Tag: تارکین وطن

  • سعودی عرب : 22 ملین ریال کے فراڈ میں ملوث دوغیرملکیوں کو سخت سزائیں

    سعودی عرب : 22 ملین ریال کے فراڈ میں ملوث دوغیرملکیوں کو سخت سزائیں

    ریاض : سعودی عرب میں 22 ملین ریال کی دھوکہ دہی میں ملوث دو تارکین وطن کو مکمل ثبوت اور گواہان کے بیانات بعد سخت ترین سزائیں سنادی گئیں۔

    سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق مملکت میں دھوکہ دہی کی 177 وارداتوں میں ملوث دو غیر ملکیوں کو لمبی قید اور بھاری جرمانوں کی سزا سنا دی گئی ہے۔

    سعودی عرب کے انسداد بدعنوانی کے ادارے ’فنانشل فراڈ پراسیکیوشن‘ نے مکمل تحقیقات اور شواہد کے بعد دو غیرملکیوں کو 15سال قید اور جرمانے کی سزائیں سنا دیں۔

    saudi arabia

    تحقیقات میں یہ شواہد سامنے آئے کہ دونوں ملزمان نے متعدد علاقوں میں کال سینٹرز قائم کیے اور وہ خود کو سرکاری اداروں کا نمائندہ ہونے کا دعویٰ کرکے جعلی کال کرنے کے لیے ان مراکز کا استعمال کرتے تھے۔

    مذکورہ مجرمان سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں 177 مالی فراڈ کی وارداتوں میں کامیابی سے ملوث رہے۔ اس دوران انہوں نے غیر قانونی طور پر22 ملین سعودی ریال سے زائد منافع حاصل کیا۔

    تحقیقاتی عملے کو ملزمان کی رہائش گاہ کی تلاشی کے دوران ٹیبلٹ اور بیرون ممالک سم کارڈ ملے۔ اس کے علاوہ جدید قسم کی ایک کنٹرول ڈیوائس بھی برآمد ہوئی۔

    پبلک پراسیکیوشن نے جرم میں ملوث مالی رقوم کا سراغ لگانے، انہیں احتیاطی طور پر ضبط کرنے اور انہیں ان کے مالکان کو واپس کرنے کے اقدامات کئے۔

    Saudi court

    پولیس نے دونوں ملزمان کو حراست میں لے کر انہیں متعلقہ عدالت میں پیش کیا اور مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت میں ان کے خلاف لگائے گئے تمام تر الزامات کے ثبوت پیش کیے۔

    عدالت نے تمام تر ثبوتوں اور شواہد کی روشنی میں ملزمان کو سزا کا حقدار قرار دیتے ہوئے 15 سال تک کی قید اور بھاری جرمانے عائد کرنے کا حکم جاری کیا۔

    عدالت کی جانب سے ایک ملزم کو 10 لاکھ سعودی ریال اور دوسرے کو "پانچ لاکھ سعودی ریال” جرمانہ، رقم ضبط کرنے اور قید کا دورانیہ مکمل کرنے کے بعد ملک بدر کرنے کی سزا دی گئی ہے۔

  • تارکین وطن پالتو جانور کھا رہے ہیں، ٹرمپ کے بیان سے ریاست میں خوف و ہراس پھیل گیا

    تارکین وطن پالتو جانور کھا رہے ہیں، ٹرمپ کے بیان سے ریاست میں خوف و ہراس پھیل گیا

    امریکی ریاست اوہائیو کے شہر اسپرنگ فیلڈ میں پالتو جانور کھائے جانے کی افواہوں نے خوف و ہراس کا ماحول پیدا کر دیا ہے، بالخصوص سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد یہ شہر ایک بار پھر سرخیوں میں آنے لگا ہے۔

    ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کاملا ہیرس کی اوپن بارڈر پالیسی کے باعث غیر قانونی تارکین وطن آ رہے ہیں، نیویارک میں جلسے سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ اسپرنگ فیلڈ میں ہیٹی کے غیر قانونی تارکین وطن پالتو جانور کھا رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ وہ آئندہ دو ہفتے میں اسپرنگ فیلڈ کا دورہ کریں گے، لیکن اسپرنگ فیلڈ کے ریپبلکن میئر نے ٹرمپ کو شہر کا دورہ نہ کرنے کا مشورہ دے دیا ہے، جب کہ ٹرمپ کے بیان پر کاملا ہیرس کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے جھوٹے بیانات کے باعث اسپرنگ فیلڈ میں خوف کی فضا قائم ہوئی ہے۔

