Tag: تجارت

  • امریکی پابندیوں سے ایران اور یورپ کی دوطرفہ تجارت متاثر

    امریکی پابندیوں سے ایران اور یورپ کی دوطرفہ تجارت متاثر

    برسلز: یورپی ہائی کمیشن نے بتایا ہے کہ امریکا کی طرف سے ایران پرعاید کردہ معاشی پابندیوں کے نتیجے میں ایران اور یورپی یونین کے ممالک کے درمیان بھی باہمی تجارت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال 2019ءکے پہلے چھ ماہ میں ایران اور 28 یوری ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 2018ءکی نسبت ایک تہائی رہ گیا ،جنوری 2019ءسے اب تک ایران اور یورپ کے درمیان 25 ارب 58 کروڑ ڈالرکی تجارت ہوئی جو کہ گذشتہ کی پہلی شش ماہی کی نسبت 25 فی صد ہے۔

    یورپی ہائی کمیشن کی آفیشل ویب سائیٹ پر جاری ایک رپورٹ میں رپورٹ میں کہا گیا کہ یورپی یونین اور ایران کی باہمی تجارت میں 53 فی صد کمی آئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق موجودہ عرصے کے دوران ایران میں کی یورپ میں درآمدات میں 93 فی صد کمی آئی اور چھ ماہ میں صرف 41 لاکھ 60 ہزار یورو کی درآمدات ہوئیں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس کی نسبت درآمدات میں 14 اعشاریہ چھ گنا کمی ریکارڈ کی گئی ہے، سب سے زیادہ کمی ایرانی تیل کی درآمدات میں ہوئی ہے۔ یورپی ممالک نے گذشتہ برس نومبرمیں امریکی پابندیوں پرعمل درآمد کرتے ہوئے ایران سے تیل کی خریداری روک دی تھی۔

    ایران میں جرمنی کی مصنوعات سب سے زیادہ استعمال کی جاتی ہیں مگر رواں سال کے چھ ماہ میں جرمنی سے 677 ملین یورو کی مصنوعات ایران نے منگوائیں۔ گذشتہ برس کی نسبت یہ تعداد نصف سے کم ہے۔

  • پاکستان کا بھارت سے سفارتی تعلقات محدود، دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ

    پاکستان کا بھارت سے سفارتی تعلقات محدود، دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کرنے اور دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان، انٹیلی جنس حکام اور سول قیادت شریک ہوئی۔

    اجلاس میں سول و عسکری قیادت نے کشمیر کی تازہ ترین صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا، پاکستان کے بھرپور رد عمل اور ممکنہ آپشنز پر مشاورت مکمل کر لی گئی، ملکی داخلی سلامتی اور سیکورٹی سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

    اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں لے جایا جائے گا، 14 اگست کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے طور پر منایا جائے گا، جب کہ 15 اگست کو یوم سیاہ منایا جائے گا۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں بھارتی عزائم بے نقاب کرنے کے لیے سفارتی ذرایع استعمال کرنے اور مسلح افواج کو مکمل تیار رہنے کی ہدایت کی۔ اعلامیے کے مطابق بھارت کے ساتھ دو طرفہ معاہدوں پر بھی نظر ثانی کی جائے گی۔

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں مسئلہ کشمیر پر بھارتی ہتھکنڈے کے خلاف جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل میں آواز اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے کچھ کیا تو ہم بھر پور جواب دیں گے، وزیراعظم

    وزیراعظم کا کہنا تھا بھارت یہ کھیل اور آگے لے کر گیا تومستقبل میں نقصان کے ذمہ دارہم نہیں ہوں گے، دنیا کو کردارادا کرناہوگا، بھارتی اقدام سےامن کو خطرہ ہے، روایتی جنگ بھی ہوسکتی ہے، بھارت نے کچھ کیا تو ہم بھر پور جواب دیں گے۔

    اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈر کانفرنس  میں طے کیا گیا تھا کہ پاک فوج ہر حال میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑی رہے گی، اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ کا کہنا تھا کہ پاک فوج کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم ہر طرح کے حالات کے لیے تیار ہیں، وطن کے دفاع کے لیے ہر حد تک جائیں گے اور پاک فوج کشمیریوں کا جدوجہد کے اختتام تک ساتھ دے گی۔

    یاد رہے 4 اگست کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس فیصلہ کیا گیا تھا کہ پاکستان بھارت کی طرف سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی، اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔

    واضح رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا تھا، بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کاکوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا ، بھارتی حکومت کافیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کیلئےناقابل قبول ہے۔

  • امریکا نے وینزویلا سے تجارت کرنے والے ممالک کو خبردار کردیا

    امریکا نے وینزویلا سے تجارت کرنے والے ممالک کو خبردار کردیا

    لیما:امریکا نے روس اور چین سمیت دیگر ممالک کوتنبیہ کی ہے کہ وہ وینزویلا کے صدر نکولس کی حکومت کے ساتھ تجارتی روابط رکھنے سے گریز کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل امریکاکے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی امریکہ میں موجود وینزویلا کے اثاثے منجمد کر چکے ہیں،خیال رہے کہ امریکہ صدر نکولس مدورو کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا جو گزشتہ سال ہونے والے انتخابات کے بعد صدر منتخب ہوئے تھے امریکانے ان انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دے دیا تھا۔

    امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن ان دنوں جنوبی امریکہ کے ملک پیرو کے دارالحکومت لیما میں موجود ہیں جہاں وہ وینزویلا کے مسئلے کے حل کےلئے بلائے گئے 60 ممالک کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔

    اپنے خطاب میں جان بولٹن نے کہا کہ ہم ایسے ممالک کو تنبیہ کرتے ہیں جو نکولس مدورو کی حکومت کے ساتھ تجارتی روابط رکھنے کے خواہشمند ہیں۔

    جان بولٹن نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ کوئی بھی ملک وینزویلا کی بدعنوان اور کمزور حکومت کے ساتھ تجارت کے عوض امریکا کے ساتھ اپنے تجارتی مفادات کو خطرے میں نہیں ڈالے گا۔

    اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق وینزویلا کے 3 کروڑ سے زائد شہریوں کو امداد کی ضرورت ہے جبکہ بحران کے باعث لگ بھگ 33 لاکھ شہری ملک چھوڑ چکے ہیں۔

  • ہواوے کو دوبارہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ تجارت کی اجازت مل گئی

    ہواوے کو دوبارہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ تجارت کی اجازت مل گئی

    واشنگٹن : امریکی حکومت نے چین کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ’ہواوے‘ پر عائد پابندیوں میں نرمی کا اعلان کردیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر نئے ٹیکس عائد نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاﺅس کے اقتصادی مشیر لاری کوڈلو نے کہا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی امور پر مذاکرات امریکی کمپنیوں کو ہواوے کی مصنوعات کی فروخت کے لائسنس جاری کرنے کا بہترین موقع ہے۔

    لاری کوڈلو کا کہنا تھا کہ چین کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ‘ہواوے’ پر عائد کردہ پابندیوں میں نرمی عام معافی نہیں، چینی کمپنی پر بعض پابندیاں بدستور برقرار رہیں گی۔

    اقتصادی مشیر کا بیان ایسے وقوت میں سامنے آیا ہے جب ہفتے کے روز چینی اور امریکی صدور نے دونوں ملکوں کے درمیان جاری معاشی جنگ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، بات چیت کے دوران امریکی حکومت نے چینی مصنوعات پر نئے ٹیکس عائد نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ دونوں معاشی طاقتوں کے درمیان جاری تجارتی محاذ آرائی کے جلو میں چینی صدر سے جاپان میں ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لچک دار رویہ اپنایا۔

    امریکی حکومت نے چینی ٹیکنالوجی کمپنی ‘ہواوے’ کی مصنوعات کی خرید وفروخت کی اجازت دے دی ہے اور باور کرایا ہے کہ چینی مصنوعات امریکا کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں بنیں گی۔

