Tag: تبوک

  • سعودی شہری نے بیٹے کے قاتل کو معاف کر دیا

    سعودی شہری نے بیٹے کے قاتل کو معاف کر دیا

    ایک سعودی شہری نے اللہ کی رضا کے لیے اپنے بیٹے کے قاتل کو معاف کر دیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی شہری حنش الحربی نے بیٹے کے قاتل کو صرف اللہ کی رضا کے لیے معاف کر دیا، ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے یہ فیصلہ اپنے طور پر کیا ہے۔

    الاخباریہ کے مطابق قاتل اور مقتول کے والد آپس میں ایک عرصے سے دوستی کے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں، اگرچہ یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ قاتل نے مقتول کو کیوں مارا، تاہم مقتول کے والد کا کہنا تھا کہ وہ قصاص نہیں لینا چاہتے۔

    حنش الحربی نے کہا ’’ہم ایک خاندان جیسے ہیں، قتل کے واقعے کے بعد بھی ہمارے تعلقات اُسی طرح ہیں جس طرح گزشتہ 6 دہائیوں سے تھے، ہم مل کر تقریبات میں جاتے ہیں اور مختلف خاندانی تفریحی پروگرام بھی مل کر مناتے ہیں۔‘‘

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قاتل کے والد عبدالمجید الحربی نے بتایا کہ جب وہ تبوک جاتے ہیں تو اپنے بھائیوں کی بجائے حنش الحربی کے ہاں ٹھہرتے ہیں۔

    عبدالمجید نے کہا ’’حنش الحربی میرے لیے سگے بھائیوں سے بڑھ کر ہیں، ہم نے 30 برس تک ایک ساتھ کام کیا۔‘‘

  • سعودی عرب کے تبوک ریجن میں شدید برف باری، موسم سخت سرد

    سعودی عرب کے تبوک ریجن میں شدید برف باری، موسم سخت سرد

    سعودی عرب کے علاقے تبوک کے پہاڑوں پر سفیدی چھا گئی، ہر سو برف ہی برف ہے۔

    عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق تبوک میں سیزن کی تیسری برفباری نے موسم کو مزید سرد کر دیا، برف باری نے جبل اللوز کو ‘حسین تر’ بنا دیا۔

    رپورٹ کے مطابق برف باری کے بعد ریاض، دمام اور دیگر شہروں میں بھی سردی بڑھ گئی، برف باری ہوتے ہی پہاڑ دلکش منظر پیش کرنے لگا جسے دیکھنے اور موسم سے لطف اندوز ہونے کے لیے شہریوں اور سیاحوں کی بڑی تعداد نے علاقے کا رخ کرلیا۔

     دوسری جانب متحدہ عرب امارات میں ابرشوں سے موسم خوشگوار ہو گیا، درجہ حرارت دس ڈگری تک آگیا۔

    اس کے علاوہ ابوظہبی اور دبئی سمیت دیگر علاقوں میں بھی بادل برس پڑے، ریت کے طوفان کے خدشے کے پیشِ نظر محکمہ موسمیات نے ملک کے کچھ حصوں میں اورنج اور کچھ میں یلیو الرٹ جاری کر دیا۔

  • سعودی عرب کے صحرا میں رہنے والی یہ خاتون کون ہیں؟

    سعودی عرب کے صحرا میں رہنے والی یہ خاتون کون ہیں؟

    تبوک: سعودی عرب میں ایک خاتون 35 برس سے صحرا میں رہائش پذیر ہیں، ان کے طرز زندگی نے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔

    ایک خلیجی چینل کے پروگرام ’سیدتی‘ میں ایک سعودی خاتون قسمہ العطوی کی صحرائی زندگی کے بارے میں رپورٹ پیش کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا کہ خاتون 35 برس قبل شہر سے تبوک کے صحرا میں منتقل ہو گئی تھیں، کیوں کہ شہر کی مصنوعی زندگی سے دور ایک حقیقی زندگی جینا چاہتی تھیں۔

    قسمہ العطوی نے بتایا کہ حقیقی زندگی تو صحرا کی ہے، نئی نسل اس کا لطف اٹھائے، کھانے پینے، رہنے سہنے اور گزر بسر کے تمام انتظامات خود کر کے زندگی گزارنے کا جو مزہ ہے وہ شہری زندگی میں سوچا بھی نہیں جا سکتا۔

    سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ صحرا میں رہ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حقیقی آزادی والی زندگی یہی ہے، ذہنی سکون بھی ملتا ہے، صحرا میں کھانے پینے کا لطف شہروں کے کھانے پینے سے بے حد مختلف ہے۔

    قسمہ العطوی نے کہا کہ یہاں زیر استعمال تمام اشیا ان کی اپنی تیار کی ہوئی ہیں، اون وہ خود تیار کرتی ہیں، العطوی نے کہا ‘یہ ہنر میں نے اپنی ماں، دادی اور نانی سے سیکھا ہے۔’

    سعودی خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے، جس میں صحرا کی زندگی میں استعمال ہونے والی اشیا بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔

    العطوی نے بتایا کہ وہ تمام کام اپنی مرضی سے کرتی ہیں، بکریوں کو چرانا، خیمہ تیار کرنا، نصب کرنا یہ سب کچھ وہ خود اور شوقیہ کرتی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ صحرا کی اس زندگی میں اپنا سارا کام خود کر کے انھیں بہت اچھا لگتا ہے۔

  • سعودی عرب: خاتون کو خود کشی سے کیسے روکا گیا؟

    سعودی عرب: خاتون کو خود کشی سے کیسے روکا گیا؟

    تبوک: سعودی عرب کے شہر تبوک میں خود کشی پر آمادہ ایک خاتون کو سیکیورٹی اہل کاروں نے بڑی حکمت سے بچا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق تبوک شہر کے ایک محلے میں ایک غیر ملکی خاتون کی خود کشی کی کوشش کو سعودی ریسکیو نے ناکام بنا دیا۔

    مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک غیر ملکی خاتون عمارت کی چھت سے چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرنا چاہتی تھی، تاہم لوگوں نے اسے دیکھ لیا اور فوری طور پر محکمہ شہری دفاع کو اطلاع کر دی۔

    سیکیورٹی اہل کاروں نے بروقت کارروائی کر کے غیر ملکی خاتون کو چھت سے چھلانگ لگانے سے پہلے ہی روک لیا، گلف ٹوڈے کے مطابق محکمہ شہری دفاع اور سیکیورٹی فورس کے اہل کاروں نے مشترکہ کارروائی کی۔

    محکمہ کا کہنا تھا کہ انھیں اطلاع ملی تھی کہ ایک خاتون رہائشی عمارت کی چھت سے چھلانگ لگا کر خود کشی کرنے کی کوشش میں ہے، اطلاع ملتے ہی فوری طور پر ایک خصوصی ٹیم موقع پر روانہ کر دی گئی۔

    محکمے کا کہنا تھا کہ اہل کاروں کی جانب سے غیر ملکی خاتون کو خود کشی سے روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے گئے، پہلے انھیں باتوں میں لگایا گیا، اور پھر خاتون کو سمجھایا جانے لگا، اور یوں خود کشی کے اقدام سے اسے روکنے میں کامیاب ہو گئے۔

  • سعودی عرب: قاتل کو مقتول کے ورثا سے معافی مل گئی

    سعودی عرب: قاتل کو مقتول کے ورثا سے معافی مل گئی

    ریاض: سعودی عرب میں ایک شخص نے اپنے بھتیجے کے قاتل کو معاف کردیا، قاتل جیل میں سزائے موت کا منتظر تھا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق شہر تبوک میں سعودی شہری نے اپنے بھائی کے بیٹے کے قاتل کو معاف کردیا، قتل کی واردات 3 برس قبل ہوئی تھی اور قاتل سزائے موت کا منتظر تھا۔

    قاتل نے 3 برس قبل اپنے قبیلے کے فرد کو باہمی تنازع پر قتل کردیا تھا۔

    پولیس نے قاتل کو گرفتار کر کے پراسیکیوشن کے ادارے کے حوالے کردیا تھا جہاں سے مقدمہ فوجداری عدالت میں بھیجا گیا، عدالت نے جرم ثابت ہونے پر قاتل کو سزائے موت کا حکم سنا دیا۔

