Tag: تارکین وطن

  • کویت جانے کے منتظر تارکین وطن کے لیے اہم خبر

    کویت جانے کے منتظر تارکین وطن کے لیے اہم خبر

    کویت سٹی: کویت ایئر ویز کارپوریشن ایک اجلاس منعقد کرے گی جس میں 34 کالعدم ممالک سے تارکین وطن کی واپسی کے لیے موزوں طریقہ کار طے کیا جائے گا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق 34 ممنوعہ ممالک میں پھنسے تارکین وطن کی واپسی کے پیکج اس قدر مہنگے ہو چکے ہیں کہ زیادہ تر تارکین وطن کویت واپس آنے کے لیے تیار ہی نہیں۔

    کویت ایئر ویز کارپوریشن (کے اے سی) آئندہ ہفتے نیشنل ایوی ایشن سروسز (این اے ایس) کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کرے گی جس میں 34 کالعدم ممالک سے تارکین وطن کی واپسی کے لیے موزوں طریقہ کار اور گھریلو ملازمین کی وطن واپسی کے حتمی منصوبے کے لیے بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    اس پر عمل درآمد قومی اسمبلی کے انتخابات کے بعد کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں کمپنیوں کے عہدیداروں اور ایگزیکٹو انتظامیہ اجلاس میں شرکت کریں گے، اجلاس کے ایجنڈے میں 14 روزہ قرنطینہ کی لازمی مدت، کرونا ٹیسٹ اور ریٹرن فلائٹ کے لیے پیکج کی قیمت کا تعین کرنا شامل ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزرائے کونسل ڈی جی سی اے، کے اے سی، جزیرا ایئر ویز اور این اے ایس کے واپسی کے منصوبے کا جائزہ لینے کے بعد ممنوعہ ممالک سے تارکین وطن کی واپسی کی اجازت دینے کا فیصلہ جاری کرے گی۔

  • سابق برطانوی وزیر اعظم کو قتل کی دھمکیاں، واجد شاہ کو قید کی سزا

    سابق برطانوی وزیر اعظم کو قتل کی دھمکیاں، واجد شاہ کو قید کی سزا

    لندن: برطانیہ میں مقیم تارک وطن واجد شاہ کو امیگریشن ٹیسٹ میں ماں کی ناکامی کے ڈر کی وجہ سے سابق برطانوی وزیر اعظم کو قتل کی دھمکیاں دینے کے جرم میں قید کی سزا سنا دی گئی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق سلاؤ کے 27 سالہ شخص واجد شاہ کو، جس نے سابق وزیر اعظم تھریسا مے سمیت دیگر سیاست دانوں کو ای میل کے ذریعے موت کی دھمکیاں بھیجیں کیوں کہ اسے خدشہ تھا کہ اس کی والدہ برطانیہ امیگریشن ٹیسٹ میں ناکام ہو جائیں گی، 2 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق واجد شاہ نے سابق وزیر اعظم تھریسامے سمیت کئی ممبران پارلیمنٹ کو ای میلز کے ذریعے قتل کی دھمکی دی تھی، واجد شاہ کو خوف تھا کہ اس کی والدہ نورین انگلش امیگریشن امتحان پاس نہیں کر سکے گی۔

    عدالت میں جج بارٹل کا کہنا تھا کہ واجد شاہ نے ایسے ہی میسجز موجودہ وزیر اعظم بورس جانسن اور دیگر اہم افراد کو بھیجے ہیں لیکن انھوں نے یہ وصول ہی نہیں کیے۔

    جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ واجد شاہ کو بولنے کے شدید مسائل کا سامنا ہے تاہم وہ کسی ذہنی بیماری میں مبتلا نہیں ہے، اور رپورٹ کہتی ہے کہ اس کا آئی کیو لیول 58 ہے جو بہت ہی کم سطح پر ہے، جج نے نوٹ کیا کہ واجد شاہ کو سیکھنے کے مسائل کا سامنا ہونے کے باوجود اس نے امیگریشن اور جغرافیائی شعبوں سے وابستہ اراکین پارلیمان کو ہدف بنایا۔