    وائٹ ہاﺅس کے مشیر نے انٹرویو میں کہا کہ چین کے ساتھ تجارت کے لیے بہترین موقع ہے، وزیر تجارت ویلبر روس کو چاہیے کہ وہ پرمٹ جاری کرنے کا دروازہ کھول دیں۔

    خیال رہے کہ امریکا نے رواں سال چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے موبائل فون کی خریداری پر یہ کہہ کر پابندی عاید کر دی تھی کہ ان موبائلوں میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی جاسوسی کے مقاصد کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔

    ‘ہواوے نے امریکا کی طرف سے جاسوسی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن کے پاس ہواوے کے خلاف جاسوسی کے حوالے سے دعوے کا کوئی ٹھوس ثبوت یا دلیل نہیں۔

    امریکی کانگرس کے بعض ارکان جن میں ری پبلیکن کے ٹیڈ کروز اور مارکو روبیو بھی شامل ہیں کو خدشہ ہے کہ اگرہواوے کو امریکا میں مکمل آزادی کے ساتھ کام کی اجازت دی جاتی ہے یہ کمپنی امریکا کی حساس ٹیکنالوجی یا مارکیٹ پر غیر معمولی انداز میں اثر انداز ہو سکتی ہے۔

  • شہر قائد کے تاجروں کو تحفظ فراہم کیا جائے، تاجر الائنس کا ہنگامی اجلاس

    شہر قائد کے تاجروں کو تحفظ فراہم کیا جائے، تاجر الائنس کا ہنگامی اجلاس

    کراچی: تاجرالائنس ایسوسی ایشن کا شہر قائد میں بڑہتی ہوئی اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتوں پر ہنگامی اجلاس ہوا جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ تاجروں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

    دوران اجلاس حیدری مارکیٹ کراچی میں ہونے والی نقب زنی کی واردات اور بڑہتے ہوئے اسٹریٹ کرائم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایاز میمن موتی والا کا کہنا تھا کہ کراچی میں تاجر بے یارو مددگار ہیں، کاروبار کر نا ناممکن ہو گیا ہے، پہلے ہی مہنگائی نے مارکیٹ میں سناٹے ڈالے ہوئے ہیں اوپر سے آئے روز ہونے والی وارداتوں نے تاجروں کو مزید پریشان کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں بھی اسٹریٹ کرائم ہوتے رہے اور شہر قائد میں جرائم پیشہ افرادکا راج رہا، عید کی چھٹیوں کے دوران حیدری مارکیٹ میں سونے کی دکان میں نقب زنی کی واردار ت امن و امان قائم کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، اس شہر میں نہ تو کوئی پید ل چلنے والا شخص محفوظ ہے اور نہ ہی دکان کھول کر کاروبار کرنے والا، تاجر امن و امان کی بھیک مانگ رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہر کے امن کو ماضی کی طرف دھکیلا جارہا ہے، روز انہ کی بنیادوں پر ہونے والے اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتیوں پر کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاتی بلکہ معاملہ سیاست کی نظر ہوجاتا ہے، ایک عرصے سے جاری اس شہر میں اختیارات کی جنگ میں عوام اور کاروباری افراد کا نقصان ہو رہا ہے۔

    عالمی حصص بازاروں میں مندی کا رجحان، خام تیل کی قیمتوں میں کمی

    ایاز میمن موتی والا کا مزید کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ، سندھ پولیس اور دیگر تمام ادارے عوام کو سیکورٹی دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں ، پولیس سیاست دانوں کو سیکورٹی دینے میں لگی ہوئی جبکہ ایک عام آدمی اور تاجر برادری جو کہ شہر کی ترقی میں ایک اہم کردار اداکرتے ہیں وہ بے یار ومدگار ہیں ، ان کی داد رسی کرنے والا کوئی نہیں ہے۔

