Tag: تجارتی خسارہ

  • رواں مالی سال کے 9 ماہ میں تجارتی خسارہ 17 ارب ڈالرز سے تجاوز کرگیا

    رواں مالی سال کے 9 ماہ میں تجارتی خسارہ 17 ارب ڈالرز سے تجاوز کرگیا

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے 9 ماہ میں تجارتی خسارہ 17 ارب 89 کروڑ 90 لاکھ روپے ریکارڈ کیا گیا، اعداد و شمار جاری کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کی جانب سے ماہانہ تجارتی اعداد و شمار جاری کردیے گئے ہیں، رواں مالی سال کے 9 ماہ میں تجارتی خسارہ کافی بڑھ گیا ہے، جولائی تا مارچ سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں 4.50 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ جولائی تا مارچ برآمدات 24 ارب 69 کروڑ ڈالرز رہیں، درآمدات کا حجم 42 ارب 58 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز رہا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان سمیت مختلف ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

    مارچ میں برآمدات کا حجم 2 ارب 61 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز رہا، مارچ میں درآمدات کا مجموعی حجم 4 ارب 73 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز رہا۔

    وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ رواں سال مارچ میں تجارتی خسارہ 2 ارب 11 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز رہا۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistan-trade-deficit-15-78-billion/

  • پاکستان کا تجارتی خسارہ 15 ارب 78 کروڑ ڈالرز پر پہنچ گیا

    پاکستان کا تجارتی خسارہ 15 ارب 78 کروڑ ڈالرز پر پہنچ گیا

    اسلام آباد: ادارہ شماریات نے ماہانہ تجارتی اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 7 ماہ میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 15 ارب 78 کروڑ ڈالرز پر پہنچ گیا ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق فروری میں سالانہ اور ماہانہ بنیادوں پر برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جنوری کی نسبت فروری میں برآمدات میں 17.35 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    فروری میں برآمدات 2 ارب 43 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز رہیں، جب کہ جنوری میں برآمدات 2 ارب 95 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز تھیں، فروری 2024 کی نسبت رواں سال فروری میں برآمدات میں 5.57 فی صد کمی ہوئی۔

    رواں سال فروری میں تجارتی خسارہ 2 ارب 29 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز رہا، فروری میں درآمدات کا حجم 4 ارب 73 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز رہا، سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارے میں 6.33 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    جولائی تا فروری درآمدات 37 ارب 80 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہیں، اس عرصے میں برآمدات کا حجم 22 ارب ڈالرز سے زائد رہا۔

    عمدہ اور ڈیزائنڈ فرنیچر کی ڈیمانڈ کے باوجود برآمدات میں کمی کیوں؟ ویڈیو رپورٹ

  • بھارت کو بڑا اقتصادی جھٹکا، روپیہ کم ترین سطح پر پہنچ گیا

    بھارت کو بڑا اقتصادی جھٹکا، روپیہ کم ترین سطح پر پہنچ گیا

    نئی دہلی : بھارت کا تجارتی خسارہ بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد بھارتی روپیہ ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز بھارتی روپیہ کی قدر میں تاریخی گراوٹ دیکھنے میں آئی، جس کی وجہ تجارتی خسارے میں اضافہ اور مقامی سرگرمیوں میں ممکنہ سرمایہ کاری کی کمی قرار دی گئی ہے۔

    حکومتی اعداد و شمار کے مطابق بھارت کے تجارتی خسارے کی بڑی وجہ برآمدات میں کمی اور سونے کی درآمدات میں ریکارڈ اضافہ بتایا جارہا ہے تاہم مرکزی بینک کی مداخلت نے مزید گراوٹ پر قابو پالیا۔

    رپورٹ کے مطابق بھارتی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں 84.93 کی کم ترین سطح تک گرگیا، نومبر میں ملک کا تجارتی خسارہ یعنی در آمدات اور بر آمدات کے درمیان فرق 84/37 بلین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    بھارت کے اہم اسٹاک انڈیکسز بی ایس ای سینسیکس اور نفٹی 50 میں بھی 1 فیصد سے زائد کی کمی دیکھی گئی۔

