Tag: تجارتی حجم

  • پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں: ایرانی صدر

    پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں: ایرانی صدر

    اسلام آباد: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب اسلام آباد میں ہوئی جس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے شرکت کی۔

    اس موقعے پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے خطاب میں کہا کہ پرتپاک استقبال پر حکومت پاکستان، وزیراعظم اور عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پاکستان کی سرزمین ہمارے لئے قابل احترام ہے، میں ایران کے سپریم لیڈر کی طرف سے پاکستان کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان مشترکہ مذہبی، ثقافتی اور تجارتی تعلقات ہیں، دونوں کے درمیان تعلقات کے وسیع موقع ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں دونوں ممالک کا تعاون ضروری ہے۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم بہت کم ہے، اسے 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں، ہم دہشتگردی، منظم جرائم اور منشیات کے خاتمے کیلئے مل کر کام کریں گے۔

    خطاب میں انہوں نے کہا کہ بارڈر تجارت سے دونوں ممالک کے عوام کی خوشحالی ممکن ہے، بارڈر مارکیٹ سے تجارت کو فروغ اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے، دونوں ممالک میں ثقافت اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع ہیں جس کے لیے دونوں ممالک کا تعاون ضروری ہے۔

    ایرانی صدر نے کہا کہ فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ ضروری ہے، غزہ کے عوام کی بھرپور حمایت پر پاکستان کے عوام کو سلام پیش کرتے ہیں، غزہ اور فلسطین میں مظالم کیخلاف پاکستانی عوام کا ردعمل قابل ستائش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کا سلامتی کونسل اپنا کردار ادا نہیں کررہا، فلسطین میں مظالم، نسل کشی کیخلاف پاکستان کے مؤقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اقوام عالم اور اقوام متحدہ کو فلسطین کے نہتے عوام کیلئے آواز بلند کرنا ہوگی، غزہ کے مسلمانوں کو ایک دن اپنا حق اور انصاف ضرورت ملے گا۔

  • پاکستان  ترکی کے ساتھ  تجارتی حجم  5 بلین ڈالر تک لے جانے کا خواہشمند

    پاکستان ترکی کے ساتھ تجارتی حجم 5 بلین ڈالر تک لے جانے کا خواہشمند

    انقرہ: وزیراعظم شہباز شریف نے ترکی کے ساتھ دوطرفہ تجارتی حجم 5 بلین ڈالر تک لے جانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور عوام کےدرمیان رابطوں کو فروغ دیا جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دورہ ترکی کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ رات ترک تاجربرادری کےساتھ بات چیت ہوئی، دوطرفہ تجارتی حجم کو5 بلین ڈالرتک لےجانےکی خواہش کااظہارکیا، ترک حکومت، شہریوں، کاروباری افراد کیلئے ویزوں کی سہولت کیلئے اقدامات کریں گے، دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور عوام کےدرمیان رابطوں کو فروغ دیا جاسکے۔

    گذشتہ روز ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں پاکستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ پاکستان اور ترکی کی دوستی لازوال ہے، بدقسمتی سے ہمارے تعلقات کی دوطرفہ تجارت میں عکاسی نہیں ہوتی، پاکستان اور ترکی کو باہمی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے تمام رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تجارت کا موجودہ حجم ناکافی ہے، پاکستان اور ترکی کے درمیان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ آئیں آج عزم کریں کہ دوطرفہ تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک لے جائیں گے، آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اس ہدف کے حصول کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کروں گا۔

  • پاکستان کا افریقا سے موجودہ تجارتی حجم 4.28 ارب ڈالر سالانہ ہے، عبدالرزاق داؤد

    پاکستان کا افریقا سے موجودہ تجارتی حجم 4.28 ارب ڈالر سالانہ ہے، عبدالرزاق داؤد

    اسلام آباد: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ پاکستان کا افریقا سے موجودہ تجارتی حجم 4.28 ارب ڈالر سالانہ ہے، حکومتی پالیسی سے افریقا سے تجارتی حجم 6 سال میں دوگنا ہو جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرتجارت عبدالرزاق داؤد نے افریقی ممالک کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے پاکستان،افریقا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    رزاق داؤد نے کہا کہ افریقا کو چاول، انجینئرنگ، فوڈز، بجلی کے آلات برآمد کیے جاسکتے ہیں، دوا سازی، کھیلوں کا سامان، سرجیکل آلات، کٹلری کی برآمد ممکن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسی سے افریقا سے تجارتی حجم 6 سال میں دوگنا ہوجائے گا، پاکستان کا افریقاسے موجودہ تجارتی حجم 4.28 ارب ڈالر سالانہ ہے۔