    واجد شاہ نے دھمکیوں پر مشتمل ای میلز میں یا تو اپنے والد عظمت شاہ کا نام لکھا یا پھر ایک سکھ خاتون جسمندر بدیال کا نام لکھا۔عدالت کو بتایا گیا کہ واجد شاہ کی فیملی گھر کے اندر بھی تقسیم ہو چکی ہے، بڑ ا بھائی واجد، چھوٹے بھائی عابد کے ساتھ اپنی ماں نورین کے ساتھ ایک ہی کمرے میں سوتے جاگتے، کھانا پکاتے ہیں، جب کہ والد ایک اور بیٹے کے ساتھ دوسرے کمرے میں رہتے ہیں۔

    عدالت کو بتایا گیا کہ واجد شاہ کے والدین علیحدہ ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے بچے بھی تقسیم ہو گئے، جب کہ واجد اور اس کا بھائی عابد اپنی والدہ پر انحصار کرتے ہیں۔

  • کویت: پھنسے ہوئے تارکین کے لیے اچھی خبر

    کویت: پھنسے ہوئے تارکین کے لیے اچھی خبر

    کویت سٹی: کویت نے پھنسے ہوئے تارکین وطن کو ورک پرمٹ جاری کرنا شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کویت سے باہر پھنسے ہوئے تارکین وطن کے لیے ورک پرمٹ جاری ہونا شروع ہو گیا۔

    پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ذرایع کا کہنا ہے کہ پھنسے ہوئے غیر ملکی ملازمین کو کویت واپس آنے کی اجازت دینے کے لیے ورک پرمٹ جاری کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق ورک پرمٹ جاری کرنے کا یہ قدم کابینہ ہیلتھ کمیٹی کے فیصلے کے عین مطابق ہے، جس کے تحت مالکان کو ضروری غیر ملکی کارکنوں کی فہرست سیکورٹی سے منظوری کے حصول کے لیے وزارت داخلہ کو بھجوانی ہوگی۔

    وزارت سے سیکورٹی کی منظوری کے حصول کے بعد پھنسے ہوئے تارکین وطن کارکنوں کو ورک پرمٹ کے اجرا کے لیے کفیل کو پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کو بھی درخواست پیش کرنی ہوگی۔

    کویت: گاڑیوں کی انشورنس سے متعلق خوش خبری

    اس کے بعد کفیل ان دستاویزات کو تارکین وطن کو ان کے ممالک بھجوائیں گے جہاں وہ دیگر ضروری طریقہ کار مکمل کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ اس فیصلے سے کرونا وائرس کے بحران کی وجہ سے کویت کے ایئرپورٹ پر پروازوں کی 8 ماہ سے جاری معطلی کا خاتمہ ہوگا۔

    واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے تارکین وطن مزدوروں بالخصوص مصری اور شامی شہریوں کے لیے ورک پرمٹ جاری کیے جانے کی اجازت دی گئی تھی، تاہم اس فیصلے پر سابق ممبر پارلیمنٹ صالح عاشور نے سخت تنقید کی ہے۔

    ان کا مؤقف تھا کہ حال ہی میں آبادیاتی ڈھانچے کے معاملے کو حل کرنے کے لیے قانون منظور کیا گیا ہے، یہ فیصلہ اس قانون کے منافی ہے، انھوں نے خبردار کیا کہ جلد ہی حکومت کو اس سلسلے میں سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

  • کویت: تارکین وطن کے لئے پریشان کن خبر

    کویت: تارکین وطن کے لئے پریشان کن خبر

    کویت سٹی: کویت نے تارکین وطن کے لئے فلو ویکسینیشن معطل کردی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کویتی وزیر داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فلو ویکسین کی قلت ہونے پر یہ اقدام اٹھایا گیا ہے، ابھی تک 55000 ویکسین وصول کیں گئیں ہیں ، جن میں 11000 انفلوائنزا بچاؤ مراکز میں تقسیم کی جاچکی ہے۔

