Tag: تباہ کاریاں

  • کرونا وائرس کے نقصانات کے حوالے سے ایک اور خوفناک انکشاف

    کرونا وائرس کے نقصانات کے حوالے سے ایک اور خوفناک انکشاف

    کرونا وائرس کے حوالے سے نئی تحقیقات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے، اب حال ہی میں ماہرین کا ایک اور انکشاف سامنے آیا ہے۔

    حال ہی میں نیویارک کی اسٹونی بروک یونیورسٹی کی تحقیق میں کرونا وائرس کے مریضوں میں ایک ایسے انزائمے کو شناخت کیا گیا جو جسم میں اس طرح تباہی مچاتا ہے جیسے کسی زہریلے سانپ کے زہر میں موجود اعصاب پر اثر انداز ہونے والا زہریلا مادہ۔

    تحقیق میں کووڈ کے مریضوں کے 2 گروپس سے حاصل کیے گئے خون کے نمونوں کا تجزیہ کرنے پر اس انزائمے sPLA2-IIA کی گردش کو دریافت کیا گیا جو بیماری کی سنگین شدت کی پیش گوئی کرسکتا ہے۔

    اس مقصد کے لیے جنوری سے جولائی 2020 کے دوران اسٹونی بروک یونیورسٹی میں زیر علاج رہنے والے کووڈ مریضوں کے میڈیکل چارٹس اور ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

    اسی طرح جنوری سے نومبر 2020 کے دوران اسٹونی بروک اور بینر یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں زیر علاج رہنے والے 154 مریضوں کے نمونے بھی حاصل کیے گئے۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ یقیناً گروپس میں شامل افراد کی تعداد زیادہ نہیں تھی مگر ہر مریض کے تمام کلینکل پیرامیٹرز کو دیکھ کر ان کو پیش آنے والے حالات کو مدنظر رکھا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اکثر تحقیق میں برسوں تک کام جاری رکھا جاتا ہے مگر ہم نے آئی سی یو میں رئیل ٹائم میں یہ کام کیا۔

    ماہرین مشین لرننگ الگورتھمز کی مدد سے مریضوں کے ہزاروں ڈیٹا پوائنٹس کا تجزیہ کرنے کے قابل ہوئے، روایتی عناصر جیسے عمر، جسمانی حجم اور پہلے سے مختلف بیماریوں کے ساتھ انہوں نے بائیو کیمیکل انزائموں پر بھی توجہ مرکوز کی۔

    انہوں نے دریافت کیا کہ صحت مند افراد میں sPLA2-IIA انزائمے کی مقدار آدھا نینو گرام فی ملی لیٹر تھی جبکہ کووڈ کی سنگین شدت کرنے والے مریضوں میں یہ مقدار 10 نینو گرام فی ملی میٹر تھی۔

    ماہرین کے مطابق یہ کووڈ کے باعث ہلاک ہونے والے کچھ مریضوں میں اس انزائمے کی مقدار اب تک کی سب سے زیادہ دریافت ہوئی۔

    اس انزائمے کے بارے میں یہ پہلے سے معلوم ہے کہ یہ بیکٹیریل بیماریوں کے خلاف دفاع میں اہم کردار ادا کرتا ہے جبکہ صحت مند افراد میں اس کے اجتماع کی سطح کم ہوتی ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ جب یہ انزائمے زیادہ مقدار میں گردش کرنے لگے تو اس میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ اہم اعضا کی غلافی جھلیوں کو ٹکڑے ٹکڑے کردے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ انزائمے وائرس کو مارنے کی کوشش کرتا ہے مگر ایک مخصوص موقع پر یہ اتنی زیادہ مقدار میں خارج ہوتا ہے کہ حالات بدترین سمت کی جانب بڑھنے لگتے ہیں، کیونکہ یہ مریض کے خلیات کی جھلیوں کو تباہ کرکے متعدد اعضا کے افعال فیل کرنے اور موت کا باعث بن جاتا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اس انزائمے کی روک تھام کے لیے دستیاب علاج سے مریضوں میں کووڈ کی شدت کو بڑھنے سے روکنے یا موت سے بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔

  • ٹڈی دل وزیراعلیٰ کے حلقے سیہون پہنچ گیا، کھیتوں پر حملہ

    ٹڈی دل وزیراعلیٰ کے حلقے سیہون پہنچ گیا، کھیتوں پر حملہ

    سیہون: فصلوں کے دشمن ٹڈی دل کی سندھ بھر میں تباہ کاریاں جاری ہیں، کراچی کے بعد ٹڈیوں نے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے حلقے سیہون پہنچ کر کھیتوں پر حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ سرکار کی نااہلی کا ایک بار پھر پول کھل گیا، ٹڈی دل نے وزیراعلیٰ کے حلقے میں ہی حملہ کرکے کھیت اجاڑنا شروع کردیا۔ کپاس، پیاز اور گندم کی فصلیں شدید متاثر ہورہی ہیں، کاشتکاروں کی شکایت کے باوجود ضلعی انتظامیہ کا عملہ لاپتہ ہے۔