    افریقہ مستقبل کا برصغیر ثابت ہوگا، وزیرخارجہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزارت خارجہ میں افریقی ممالک کی 2 روزہ سفرا کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افریقی ملکو ں کی شرح نموں میں اضافہ ہو رہا ہے، افریقہ مستقبل کا برصغیر ثابت ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افریقہ کا 2 ٹریلین ڈالر سے زائد کا جی ڈی پی ہے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ افریقی ممالک سے حکومتی، عوامی رابطوں کے فروغ کی ضرورت ہے۔

  • مالی سال 2018-19 کے دوران تجارتی خسارے میں 15.33فیصد کمی ریکارڈ

    مالی سال 2018-19 کے دوران تجارتی خسارے میں 15.33فیصد کمی ریکارڈ

    اسلام آباد : مالی سال 2018-19 ء کے بارہ ماہ ( جولائی تا جون 2018-19ء ) کے دوران برآمدات اور درآمدات پر کنٹرول کے نتیجے میں تجارتی حجم 31 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گیا ، تجارتی خسارے میں 15.33 فیصدکمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2018-19 ء کے بارہ ماہ ( جولائی تا جون 2018-19ء ) کے دوران 22 ارب 97کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئیں۔

    جو گزشتہ مالی سال2017-18 کے بارہ ماہ ( جولائی تا جون 2017-18ء ) کی 23 ارب 21کروڑ ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 23کروڑ 30لاکھ ڈالر کم رہیں ۔

    اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں 1.00 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ، دوسری جانب ملکی درآمدات مالی سال 2018-19 ء کے بارہ ماہ ( جولائی تا جون 2018-19ء ) کے دوران 54 ارب 79کروڑ ڈالر رہیں ۔

    جو گذشتہ مالی سا ل 2017-18 ء کے بارہ ماہ ( جولائی تا جون 2017-18ء ) کی 60 ارب 79 کروڑ ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں5 ارب 99کروڑ ڈالر کم رہیں۔

    اس طرح درآمدات میں 9.86 فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی ، اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سا ل2017-18 ء کے بارہ ماہ ( جولائی تا جون 2017-18ء ) کے دوران تجارتی خسارہ 37 ارب 58کروڑ ڈالر تھا ۔

    جو مالی سال2018-19 ء کے بارہ ماہ ( جولائی تا جون 2018-19ء ) کے 31 ارب 82کروڑ ڈالر کے تجارتی خسارے کے مقابلے میں5 ارب 76 کروڑ ڈالر کم رہا، اس طرح تجارتی خسارے میں 15.33 فیصدکمی ریکارڈ کی گئی۔

  • پاکستان اور لبنان کا باہمی تجارت کے حجم کو بڑھانے پر اتفاق

    پاکستان اور لبنان کا باہمی تجارت کے حجم کو بڑھانے پر اتفاق

    دبئی: وزیرِ اعظم عمران خان اور لبنان کے وزیرِ اعظم سعد الدین رفیق الحریری کے درمیان دبئی میں ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کے موقع پر ملاقات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی لبنانی ہم منصب سے ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، وزیرِ اعظم نے اپنے ہم منصب کو لبنان میں نئی حکومت کے قیام پر مبارک باد دی۔

    [bs-quote quote=”دونوں رہنماؤں نے پارلیمنٹ کی سطح پر بھی تعلقات بڑھانے پر زور دیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ اعظم عمران خان نے سعد رفیق الحریری اور حکومت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    اعلامیے کے مطابق لبنانی وزیرِ اعظم نے بھی عمران خان کو وزارتِ عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دی۔

    لبنانی وزیرِ اعظم سعد رفیق الحریری نے دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط اور دوستانہ تعلقات پر زور دیا، پاکستان اور لبنان کا باہمی تجارت کے حجم کو بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔

    ملاقات میں وزیرِ اعظم عمران خان نے لبنانی ہم منصب کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

    اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے پارلیمنٹ کی سطح پر بھی تعلقات بڑھانے پر زور دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان ترقی کی طرف جا رہا ہے، یہی وقت سرمایہ کاری کا ہے: وزیرِ اعظم کا ورلڈ سمٹ سے خطاب

    وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ مشکل کے اس وقت میں لبنانی قوم کے ساتھ کھڑے ہیں، سیکورٹی اور استحکام کے لیے لبنانی حکومت کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔

    یاد رہے کہ آج دبئی میں ورلڈ گورنمنٹ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ پہلی بار پاکستان میں ایسی حکومت آئی ہے جو سرمایہ کاری کا فروغ چاہتی ہے، پاکستان ترقی کی طرف جا رہا ہے، یہی وقت سرمایہ کاری کا ہے۔