    کیا لوگ سچ میں پالتو بلیاں کھانے لگے ہیں؟

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اسپرنگ فیلڈ میں زیادہ تر لوگوں کو اس افواہ پر یقین ہے کہ ہیٹی کے لوگ باقاعدگی سے پالتو بلیوں اور کتوں کو پکڑ کر کھا رہے ہیں۔ چند سال قبل تک صورت حال یہ تھی کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے اسپرنگ فیلڈ کی آبادی کم ہو رہی تھی، ہیٹی کے باشندے یہاں اس لیے آئے تھے کم کارخانوں میں کام مل رہا تھا اور کاروبار کی لاگت خاصی کم تھی۔ لیکن پھر کئی مسائل کی وجہ سے 2020 کی مردم شماری کے مطابق شہر میں ہیٹی باشندوں کی تعداد 12,000 سے 20,000 کے درمیان رہ گئی، جو پہلے تقریباً 60,000 تھی۔

    کاروباری مالکان اور یہاں کے لوگوں نے نئے آنے والوں کا خیر مقدم کیا تھا، لیکن پھر کرائے بڑھنے لگے، مقامی اسکولوں اور اسپتالوں پر دباؤ بہت بڑھ گیا اور خطرناک ڈرائیوروں کی شکایت بڑھنے لگی، کشیدگی گزشتہ سال اس وقت بڑھ گئی جب ہیٹی کے ایک تارک وطن کی کار نے اسکول بس کو ٹکر مار دی، جس میں ایک 11 سالہ لڑکا ہلاک ہو گیا۔

    ابھی حالیہ ہفتوں میں بلی کھانے کی افواہیں پھیل گئی ہے، جس کی شروعات ایک یوٹیوب کلپ کے ساتھ ہوئی، جس خاتون نے یوٹیوب اور فیس بک پر یہ ویڈیو پوسٹ کی اس نے کہا تھا کہ یہ کلپ اس کے پڑوس کی لڑکی کی ہے، تاہم خاتون نے وہ ویڈیو یہ کہہ کر ہٹا دی کہ اسے یہ سچی نہیں لگی۔

    بی بی سی کے مطابق یہ خیال کہ ہیٹی کے تارکین وطن پالتو جانور کھا رہے ہیں، اس طرح کے الزامات طویل عرصے سے بہت سے ممالک میں مختلف تارکین وطن گروپوں پر لگائے گئے ہیں، لیکن اس افواہ نے اور تقویت تب حاصل کی جب ریپبلکن نائب صدارتی امیدوار جے ڈی وینس، اور گزشتہ بدھ کے مباحثے کے دوران ٹرمپ جیسی شخصیات نے اسے ہوا دی۔

    ٹرمپ نے کہا ’’اسپرنگ فیلڈ میں وہ کتے کھا رہے ہیں، جو لوگ یہاں آئے وہ بلیاں کھا رہے ہیں۔‘‘ بحث کے بعد اسپرنگ فیلڈ کے میئر روب رو نے اس پر تنقید کی لوگوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ان کے الفاظ کا وزن کمیونٹیز پر کس طرح منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ یہ بھی واضح نہیں ہو سکا ہے کہ ٹرمپ نے کتوں کا تذکرہ کیوں کیا؟ کیوں کہ آن لائن افواہیں تو بلیوں اور جنگلی بطخوں اور گیز پر مشتمل تھیں۔

    دوسری طرف مقامی پولیس نے تاحال پالتو جانوروں کو کھانے کا کوئی کیس درج نہیں کیا ہے، کچھ کیسز میں بلی کے اغوا کے ثبوت کے لیے انعامات کی پیش کش بھی کی گئی ہے لیکن ابھی تک پالتو جانوروں کے کھانے کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے۔

    بی بی سی کے مطابق جھوٹے دعوے ایک طرف، لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے تبصروں نے اسپرنگ فیلڈ کو قومی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے، جس سے ہیٹی کمیونٹی اور مقامی باشندوں کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔

  • برطانیہ میں تارکین وطن خطرے میں، ہنگامہ آرائی نے ان کے خلاف مہم کی شکل اختیار کر لی