    صوبائی حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، ٹڈی دل کو تاحال ٹھکانے نہیں لگایا جاسکا، سیہون میں کاشتکاروں نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹڈیوں کو کھیتوں سے بھگانے کی کوششیں شروع کردیں۔

    خیال رہے کہ 10 نومبر کو صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کو اسپرے کرنے کا حکم دیا تھا جس پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ انہوں نے دل چسپ ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے مشورہ دیا تھا کہ کراچی کے شہری ٹڈی دل کی کڑھائی اور بریانی بنا کر کھا سکتے ہیں، ٹڈی دل کراچی کے شہریوں کے پاس خود چلا آیا ہے تو فائدہ اٹھائیں۔

    اندرون سندھ کے بعد ٹڈی دل کا کراچی پر حملہ، وزیر زراعت نے بچنے کا انوکھا مشورہ دے دیا

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ ٹڈی دل کراچی کے بعد بلوچستان چلا گیا ہے، ملیر میں ٹڈی دل نے فصلوں کو نقصان نہیں پہنچایا، شہری پریشان نہ ہوں ٹڈی دل عوام کو نقصان نہیں پہنچاتا، اس کے خاتمے کے لیے نوابشاہ اور بدین میں اسپرے کرا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اندرون سندھ کے علاوہ ٹڈی دل کراچی پر بھی حملہ کرچکا ہے۔

  • بھارت میں سمندری طوفان کی تباہ کاریاں جاری، ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی

    بھارت میں سمندری طوفان کی تباہ کاریاں جاری، ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی

    نئی دہلی : بھارت کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے والا سمندری طوفان فانی کا رخ بنگلا دیش کی جانب ہوگیا، سمندری طوفان فانی کے نتیجے میں بھارت میں 19 افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں سمندری طوفان فانی کی تباہ کاریاں جاری ہیں، بھارتی ریاست اڑیسہ میں طوفان سے ہلاکتوں کی تعداد 19 ہوگئی جبکہ املاک کو شدید نقصان پہنچاہے، سڑکوں پر گرے درخت اٹھانے کا کام جاری ہے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھارت میں طوفان فانی مغربی بنگال میں ہفتہ کی صبح داخل ہوگیا ، ہواوں کی رفتار 90 کلومیٹر فی گھنٹہ رکارڈ کی گئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طوفان فانی کے زیر اثر کولکتہ، دیگر علاقوں میں شدید بارشیں ہورہی ہیں، درخت جڑ سے اکھڑ گئے جبکہ متعدد پروازیں معطل ہوگئیں۔

    بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ طوفان فانی کمزور پڑ چکا ہے اور اب اس کا رخ بنگلہ دیش کی جانب ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت میں خطرناک سمندری طوفان فانی گزشتہ روز بھارت کے مشرقی علاقوں سے ٹکرایا تھا، جس کے باعث لاکھوں افراد کے متاثر ہوئے ہیں، مشرقی ریاست اڑیسا سے تقریباً دس لاکھ افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق بھارتی حکام نے خطرے کے پیش نظر اڑیسا، آندھرا پردیش اور مغربی بنگال میں اسکول، کالج و یونیورسٹیز بند کردی گئی ہیں جبکہ ٹرینیں بھی منسوخ کردی گئیں ہیں۔

    سمندری طوفان فانی بھارت کے مشرقی ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ بھارتی حکام نے اڑیسا کا بھونیشور ایئرپورٹ اور مغربی بنگال میں کولکتہ ایئر پورٹ بند کردیا گیا ہے۔

    ریاستی حکام نے بندرگاہیں‌ بھی بند کر دی گئیں، ماہی گیروں کو سمندر سے نکال لیا گیا جبکہ نشیبی علاقوں کو خالی کر لیا گیا ہے۔

  • سمندری طوفان ’مائیکل‘ کی فلوریڈا میں تباہ کاریاں، 6 افراد ہلاک درجنوں زخمی

    سمندری طوفان ’مائیکل‘ کی فلوریڈا میں تباہ کاریاں، 6 افراد ہلاک درجنوں زخمی

    واشنگٹن : امریکی تاریخ کا بدترین سمندری طوفان ’مائیکل‘ نے فلوریڈا کے ساحلی شہر میامی میں تباہی مچا دی، لاکھوں افراد بجلی سے محروم جبکہ درخت گرنے سے 6 افراد ہلاک درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق خطرناک سمندری طوفان مائیکل امریکی ریاست فلوریڈا کے ساحلی شہر میامی سے ٹکرا گیا، مائیکل کے نتیجے میں شہر کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے جبکہ طوفان کے باعث لاکھوں کی تعداد میں افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    امریکی ریاست فلوریڈا کے گورنر ریک اسکوٹ کا کہنا ہے کہ ’مائیکل‘ نامی سمندری طوفان نے ریاست میں ’وہ تباہی مچائی ہے جس کا تصور کرنا ممکن نہیں‘۔

