Tag: تارکین وطن

  • انسانی اسمگلنگ میں ملوث 2 افراد گرفتار

    انسانی اسمگلنگ میں ملوث 2 افراد گرفتار

    آئر لینڈ سے تعلق رکھنے والے 2 افراد کو 10 تارکین وطن کی اسمگلنگ کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا۔

    39 سالہ وائن شرلاک اور 48 سالہ آئن ناولن ٹائر لے جانے والے ایک ٹرک میں 10 تارکین وطن کو چھپا کر لے جارہے تھے، اسمگل کیے جانے والے افراد میں 2 بچے بھی شامل تھے۔

    بیلجیئم میں داخل ہوتے وقت پولیس نے مشکوک سمجھ کر ان کے ٹرک کو روکا جس میں سے چھپائے ہوئے افراد برآمد ہونے کے بعد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    نیشنل کرائم ایجنسی کے مطابق دونوں ملزمان پر غیر قانونی ہجرت کی سہولت کاری اور انسانی اسمگلنگ کے الزام عائد کیے گئے ہیں۔ ٹرک کے ڈرائیور کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، جبکہ ان کے ایک اور ساتھی کو شمالی آئر لینڈ سے حراست میں لیا گیاہے۔

    ایجنسی کے حکام کا کہنا ہے کہ ہم اس اقدام کے لیے بیلجیئن حکام کے شکر گزار ہیں جس کی وجہ سے یہاں آنے والے تارکین وطن کو نہایت خطرناک صورتحال سے دو چار ہونے سے روکا جاسکا۔

    حکام کی جانب سے مزید کہا گیا کہ انسانی اسمگلنگ ایک خطرناک جرم ہے اور حالیہ واقعہ سامنے آنے کے بعد انسانی اسمگلنگ کے خلاف مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔

  • سیاسی پناہ گزینوں سے متعلق عدالتی فیصلے سے ٹرمپ انتظامیہ کو دھچکا

    سیاسی پناہ گزینوں سے متعلق عدالتی فیصلے سے ٹرمپ انتظامیہ کو دھچکا

    واشنگٹن: نائنتھ سرکٹ کورٹ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سیاسی پناہ کے فیصلے کے منتظر افراد کو واپس بھیجنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاسی پناہ گزینوں سے متعلق عدالتی فیصلے سے ٹرمپ انتظامیہ کو دھچکا لگا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے میکسیکو کے شہریوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا اور سیاسی پناہ کے فیصلے تک میکسیکن شہریوں کو اپنے ملک میں رہنے کا کہا گیا تھا، تاہم نائنتھ سرکٹ کوٹ نے ان افراد کو واپس بھیجنے سے روک دیا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے 59 ہزار افراد کو میکسیکو بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا، فیڈرل کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا، غیر قانونی طور پر سرحدعبور کرنے والوں کو سیاسی پناہ نہ دینے کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دے دیا گیا۔

    امریکا میکسیکو سرحدی دیوار، امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کے حق میں فیصلہ سنادیا

    عدالت کا کہنا تھا کہ سیاسی پناہ کی درخواست دینے والوں کو اپنے ممالک میں خطرات کا سامنا ہے۔

    نائنتھ سرکٹ کورٹ کے فیصلے پر محکمہ انصاف نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے پورے ملک میں برے اثرات پڑیں گے، فیڈرل کورٹ نے فیصلے میں آئین اور کانگریس کو نظر انداز کیا ہے۔

    یاد رہے کہ چار ماہ قبل امریکی صحافیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز دی تھی کہ ملک میں آنے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کو روکنے کے لیے ان کی ٹانگوں پر گولیاں ماری جائیں۔ دوسری طرف امریکہ کی جنوبی سرحد کو پیدل پار کر کے آنے والے پناہ گزینوں اور اس سرحد پر دیوار بنانے کا معاملہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم سے لے کر اب تک ان کے ایجنڈے کا اہم حصہ رہا ہے۔