    برطانیہ میں تارکین وطن خطرے میں، ہنگامہ آرائی نے ان کے خلاف مہم کی شکل اختیار کر لی

    لندن: برطانیہ میں تارکین وطن بالخصوص مسلمان خطرے میں پڑ گئے ہیں، تین لڑکیوں کے قتل کے بعد جاری ہنگامہ آرائی نے تارکین وطن کے خلاف ایک مہم کی شکل اختیار کر لی ہے۔

    برطانیہ کے کئی شہروں میں گزشتہ پانچ دن کی ہنگامہ آرائی میں ایک مسجد کے علاوہ پولیس پر بھی متعدد حملے کیے گئے، انتہائی دائیں بازو کے شر پسندوں نے راٹرہیم میں ایک ایسے ہوٹل پر حملہ کیا جہاں تارکین وطن نے پناہ لے رکھی تھی، شر پسندوں نے اس ہوٹل کو آگ لگانے کی کوشش کی۔

    پولیس نے پُرتشدد واقعات میں ملوث 250 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے ملک بھر میں مساجد کے تحفظ کے لیے ایمرجسنی سیکیورٹی پلان ترتیب دیتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    انھوں نے دائیں بازو کے غندوں کو خبردار کیا کہ پُر تشدد د واقعات میں ملوث افراد کو پچھتاوا ہوگا، انھیں قرار واقعی سزا دی جائے گی اور سختی سے نمٹا جائے گا۔ کیئر اسٹارمر نے مزید کہا کہ یہ احتجاج نہیں ’’انتہائی دائیں بازو کی غنڈہ گردی‘‘ ہے جس کی ہماری شاہراہوں پر کوئی جگہ نہیں ہے، ہنگامہ آرائی میں ملوث ملزمان کو سزائیں دینے کے لیے حکومت نے عدالتیں چوبیس گھنٹے کھلی رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ کے مختلف شہروں لِور پُول، مانچسٹر، بولٹن، ہَل، ساؤتھ پورٹ، مڈلزبرو اور لنکاسٹر سمیت دیگر کئی چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں نسل پرستوں کے حملے جاری ہیں، تین لڑکیوں کی چاقو حملے میں ہلاکت کا معاملہ سنگین صورت حال اختیار کر چکا ہے، پر تشدد مظاہروں میں 5 روز میں ڈیرھ درجن پولیس اہلکار اور درجنوں شہری زخمی ہو چکے ہیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق دائیں بازو کے حامی ساؤتھ پوسٹ میں 3 بچوں کے قتل کے بعد سے سراپا احتجاج ہیں، سوشل میڈیا ہر بچوں کے قاتل کو غیر قانونی تارکین وطن کہا جا رہا تھا، جو غلط نکلا، کیوں کہ قاتل برطانیہ کے شہر کارڈف میں ہی پیدا ہوا تھا۔

  • سعودی عرب : ڈرائیونگ لائسنس رکھنے والے غیرملکیوں کیلئے بڑی خبر

    سعودی عرب : ڈرائیونگ لائسنس رکھنے والے غیرملکیوں کیلئے بڑی خبر

    ریاض : سعودی عرب کے ٹریفک پولیس حکام نے کہا ہے کہ ڈرائیور کے ویزے پر آنے والے غیر ملکی کارکنوں کو اپنے ملک کے ڈرائیونگ لائسنس پر مشروط ڈرائیونگ کرنے کی اجازت ہوگی۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق سعودی ٹریفک حکام نے غیر ملکی ڈرائیوروں کی سہولت کیلئے قواعد و ضوابط کا اعلان کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ وہ تارکین وطن ڈرائیورجو پہلی بار نئے ویزے پر یہاں آتے ہیں انہیں یہاں کے ڈرائیونگ لائسنس کے حصول میں کافی وقت درکار ہوتا ہے۔

    اسی صورتحال کے پیش نظر انہیں یہ ہدایات دی جاتی ہے کہ ان کے ملک سے جاری کیا گیا ڈرائیونگ لائسنس کا مملکت میں قابل قبول ہونا ضروری ہے جو یہاں کے ضوابط کے مطابق جاری کرایا گیا ہو۔