  • یہ سال ملکی معیشت کے استحکام کا سال ہے: مشیر خزانہ

    یہ سال ملکی معیشت کے استحکام کا سال ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرضہ ملنے کے بعد سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ یہ سال ملکی معیشت کے استحکام کا سال ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی معاشی ٹیم نے نیوز کانفرنس کی۔ نیوز کانفرنس میں وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب، وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی موجود تھے۔

    مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ جب حکومت آئی تو قرضہ 31 ہزار ارب سے زیادہ تھا، ماہانہ گردشی قرضہ 38 ارب روپے ہو رہا تھا۔ روپے کی قدر میں کمی 2017 سے شروع ہوچکی تھی۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام کے سلسلے میں پہلے مرحلے میں دوست ملکوں سے 9.2 ارب ڈالر حاصل کیے۔ ترسیلات زر میں 2 ارب ڈالر کا اضافہ کیا گیا، گردشی قرضوں میں ماہانہ 12 ارب روپے کی کمی لائی گئی۔ چند مہینوں میں معاشی استحکام کے لیے مزید اہم فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ 5 ایکسپورٹ سیکٹرز کو مراعات دی گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے 3 سال کے لیے ادھار تیل حاصل کرنے کی سہولت لی گئی، سعودی عرب سے سالانہ 3 ارب 20 کروڑ ڈالر کا ادھار تیل ملے گا۔ آئی ایم ایف کے علاوہ عالمی بینک اور ایشین بینک سے بھی قرضے ملیں گے۔ آئی ایم ایف رکن ملکوں کی معاشی صورتحال بہتر بنانے کے لیے معاونت کرتا ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے حاصل کیے گئے قرضوں پر شرح سود نسبتاً کم ہوتی ہے، آئی ایم ایف سے قرضہ ملنے کے بعد سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اثاثہ جات ظاہر کرنے کی اسکی اسکیم بہت آسان بنائی ہے۔ اثاثہ جات اسکیم سے بے نامی جائیدادیں اور ٹیکس نادہندگان ملکی خزانے کا حصہ بن سکیں گے، اثاثہ جات اسکیم کے تحت نقد رقوم بینک میں ظاہر کرنا ہوں گی، یہ سال ملکی معیشت کے استحکام کا سال ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایس ای سی پی سے رجسٹرڈ ایک لاکھ کمپنیاں ہیں لیکن ٹیکس آدھی دیتی ہیں، پاکستان میں مہنگائی کی بڑی وجہ تیل کی قیمت اور ڈالر میں اضافہ ہے۔ 31 لاکھ کمرشل اور 14 لاکھ دیگر صارفین ٹیکس دہندہ ہیں۔ صرف 10 فیصد بینک اکاؤنٹ ہولڈرز ٹیکس جمع کروا رہے ہیں۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کمزور طبقے کو سبسڈی کے ذریعے بچانے کی کوشش کریں گے، ایسی مضبوط معیشت دینا چاہتے ہیں جس سے ملکی ترقی کا تسلسل برقرار رہے۔ 300 یونٹ بجلی سے کم استعمال کرنے والوں پر بوجھ نہیں پڑے گا۔ احساس پروگرام کے ذریعے دی جانے والی امداد میں اضافہ کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ معاشی اصلاحات کے سلسلے میں حکومتی اخراجات کم سے کم رکھے جائیں گے، گردشی قرضوں کو 2020 تک صفر پر لایا جائے گا، ایف بی آر کو 5 ہزار 550 ارب روپے کے محاصل کا ہدف دیں گے۔ ٹیکس ملکی آمدن کا صرف 11 فیصد ہے۔ 350 کمپنیاں پاکستان کا 85 فیصد ٹیکس دے رہی ہیں۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ چند روز میں اسٹاک مارکیٹ میں 7 فیصد بہتری آئی۔ غربت کے خاتمے اور روزگار کی فراہمی، 50 لاکھ گھروں کی اسکیم لا رہے ہیں۔ نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضے کے لیے 100 ارب کی اسکیم لا رہے ہیں، ایگری کلچر سیکٹر میں ترقی کے لیے اہم اقدامات کر رہے ہیں۔ روزگار کے مواقع پیدا کرنے والی کمپنیوں کو ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔

