند پاکستانی بھی گرفتار ہوئے۔پاکستانی شہریوں کی گرفتاریاں غیرقانونی طورپر امریکی سرحد عبور کرنے پر کی گئیں۔

    محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق صرف 27 جنوری کو 956 غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا۔ چھاپے اسکولوں اور گرجاگھروں میں بھی مارے گئے ہیں۔ ان گرفتاریوں کے ڈر سے بعض غیرقانونی تارکین وطن نے کام پر جانا اور بچوں کو اسکول بھیجنا تک چھوڑ دیا ہے۔

    کیلیفورنیا میں غیرقانونی امیگرینٹ ہونے کے الزام میں گرفتار پاکستانیوں کی تعداد 10 سے کم ہے، یہ کارروائیاں شکاگو، سی ایٹل، اٹلانٹا، بوسٹن، لاس اینجیلس اور نیوآرلینز سمیت مختلف شہروں میں کی گئی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق گرفتار افراد کی تعداد کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سن 2024 میں صدر بائیڈن کے آخری سال اقتدار میں صرف 310 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بائیڈن دور میں قانون کی خلاف ورزی کی جارہی تھی جو، اب نہیں کی جا رہی۔ 97 فیصد ایسے افراد ڈپورٹ کیے گئے جنہیں بائیڈن دور میں بیدخلی کا حکم دیا گیا تھا۔

    ٹرمپ نے ٹیرف نافذ کیا تو۔۔! کینیڈا کا بھرپور جواب

    یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ 20 جنوری کو صدارت کے منصب پر فائز ہوئے تھے، انہوں نے اپنی صدارت سے قبل ہی غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل کرنے کا اعلان کردیا تھا۔