Tag: تجارتی جنگ

  • چین امریکا تجارتی جنگ کے خاتمے کے ابھی امکانات کم ہیں: امریکی وزیر تجارت

    چین امریکا تجارتی جنگ کے خاتمے کے ابھی امکانات کم ہیں: امریکی وزیر تجارت

    واشنگٹن: امریکی وزیر تجارت ولبر روس کا کہنا ہے کہ چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے خاتمے کے ابھی امکانات کم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور امریکا کے درمیان کئی مہینوں سے تجارتی جنگ جاری ہے، دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کی درآمدات پر اضافی محصولات بھی عائد کیے جاچکے ہیں۔

    امریکی وزیر تجارت نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس تجارتی جنگ میں فریقین کے درمیان اختلافات ہیں، اور بہت سے مسائل بھی درپیش ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور چین تجارتی اختلافات ختم کرنے کے سلسلے میں ابھی میلوں دوری پر کھڑے ہیں، دونوں ممالک نے اس بابت متوقع اقدامات کیے لیکن مسئلے کا خاتمہ ممکن نظر نہیں آتا۔

    ولبر روس نے امکان ظاہر کیا ہے کہ مذاکرات کے نئے دور میں دونوں ملک کسی ڈیل پر پہنچ سکتے ہیں، فریقین کے درمیان رواں ماہ ہونے والی ملاقات سود مند ثابت سکتی ہے۔

    چین امریکا تجارتی جنگ، دونوں فریقین نے ملاقات کا عندیہ دے دیا

    دوسری جانب 30 رکنی چینی وفد رواں ماہ 30 اور 31 کے درمیانی شپ تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی دارالحکومت واشنگٹن پہنچ رہا ہے، امریکی حکومتی عہدیداروں سے ملاقاتیں ہوں گی۔

    خیال رہے کہ دونوں ممالک کی کوشش ہے کہ یکم مارچ سے قبل تجارتی تنازعے کے حوالے سے کسی ڈیل کو حتمی شکل دی جا سکے، چینی دارالحکومت بیجنگ میں منعقدہ ایسے ہی سابقہ مذاکراتی دور کو مثبت قرار دیا گیا تھا۔

  • چین کے ساتھ تجارت کی بحالی میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    چین کے ساتھ تجارت کی بحالی میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ جاری تجارتی اور معاشی کشیدگی کے حل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایک سال سے چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی محاذ آرائی کو مزید نہ بڑھانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    امریکی صدر نے ہفتے کے روز چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہونے والی طویل ٹیلیفونک گفتگو کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ رواں ماہ ارجنٹائن میں چینی صدر کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں طے پائے امور پر بات چیت کی گئی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آنے والے وقت میں دونوں ملک تیزی کے ساتھ اپنے تمام مسائل کے حل کی کوشش کریں گے۔

    مزید پڑھیں: چین امریکا تجارتی جنگ، دونوں فریقین نے ملاقات کا عندیہ دے دیا

    واضح رہے کہ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ شدت اختیار کرگئی تھی، دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کی مصنوعات پر نئے ٹیکس لگائے جس کے بعد سے دونوں ممالک کے ہاں مصنوعات کی طلب میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ نے نئے تجارتی محصولات 90 دنوں کے لیے معطل کرنے پر اتفاق کیا تھا تاکہ دونوں ممالک مذاکرات سے معاملات حل کرسکیں۔

    یکم دسمبر کو چین کے سرکاری ٹی وی نے کہا تھا کہ یکم جنوری کے بعد سے کوئی محصول نہیں لگے گا اور دونوں ممالک کے درمیان بات چیت جاری رہے گی۔

  • چین کا امریکی گاڑیوں پر عائد ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ

    چین کا امریکی گاڑیوں پر عائد ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ بندی کے بعد چین نے امریکی گاڑیوں پر ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، امریکا نے بھی چینی مصنوعات پر مزید ٹیکسز نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیونس آئرس میں جی 20 کانفرنس کے انعقاد کے موقع پر چینی اور امریکی صدور کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان جاری تجارتی جنگ کا خاتمہ ہوگیا ہے۔

    چین نے امریکی گاڑیوں پر عائد ڈیوٹیز ختم کرنے کے فیصلے کے ساتھ امریکی مصنوعات کی خریداری کی بھی یقین دہانی کرادی ہے، امریکا بھی چین پر مزید ڈیوٹیز نہیں لگائے گا، دونوں ممالک مذاکرات کریں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ چین نے امریکی گاڑیوں پر عائد چالیس فیصد ڈیوٹیز ختم کرنے اور امریکی مصنوعات کی خریداری کی یقین دہانی کرائی ہے، امریکا نے بھی چین پر مزید دو سو ارب ڈالر کی ڈیوٹیز نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: تجارتی جنگ تھم گئی، چین اور امریکا کا نئے ٹریڈ ٹیرف عائد نہ کرنے پر اتفاق

