Tag: تاریخ

  • پالمیرا کے تاریخی کھنڈرات ۔ داعش کے ہاتھوں تباہی سے قبل اور بعد میں

    پالمیرا کے تاریخی کھنڈرات ۔ داعش کے ہاتھوں تباہی سے قبل اور بعد میں

    شام کے تاریخی شہر پالمیرا کی تباہی نے تاریخ و ثقافت سے دلچسپی رکھنے والے ہر شخص کے دل کو دکھ سے بھر دیا۔ دنیا کی قدیم ثقافت کے کھنڈرات اور ایک تاریخ داعش کے حملوں میں اجڑ گئی۔

    داعش نے قبضہ کرنے کے بعد نہ صرف خود بھی اس میں تباہی مچائی بلکہ داعش کو شکست دینے کے لیے جن اتحادی طیاروں نے وہاں بمباری کی ان کی وجہ سے بھی اس تاریخی خزانے کو بہت نقصان پہنچا۔

    پالمیرا کو حال ہی میں داعش کے قبضے سے چھڑا لیا گیا۔ اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر نے وہاں کا دورہ کیا اور تصاویر لیں۔ وہ 2 سال پہلے بھی وہاں گئے تھے جب داعش کا وجود نہیں تھا۔ انہوں نے اس وقت کی اور اب کی تصاویر کا موازنہ کیا جس نے ہر حساس دل کو دکھا دیا۔

    اس بارے میں شام کے ثقافتی ڈائریکٹر مومن عبدالکریم کا کہنا ہے کہ وہ تباہ شدہ حصوں کی بحالی پر کام کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں یونیسکو سے بھی مدد لی گئی ہے۔ انہوں نے دنیا بھر کے تاریخ دانوں کو دعوت دی کہ وہ پوری انسانیت کی اس تاریخ کی بحالی میں ان کی مدد کریں۔

    syria-5

    syria-2

    syria-3

    syria-4

  • بوسنیا میں تاریخی مسجد کی تعمیرِ نو مکمل

    بوسنیا میں تاریخی مسجد کی تعمیرِ نو مکمل

    بوسنیا: خانہ جنگی کے دوران تباہ ہونے والی عثمانی دور کی تاریخی مسجد تعمیرِ نو کے بعد لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بوسنیا میں دوران جنگ تباہ ہونے والی تاریخی مسجد کی تعمیرِ نو مکمل کر کے عوام کے لیے کھولا جا رہا ہے۔ تاریخی مسجد کے دوبارہ کھولے جانے کی تقریب میں ہزاروں مسلمانوں سمیت دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شرکت کریں گے۔

    مسجد کی تعمیرِ نو کومذہبی رواداری کی عمدہ مثال کے طور لیا جارہا ہے۔

    بوسنیا میں بسنے والے مسلمانوں، انتہا پسند سرب یہودیوں اور کروشیائی کیتھولک کے درمیان بیس سال تباہ کن جنگ جاری رہی۔نسلی بنیادوں پر تقسیم بوسنیا میں امنِ عامہ کی مکمل بحالی کے لیے حریف گروپوں کے درمیان مفاہمت کے ساتھ ساتھ یورپی ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات استوار کرنے کی کے ضرورت محسوس ہوتی ہے۔

    تقریب میں شرکت کے لیے پورے ملک سے آنے والے مسلمان شرکت کریں گے۔کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے ایک ہزار پولیس اہلکار معمور ہیں۔جبکہ شہر کے مرکز میں ٹریفک سمیت شراب نوشی بھی ممنوع ہے۔

    مسجد کے تعمیر نو کے لیے ترکی نے مالی امداد فراہم کی تھی.اس موقع پرترکی کے موجودہ وزیر اعظم نے مسجد کی تعمیر نو کو امن کے پیغام سے تعبیر کیا ہے۔

    سرب انتہا پسندوں کی جانب سے علیحدگی کی دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے ترک وزیراعظم نے کہا کہ بوسنیا رہنے والے مسلمان، کیتھولک اور یہودی ایک جسم ایک قلب کی مانند ہیں۔اگر کسی نے انہیں تقسیم کرنے کی کوشش کی تو اسے دلوں کی تقسیم سمجھا جائے گا۔

    یاد رہے یونیسکو کے زیرِ حفاظت فرح دیجہ مسجد سولویں صدی میں تعمیر ہوئی۔یہ مسجد عثمانی سلطنت کی فنِ تعمیر کی ایک شاندار مثال ہےجسے 23 سال قبل جنگ کے دوران تباہ کردیا گیا تھا۔

    مسجد کی تعمیرِ نو کا سنگِ بنیاد 2001 میں رکھا گیا۔سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب میں میں آنے والے لوگوں پر انتہا پرست سرب کی جانب سے کیے گئے حملوں میں ایک مسلمان شہید اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔

    کئی غیر ملکی حلقوں نے الزام لگایا ہے کہ تاریخی مسجد کو بوسنیا کے سرب انتہا پسندوں نے تباہ کیا تھا تاکہ نسلی بنیادوں پر تقسیم اس شہر سے مسلمانوں کا نام و نشان تک مٹادیا جائے۔

    بوسنیا کےصدر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں، کیتھولک عیسائیوں اور یہودی سربوں کے نمائندوں نے اس موقع پر متحد ہوکر امن کا پیغام عام کیا ہے۔