    دوسرے مرحلے میں طبی عملے ، نرسنگ باڈیز، رسک عوامل، بزرگ افراد اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کو ویکسین دی جائے گی۔

    کویت کے وزیر داخلہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ابھی فلو ویکسینشن کا پہلا مرحلہ جاری ہے، نیموکول نامی ویکسین فی الحال چھ سے سولہ سال تک کے ان بچوں کو دی جارہی ہے، جنہوں نے پہلے کبھی ویکسینشن نہیں کرائی، اس کے علاوہ صحت کے خطرے سے دوچار افراد کو بھی یہ ویکسیشن دی جارہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کویت میں شہریوں کے لیے نیا انتباہ!

    تارکین وطن کے لئے فلو ویکسینشن کا عمل تیسرے مرحلے میں اس وقت شروع کیا جائے گا جب فلو ویکسین کی دوسری کھیپ کویت پہنچے گی، تارکین وطن کو ویکسینشنز پیشگی ادائیگی کے بعد دی جائے گی۔دوسری جانب کویت کے محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صحت کے شعبے پر پڑنے والے بوجھ کو کم کرنے کے لئے موسمی انفلوائنزا کی ویکسینش کرانی بہت ضروری ہے، کیونکہ اس کی علامات کووڈ نائنٹین انفکیشن سے بہت ملتی جلتی ہے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کویت کی نجی اسپتالوں اور طبی مراکز میں ابھی تک موسمی انفلوائزا کی ویکسین موجود نہیں ہے، کیونکہ جو کمپنیاں ویکسین تیار کررہی ہے ، انہیں دنیا کے تمام ممالک کی جانب سے زیادہ مانگ کے باعث بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

  • کویت: تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا منصوبہ

    کویت: تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا منصوبہ

    کویت سٹی: کویت نے آئندہ 5 سال کے اندر 70 فی صد تارکین وطن کو ان کے ملک واپس بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت نے تارکین وطن کے حوالے سے ایک نیا منصوبہ بنا لیا ہے جس کے تحت پانچ سال کے اندر ستر فی صد غیر ملکیوں کو ان کے ملک واپس بھیجا جائے گا۔

    یہ فیصلہ کویت میں آبادیاتی عدم توازن کے ٹھوس حل کے لیے کیا گیا ہے، اس سلسلے میں کویتی قومی اسمبلی کو حکومتی ارادے کی یقین دہانی بھی حاصل ہو گئی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ستر فی صد تارکین وطن کی ملک بدری کے لیے ڈیموگرافک قانون کے آرٹیکل 5 کو ختم کیا جائے گا، اس میں ایسی شقیں شامل ہیں جن کے تحت مجموعی طور پر 10 لاکھ سے زائد تارکین وطن کو استثنیٰ حاصل ہے۔

    قانون کے تحت جن تارکین وطن کو استثنیٰ حاصل ہے ان میں گھریلو ملازمین سمیت طبی اور تعلیمی شعبہ جات کی ملازمتیں شامل ہیں۔

    اس منصوبے کے اگلے مرحلے پر کارکنوں کی اسمارٹ بھرتیوں کی اہمیت کو بھی واضح کیا گیا ہے، تاہم اس سے قبل غیر ہنر مند اور ناخواندہ کارکنوں کو ملک بدر کیا جائے گا جب کہ 1 لاکھ 60 ہزار نئی اسمارٹ بھرتیاں کی جائیں گی۔

    اس سلسلے میں ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کمیٹی نے قانون میں ترمیم کے مسودے اور اس کے حوالے سے قومی اسمبلی کے فیصلے کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس بھی منعقد کیا، مسودے کے مطابق حکومت قومی اسمبلی میں سالانہ رپورٹ پیش کرنے کی پابند رہے گی، یہ مسودہ فی الوقت قانون ساز کمیٹی کے پاس ہے۔