    مشیر خزانہ نے مزید کہا کہ مجموعی پیداوار کا 70 فیصد صوبوں کو ملتا ہے، ڈیمز اور سڑکوں سمیت دیگر بڑے منصوبے شروع کریں گے۔ پی ایس ڈی پی کے لیے 925 ارب رکھے جائیں گے، آئی ایم ایف جانے پر تنقید کرنے والے بتائیں کون نہیں گیا۔ جو آئی ایم ایف نہیں گیا وہ اپنا ہاتھ کھڑا کرے۔ مشکل کے دنوں کا جلد خاتمہ ہوگا۔

  • رمضان سے قبل مہنگائی نے عوام کے ہوش اڑا دیے

    رمضان سے قبل مہنگائی نے عوام کے ہوش اڑا دیے

    کراچی: ماہ مقدس رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی اشیائے خور و نوش کی قیمتیں آسمان پر جا پہنچی۔ کھجور سمیت مختلف اشیا کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی ہر سال کی طرح اس سال بھی کھجور، پھلوں، سبزیوں اور اجناس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا۔ عام بازاروں کے ساتھ بچت بازاروں میں بھی گراں فروشی عروج پر ہے۔

    شہر کے مختلف بازاروں میں چینی 70 روپے کلو، بیسن 150 روپے کلو اور تیل 200 روپے لیٹر سے زائد قیمت پر فروخت ہورہا ہے۔ دکانداروں کے مطابق ڈالر کی قیمت بڑھنے سے خردنی تیل اور مصالحہ جات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے کیونکہ خردنی تیل اور تمام گرم مصالحہ جات درآمد کیے جاتے ہیں۔

    روپے کی بے قدری کے اثرات کھجور کی قیمتوں پر بھی مرتب ہوئے ہیں۔ ایرانی کھجوریں دگنے داموں فروخت ہورہی ہیں۔ کھجور مرچنٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری حنیف بلوچ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں ایرانی کھجور کی قیمت میں دگنا اضافہ ہوا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ جو کھجور 6 ہزار روپے من تھی اس سال 12 ہزار سے 14 ہزار روپے من فروخت ہورہی ہے۔ خوردہ سطح پر بھی کھجور کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان ہے۔

    حنیف بلوچ نے بتایا کہ گزشتہ سال 200 روپے کلو فروخت ہونے والی مضافتی کھجور 350 سے 400 روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہے، ایرانی زاہدی اور
    بصرہ کی کھجوریں جو گزشتہ سال 150 روپے کلو فروخت ہوئیں اس سال 250 روپے کلو فروخت ہو رہی ہیں۔

    اسی طرح مقامی کھجور اصیل کی قیمت بھی گزشتہ سال 140 سے 160 روپے کلو تھی جو اس سال 200 سے 220 روپے کلو فروخت ہورہی ہے۔

    دوسری جانب پھلوں کی قیمت میں بھی رمضان سے قبل ہی اضافہ ہوگیا ہے، 40 روپے کلو فروخت ہونے والا خربوزہ 60 سے 70 روپے کلو فروخت ہورہا ہے، کیلے 80 سے 100 روپے درجن فروخت ہو رہے ہیں، تربوز 40 روپے کلو، گرما 100 روپے کلو، پاکستانی سیب 150 سے 180 روپے کلو، چیکو 100 روپے کلو اور آڑو 200 روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے۔

    سبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ بھنڈی 160روپے کلو، ٹنڈے 120 روپے کلو، لوکی 80 روپے کلو، توری 100 روپے کلو، پالک 40 روپے کلو، ٹماٹر 50 سے 60 روپے کلو، ادرک لہسن 200 سے 220 روپے کلو، لیموں 300روپے کلو، پیاز 60 روپے کلو، کھیرا 60 روپے کلو، ککڑی 80 روپے کلو اور سلاد کا پتہ 40 روپے پاؤ فروخت کیا جارہا ہے۔