    ادارہ ٹریفک پولیس کا مزید کہنا تھا کہ غیر ملکی ڈرائیورز کے لیے عارضی طورپر اپنے ملک کے ڈرائیونگ لائسنس کا مصدقہ ترجمہ کرانا ہوگا۔

    اپنے ملک کے ڈرائیونگ لائسنس پر غیرملکی کارکن کو مملکت میں 3 ماہ سے زیادہ ڈرائیونگ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، اس دوران انہیں مملکت کا ڈرائیونگ لائسنس لازمی طورپر جاری کرانا ہوگا۔

     

  • تارکین وطن کی ایک اور کشتی کو خوفناک حادثہ ، درجنوں ہلاکتوں کا خدشہ

    تارکین وطن کی ایک اور کشتی کو خوفناک حادثہ ، درجنوں ہلاکتوں کا خدشہ

    موریطانیہ کے دارالحکومت نواکچوٹ کے قریب سینکڑوں مسافروں سے بھری کشتی الٹنے سے کم از کم 15 افراد ہلاک اور 150 سے زائد لاپتہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حادثہ گیمبیا کی سمندری حدود ماریطانیہ کے ساحل کے قریب پیش آیا۔

    انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے بتایا ہے کہ کشتی 300 سے زیادہ مسافروں کو لے کر اسپین جانے کیلئے افریقی ملک گیمبیا سے روانہ ہوئی تھی اور 7 روز سمندر میں گزارنے کے بعد تارکین وطن کی کشتی 22 جولائی کو حادثے کا شکار ہوگئی۔

    Migrants

    مغربی افریقہ کے ساحل سے کینری جزائر تک بحر اوقیانوس کی نقل مکانی کا راستہ عام طور پر اسپین جانے کی کوشش کرنے والے افریقی تارکین وطن استعمال کرتے ہیں جو دنیا کے خطرناک ترین راستوں میں سے ایک ہے۔

    ایک بیان میں آئی او ایم نے کہا کہ موریطانیہ کے کوسٹ گارڈ نے 120 افراد کو زندہ بچا لیا ہے اور ان میں سے 10 کو فوری طور پر ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ لاپتہ افراد کی تلاش تاحال جاری ہے۔

    Mauritania

    واضح رہے کہ افریقی ممالک کے شہریوں کی اکثریت غربت، بیروزگاری اور لاقانونیت کے باعث ہر سال ہزاروں کی تعداد میں ملک سے نکلنے کیلئے کشتیوں پر غیرقانونی سفر کرکے بیرون ملک جانے کی کوشش کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : تارکین وطن کی کشتی میں آتشزدگی، 40 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ چند روز قبل ہیٹی میں تارکین وطن کی ایک کشتی میں آگ لگنے سے 40 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ کشتی میں کُل 81 افراد سوار تھے جن میں سے 40 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے جبکہ 41 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔

    انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق تارکین وطن کی کشتی کو حادثہ ہیٹی سے ٹرکس اور کایکوس (220 کلومیٹر دور) جزائر جانے کے دوران پیش آیا۔

  • ہیٹی میں تارکین وطن کی کشتی میں آگ بھڑک اٹھی، 40 افراد جان سے گئے

    ہیٹی میں تارکین وطن کی کشتی میں آگ بھڑک اٹھی، 40 افراد جان سے گئے

    پورٹ او پرنس: ہیٹی میں تارکین وطن کی کشتی میں آگ لگنے سے 40 افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    پناہ گزینوں کے عالمی ادارے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کی کشتی میں کل 81 افراد سوار تھے جن میں سے 40 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے جبکہ 41 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔

    انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق تارکین وطن کی کشتی کو حادثہ ہیٹی سے ٹرکس اور کایکوس (220 کلومیٹر دور) جزائر جانے کے دوران پیش آیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ کشتی میں آگ کس وجہ سے لگی ابھی تک اس کا معلوم نہیں ہوسکا ہے مگر کشتی میں سوار اور مقامی افراد کا کہنا ہے کہ مسافر محفوظ سفر کیلئے ایک مقامی رسم کے طور پر مشعل اور موم بتیاں جلا رہے تھے، جس دوران ڈبوں میں بھرے پیٹرول میں آگ بھڑک اٹھی جس سے پوری کشتی میں آگ لگ گئی۔