    کمیٹی کے چیئرمین خلیل الصالح کا کہنا تھا کہ اس قانون کا مقصد یہ ہے کہ حکومت کویت میں غیر ملکی کارکنوں کے لیے ایک حد مقرر کرنے کا طریقہ کار وضع کرے، کرونا کی وبا نے کویت میں آبادیاتی امور کے مسئلے کو اجاگر کیا، نئی قانون سازی کا مقصد بھی یہ ہے کہ آئندہ ایسے مسائل پیدا نہ ہوں، انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس قانون کے متعدد فوائد ہیں جن میں غیر ملکی ملازمین کو کنٹرول کرنا سرفہرست ہے۔

    انھوں نے کہا یہ قانون کویت میں غیر ملکی کارکنوں کی کارکردگی کی ضمانت فراہم کرے گا، سیکورٹی کی صورت حال بہتر بنائے گا، کارکنوں کی وجہ سے پیش آنے والی پریشانیوں کو کم کرے گا، اور خود کشیوں، قتل اور دھوکا دہی کے واقعات میں کمی آئے گی۔

    الصالح کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ اس قانون کا نفاذ حقیقی طور پر کیا جائے گا اور بات صرف کاغذات تک محدود نہیں رہے گی۔

  • اسمگلرز نے تارکین وطن کو سمندر کے بیچ زبردستی کشتی سے اتار دیا، 8 ہلاک

    اسمگلرز نے تارکین وطن کو سمندر کے بیچ زبردستی کشتی سے اتار دیا، 8 ہلاک

    جیوبوتی: مسلمان ملک جیوبوتی کے قریب سمندر میں انسانی اسمگلرز نے تارکین وطن کو زبردستی کشتی سے اتار دیا، جس کے باعث 8 تارکین وطن ڈوب کر مر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک وطن کی بین الاقوامی تنظیم (IOM) کا کہنا ہے کہ جیوبوتی کے قریب انسانی اسمگلروں کے ذریعے ایک کشتی سے جبری طور پر اتارنے کے بعد کم از کم 8 تارکین وطن ڈوب گئے اور 12 لاپتا ہیں۔

    اس انسانیت سوز واقعے میں 14 تارکین وطن زندہ بچ گئے جنھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

    بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت کے مطابق یہ تمام ایتھوپائی باشندے تھے جو کو وِڈ 19 کی وجہ سے سرحد بند ہونے پر یمن کے راستے سعودی عرب نہیں پہنچ پائے تھے۔

    تنظیم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بچائے گئے عینی شاہدین نے بتایا کہ تین ظالم اسمگلروں نے نوجوان مرد و خواتین کو سمندر کے اندر تشدد کر کے پانی میں اتار دیا تھا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ راستہ اسمگلرز کی جانب سے تارکین وطن کے استحصال کے لیے جانا جاتا ہے، اکثر افراد کو یہاں سے سفر کرنے کے لیے اسمگلرز کو بہت بھاری رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ آٹھ تارکین وطن کی لاشیں بہہ کر ساحل پر آ گئی تھیں جنھیں دفنا دیا گیا ہے۔ آئی او ایم نے بتایا کہ پچھلے تین ہفتوں میں تقریباً 2 ہزار تارکین وطن یمن سے جبوتی پہنچے ہیں۔ خیال رہے کہ یمن میں وبائی مرض کرونا اور جنگ نے خلیجی ممالک کے سفر کو مزید خطرناک بنا دیا ہے۔

    2017 میں بھی صومالیہ اور ایتھوپیا سے آنے والے 50 تارکین وطن کو جان بوجھ کر اسی طرح ڈبویا گیا تھا جب ایک اسمگلر نے انھیں یمن کے ساحل پر سمندر میں اترنے پر مجبور کر دیا تھا۔

  • اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بڑی خوش خبری

    اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بڑی خوش خبری

    اسلام آباد: اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ کیا ہوا وعدہ پورا ہو گیا، انھیں بھی الیکشن لڑنے کا حق مل گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے کیا وعدہ پورا کر دیا، اوورسیز پاکستانیوں کے الیکشن لڑنے کے سلسلے میں وزیراعظم اور وفاقی کابینہ نے آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری دے دی۔