  • برطانیہ کی نئی ویزا پالیسی، ہنر مند افراد کے لیے اہم فیصلہ

    برطانیہ کی نئی ویزا پالیسی، ہنر مند افراد کے لیے اہم فیصلہ

    لندن: یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد نئی برطانوی ویزا پالیسی میں دنیا بھر کے ہنرمندوں کے لیے خوش خبری دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بریگزٹ کے بعد برطانیہ نے نئی امیگریشن پالیسی جاری کرنے کا اعلان کیا ہے، برطانیہ نے نئی پالیسی کے تحت یورپ سے سسستی لیبر پر انحصار کو کم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    نئی امیگریشن پالیسی کے تحت اب ویزوں کے لیے دنیا بھر سے ہنرمند افراد کو ترجیح دی جائے گی۔

    2016 میں بریگزٹ کے ریفرنڈم میں یورپی تارکین وطن کے مسئلے نے اہم کردار ادا کیا تھا، ریفرنڈم میں ملازمت دینے والوں سے کہا گیا تھا کہ یورپ سے سستی مزدوری پر انحصار نہ کریں۔

    نئے ’پوائنٹس بیسڈ سسٹم‘ میں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ برطانیہ آنے کے لیے ویزا ان افراد کو ملے جن کے پاس برطانوی معیشت کو درکار مہارت ہو۔ دوسری طرف کاروباری فرمز نے خبردار کیا ہے کہ برطانیہ میں گھریلو ملازمین، مریضوں کی تیمارداری اور کھیتوں میں کام کرنے والے کارکنوں کی قلت ہے، یہی وجہ ہے یہ کاروباری فرمز یورپی تارکین وطن کی سستی لیبر پر انحصار کرتے ہیں۔

    ادھر برطانوی محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ کم سے کم تنخواہ کے مشورے پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی ( ایم اے سی) نے ہنر مند تارکین وطن کی کم سے کم تنخواہ 30 ہزار پاؤنڈز سے کم کر کے 26 ہزار 600 پاؤنڈز کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

    نئی برطانوی پالیسی میں ٹیکنالوجی پر سرمایہ کاری اور آٹومیشن پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، برطانیہ چاہتا ہے کہ تارکین وطن کی تعداد کو زیادہ سے زیادہ کم کیا جائے، اس لیے برطانوی ویزے کے حصول کے لیے مقرر کردہ معیار کی شرط برقرار رکھی گئی ہے، جس میں انگریزی بولنے کی صلاحیت اور آفر لیٹر شامل ہیں۔

  • امریکا میں تارکین وطن کے لیے گرین کارڈ کے حوالے سے بری خبر

    امریکا میں تارکین وطن کے لیے گرین کارڈ کے حوالے سے بری خبر

    واشنگٹن: امریکا میں تارکین وطن کے لیے گرین کارڈ کے حوالے سے یہ بری خبر آئی ہے کہ حکومت پر بوجھ بننے والے امیگرنٹس کو گرین کارڈ جاری نہیں کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سپریم کورٹ نے امیگریشن پبلک چارج قانون پر عمل درآمد کی اجازت دے دی ہے، سپریم کورٹ میں اس متنازعہ قانون کو 4 کے مقابلے میں 5 ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔

    نئے قانون کے مطابق حکومتی فنڈز حاصل کرنے والے امیگرنٹس آیندہ گرین کارڈ حاصل نہیں کر سکیں گے، عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پبلک فنڈز استعمال کرنے والے تارکین وطن امریکی شہریت کے اہل نہیں ہوں گے۔

    نئے قانون کی منظوری کے بعد اب عوامی سہولیات جیسا کہ میڈیکل ایڈ، فوڈ اسٹیمپس اور ہاؤس واؤچرز سے تھوڑے بھی مستفید ہونے والے امیگرنٹس امریکی شہریت کے اہل نہیں رہے ہیں۔ عدالت نے اس سلسلے میں ٹرمپ انتظامیہ کو اپنے منصوبے کے ساتھ آگے بڑھنے کی اجازت دے دی ہے۔

    نئی پالیسی کے تحت امیگریشن آفسز قانونی طور پر آنے والے تارکین وطن کو گرین کارڈ دینے سے انکار کر سکتے ہیں اگر وہ عوامی سہولیات استعمال کر رہے ہوں گے، تارکین وطن کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ امریکا پر بوجھ نہیں بنیں گے اور عوامی سہولیات استعمال نہیں کریں گے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل جو قانون تھا اس کے تحت غیر نقد سہولیات جن میں فوڈ اسٹیمپ اور میڈیکل ایڈ اور ہاؤس واؤچرز شامل ہیں، حاصل کرنے والے لوگوں کو پبلک چارجز تصور نہیں کیا جاتا تھا، تاہم اب انھیں پبلک چارجز تصور کیا جائے گا اور وہ گرین کارڈ سے محروم رہیں گے۔

