Tag: تاشقند

  • وزیراعظم شہباز شریف کا تاشقند میں یادگارِ آزادی کا دورہ

    وزیراعظم شہباز شریف کا تاشقند میں یادگارِ آزادی کا دورہ

    تاشقند: وزیراعظم شہباز شریف نے تاشقند میں یادگارِ آزادی کا دورہ کیا، ازبکستان کے وزیرِ اعظم عبداللہ عاریپوف بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    پرائم منسٹر آفس کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے تاشقند میں یادگار آزادی کا دورہ کیا ہے، یہ دورہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مشترکہ تاریخی اور ثقافتی تعلقات کو اجاگر اور دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

    اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد کے ہمراہ وزیر اعظم شہباز شریف نے یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی جو ازبکستان کی شاندار تاریخ اور خودمختاری کی طرف سفر کی علامت ہے۔

    وزیر اعظم نے ازبکستان کی ترقی اور چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو سراہتے ہوئے اسکی پاکستان کی آزادی اور ترقی کی جدوجہد کے ساتھ مماثلت کا اظہار کیا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آزادی کی یادگار ازبک عوام کے حوصلے اور عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پاکستان اور ازبکستان امن، خوشحالی اور علاقائی روابط کے لیے مشترکہ وژن رکھتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ دورہ ہماری مشترکہ اقدار اور روشن مستقبل کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت کے عزم اعادہ ہے۔

    یادگار کے دورے کے دوران وزیر اعظم کو ازبک قوم کی 3000 سالہ تاریخ اور اس کے ہیروز کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

    بعد ازاں وزیرِ اعظم کی اعلیٰ وزبک قیادت سے ملاقاتیں ہونگی، جن میں تجارت، توانائی کے شعبے میں تعاون اور ثقافتی تبادلوں کو بڑھانے پر توجہ دی جائے گی، دونوں ممالک علاقائی روابط اور اقتصادی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔

    وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہءِ ازبکستان دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

    دورے کے دوران پاکستان اور ازبکستان کے مابین زراعت، علاقائی روابط، ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں و معاہدوں پر دستخط ہوں گے، جس سے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔

  • تاشقند اور بغداد میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے خصوصی پروازیں

    تاشقند اور بغداد میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے خصوصی پروازیں

    کراچی: اے آر وائی نیوز دیار غیر میں پھنسے پاکستانیوں کی آواز بن گیا، پی آئی اے نے تاشقند، دوشنبے اور بغداد میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے خصوصی پروازیں چلانے کا فیصلہ کر لیا، اس سلسلے میں ایک پرواز تاشقند پہنچ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی آئی اے کا طیارہ محصور پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے تاشقند پہنچ گیا ہے، پی آئی اے کی خصوصی پرواز پی کے 9812 دوپہر 2 بجے 148 ہم وطنوں کو واپس لے کر اسلام آباد پہنچے گی۔ فلائٹ آپریشن بند ہونے کی وجہ سے 2 ہفتے سے پھنسے پاکستانیوں نے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے واپسی کے سلسلے میں اپیل کی تھی۔

    حکومت پاکستان کی خواہش پر سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک نے فوری طور پر طیارہ پیش کیا اور بر وقت فلائٹ کے انتظامات کیے، پی آئی اے کا ایک اور خصوصی طیارہ عراق میں پھنسے پاکستانیوں کو لانے کے لیے رات کو بغداد کے لیے اڑان بھرے گا۔ عراق میں پھنسے 161 پاکستانی خصوصی پرواز پی کے 9813 کے ذریعے وطن واپس آئیں گے۔

    ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں پھنسے پاکستانی پی آئی اے اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کر رہے ہیں

    ہم وطنوں کی وطن واپسی کے سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان اور قومی کوآرڈینیشن کمیٹی تمام معلامات کو مانیٹر کر رہے ہیں، دیگر ممالک میں پھنسے مسافروں نے ایک وڈیو پیغام میں حکومت اور پی آئی اے کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ وطن واپسی پر مسافروں کو 24 گھنٹے کے لیے مقامی ہوٹل میں آئسولیٹ کیا جائے گا، جہاں ان کا سویب ٹیسٹ لیا جائے گا۔

    تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے اور تاشقند سے پاکستانیوں کو لانے کے لیے جانے والا پی آئی اے طیارہ

    سی ای او ارشد ملک نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ پی آئی اے ہر قومی خدمت میں ایک قدم آگے کھڑی ہوتی ہے، جب بھی ملک کو ضرورت پڑی پی آئی اے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے خدمات سرانجام دے گی، فضائی عملہ قومی ہیروز ہیں جو خطرات کے باوجود بیرون ملک بے یار و مددگار ہم وطنوں کو واپس لانے کے لیے مستعد اور سرگرم ہے۔

  • تاشقند: شعبہ توانائی کو درپیش چلینجز، پاکستان سمیت نو ممالک کے جوائنٹ ڈیکلیریشن پر دستخط

    تاشقند: شعبہ توانائی کو درپیش چلینجز، پاکستان سمیت نو ممالک کے جوائنٹ ڈیکلیریشن پر دستخط