    فلوریڈا کے گورنر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’مائیکل‘ نے ’بہت ساری زندگیوں کو ہمیشہ کےلیے تبدیل کردیا اور بہت کے خاندانوں نے اپنا سب کچھ گنواں دیا‘۔

    ریک اسکوٹ نے بتایا کہ امریکی کوسٹ گارڈ نے امدادی سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے دس منصوبوں پر ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں، جنہوں نے طوفان میں پھنسے 27 افراد کی زندگیاں بچائی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان ’مائیکل‘ اپنے راستے میں آنے والی ہر چیز کو تباہ و برباد کردیا، مائیکل کے باعث کروڑوں امریکی ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔

    فلوریڈا، الاباما، جورجیا اور شمالی کیرولینا میں ہنگامی حالات نافذ ہیں جبکہ سکول اور سرکاری دفاتر بند ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کیٹیگری 4 کے سمندر ی طوفان ’مائیکل‘ نے شہر میں ہر طرف تباہی مچادی، ہورکین کے باعث چلنے والی تیز ہواؤں سے درجنوں درخت اور کھمبے گرگئے جبکہ چھ  افراد درخت گرنے سے ہلاک متعدد زخمی ہوگئے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیموں نے زخمیوں اور متاثرین کو امداد فراہم کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔

     

    مقامی میڈیا کے مطابق ہورکین کے نتیجے میں 250 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے گھروں کی چھتیں بھی اڑا دیں جبکہ شہر میں 2 لاکھ سے زائد گھر اور کاروباری مراکز کی بجلی معطل ہوگئی جبکہ شہر کا مواصلاتی نظام بھی تباہ ہوگیا۔

    امریکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ ہورکین نے امریکی ریاستوں فلوریڈا میں 2 لاکھ افراد کو متاثر کیا ہے، اعلیٰ حکام کی جانب سے فلوریڈا سمیت الاباما اور جارجیا ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

    امریکی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے ہورکین ’مائیکل‘ انتہائی طاقت ور ہے جس کے باعث سمندر میں 14 فٹ لہریں بلند ہوسکتی ہیں۔ جو دیگر شہروں کی جانب بڑھ رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومتوں نے 3 لاکھ 70 ہزار شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

    واضح رہے کہ ہورکین ’مائیکل‘ امریکی تاریخ کا بدترین طوفان ہے جو اب تک وسطی امریکا میں 13، ہنڈورس میں 6، نیکاراگوا میں 4 اور ایل سلواڈور میں تین افراد کی جان لے چکا ہے۔

    مائیکل امریکہ میں اب تک آنے والا تیسرا شدید ترین سمندری طوفان ہے۔ اس سے قبل سنہ 1969 میں کیمل نامی طوفان ریاست میسی سپی میں اور لیبر ڈے طوفان سنہ 1935 میں فلوریڈا میں ہی آیا تھا۔

    ہوریکین کی درجہ بندی

    اب ہم آتے ہیں ہورکین کی درجہ بندی کی طرف جس سے آپ کو علم ہوگا کہ کون سا درجہ کتنا شدید ہے۔

    درجہ 1: کیٹگری 1 کے ہورکین میں ہوا کی رفتار 119 سے 153 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔ یاد رہے کہ جب ہوا کی رفتار 119 کلومیٹر فی گھنٹہ سے تجاوز کر جائے تو یہ طوفان کہیں ٹائی فون اور

    کہیں ہورکین کا سبب بنتا ہے۔

    یہ کچھ حد تک نقصان پہنچاتا ہے جبکہ بجلی کی فراہمی میں تعطل کا سبب بنتا ہے۔

    درجہ 2: اس درجے میں ہوا کی رفتار 154 سے 177 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے اور یہ شدید نقصان کا سبب بنتا ہے۔


    مزید پڑھیں : مشرق سے مغرب تک تباہ کن سیلاب اور طوفان، یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے؟


    درجہ 3: ہوا کی رفتار 178 سے 208 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے جو پختہ تعمیر کیے گئے مکانات کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔

    درجہ 4: ہوا کی رفتار 209 سے 251 کلومیٹر فی گھنٹہ جو زمین میں مضبوطی سے گڑے درختوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکتی ہے۔

