Tag: تجارتی خسارہ

  • پاکستان، درآمدات و برآمدات کے عدم توازن کے باعث تجارتی خسارے میں اضافہ

    پاکستان، درآمدات و برآمدات کے عدم توازن کے باعث تجارتی خسارے میں اضافہ

    کراچی : ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ درآمدات اوربرآمدات کے درمیان عدم توازن اور بڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کے تجارتی خسارے میں مزید اضافہ ہوگیا ہے.

    اس بات کا انکشاف ادارہ شماریات نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 3 ارب ڈالر رہا جس کی بنیادی وجہ اکتوبرمیں برآمدات میں 8 فیصد جب کہ درآمدات میں 23 فیصد اضافہ ہونا ہے.

    ادارہ شماریات نے ماہ اکتوبر کے لیے تجارتی اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ بر آمدات میں ٹوٹل اضافہ ایک ارب 90 کروڑ ڈالر ہوا جب کہ در آمدات 4 ارب 90 کروڑ ڈالر کی رہیں چنانچہ اس عدم توازن کے باعث ماہ اکتوبر میں تجارتی خسارہ بڑھ گیا.

    دوسری جانب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا 33 واں اجلاس اسلام آباد میں جاری ہے جہاں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور کونسل کے دیگر اراکین موجود ہیں.

    خیال کیا جا رہا ہے کہ اس اجلاس میں جہاں حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا اور مردم شماری سے متعلق صوبوں کے تحفظات دور کیئے جائیں گے وہیں اکتوبر میں درپیش تجارتی خسارے سے متعلق تبادلہ خیال بھی کیا جائے گا.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملکی تجارتی خسارے میں مزید اضافہ

    ملکی تجارتی خسارے میں مزید اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک کے تجارتی خسارے میں 29.7 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تجارتی خسارے میں مزید اضافہ ہوگیا۔ ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے ستمبر کے دوران ملکی تجارتی خسارے کا حجم 9 ارب 10 کروڑ ڈالر رہا ہے۔

    اس عرصے میں ملکی برآمدات میں 11 فیصد جبکہ درآمدات میں 22 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    جولائی تا ستمبر برآمدات کا حجم 5 ارب 17 کروڑ ڈالر جبکہ درآمدات کا حجم 14 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا۔

    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق برآمدات میں اضافہ کی کوئی واضح حکمت عملی نہ ہونے کے باعث برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا تاہم درآمدات میں کمی کے لیے حکومت کی جانب سے غیر ضروری اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب عالمی بینک نے بھی پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ 2 سالوں میں پاکستان میں تجارتی خسارے میں اضافے کا رجحان برقرار رہے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملکی تجارتی خسارے میں اضافہ

    ملکی تجارتی خسارے میں اضافہ

    اسلام آباد: مسلسل کم ہوتی برآمدات اور برآمدی اشیا پر بڑھتے ہوئے انحصار کے باعث ملکی تجارتی خسارے کا حجم 20 فیصد ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں تجارتی خسارے کا حجم 11 ارب 77 کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    صرف نومبر میں تجارتی خسارہ گزشتہ سال نومبر سے 14 فیصد زائد ہے۔ رواں سال نومبر میں تجارتی خسارے کا حجم 2 ارب 49 کروڑ ڈالر رہا۔

    جولائی تا نومبر ملکی برآمدات میں 4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ برآ مدات کا حجم 8 ارب 19 کروڑ ڈالر رہا تاہم نومبرمیں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں برآمدات میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    اس عرصے میں 19 ارب 96 کروڑ ڈالر کی درآمدات ہوئیں۔

  • ملکی برآمدات میں 12 فیصد کمی

    ملکی برآمدات میں 12 فیصد کمی

    کراچی: مالی سال دوہزار پندرہ سولہ کے دوران تجارتی خسارہ مجموعی ملکی برآمدات سے تجاوز کرگیا، برآمدات بڑھنےکے بجائے کم ہوگئیں۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے معاشی کامیابیوں کے دعوے ایک طرف لیکن دوسری طرف نواز دورحکومت میں گرتی ہوئی برآمدات ہے، یعنی تصویر کا دوسرا رُخ بقول سرکارمالی سال دوہزار پندرہ سولہ کے دوران ملکی برآمدات بڑھنے کے بجائے اُلٹا بارہ فیصد کم ہوگئیں۔

    حال ہی میں ختم ہوئے مالی سال میں برآمدات کی مجموعی مالیت بیس ارب اسسی کروڑ ڈالر رہی جبکہ اس سے پچھلے سال برآمدات کے عوض تئیس ارب چھیاسٹھ ارب ڈالر کمائے گئے تھے۔

    برآمدی ہدف حاصل کرنے میں ناکامی کا خمیازہ پاکستان کو تجارتی خسارہ بڑھنے کی صورت میں ادا کرنا پڑا جو تئیس ارب چھیانوے کروڑ ڈالر تک جا پہنچا اورملک کی مجموعی برآمدات سے بھی تجاوز کرگیا۔

    واضح رہے کہ مالی سال 2014-15ء میں مئی 2015ء کے دوران شعبہ کی برآمدات کا حجم 317.99 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

  • تجارتی خسارہ گیارہ ماہ کے دوران 21 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا

    تجارتی خسارہ گیارہ ماہ کے دوران 21 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا

    کراچی: مالی سال 2015-16 ء کے پہلے گیارہ ماہ ( جولائی تا مئی 2015-16ء ) کے دوران برآمدات میں کمی اور درآمدات پر کنٹرول کے نتیجے میں ملکی تجارتی خسارہ 21 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ، ، جبکہ گذشتہ مالی سال کے ابتدائی گیارہ ماہ کے مقابلے میں تجارتی خسارہ 8فیصد زائد رہا۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے ابتدائی گیارہ ماہ (جولائی تا مئی 2014-15ء) کے دوران 21 ارب 85 کروڑ 90لاکھ ڈالرکی برآمدات کی گئیں ۔

    جو رواں سال جولائی تا مئی 2015-16ء کے دوران2 ارب 70 کروڑ 4 لاکھ ڈالر کی کمی سے 19 ارب15 کروڑ 50 لاکھ تک پہنچ گئیں ، اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں 12.37 فیصد کمی واقع ہوئی۔

    دوسری جانب سے ملکی درآمدات گذشتہ سال کے ابتدائی گیارہ ماہ ( جولائی تا مئی 2014-15ء ) کے دوران 41 ارب 45کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھیں ، امسال جولائی تا مئی 2015-16ء کے دوران ایک ارب 13 کروڑ 70لاکھ ڈالر کم ہوکر 40 ارب 32کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئیں ، اس طرح درآمدات میں 2.74 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ مالی سال کے ابتدائی گیارہ ماہ کے دوران تجارتی خسارہ جو 19 ارب 59کروڑ 90لاکھ ڈالر تھا ، رواں سال کے دوران ایک ارب 56کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے اضافے کے ساتھ 21 ارب ایک 16کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا، اس طرح تجارتی خسارے میں 8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • نئے مالی سال کے ابتدائی4 ماہ میں 7.69 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ

    نئے مالی سال کے ابتدائی4 ماہ میں 7.69 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ

    کراچی: نئے مالی سال کے ابتدائی چار ماہ جولائی تا اکتوبرکے دوران برآمدات میں کمی اور درآمدات پر کنٹرول رہا ، جس کے نتیجے میں ملکی تجارتی خسارہ مالی سال کے ابتدائی چار ماہ کے دوران سات اعشاریہ انہتر ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

    تاہم گذشتہ مالی سال کے ابتدائی چار ماہ کے مقابلے میں تجارتی خسارہ بارہ اعشاریہ پندرہ فیصد کم رہا ، ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے ابتدائی چار ماہ کے دوران سات ارب پچانوے کروڑدس لاکھ ڈالرکی برآمدات کی گئیں ، جو رواں سال جولائی تا اکتوبرکے دوران ایک ارب چھ کروڑ ڈالر کی کمی سےچھ ارب اٹھاسی کروڑ چالیس لاکھ تک پہنچ گئیں۔

    اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں تیرہ اعشاریہ بیالیس فیصد کمی واقع ہوئی۔

  • خدمات کے شعبہ کے تجارتی خسارے میں 26.56فیصد کی کمی

    خدمات کے شعبہ کے تجارتی خسارے میں 26.56فیصد کی کمی

    کراچی: رواں مالی سال 2014-15ء میں (جولائی تا اکتوبر) چار ماہ کے دوران خدمات کے شعبہ کے تجارتی خسارے میں 26.56فیصد کی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ اس دوران خدمات کے شعبہ کی برآمدات میں 25.84فیصد کا نمایاں اور درآمدات میں 6.96فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

     ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال میں جولائی تا اکتوبر 2014-15ء کے دوران خدمات کے شعبہ کی برآمدات کا حجم 2ارب 9کروڑ 10لاکھ ڈالر تک بڑھ گیا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران ایک ارب 66کروڑ 10لاکھ ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں۔

     دوسری جانب خدمات کے شعبہ کی درآمدات میں معمولی اضافہ ہوا ، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کی درآمدات 2ارب 59کروڑ 70لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 2ارب 77کروڑ 80لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔

  • ملکی تجارتی خسارے میں 2.48 فیصد تک کمی

    ملکی تجارتی خسارے میں 2.48 فیصد تک کمی

    اسلام آباد :مالی سال 2013-14ءکے دوران ملکی تجارتی خسارہ گذشتہ سال کے مقابلے میں 2.48 فیصد تک کم ہو گیا جبکہ اسی عرصہ کے دوران برآمدات میں 2.75 فیصد اور درآمدات میں 0.36 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ،

    ادارہ شماریات کے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ملک کی برآمدات جولائی سے جون 2013-14ءکے دوران 25.13 ارب ڈالر رہیں، جو جولائی۔ جون 2012-13 کے دوران 24.46 ڈالر تھیں، دوسری جانب جولائی سے جون 2013-14ءکے دوران ملکی درآمدات 45.1 ارب ڈالر رہیں جو جولائی۔

    جون 2012-13 کے دوران 44.95 ارب ڈالر تھیں، اعدادوشمار کے مطابق جولائی۔ جون 2013-14ءکے دوران تجارتی خسارہ 19.98 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو 2012-13ءکے اسی عرصے میں 20.49 ارب ڈالر رہا، اس طرح اس میں 2.48 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی۔