    بعد ازاں قبیلہ کے سرکردہ لوگوں نے صلح اور قاتل کو معاف کروانے کے لیے مقتول کے ورثا سے رابطہ کیا جن کی کوششیں بار آورثابت ہوئیں۔

    مقتول کے شرعی وکیل مسلم سلمان المسعودی نے بتایا کہ خاندان کے افراد نے اللہ کی رضا کے لیے قاتل کو معاف کردیا اور قصاص کے حق سے دستبردار ہوگئے۔

    قبیلے کے سربراہ محمد سلمان الطرفاوی نے بتایا کہ سعودی عرب کے معاشرے میں معاف کرنے کی روایات عام ہے۔ یہاں عفو و درگزر سے کام لیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ اگر مقتول کے ورثا اپنا حق معاف کردیں تو قصاص کی سزا روک دی جاتی ہے اور قاتل کو صرف بحق سرکار مختلف مدت تک قید کی سزا پوری کرنی ہوتی ہے۔

  • علاج سے 12 سال بعد سعودی خاتون کے ہاں 5 جڑواں بچوں کی پیدائش

    علاج سے 12 سال بعد سعودی خاتون کے ہاں 5 جڑواں بچوں کی پیدائش

    تبوک: ایک سعودی خاتون کے ہاں علاج کے ذریعے 12 سال بعد 5 جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے شہر تبوک میں ایک خاتون کے ہاں پانچ جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے، خاتون سمیت تمام بچے خیریت سے ہیں۔

    کنگ سلمان ملٹری اسپتال کی طبی ٹیم کا کہنا تھا کہ خاتون کے ہاں بچوں کی ولادت حمل کے 28 ویں ہفتے میں ہوئی ہے، بچوں کا وزن 950 گرام سے 1100 گرام ہے، سب صحت مند ہیں۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق خاتون کے ہاں آخری بچے کی پیدائش 12 سال پہلے ہوئی تھی، خاتون نے اسپتال میں علاج شروع کروایا، جس کے بعد اب یہ جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی۔

    واضح رہے کہ کنگ سلمان ملٹری اسپتال میں ٹیوب بے بی کے 2357 کیسز ہوئے ہیں، جن میں سے 538 ولادتیں ہوئی ہیں۔

    سعودی میڈیا نے بچوں کی تصاویر جاری نہیں کیں۔

  • سعودی عرب: تبوک میں برف کا طوفان، ویڈیو دیکھیں

    سعودی عرب: تبوک میں برف کا طوفان، ویڈیو دیکھیں

    ریاض: سعودی عرب کی ریاست تبوک میں برف کے طوفان کے باعث پہاڑیوں نے سفید چادر اوڑھ لی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق دنیا بھر کے کئی ممالک کی طرح سعودی عرب بھی اس وقت شدید سردی کی لپیٹ میں ہے جہاں برف باری نے قدرت کے حسین رنگ بکھیر دئیے ہیں۔

    تبوک میں خون جما دینے والی سردی میں قدرت کا دلفریب منظر سعودی عرب کی ریاست تبوک میں دیکھنے کو ملا جب طوفانی برف باری اور ہر طرف سفید چادر بکھری نظر آئی۔

    پہاڑوں اور درختوں پر ہر سو پھیلی برف اور سفید کے گالوں سے ڈھکے خوبصورت نظارے کو دیکھ کر لوگ جہاں حیران ہوئے وہیں برف باری کے اس منفرد منظر کو دیکھ کر لطف اندوز بھی ہوئے۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 12 افراد ہلاک

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 31 جنوری کو سعودی عرب میں طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی تھی جس کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے جبکہ نظام زندگی مفلوج ہوگیا تھا۔

    عرب میڈیا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث 10 افراد تبوک، ایک شخص مدینہ اور ایک شمالی سرحدی علاقے میں ہلاک ہوا جبکہ رسیکیو حکام نے سیلاب میں پھنسے 271 افراد کو زندہ بچا لیا جس میں 137 افراد کو تبوک میں ریسکیو کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ نومبر 2015 میں سعودی عرب میں شدید بارشوں سے مختلف حادثات و واقعات میں بچوں سمیت بارہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