    اس سلسلے میں وزیر اعظم کے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کا وعدہ کیا لیکن یہ معاملہ وعدوں سے آگے تکمیل تک نہیں پہنچایا جا سکا تھا۔

    پاکستانی حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کو بڑی سہولت فراہم کردی

    بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں سے کیا وعدہ پورا کر دیا، اس سلسلے میں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے معاملہ پارلیمنٹ میں لے کر جائیں گے، اس نئی ترمیم کے تحت دہری شہریت کا حامل شخص الیکشن لڑنے کا اہل ہوگا۔

    مشیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ الیکشن ہارنے کی صورت میں دہری شہریت چھوڑنے کی ضرورت نہیں ہوگی تاہم الیکشن جیتنے کی صورت میں عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل شہریت چھوڑنا ہوگی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ دوہری شہریت والوں سے متعلق کابینہ کمیٹی برائے قانونی کیسز کا فیصلہ مسترد کر دیا گیا ہے، کابینہ نے آرٹیکل 63 ون سی تبدیل کرنے کے لیے ترمیمی بل کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد ترمیمی بل وزارتِ پارلیمانی امور کو ارسال کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ کمیٹی قانونی کیسز نے دوہری شہریت والوں کے لیے الیکشن لڑنے پر پابندی برقرار رکھی تھی، تاہم وزرا کے مطالبے پر وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی کا فیصلہ تبدیل کر دیا۔

  • لاکھوں غیر ملکی رواں سال کویت چھوڑ دیں گے

    لاکھوں غیر ملکی رواں سال کویت چھوڑ دیں گے

    کویت: رواں سال 2020 کے اختتام تک توقع کی جا رہی ہے کہ 15 لاکھ کے قریب تارکین وطن کویت چھوڑ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت میں یہ توقع ظاہر کی گئی ہے کہ سال 2020 کے اختتام تک 15 لاکھ کے قریب غیر ملکی کارکنان کویت سے نکل جائیں گے۔

    کویت میں موجود کمپنیوں پر کرونا وائرس کی وبا کے منفی اثرات سے ان کمپنیوں کے معاشی حالات ٹھیک نہیں، اخراجات کم کرنے کی غرض سے یہ کمپنیاں غیر ملکی کارکنان کو واپس بھیجنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔

    کویت کے مقامی اخبار کے مطابق مختلف کمپنیوں نے اپنی افرادی قوت کم کرنے کی حکمت عملی اپنالی ہے، دوسری طرف کویتی حکومت نے نئے رہائشی قوانین لاگو کر دیے ہیں جس کی وجہ سے بھی تارکین وطن کویت کو خیرباد کہہ کر اپنے ممالک جانے لگے ہیں۔

    کویتی حکومت نے رہائشی قوانین کے ساتھ ساتھ ایک اور پالیسی بھی اپنا لی ہے جس کے تحت ملازمتوں میں کویتائزیشن کو ترجیح دی جا رہی ہے، یعنی مقامی افراد کو ملازمتوں پر رکھا جا رہا ہے۔

    کویتی میڈیا نے بتایا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ابتدائی ایام 16 مارچ سے 9 جولائی تک ایک لاکھ 58 ہزار سے زائد تارکین وطن کویت چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ جن غیر ملکیوں نے کرونا وبا کے سبب کویت چھوڑا، ان میں مصری اور انڈین شہریوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

    وزیر داخلہ کویت انس الصالح نے نئے رہائشی قانون کے مسودے کے حوالے سے کہا تھا کہ اب ہر سال کمپنیوں سے غیر ملکیوں کی تعداد کو کم کر کے محدود کیا جائے گا، اس سلسلے میں غیر ملکی کارکنوں کی پرکھ ان کی مہارت کی بنیاد پر کی جائے گی۔