    کراچی ریٹیل اینڈ گروسرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری فرید قریشی کے مطابق شہری انتظامیہ نے کریانہ آئٹمز کی پرائس لسٹ جاری نہیں کی جس کی وجہ سے گاہکوں کے ساتھ کریانہ دکان داروں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

    کریانہ آئٹمز پر مشتمل نرخ نامہ 2008 سے جاری کیا جارہا تھا اور دکاندار یہ نرخ نامہ دکانوں پر نمایاں آویزاں کرنے کے پابند تھے تاہم اب شہری انتظامیہ نے موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے پرائس لسٹ جاری کرنا شروع کردی ہے۔ ہر دکاندار اور گاہک کے پاس اسمارٹ فون نہیں ہے جس کی وجہ سے نرخ پر عمل درآمد میں دشواری کا سامنا ہے۔

    مرغی کا گوشت بھی 300 روپے کلو سے زائد قیمت پر فروخت ہو رہا ہے جس میں رمضان کے دوران مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ تھوک سطح پر قیمتوں پر کنٹرول نہ ہونے اور سرکاری نرخوں پر عمل درآمد نہ ہونے کا سبب انتظامیہ کی کوتاہی ہے۔

  • سعودی عرب میں 50 فیصد آن لائن شاپس خواتین چلاتی ہیں

    سعودی عرب میں 50 فیصد آن لائن شاپس خواتین چلاتی ہیں

    ریاض: سعودی عرب کی وزارت تجارت و سرمایہ کاری نے کہا ہے کہ اس وقت سعودی عرب میں کام کرنے والی 50 فیصد آن لائن شاپس خواتین چلا رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے مخصوص حالات کے پیش نظر یہ طریقہ کاروبار خواتین کے لیے زیادہ محفوظ اور مناسب معلوم ہوتا ہے۔

    سعودی اخبار سے بات چیت میں آن لائن تجارت کرنے والی خاتون منال الیحیی نے بتایا کہ بیشتر آن لائن شاپس ان معروف کمپنیوں کی ہیں جن کی بڑی بڑی دکانیں سعودی عرب کے مختلف شہروں میں موجود ہیں۔

    یہ کمپنیاں اپنی مصنوعات کو رواج دینے کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کررہی ہیں، اس شعبے میں قسمت آزمائی کرنے والے بیشتر لوگوں کا شمار چھوٹے تاجرو ں میں ہوتا ہے، ان میں خواتین سب سے زیادہ ہیں۔

    آن لائن تجارت کرنے والوں کے لیے ضروری ہے کہ خود کو اس فارم میں رجسٹرڈ کرائیں، منال الیحیی کا کہنا تھا کہ گھر بیٹھی خواتین اپنا فارغ وقت آن لائن تجارت کرتی ہیں جس سے انہیں مناسب آمدنی ہوجاتی ہے۔

    ان خواتین کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ وہ خود کو رجسٹرڈ کریں، رجسٹریشن کے بعد انہیں وزارت تجارت کی فیسیں ادا کرنا ہوں گی جو ان کے بس کی بات نہیں، وزارت تجارت کو چاہیے کہ وہ اس طبقے کے مسائل حل کرے۔

    سعودی عرب: آن لائن ٹیکسی کمپنی کی خواتین کے لیے خصوصی سروس

    وزارت تجارت و سرمایہ کاری کے ترجمان عبدالرحمن الحسین نے واضح کیا کہ وزارت تجارت نے ابتدائی طور پر آن لائن تجارت کو منظم کرنے کے لیے معروف ای فارم مہیا کیا ہے۔

    وزارت تجارت و سرمایہ کاری کے مطابق مشرق وسطی میں چھ ممالک ایسے ہیں جن میں آن لائن تجارت کو فروغ حاصل ہورہا ہے۔ ان میں سعودی عرب سرفہرست ہے۔ دوسرے نمبر پر امارات، تیسرے پر مصر، چوتھے پر کویت، پانچویں پر لبنان اور چھٹے پر اردن ہے۔