    واضح رہے کہ امریکا اب تک چینی مصنوعات پر 270 ارب ڈالر کی ڈیوٹیز لگا چکا ہے جس کے جواب میں چین نے بھی ایک سو تیس ارب ڈالر کی ڈیوٹیز لگائی ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی جنگ سے عالمی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔

    خیال رہے کہ دونوں ممالک نے مزید ٹیکس نہ لگانے پر گزشتہ روز اتفاق کیا تھا، عالمی طاقتوں کے درمیان اتفاق کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس گرین زون میں نظر آئیں۔

  • تجارتی جنگ ، چین کا امریکہ سے تمام تجارتی مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان

    تجارتی جنگ ، چین کا امریکہ سے تمام تجارتی مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان

    بیجنگ : امریکہ اورچین میں جاری تجارتی جنگ میں تیزی آگئی، چین نے امریکہ سے تمام تجارتی مذاکرات منسوخ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے چینی  وفد کا دورہ امریکہ بھی منسوخ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اورچین کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرنے لگا، دنیا کی دوبڑی معیشتوں میں بڑھتی تجارتی جنگ میں دونوں جانب سے کارروائیاں جاری ہے، ٹیکسوں کے نفاذ کے بعد مذاکرات بھی منسوخ کر دیے گئے۔

    امریکہ نے چین کی پانچ ہزار منصوعات پردوسوارب ڈالرکے زائد ٹیکس لگائے تو چین نے بھی جواباً امریکہ سے تمام تجارتی مذاکرات منسوخ کر دیے۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ کے اس اقدام کے بعد مذاکرات کا جواز نہیں ہے، آئندہ ہفتے چینی نائب صدر کی صدارت میں وفد کو امریکہ جانا تھا تاہم اب یہ دورہ منسوخ کردیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : تجارتی جنگ: امریکی اقدامات کے ردعمل میں چین نے بھی اضافی ٹیکس عائد کردیے

    خیال رہے امریکی اقدامات کے جواب میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر ساٹھ ارب ڈالرکی ڈیوٹیز عائد کی تھی۔

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر 200 ارب ڈالر کے نئے ٹیکس عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ چین کی ناانصافی پرمبنی تجارتی طریقوں کا جواب ہے۔

    یاد رہے امریکا نے چین پر روس سے جیٹ طیارے اور میزائل خریدنے پر پابندی عائد کی تھی ، امریکا نے چینی فوجی ادارے پر الزام عائد کیا کہ چین نے روس سے ایس یو 25 فائٹر جیٹ اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے ایس 400 میزائل خریدے، چین کی یہ خریداری پابندیوں سے متعلق امریکہ کے 2017 کے قانون کی خلاف ورزی ہے ۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے پابندیاں نہ ہٹائیں تو سنگین نتائج کیلئے تیار رہے، چین کی دھمکی

    جس پر چین نے دھمکی دی تھی کہ امریکا فوری پابندیاں ہٹائے، ورنہ سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے۔

    دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے روس کے 33 افراداور کمپنیوں کو بھی بلیک لسٹ کردیا، روس کا کہنا تھا کہ امریکا آگ سے کھیل رہا ہے ،جو خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

  • تجارتی جنگ میں شدت: امریکا نے چین پر200 ارب ڈالر کے ٹیکس عائد کردیے

    تجارتی جنگ میں شدت: امریکا نے چین پر200 ارب ڈالر کے ٹیکس عائد کردیے

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر200 ارب ڈالر کے نئے ٹیکس عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ چین کی ناانصافی پرمبنی تجارتی طریقوں کا جواب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے چینی مصنوعات پر 200 ارب ڈالر کے نئے محصولات نافذ کردیے ہیں، یہ نئے ٹیکس پانچ ہزار سے زیادہ اشیا پرنافذ کیے گئے ہیں۔

    امریکا کی جانب سے چین پرلگائے گئے یہ نئے ٹیکس رواں ماہ 24 ستمبر سے لاگو ہوں گے، اگلے سال یہ 10 فیصد سے شروع ہو کر 25 فیصد تک پہنچ جائیں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہم نے چین کو موقع دیا لیکن وہ اب تک اپنے طریقہ کار کو بدلنے پرآمادہ نظر نہیں آتا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے تنبیہ کی کہ اگر چین نے امریکا کی جانب سے عائد کیے جانے والے ٹیکس پرمزاحمت کی تو ہم 267 ارب ڈالر کی چینی مصنوعات پرٹیکس لگا دیں گے۔

    امریکا اس سے قبل چین سے درآمد کی جانے والی سینکڑوں اشیا پر 50 ارب ڈالر کا ٹیرف عائد کرچکا ہے اور رواں سال کے دوران چینی مصنوعات پرتیسرا ٹیرف ہے۔

    امریکا نے چینی درآمدات پر دوسری مرتبہ اضافی ٹیکس عائد کردیے

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکا نے 16 ارب امریکی ڈالر کی چینی اشیا پرمحصولات میں اضافہ کیا تھا اور رواں سال جولائی میں وائٹ ہاؤس نے 34 ارب امریکی ڈالر کی چینی مصنوعات پر ٹیکس عائد کیے تھے۔