  • ترکی نے غیرقانونی طور پر مقیم 65 پاکستانیوں کو بے دخل کردیا

    ترکی نے غیرقانونی طور پر مقیم 65 پاکستانیوں کو بے دخل کردیا

    راولپنڈی: پاکستانیوں کو غیرقانونی طور پر ترکی میں رہائش مہنگی پڑگئی، انقرہ حکومت نے غیرقانونی طور پر مقیم 65 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی سے ڈی پورٹ کیے گئے پاکستانی شہری اسلام آباد پہنچ گئے۔ 64 میں سے 26 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جن سے ترکی میں غیرقانونی طور پر رہائش سے متعلق پوچھا جائے گا۔

    جبکہ دیگر 38مسافروں کو گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔ گرفتار 26مسافروں کو ایف آئی اے پاسپورٹ سیل منتقل کردیا گیا۔ متعلقہ ادارے گرفتار افراد سے پوچھ گچھ کریں گے۔

    ترکی سے مزید 56 پاکستانی بے دخل، سعودی عرب سے بھی 9 پاکستانی ڈی پورٹ

    اس سے قبل گزشتہ ماہ 5 دسمبر کو بھی ترکی سے مزید 56 پاکستانی بے دخل کیے گئے تھے۔

    ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانی ترکش ائیر لائن سے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہنچے، جہاں ایف آئی اے امیگریشن نے ڈی پورٹ کیے گئے پاکستانیوں کو حراست میں لیا اور تحقیقات شروع کی۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب بھی غیرقانی طور پر مقیم کئی پاکستانیوں کو بے دخل کرچکا ہے۔

  • بریگزٹ میں چند ہفتے باقی، تارکین وطن کی برطانیہ آنے کی کوششیں تیز

    بریگزٹ میں چند ہفتے باقی، تارکین وطن کی برطانیہ آنے کی کوششیں تیز

    لندن: برطانوی انتخابات میں بورس جانسن کی ایک بار پھر کام یابی کے بعد بریگزٹ میں اب چند ہفتے باقی رہ گئے ہیں، مختلف ممالک سے تارکین وطن نے برطانیہ آنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 4 ہزار کے قریب تارکین وطن یورپ کے مہاجر کیمپوں میں موجود ہیں، جنھوں نے برطانیہ میں داخلے کی کوششیں تیز کر دی ہیں، تارکین وطن بریگزٹ سے قبل برطانیہ میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق سینکڑوں تارکین وطن ہر روز یورپ سے برطانیہ داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، رواں سال 1500 افراد نے غیر قانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہونے کی کوشش کی، خیال رہے کہ برطانیہ 31 جنوری سے قبل یورپ سے نکل جائے گا۔

    برٹش ٹرک ایسوسی ایشن کی جانب سے ڈرائیورز کو تنبیہہ کی گئی ہے کہ وہ یورپ برطانیہ بارڈر پر اسٹاپ نہ کریں، یاد رہے کہ اکتوبر میں 39 ویت نامی باشندے برطانیہ آنے کی کوشش میں ہلاک ہوگئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بریگزٹ، بلجئیم سے 42 ہزار افراد کے بےروزگار ہونے کا خدشہ

    ادھر غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیلجئیم کی معروف لیون یونی ورسٹی اور فلامش گورنمنٹ کی جانب سے کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ برطانیہ کی یورپ سے علیحدگی (بریگزٹ) کے نتیجے میں بیلجئیم کے 42 ہزار افراد اپنے روزگار سے محروم ہو جائیں گے۔

    برطانوی انتخابات میں بورس جانسن کی کام یابی کے بعد ہزاروں افراد نے لندن میں احتجاج کیا تھا، انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی نے تاریخی فتح حاصل کی تھی۔ اسکاٹ لینڈ میں برطانیہ سے علیحدگی کی تحریک بھی زور پکڑنے لگی ہے۔