  • ریاض: تارکین وطن کو لوٹنے والے ملزمان گرفتار

    ریاض: تارکین وطن کو لوٹنے والے ملزمان گرفتار

    ریاض: سعودی پولیس نے تارکین وطن کو ڈرانے، دھمکانے اور لوٹنے والے 5 غیر ملکی ملزمان کو گرفتار کرلیا، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض پولیس نے اسلحہ کے بل پر تارکین کو دھمکانے اور لوٹنے والے 5 ایتھوپین شہریوں کو گرفتار کیا ہے، زیر حراست تمام افراد غیر قانونی طور پر سرحد عبور کر کے مملکت میں داخل ہوئے تھے۔

    ریاض پولیس کے ترجمان شاکر سلیمان التویجری نے بتایا کہ لوٹ مار کی واردات ریاض کی الدلم کمشنری میں ہوئی تھی، حملہ آوروں کا تعلق ایتھوپیا سے ہے۔

    پولیس ترجمان نے واضح کیا کہ الدلم کمشنری کی پولیس کو اس بات کے ثبوت ملے تھے کہ ایتھوپین غیر ملکی کارکنان کو زدو کوب کرکے ان سے نقدی اور قیمتی سامان لوٹ رہے تھے۔

    پولیس نے تعاقب کر کے ملزمان کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے 2 پستول، گولہ بارود اور دھاری دار آلات برآمد کرلیے، پولیس نے وارداتیں کرنے والوں کے قبضے سے موبائل سیٹس اور مختلف ممالک کی کرنسی بھی برآمد کی ہے۔

    ریاض پولیس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پانچوں ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔

  • یورپی یونین کا تارکین وطن کے بچوں کے لیے اہم فیصلہ

    یورپی یونین کا تارکین وطن کے بچوں کے لیے اہم فیصلہ

    برلن: یورپی یونین نے تارکین وطن کے لیے اہم فیصلہ کرلیا، یونان کے مہاجر کیمپس میں موجود ڈیڑھ ہزار بچوں کو پناہ دینے پر غور کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے مطابق جرمنی نے کہا ہے کہ یورپی یونین ان ڈیڑھ ہزار بچوں کو پناہ دینے پر غور کر رہا ہے جو اس وقت یونان کے مہاجر کیمپوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    جرمن حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ یورپی یونین نے انسانی بنیادوں پر ان بچوں کو پناہ دینے کے لیے اجتماعی خواہش ظاہر کرتے ہوئے غور کیا۔

    بیان کے مطابق جرمنی بھی ڈیڑھ ہزار پناہ گزین بچوں کو اپنانے میں اپنا مناسب حصہ ڈالے گا۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور ان کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقات کے بعد جاری کیے گئے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ، ’ہم یونان کے جزیرے پر پھنسے ایک سے ڈیڑھ ہزار پناہ گزین بچوں کے معاملے پر یونان کی حکومت کی مشکل انسانی صورتحال میں مدد کرنا چاہتے ہیں‘۔

    رپورٹ کے مطابق یونان کے جزیرے پر پھنسے تارکین وطن کے بچوں کے حوالے سے تشویش اس لیے بڑھی کہ ان میں سے اکثر کو طبی امداد کی ضرورت ہے جبکہ بہت سے بچوں کے ساتھ ان کے والدین یا سرپرست موجود نہیں ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ترکی میں موجود تارکین وطن نے یونان کی سرحد کی جانب بڑھنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد یونانی پولیس نے ان کو واپس ترکی میں دھکیلنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

    ترک حکومت نے بھی یونان کی جانب جانے والے تارکین وطن کو روکنے سے انکار کر دیا جس کے بعد یورپی یونین پر ان بچوں کو پناہ دینے کے لیے دباؤ میں اضافہ ہوگیا۔

    اس سے قبل سنہ 2016 میں یورپی یونین نے تارکین وطن کے لیے اربوں یورو ترکی کو دینے کا معاہدہ کیا تھا تاہم ترک حکومت کے مطابق یورپی یونین نے اپنے معاہدے کا پاس نہیں کیا۔