  • شام کے تاریخی شہر پالمیرا میں روسی آرکیسٹرا کا انعقاد

    شام کے تاریخی شہر پالمیرا میں روسی آرکیسٹرا کا انعقاد

    شام کے تاریخی شہر پالمیرا میں جنگ کے غم بھلانے کے لیے روسی آرکیسٹرا پہنچ گیا۔ موسیقی سے امید کے نئے چراغ روشن کرنے کی کوشش کی گئی۔

    پالمیرا کے لیے دعا کے نام سے منعقدہ موسیقی کی محفل میں روسی اور شامی فوجیوں سمیت سول سوسائٹی نے شرکت کی۔ آرکیسٹرا کا انعقاد پالمیرا کے رومن تھیٹر میں کیا گیا۔

    روسی آرکیسڑا نے موسیقی کے ذریعے جنگ میں جان دینے والوں کو یاد کیا۔ شدت پسندی سے متاثرہ افراد کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا۔ منتظمین کا کہنا تھا کہ موسیقی کے ذریعے امید کے نئے چراغوں کو روشن کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ شام کے تاریخی شہر پالمیرا کو مارچ میں داعش سے واگزار کروایا گیا تھا۔ دس ماہ تک شہر پر قابض رہنے کے دوران داعش نے متعدد تاریخی عمارتوں کو تباہ کر دیا تھا۔

  • ڈاکٹرطاہرالقادری آج انقلاب کی تاریخ کا اعلان کریں گے

    ڈاکٹرطاہرالقادری آج انقلاب کی تاریخ کا اعلان کریں گے

    لاہور: ملک میں سیاسی جنگ کا طبل بجنے کو ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کےسربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری آج انقلاب کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔ تین اگست ملکی تاریخ میں تبدیلی کے آغاز کا دن بنے گا۔ڈاکٹر علامہ طاہر القادری انقلاب مارچ کی تاریخ کا اعلان آج کر رہے ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل نے صدائے انقلاب بلند کرنے کی  منظوری دے دی ہے۔

    آج پی اے ٹی کی جنرل کونسل کا اجلاس  ہوگا۔ جس میں ڈاکٹر طاہر القادری پہلے اعلان کی منظوری لیں گے ۔ ڈاکٹرطاہرالقادری اپنی جماعت کے مرکزی رہنماؤں سے لے کر یونین کونسل سطح تک کے عہدیدراوں سے مشاورت کر چکے ہیں۔ بادشاہت سے نجات کیلئے پاکستان عوامی تحریک راہ انقلاب میں تنہا نہیں۔

    مسلم لیگ ق ،عوامی مسلم لیگ، سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین ڈاکٹر طاہرالقادری کے یوم انقلاب اور دس نکاتی پروگرام کی حمایت کر دی ہے۔تاجر وکلا سول سوسائٹی علماء ۔مشائخ سمیت مختلف مکتبہ ہائے فکر یوم انقلاب کی حمایت پر کمر بستہ ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا اصل زور آئین کے پہلے چالیس نکات کے نفاذ پر ہے۔ اور وہ آئینی حدود میں رہتے ہوئے نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں۔

  • چوالیس سال سے کھیلاجانیوالاون ڈے کرکٹ تاریخ کے آئینے میں

    چوالیس سال سے کھیلاجانیوالاون ڈے کرکٹ تاریخ کے آئینے میں

    آزمائشی طورپرشروع ہونے والی ایک روزہ کرکٹ کے آغاز کو چوالیس سال بیت گئے۔ون ڈے کرکٹ میں اب تک تین ہزارچار سو ستاون ون ڈے میچزکھیلےجاچکے ہیں۔ کرکٹ کی تاریخ صدیوں پرانی ہے۔ جینٹل مین گیم کی ابتدا برطانیہ سے ہوئی لیکن اس وقت تک اس کھیل سے گورے ہی واقف تھے۔

    وقت بدلتا گیا۔ کھیل میں جدت آتی رہی اور پھر کرکٹ دنیا بھر میں کھیلی جانے لگی،اس کھیل کے شیدائی بڑھ گئے اور پھرفٹبال کے بعد یہ دنیا کا سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا کھیل بن گیا۔ ٹیسٹ کرکٹ کے بعد پانچ جنوری انیس سواکہتر کو ایک روزہ کرکٹ کا آزمائشی طور پرانعقاد ہوا جس کو شائقین کرکٹ نے دنیا بھر میں عالمی سطح کی اونچائیو ں پر پہنچا دیا۔

    ون ڈےکرکٹ کی روزافزاں مقبولیت کا یہ عالم ہوا کہ چوالیس سال کے دوران اس طرز کی کرکٹ کے دس عالمی کپ منعقد ہوچکےہیں، دنیاکی پچیس ٹیموں کے درمیان مجموعی طور پر تین ہزارچارسوباون ون ڈے میچزکھیلے جاچکے ہیں۔بھارتی ٹیم نے سب سے زیادہ آٹھ سوچوالیس ایک روزہ میچزکھیلے پاکستان نے آٹھ سوبارہ ایک روزہ میچز میں چارسوچونتیس کامیابیاں سمیٹیں۔ ایک روزہ کرکٹ میں پاکستان نے کئی کارنامے بھی انجام دیئے۔

    عمران خان کی قیادت میں انیس سو بانوے میں عالمی کپ کا اعزاز اپنے نام کیا۔ وسیم اکرم اور وقار یونس جیسے عظیم بولرز پیدا کئے اور ون ڈے میں کئی منفرد ریکارڈز آج بھی پاکستان ہی کے پاس ہیں۔