    گزشتہ روز جاری کیے گئے اعداد و شمار سے سرمایہ کاروں کا لگاؤ مزید کمزور ہوا، جن کے مطابق بھارت کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 37.84 بلین ڈالر کی تاریخی بلند سطح پر پہنچ گیا، جس کی بڑی وجہ سونے کی درآمدات میں اضافہ تھا۔

    ایک مقامی تاجر کا کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے نے "یو ایس ڈی/آئی این آر میں اضافے کا رجحان مضبوط کر دیا ہے اور آنے والے چند سیشنز میں روپے کی قدر 85 سے بھی اوپر جانے کا امکان ہے۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کے تجارتی خسارے میں اضافے کی پیشگوئی کر دی

    آئی ایم ایف نے پاکستان کے تجارتی خسارے میں اضافے کی پیشگوئی کر دی

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کے تجارتی خسارے میں اضافے کی پیشگوئی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے پیشگوئی کی گئی ہے کہ آئندہ مالی سال پاکستان کے تجارتی خسارے میں اضافہ متوقع ہے، جب کہ برآمدات اور درآمدات میں اضافے کا تخمینہ بھی لگایا گیا ہے۔

    آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ نئے مالی سال پاکستان کے تجارتی خسارے میں 4 ارب 16 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز اضافے کا امکان ہے، جب کہ پاکستان کی درآمدات میں 5 ارب 51 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز اضافے کا تخمینہ ہے، اور برآمدات میں ایک ارب 35 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز اضافے کا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 27 ارب 92 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز ہو سکتا ہے۔

    نئے مالی سال درآمدات کا حجم 60 ارب 48 کروڑ ڈالرز رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، آئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال پاکستان کی برآمدات 32 ارب 56 کروڑ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے۔

    رواں مالی سال پاکستان کا تجارتی خسارہ 23 ارب 76 کروڑ ڈالرز رہنے کا امکان ہے، درآمدات 54 ارب 96 کروڑ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے، جب کہ رواں مالی سال کے اختتام تک برآمدات 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز پر پہنچنے کا امکان ہے۔

  • پاکستان کا تجارتی خسارہ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    پاکستان کا تجارتی خسارہ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    اسلام آباد : پاکستان کا تجارتی خسارہ بلند ترین سطح 31 ارب 95 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ، 8 ماہ کے دوران تجارتی خسارے میں 82.26 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے پہلے 8ماہ کےتجارتی اعدادوشمار جاری کردیئے، جس میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال جولائی تا فروری میں تجارتی خسارہ 82.26فیصد کا اضافہ ہوا ہے ، جس کے بعد تجارتی خسارہ 31 ارب 95 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ جولائی تا فروری میں درآمدات52ارب50کروڑ60لاکھ ڈالرز اور برآمدات 20 ارب 54 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز رہیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق 8 ماہ کے دوران درآمدات میں55.08 فیصد اور برآمدات میں25.88فیصداضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ جنوری کی نسبت فروری میں تجارتی خسارے میں9.69فیصداضافہ ہوا جبکہ فروری2022 میں تجارتی خسارہ 3ارب 9 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز رہا۔

    رپورٹ کے مطابق فروری میں درآمدات 5 ارب 90 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز اوربرآمدات 2 ارب 80 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز رہیں۔

  • پاکستان کا تجارتی خسارہ 20 ارب 59 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا

    پاکستان کا تجارتی خسارہ 20 ارب 59 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا

    اسلام آباد : پاکستان کا تجارتی خسارہ ایک سوگیارہ فیصد سے زائد اضافے کے بعد بیس ارب انسٹھ کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے تجارتی اعدادو شمار جاری کردیے ، جس میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں تجارتی خسارہ ایک سوگیارہ فیصد سے زائد بڑھا اور 20 ارب 59کروڑ ڈالرز ہوگیا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ جولائی سے نومبر برآمدات 12 ارب 34 کروڑڈالراور درآمدات32 ارب 93 کروڑ ڈالر رہیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق پانچ ماہ میں گزشتہ عرصے کے مقابلے برآمدات میں 26 اعشاریہ 68 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ جولائی سے نومبرتک گزشتہ برس کے مقابلے درآمدات میں 79 اعشاریہ 17 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ نومبر2021 میں برآمدات 2 ارب 88 کروڑ ڈالرز اور درآمدات سات ارب چوراسی کروڑ ڈالر رہیں جبکہ نومبر 2021 میں تجارتی خسارہ 4 ارب 96 کروڑ ڈالرز رہا۔

  • تجارتی خسارہ 105 فیصد سے تجاوز کرگیا

    تجارتی خسارہ 105 فیصد سے تجاوز کرگیا

    اسلام آباد : مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 105فیصد سے تجاوز کرگیا، اکتوبر میں تجارتی خسارہ 117.22فیصد اضافے سے 3.88ارب ڈالر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے پہلے 4 ماہ کے بیرونی تجارت کے اعدادوشمارجاری کردیے، جس میں بتایا گیا ہے کہ برآمدات 24.71 فیصد اضافے سے 9 ارب 44 کروڑڈالر ریکارڈ کیا گیا ، گزشتہ سال 7 ارب 57کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ درآمدات 65.15فیصد اضافے سے 25ارب 6کروڑڈالررہیں جبکہ گزشتہ سال 15 ارب 17کروڑ ڈالرز کی درآمدات کی گئی تھیں۔

    اعدادوشمار کے مطابق تجارتی خسارہ 15 ارب 61کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا، اکتوبر میں تجارتی خسارہ 117.22فیصد اضافے سے 3.88ارب ڈالر رہا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر میں برآمدات میں 24.71فیصداضافہ ہوا ، اکتوبر 2021 میں برآمدات کا حجم 2ارب 44کروڑڈالرتھا جبکہ اکتوبر 2020 میں برآمدات کا حجم 2 ارب10 کروڑ ڈالر تھا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ ستمبرکے مقابلے اکتوبرمیں درآمدات میں 62.83 فیصد اضافہ ہوا ،اکتوبر2021 میں درآمدات کا حجم 6 ارب 33کروڑڈالرز تھا جبکہ اکتوبر2020 میں درآمدات کا حجم 3 ارب 89کروڑ ڈالر زتھا۔

  • پاکستان کا  تجارتی خسارہ 7 ارب 49 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا

    پاکستان کا تجارتی خسارہ 7 ارب 49 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا

    اسلام آباد : ملک کا تجارتی خسارہ 7 ارب 49کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا، مالی سال کے پہلے 2ماہ تجارتی خسارے میں تقریباََ 120 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے بیرونی تجارت کے اعدادوشمار جاری کردیے، جس میں بتایا گیا کہ مالی سال کے پہلے 2ماہ تجارتی خسارہ 119.94 فیصد اضافہ کے بعد 7 ارب 49کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ برآمدات 27.59 فیصد اضافے سے 4 ارب 57کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی جبکہ گزشتہ سال 3 ارب 58کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں، اسی طرح درآمدات 72.59فیصد اضافے سے 12 ارب 6 کروڑ ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ سال 6 ارب 99کروڑ ڈالر کی درآمدات کی گئی تھیں۔

    اعدادوشمار کے مطابق جولائی کے مقابلے اگست میں برآمدات میں 4.53 فیصد کمی رہی، جولائی 2021 میں برآمدات کا حجم 2 ارب 34کروڑ ڈالر تھا، جبکہ اگست 2020 میں برآمدات کا حجم 2 ارب 23 کروڑ ڈالر تھا۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ جولائی کے مقابلے اگست میں درآمدات میں 15.39 فیصد اضافہ ہوا، جولائی 2021 میں درآمدات کا حجم 5 ارب 60کروڑ ڈالر اور اگست 2020 میں درآمدات کا حجم 6 ارب 46 کروڑ ڈالر تھا۔