    اسرائیل: تل ابیب پر ڈرون حملہ، ایک شخص ہلاک، 4 زخمی

    واضح رہے ہیٹی میں غربت، بیروزگاری اور لاقانونیت کے باعث ہر سال ہزاروں شہری ملک سے نکلنے کیلئے کشتیوں پر غیرقانونی سفر کرکے بیرون ملک روانہ ہونے کی کوششوں میں مصروف رہتے ہیں۔

  • رواں سال بھی ہزاروں تارکین وطن برطانیہ پہنچ گئے

    رواں سال بھی ہزاروں تارکین وطن برطانیہ پہنچ گئے

    لندن : برطانیہ میں چھوٹی کشتیوں سے رواں برس اب تک 10ہزار سے زائد تارکین وطن سیاسی پناہ کے حصول کیلئے پہنچ چکے ہیں۔

    یہ بات برطانوی حکومت کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں بتائی گئی ہے برطانوی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 10جنوری سے 25مئی کے درمیانی عرصے میں 10ہزار 170 تارکین وطن پہنچ چکے ہیں۔

    Britain's

    گزشتہ سال 2023 کے اسی عرصے کے دوران7 ہزار 395 تارکین وطن خطرناک سمندری سفر کے ذریعے برطانیہ پہنچے تھے۔ اس بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ 2023 میں انگلینڈ کے جنوبی ساحلوں پر اترنے والے تارکین وطن کی تعداد میں ایک تہائی کمی واقع ہوئی ہے۔

    کشتی

    غیرملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ مسئلہ برطانیہ میں 4 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل وزیراعظم رشی سنک کو درپیش ایک اہم چیلنج کی نشاندہی کرتے ہیں، برطانوی وزیراعظم بارہا ان کشتیوں کو روکنے کے عہد کا اظہار کرچکے ہیں اور اس معاملے کو اپنی ترجیح بجی قرار دیتے رہے ہیں۔

    Migrant

    برطانیہ میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے والے وزیر اعظم رشی سنک نے اپنے گزشتہ بیان میں کہا تھا کہ غیر قانونی طور پر برطانیہ آنے والے سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو الیکشن سے پہلے روانڈا ڈی پورٹ نہیں کیا جائے گا۔

  • تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی ، 60 افراد ہلاک

    تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی ، 60 افراد ہلاک

    لیبیا سے روانہ ہونے والی تارکین وطن کی ایک کشتی سمندر میں ڈوب جانے سے 60 افراد ہلاک ہو گئے تاہم پچیس افراد کو انتہائی خراب حالت میں بچا لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی حادثے کا شکار ہوگئی، جس میں ساٹھ افراد ڈوب گئے، تارکین وطن لیبیا سے سمندر کے راستےاٹلی اور مالٹا پہنچنے کی کوشش میں جان سےگئے۔

    اٹلی کوسٹ گارڈ نے انتہائی خراب حالت میں پچیس افراد کوبچا لیا ہے، حادثےکےشکارافراد کی شناخت ابھی تک نہیں ہوئی۔

    بہترمستقبل کی آس میں مشکل راستوں سےغیرقانونی طورپریورپ جانےوالےہرسال سیکڑوں افراد اپنی جان گنوا رہے ہیں، یہ اس برس جنوری سے اب تک بحیرہ روم میں ہونے والی کل 279 اموات میں شامل ہیں۔ اس عرصے میں کل 19,562 افراد اس راستے کے ذریعہ اٹلی پہنچے ہیں۔

    زندہ بچ جانے والوں نے بتایا کہ کشتی لیبیا کے شہر زاویہ سے روانہ ہوئی، جس میں تقریباً 85 افراد سوار تھے ، جن میں کچھ خواتین اور کم از کم ایک چھوٹا بچہ بھی شامل تھا۔ روانگی کے کچھ دیر بعد انجن ٹوٹ گیا تھا ، جس کے بعد وہ ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے لہروں کے رحم و کرم پربہہ رہی تھی۔

  • غیر قانونی تارکین وطن بڑی تعداد میں برطانیہ پہنچنے لگے

    غیر قانونی تارکین وطن بڑی تعداد میں برطانیہ پہنچنے لگے

    غیر قانونی تارکین کی بڑی تعداد کا فرانس سے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے برطانیہ آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق رواں برس 17 جنوری کو بھی 358 افراد برطانیہ میں داخل ہوئے تھے، جبکہ پیر کو 401 افراد سمندر عبور کر کے غیر قانونی طریقے سے برطانیہ پہنچے ہیں۔

