Tag: تاریخی قلعہ

  • باغ سَر کا قلعہ دیکھیے، جھیل کی سیر کیجیے

    باغ سَر کا قلعہ دیکھیے، جھیل کی سیر کیجیے

    اگر آپ آزاد کشمیر گئے ہوں‌ تو باغ سَر جانے کا اتفاق بھی ہوا ہو گا جو خوب صورت اور تاریخی مقامات کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔

    وادی کے ضلع بھمبر کی طرف سطحِ سمندر سے 975 میٹر کی بلندی پر ایک جھیل ہے جو ’’باغ سر جھیل‘‘ کے نام ہی سے پہچانی جاتی ہے، لیکن اس جھیل کا نظارہ کرنے کے لیے آپ کو اس قلعے کے دامن میں پہنچنا ہو گا جو خود بھی تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔

    مشہور ہے کہ شہنشاہ جہانگیر دورۂ کشمیر پر تھا تو بیمار ہوا اور باغ سر ہی میں وفات پائی۔ شہنشاہ کی موت کے بعد اس کا جسدِ خاکی باغ سر سے لاہور لے جایا گیا تھا۔

    باغ سَر دراصل قدرتی حسن سے مالا مال علاقہ ہے جہاں‌ یہ قلعہ اور اس کے دامن میں‌ واقع جھیل بہت مشہور ہے اور یہ اسی علاقے کے نام سے منسوب مقام ہیں۔ کہتے ہیں‌ قلعہ باغ سَر میں‌ کئی بادشاہوں‌ نے قیام کیا اور اس علاقے کی آب و ہوا اور فطرت سے لطف اندوز ہوئے۔

    قلعے میں‌ موجود جھیل اس کے حسن کو دوبالا کرتی ہے اور یہ تقریبا نصف کلومیٹر طویل ہے۔ اس علاقے میں‌ مغل دور کے تعمیر کردہ کئی باغات بھی موجود ہیں۔

  • ملتان کے تاریخی قلعہ کو بم سے اڑانے کی دھمکی

    ملتان کے تاریخی قلعہ کو بم سے اڑانے کی دھمکی

    ملتان : صوبہ پنجاب میں ملتان کے تاریخی قلعہ کو بم سے اڑانے کی دھمکی نے پولیس کی ڈوریں لگادیں،پولیس نے قلعہ جانب آنے والے تمام راستوں کو سیل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان پولیس کو 15پر نامعلوم شخص کی جانب سے کال موصول ہوئی جس میں تاریخی قلعہ کہنہ قاسم باغ کو 2 گھنٹے میں بم سے اڑانے کی  دھمکی دی گئی۔

    پولیس حکام نے دھمکی آمیز کال موصول ہونے کےبعد قلعہ کی جانب آنے والے تمام راستوں کو سیل کر دیا اور قلعہ اور اس کے آس پاس کی آبادیوں میں سرچ آپریشن کیا جس میں بم ڈسپوزل اسکواڈ اور سراغ رساں کتوں کی مدد سے قلعہ اور دیگر مقامات کی تلاشی لی گئی۔

    دوسری جانب پولیس نے دھمکی آمیز کال کرنے والے موبائل نمبر کو ٹریس کرنا شروع کر دیا ہے۔

    مزید پڑھیں:جڑواں شہروں میں دہشتگردی کاخطرہ،سیکورٹی ہائی الرٹ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی تھی

    واضح رہے کہ محرم الحرام میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایات دی گئیں ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے بچا جاسکے۔