  • عمران خان حکومت کی معاشی کارکردگی، تجارتی خسارہ سرپلس میں تبدیل

    عمران خان حکومت کی معاشی کارکردگی، تجارتی خسارہ سرپلس میں تبدیل

    اسلام آباد: عمران خان کی حکومت نے معاشی کارکردگی میں ایک اور سنگ میل عبور کر لیا، ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے جب کہ تجارتی خسارہ بھی سرپلس میں تبدیل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی معاشی پالیسیوں کے باعث ملک کے ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے، دوسری طرف تجارتی خسارے میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ لگاتار پانچویں مہینے بھی سرپلس رہا، نومبر میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 447 ملین ڈالر ریکارڈ کیاگیا، جب کہ جولائی تا نومبر کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کا حجم ایک ارب 64 کروڑ ڈالر سے زائد رہا، گزشتہ مالی سال تقریباً پونے 2 ارب ڈالر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا تھا۔

    پاکستان کے غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر بھی 3 سال کی بلند ترین سطح پر آ گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سال 2020 جہاں کرونا وبا کے باعث دنیا بھر کے لیے غیر یقینی ثابت ہوا وہیں پاکستان کے لیے معاشی سست روی کے باوجود کئی خوش خبریاں لایا، ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے، اور غیر ملکی سرمایہ کاری 9 فیصد بڑھ گئی، جب کہ کرنٹ اکاؤنٹ 17 سال بعد سرپلس میں آگیا۔

    تجارتی خسارہ بھی سرپلس میں تبدیل ہو گیا ہے، معاشی اعتبار سے ہر جانب سے حکومتی اقدامات کے بہترین نتائج سامنے آئے، کرونا کی پہلی لہر پر قابو پاتے ہی معیشت میں بحالی آئی، صنعتوں، برآمدی سیکٹر کے لیے حکومتی مراعات سے بڑے پیمانے پر کاروباری سرگرمیوں کا آغاز ہوا۔

    بڑے پیمانے پر برآمدی آرڈر کے باعث ٹیکسٹائل سیکٹر مکمل استعداد پر کام کر رہا ہے، سیمنٹ سیکٹر میں 20 فی صد اضافہ ہوا، بڑے پیمانے کی صنعتوں کی پیداوار ساڑھے 4 فی صد بڑھ گئی۔

    موڈیز نے پاکستان کا معاشی آؤٹ لک مستحکم قرار دیا، عالمی بینک کے ایز آف ڈوئنگ بزنس انڈیکس میں بھی پاکستان کی رینکنگ 147 سے بڑھ کر 108 پر آ گئی۔

  • اکتوبر میں تجارتی خسارے میں کمی

    اکتوبر میں تجارتی خسارے میں کمی

    اسلام آباد: قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2020 میں تجارتی خسارے میں ساڑھے 26 فیصد کمی دیکھی گئی۔ رواں مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارہ 7 ارب 61 کروڑ ڈالر سے زائد رہا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ اکتوبر 2020 میں ملکی تجارتی خسارہ 1 ارب 80 کروڑ ڈالر سے زائد رہا، ستمبر کے مقابلے میں تجارتی خسارے میں ساڑھے 26 فیصد کمی دیکھی گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں تجارتی خسارے میں 7.41 فیصد کی کمی ہوئی، مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارہ 7 ارب 61 کروڑ ڈالر سے زائد رہا۔

    اس سے قبل ستمبر کے مہینے میں تجارتی خسارے میں 19.49 فیصد اضافہ ہوا تھا، ستمبر 2020 میں تجارتی خسارہ 2.39 ارب ڈالر تک جا پہنچا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ ستمبر میں برآمدات میں 18 فیصد اضافہ ہوا، اگست میں 1.58 ارب ڈالر کی برآمدات ستمبر میں بڑھ کر 1.87 ارب ڈالر رہی تھی۔

    رواں مالی سال کے 3 ماہ میں برآمدات 5.51 ارب ڈالر سے کم ہو کر 5.46 ارب ڈالر رہی اور رواں مالی سال 3 ماہ میں درآمدات 0.56 فیصد بڑھ کر 11.26 ارب ڈالر رہی۔