    تاشقند: وسطی اور  مشرقی ایشیا میں توانائی کے شعبے کو درپیش چلینجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان سمیت نو ممالک نے تاریخی جوائنٹ ڈیکلیریشن پر دستخط کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق تاشقند میں سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کارپوریشن کے زیر اہتمام ہونے والے اجلاس میں پاکستان، ازبکستان، آذربیجان، جارجیا، منگولیا، تاجکستان، کرگستان، قازقستان اور افغانستان کے توانائی کے وزرا اور سنئیر حکام نے دس نکاتی ڈیکلیریشن پردستخط کیے۔

    [bs-quote quote=”ایشیا کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے 2030 تک 400 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ںائب صدر، ایشیائی ترقیاتی بینک”][/bs-quote]

    کانفرنس کا افتتاح ازبکستان کے وزیر توانائی علی شیر سوتانوز نے کیا، اس موقعے ایشیائی ترقیاتتی بینک کے نائب صدر دیواگر گپتا نے کہا کہ ایشیا میں ترقی رفتار تیز کرنے کے لئے توانائی کے شعبے میں تعاون بہت ضروری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ایشیا کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے 2030 تک 400 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے، اتنی بڑی سرمایہ کاری نجی شعبے کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں۔

    سسٹینبل ڈولیپمنٹ گولز کے حصول کے لیے ایشیائی ممالک کو ماحول دوست اور سستی بجلی کے حصول کے لئے کوشش کرنی ہوگی۔

    ان کے مطابق کیریک پروگرام کے تحت وسطی اور مغربی ایشیائی ممالک میں 2001 سے اب تک توانائی ، ٹرانسپورٹ اور تجارت کے 196 منصوبوں کی مالی معاونت کی جا چکی، ان منصوبوں پر پروگرام کے تحت 34 ارب پچاس کروڑ ڈالرز کا قرضہ فراہم کیا گیا ہے، جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک کا حصہ 12 ارب 80 کروڑ ڈالرز اور باقی دیگر بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی جانب سے فراہم کیا گیا ہے.

  • پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقل رکن بن گیا

    پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقل رکن بن گیا

    تاشقند: پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کے حوالے سے ’ذمہ داریوں کی یادداشت‘ پر دستخط کردیے،جس کے بعد پاکستان تنظیم کا مستقل رکن بن گیا.

    تفصیلات کے مطابق تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے چھ رکن ممالک کے وزرائے خارجہ،تنظیم کے سیکریٹری جنرل اور پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے مشترکہ طور پر یادداشت پر دستخط کیے.

    اس سے قبل پاکستان 2005 سے شنگھائی تعاون تنظیم کا مبصر ملک تھا،جو تنظیم کے اجلاسوں میں باقاعدگی سے شرکت کرتا رہا اور 2010 میں پاکستان کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کے لیے درخواست دی.

    یاد رہے تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان نے جولائی 2015 میں اوفا اجلاس میں پاکستان کی درخواست کی منظوری دی تھی اور پاکستان کی تنظیم میں باقاعدہ شمولیت کے لیے طریقہ کار وضع کرنے پر اتفاق کیا تھا.

    واضح رہےکہ پاکستان کی شمولیت سے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے.

  • پاکستان و تاجکستان تعلقات توانائی کے شعبے میں انقلاب لا سکتے ہیں،صدر پاکستان

    پاکستان و تاجکستان تعلقات توانائی کے شعبے میں انقلاب لا سکتے ہیں،صدر پاکستان

    تاشقند:‌ صدر پاکستان ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اورتاجکستان کو باہمی تجارت کاحجم پچاس کروڑ ڈالر تک لے جانے کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدرِ پاکستان ،وہ شنگھائی تعاون کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے تاشقند کے دورے پر ہیں اس دوران انہوں نے جمعرات کے روز تاشقند میں تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے ملاقات کی اور باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

    صدرِپاکستان ممنون حسین نے اپنے ہم منصب تاجکستانی صدر امام علی رحمان سے ملاقات کے دوران کہا کہ دونوں ملکوں میں تجارت اور توانائی کے شعبوں میں باہمی تعاون کے وسیع امکانات پائے جاتے ہیں

    اس موقع پر انہوں نے پاکستان اور تاجکستان کے شاندار دوطرفہ تعلقات کو مضبوط اقتصادی اورتجارتی تعلقات میں تبدیل کرنے پر ذوردیا۔

    صدر ممنون حسین نے تے توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے کاسا۔1000منصوبے کی تکمیل کے لیے تاجکستان کے عزم اور تعاون کے لئے صدرعلی رحمان کا شکریہ ادا کیا اور اسے علاقائی روابط کے فروغ میں سنگ میل قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ کاسا-1000منصوبہ پاکستان میں بجلی کی قلت کم کرنے میں انتہائی معاون ثابت ہوگا جس کے لیے ہم دوست ممالک کے شکر گذار ہیں۔

    اس موقع پر صدرِ پاکستان نے پاکستان ، افغانستان اور تاجکستان کے درمیان راہداری تجارت کے بارے میں سہ ملکی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر زور دیا جس سے علاقائی تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔

    دونوں رہنمائوں نے انتہا پسندی ، دہشت گردی ، سرحد پار منظم جرائم ، انسداد منشیات ، انسانی سمگلنگ اور علاقائی اور عالمی سلامتی کو درپیش دیگر خطرات کے خلاف تعاون کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیا ۔

    صدر رحمان نے وزیر اعظم نواز شریف کی صحت کے بارے میں دریافت کیا اور ان کے لئے دعا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