  • مکہ مکرمہ میں 112 غیر قانونی تارکین وطن گرفتار

    مکہ مکرمہ میں 112 غیر قانونی تارکین وطن گرفتار

    ریاض: مکہ مکرمہ میں 112 غیر قانونی تارکین کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن کا تعلق مختلف ممالک سے ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کے مشرقی علاقوں میں اقامہ و لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے دوران 112 غیر قانونی تارکین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    حکام کے مطابق 3 مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران گرفتار ہونے والوں کا تعلق مختلف ممالک سے ہے۔ چھاپے پیر اور منگل کی درمیانی شب مارے گئے تاکہ سب کی گرفتاری کو یقینی بنایا جاسکے۔

    مکہ پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کارروائی غیر قانونی تارکین سے پاک مہم کے تحت کی گئی جس میں پولیس کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکار بھی شامل تھے۔

    پولیس کے مطابق اقامہ و لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے قانون کی نظر سے چھپنے کے لیے دور دراز علاقوں کے علاوہ دیہی آبادیوں، پہاڑوں اور وادیوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ گرفتار شدگان کا الشرائع، جعرانہ اور بئر الغنم تھانوں میں اندراج اور ابتدائی کارروائی کے بعد انہیں شمیسی جیل بھیج دیا جائے گا۔

  • مسلمانوں کے سوا تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کا ترمیمی بل منظور

    مسلمانوں کے سوا تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کا ترمیمی بل منظور

    نئی دہلی : بھارتی لوک سبھا نے شہریت کا ترمیمی بل منظور کرلیا، جس کے مطابق مسلمانوں کےعلاوہ تمام غیرقانونی تارکین وطن کوبھارتی شہریت دینے کی اجازت ہوگی ، بل کی حمایت میں دوسوترانوے اورمخالفت میں بیاسی ووٹ ڈالے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی لوک سبھا میں شہریت کا متنازع بل بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ نے پیش کیا اس قانون کے تحت مسلمانوں کے سوا 6مذاہب کے غیرقانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کی تجویز پیش کی گئی، جس کے حق میں 293ووٹ آئے جبکہ 82اراکین اسمبلی نے اسے مسترد کردیا۔

    ترمیمی شہریت بل سے آسام میں کئی دہائیوں سے رہائش پذیرلاکھوں بنگالی مسلمان سب سے زیادہ متاثرہوں گے۔

    امیت شاہ نے لوک سبھا میں یہ بل پیش کرتے ہوئے اپوزیشن کو شدید تنقید کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس پر بھارت کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ یہ بل کیوں ضروری ہے، یہ اس لئے ضروری ہے کہ کیونکہ کانگریس نے ملک کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کیا اور یہ بات تاریخ کا حصہ ہے۔

    امیت شاہ نے مسلمانوں کے سوا تمام چھ اقلیتوں کو شہریت دینے کی تقسیم کو بالکل مناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان مسلم ریاستیں ہیں اور یہاں مسلمانوں سے برا سلوک روا نہیں رکھا جاتا۔

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پڑوسی ممالک میں مسلمانوں کے خلاف مذہبی ظلم وستم نہیں ہوتا ہے، اس لئے اس بل کا فائدہ انہیں نہیں ملے گا، اگرایسا ہوا تویہ ملک انہیں بھی اس کا فائدہ دینے پر غور کرے گا۔

    وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ یہ تاثر دینا بالکل غلط ہے کہ اس بل کے بعد مسلمان تارکین وطن بھارت شہریت حاصل نہیں کر سکیں گے، اگر کسی مسلمان نے شہریت کے حصول کےلئے درخواست دی تو ہم کھلے دل سے غور کریں گے لیکن مسلمان تارکین وطن کو شہریت ملنے کے باوجود بھی دیگر اقلیتوں جیسے حقوق میسر نہیں ہوں گے۔

    امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ یہ بل اقلیتوں کے خلاف نہیں ہے تاہم اپوزیشن نے احتجاج جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایسے بل پر ایوان میں بحث ہو ہی نہیں سکتی، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو ایسے بل پر بحث کا حق نہیں ہے، یہ ہندوستان کی جمہوری اقدار کی خلاف ورزی ہے، کیا ہماری قوم کی تعمیر مذہب کی بنیاد پر ہو گی؟ یہ آئین کے دیباچے کی بھی خلاف ورزی ہے۔