  • پاکستان کی بھارت کی جانب سے کراس ایل او سی تجارت معطل کرنے کی مذمت

    پاکستان کی بھارت کی جانب سے کراس ایل او سی تجارت معطل کرنے کی مذمت

    اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت کی جانب سے کراس ایل او سی تجارت کی یکطرفہ معطلی کی مذمت کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا کہ پاکستان سے مشاورت کے بغیر کراس ایل او سی تجارت کی معطلی افسوس ناک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیر سے متعلق اس سی بی ایم کی یکطرفہ معطلی ظاہر کرتی ہے کہ بھارت پیچھے ہٹنے کی کوشش کررہا ہے۔

    ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا کہ کراس ایل او سی تجارت دونوں ملکوں کے درمیان فعال اعتماد سازی کے اقدامات میں سے ایک ہے جو سفارتی کوششوں کے بعد عمل میں لائی گئی۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارتی ایکشن بے بنیاد الزامات پر مبنی ہے کہ یہ طریقہ کار اسمگلنگ، نارکوٹکس، جعلی کرنسی اور دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، پاکستان اس کے غلط استعمال سے متعلق بھارتی الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

    ڈاکٹرمحمد فیصل نے بھارت پر زور دیا کہ وہ ایسے یکطرفہ اقدامات سے گریز کرے اور اختلافات کو تنازعے سے تعاون کی طرف منتقلی کے تناظرمیں تعمیری بات چیت کے ذریعے حل کرے۔

  • اب پاکستانی ٹریکٹر کی برآمد کا وقت ہے: مشیر تجارت

    اب پاکستانی ٹریکٹر کی برآمد کا وقت ہے: مشیر تجارت

    کراچی: وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹریکٹر کی برآمد کرنے کا وقت ہے۔ درست معاشی سمت کا تعین کرنے کی ضرورت ہے، روایتی طریقے سے تجارت نہیں چل سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے پاک چین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ٹریکٹر اب مکمل طور پر پاکستان میں ہی بنتا ہے، اب پاکستانی ٹریکٹر کی برآمد کرنے کا وقت ہے۔

    عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ 70 اور 80 کی دہائی کی غیر ضروری سبسڈی اب نہیں مل سکتی، پانچ سال کے لیے تجارتی پالیسی لا رہے ہیں۔ ٹیکسٹائل پالیسی پر بھی کام جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ ہمارے ساتھ تعاون کرتا آیا ہے، ہم نے جس شعبے میں تعاون مانگا چین نے کیا۔ میں حکومت میں آپ کی نمائندگی کے لیے ہوں۔ ایماندارانہ طریقے سے سب کو کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    رزاق داؤد نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی درست معاشی سمت کا تعین کرنے کی ضرورت ہے۔ روایتی طریقے سے تجارت نہیں چل سکتی۔

    اس سے قبل رزاق داؤد نے کہا تھا کہ وزیر اعظم کی ترجیح کاروبار میں آسانی ہے۔ بہت اہم اصلاحات مکمل کرلی گئی ہیں۔ عالمی بینک کی رپورٹ میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر ہوگی۔ چین کے سرمایہ کاروں نے کاروبار میں آسانی پر زور دیا۔ پاکستان میں سوائے چند کمپنیوں کے کسی میں معیار نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئے طریقہ کار پر کمپنی رجسٹریشن 4 گھنٹے میں ہو رہی ہے۔ کاروبار کے لیے ٹیکس ادائیگی 47 سے کم کر کے 10 فیصد کردی۔ کراچی میں پراپرٹی رجسٹریشن عمل 208 دنوں سے 14 پر آگیا۔ لاہور میں پراپرٹی رجسٹریشن عمل 26 سے 15 دن کر دیا گیا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہماری مصنوعات کا عالمی معیار نہ ہونا کم برآمدات کی وجہ ہے، 47 قسم کے وفاقی اور صوبائی ٹیکسوں کو کم کر کے 10 کیا۔ چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر پیشرفت ہوئی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان 28 اپریل کو چین جا رہے ہیں۔ دورہ چین میں آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط ہوں گے۔