    مقامی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اکتوبر 2022 میں رشی سونک کے وزیراعظم بننے کے بعد غیر طریقے سے آنے والوں کی تعدد 40 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق رواں برس 2,983 غیر قانونی تارکین وطن کشتیوں کے ذریعے پہنچ چکے ہیں، گزشتہ برس اسی عرصہ کے دوران 2,953 افراد برطانیہ آئے تھے۔

    غزہ: امداد کے منتظر فلسطینیوں پر تیسری بار حملہ، متعدد شہید

    مذکورہ معاملہ سامنے آنے پر اپوزیشن رہنما اور شیڈو ہوم سیکرٹری یوویٹ کوپر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم رشی سونک نے غیر قانونی تارکین وطن کو روکنے کا وعدہ کیا تھا۔

  • امریکا میں اب غیر قانونی طور پر داخل ہونے والوں کو گرفتار کیا جائے گا، نیا قانون منظور

    امریکا میں اب غیر قانونی طور پر داخل ہونے والوں کو گرفتار کیا جائے گا، نیا قانون منظور

    ٹیکساس: امریکا میں اب غیر قانونی طور پر داخل ہونے والوں کو گرفتار کیا جائے گا، ریاست ٹیکساس کے گورنر نے قانون پر دستخط کر دیے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیکساس میں نیا قانون منظور ہو گیا ہے، جس سے پولیس کو غیر قانونی تارکینِ وطن کی گرفتاری کی اجازت مل گئی ہے، اور ججوں کو غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل کرنے کے احکامات جاری کرنے کا اختیار حاصل ہو گیا۔

    قانون کے مطابق جو بھی تارکین وطن غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہوگا اسے گرفتار کر لیا جائے گا، پیر کو امریکی ریاست ٹیکساس میں گورنر گریگ ایبٹ نے حدود سے تجاوز کرتے ہوئے اس نئے قانونی مسودے پر دستخط کیے ہیں۔

    اس قانون نے پولیس کو سرحد پار کر کے آنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرنے کا اختیار دے دیا ہے، اور ریاست کے ججوں کو بھی یہ اختیار حاصل ہوگیا ہے کہ وہ غیر قانونی تارکینِ وطن کو بے دخل کرنے کے احکامات جاری کر سکیں۔

    غیر قانونی تارکینِ وطن چاہے وہ میکسیکیو کے شہری ہوں یا نہ ہوں، انھیں واپس انہی مقامات پر بھیج دیا جائے گا جہاں سے وہ امریکا میں داخل ہوئے تھے، امریکی کسٹمز اور سرحدی حکام نے ٹیکساس میں میکسیکو کے ساتھ دو سرحدی گزرگاہوں ایگل پاس اور ایل پاسو کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔

    امریکا میں تارکینِ وطن کا معاملہ مرکزی حکومت کے دائرۂ کار میں آتا ہے لیکن ٹیکساس میں برسرِ اقتدار ری پبلکن پارٹی مسلسل اپنے حدود سے بڑھ کر اقدامات کر رہی ہے، ریاست ٹیکساس لگ بھگ 65 ہزار تارکینِ وطن کو امریکا کے دیگر حصوں میں منتقل کرچکا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹ بل 4 کی اس توثیق کی وجہ سے وفاقی حکومت کے ساتھ ایک ممکنہ قانونی جنگ شروع ہو سکتی ہے۔

    گورنر ایبٹ نے صدر جو بائیڈن پر الزام لگایا کہ وہ ٹیکساس میں ’غیر قانونی داخلے کی لہر‘ کو روکنے کے لیے کچھ نہیں کر رہے ہیں، انھوں نے دعویٰ بھی کیا کہ اس اقدام سے غیر قانونی تارکین وطن کی آمد میں 50 سے 75 فی صد کمی آئے گی۔ انھوں نے کہا بائیڈن کی جان بوجھ کر بے عملی نے ٹیکساس کو اپنے آپ کو بچانے پر مجبور کر دیا ہے، حد تو یہ ہے کہ اب تنظیمیں بھی لوگوں کو اسمگل کر رہی ہیں یہاں۔