    ماضی میں بی جے پی کی اتحادی شیوسینا نے بھی شہریت کے ترمیمی بل پرشدیدتنقید کرتے ہوئےکہا کہ بی جے پی نے مسلمانوں اورہندوؤں میں نظرنہ آنے والا پارٹیشن کردیا ہے۔

  • تارکین وطن سے بھرا ایک اور کنٹینر پکڑا گیا

    تارکین وطن سے بھرا ایک اور کنٹینر پکڑا گیا

    کالائس: برطانیہ کے بعد فرانس میں تارکین وطن سے بھرا کنٹینر پکڑا گیا، پولیس نے کنٹینر سے برآمد ہونے والے 8 افراد کو اسپتال منتقل کردیا ہے جب کہ 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ فرانس کی کالائس بندر گاہ پر معمول کی تلاشی کے دوران ایک کنٹینٹر کو جب کھولا گیا تو اس میں سے 8 تارکین وطن پائے گئے جو غیر قانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہونا چاہتے تھے۔

    تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ریفریجریٹڈ کنٹینر سے ملنے والے تمام تارکین وطن افغان شہری ہیں اور کنٹینر کا درجہ حرارت 7 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔

    تمام تارکین وطن کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا ہےاور طبی معائنے کے بعد ان سے تفتیش کا عمل شروع ہوگا جب کہ 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: لندن میں کنٹینر سے ملنے والی 39 لاشوں کی شناخت کرلی گئی

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ کنٹینر سے ملنے والے افراد کی حالت تشویشناک تھی اور اگر وہ مزید وقت کنٹینر میں گزارتے تو ان کی جان جا سکتی تھی۔

    زیرحراست مشتبہ افراد کی غیر ملکی شہری ہیں اور ان پر قتل و غارت سمیت دیگر چارج عائد کیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل برطانیہ کی کاؤنٹی ایسکس کے علاقے واٹر گلیڈ انڈسٹریل پارک میں ایک کنٹینر سے 39 لاشیں برآمد ہوئی تھیں جنہیں پولیس نے ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کردیا تھا۔

    ایسکس پولیس کا کہنا تھا کہ ٹرک سے برآمد ہونے والی 38 لاشیں بالغ افراد کی جبکہ ایک نابالغ شخص کی لاش تھی۔

  • غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے کی کوشش، برطانوی خاندان گرفتار

    غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے کی کوشش، برطانوی خاندان گرفتار

    نیویارک: غیر قانونی طور سرحد عبور کرکے امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے برطانوی خاندان کے سات افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وینکور کے نزدیک امریکا اور کنیڈا کی سرحد پر برطانوی شہری ڈیوڈ کونرز اس کی اہلیہ ایلین، تین ماہ کے بیٹے، ڈیوڈ کے بھائی مائیکل کونرز اس کی اہلیہ گریس اور جڑواں بیٹیوں کو گرفتار کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی خاندان کے مطابق وہ تعطیلات کے دوران سرحد پرگئے، جہاں ان کی گاڑی سڑک کے کنارے ایک جانور کو بچانے کی کوشش میں حادثاتی طور امریکی حدود میں داخل ہوگئی۔

    امریکی بارڈر اور کسٹمز پروٹیکشن فورس نے 7 برطانوی شہریوں کی گرفتاری کی تصدیق کی اور ویڈیو کمیرہ کی فوٹیج میں بتایا ہے کہ ڈرائیور نے دانستہ طور پر گاڑی امریکی سرحد میں داخل کی۔

    تارکینِ وطن تیار رہیں ،ان کے خلاف جلد چھاپے مارے جائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر غیرقانوی طور پر امریکا داخل ہونے والے افراد کے خلاف سخت کارروائیاں کی جارہی ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال جولائی میں کہا تھا کہ ملک میں موجود غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف چھاپوں اور ان کی ملک بدریوں کا سلسلہ جلد ہی شروع ہو جائے گا۔

    واضح رہے کہ چار اپریل کو ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کا عزم کیا تھا کہ ملک کے جنوب میں واقع میکسکو کی سرحد کی حفاظت کے لیے وہ امریکی فوج تعینات کریں گے۔