    درجہ 5: ہوا کی رفتار 252 کلو میٹر فی گھنٹہ یا اس سے زائد، یہ طوفان کی شدید ترین قسم ہے جو عمارتوں کو تباہ کردیتی ہے اور اس کے آخر میں تباہی و بربادی کے سوا کچھ نہیں بچتا۔

  • امریکا: طوفان کی تباہ کاریاں شروع، شیرخوار بچے سمیت 14 افراد ہلاک

    امریکا: طوفان کی تباہ کاریاں شروع، شیرخوار بچے سمیت 14 افراد ہلاک

    واشنگٹن : سمندری طوفان ’فلورنس‘ نے امریکا میں تباہی مچانا شروع کردی، طوفان کے باعث مختلف حادثات میں شیر خوار بچے سمیت 14 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سمندر سے اٹھنے والا خطرناک طوفان ’فلورنس‘ امریکا کے مشرقی ساحل پر اپنی تباہ کاریوں کا آغاز کرتے ہوئے شیرخواربچے سمیت 14 افراد کو جاں بحق کردیا۔ طوفان اور بارش کے باعث ہزاروں گھر اور گلیاں پانی سے بھر چکی ہے جبکہ بجلی بھی منقطع ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلورنس کی شدت میں کمی کے باوجود طوفان اتنی قوت رکھتا ہے جو بڑے پیمانے پر لوگوں کو ہلاک کرسکتا ہے۔

    ماہرین موسمیات کے مطابق سمندری طوفان فلورنس کو ختم ہونے میں کئی دن لگیں گے اور طوفان کے باعث 110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے کا خطرہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی حکام نے فلورنس کے خطرے پیش نظر تقریباً 17 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منقتل کردیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث چلنے والی تیزہواؤں اور طوفانی بارشوں سے متعدد درخت اورکھمبے گر گئے جس کے نتیجے میں لاکھوں صارفین بجلی سے محروم ہوگئے جبکہ حکام نے سیکڑوں پروازیں منسوخ کردی گئیں۔

    کئی علاقوں میں دو فٹ سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی جب کہ مزید ساڑھے 3 فٹ بارش کا امکان ہے، طوفان سے متاثرہ 22 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ماہرین نے طوفان کی شدت کم ہونے کے باوجود آندھی، موسلا دھار بارشوں اور بدترین سیلاب کی پیش گوئی کی ہے۔

    طوفان آج شمالی اور جنوبی کیرولائنا سے گزر کر آئندہ ہفتے شمالی امریکا میں داخل ہونے کا امکان ہے۔

    امریکی نشریاتی ادارے کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر جاری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تیز ہوائیں کیسے چھتوں اور درختوں ہو اڑا رہی ہے جبکہ فلورنس نامی خطرناک سمندری طوفان کے باعث متعدد عمارتیں تباہ ہوگئی۔

    مقامی خبر رساں اداروں کے مطابق بجلی کی فراہمی معطل ہونے اور طوفان کے باعث پانی میں ڈوبے علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ شمالی کیرولائنا سمیت طوفان سے متاثرہ پانچ ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ شمالی کیرولینا میں ایک گھر پر درخت گرنے کے باعث ماں اور بچہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ والد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    امریکا محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق شمالی کیرولینا میں تین روز میں آٹھ ماہ کے برار بارشیں ہونے کا امکان ہے، جبکہ ایسے سیلاب کا خطرہ ہے جو ہزار برس میں ایک بار آتا ہے۔

    امریکی انشورنس کمپنیاں فلورنس سے ہونے والی تباہی کے باعث 27 ارب ڈالر کے نقصانات کا خدشہ ظاہر کررہی ہیں، شمالی کیرولینا کی ساحلی پٹی پر 8 ارب ڈالر سے زائد کے مکانات موجود ہیں جو طوفان کے نتیجے میں تباہ ہوسکتے ہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ خطرناک سمندر طوفان کے باعث رئیل اسٹیٹ کے شیئرز اور بانڈز کی قدر بہت زیادہ تنزلی کا شکار ہوئی ہے تو دوسری جانب جنیریٹرز اور خام تیل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مذکورہ سمندری طوفان گذشتہ کئی برسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ خطرناک ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شہری محتاط رہیں اور کسی بھی قسم کے خطرات کے پیش نظر اپنی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں امریکی ریاست ٹیکساس میں سمندری طوفان ہاروے نے بڑی تباہی مچائی تھی، جس کے نتیجے میں 47 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے، جبکہ امداری کارروائیوں کے لیے امریکی صدر نے بھاری رقوم خرچ کیے تھے۔یاد رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں امریکی ریاست ٹیکساس میں سمندری طوفان ہاروے نے بڑی تباہی مچائی تھی، جس کے نتیجے میں 47 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے، جبکہ امداری کارروائیوں کے لیے امریکی صدر نے بھاری رقوم خرچ کیے تھے۔