Tag: تجارت

  • پاکستان کی ایکسپورٹ 2 سے 3 سال میں بڑھے گی: مشیر تجارت

    پاکستان کی ایکسپورٹ 2 سے 3 سال میں بڑھے گی: مشیر تجارت

    اسلام آباد: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ایکسپورٹ 2 سے 3 سال میں بڑھے گی، گزشتہ چند ماہ سے پاکستان کی برآمدات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ایکسپورٹ 2 سے 3 سال میں بڑھے گی، یورپ میں تاثر ہے کہ پاکستان آگے جانے کے لیے تیار ہے۔

    رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ مارچ میں برآمدات کم ہوئیں، وجہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جنوری، فروری میں برآمدات بڑھ رہی تھیں مارچ میں اچانک گریں۔ جب تک پوری لائن صحیح نہیں چلے گی رکاوٹیں آئیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ سے پاکستان کی برآمدات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ یقیناً مہنگائی بڑھی ہے، مارچ میں گروتھ نہیں ہوئی۔ فیصل آباد کے تاجروں نے بتایا مارچ میں آرڈرز میں اضافہ ہوا۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ چیلنجز ہیں ہمیں سوچنا ہوگا کہاں سے بہتری آنی چاہیئے، وزیر اعظم 28 اپریل کو چین جائیں گے اہم معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔

    گزشتہ روز رزاق داؤد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم کی ترجیح کاروبار میں آسانی ہے۔ بہت اہم اصلاحات مکمل کرلی گئی ہیں۔ عالمی بینک کی رپورٹ میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر ہوگی۔ چین کے سرمایہ کاروں نے کاروبار میں آسانی پر زور دیا۔ پاکستان میں سوائے چند کمپنیوں کے کسی میں معیار نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئے طریقہ کار پر کمپنی رجسٹریشن 4 گھنٹے میں ہو رہی ہے۔ کاروبار کے لیے ٹیکس ادائیگی 47 سے کم کر کے 10 فیصد کردی۔ کراچی میں پراپرٹی رجسٹریشن عمل 208 دنوں سے 14 پر آگیا۔ لاہور میں پراپرٹی رجسٹریشن عمل 26 سے 15 دن کر دیا گیا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہماری مصنوعات کا عالمی معیار نہ ہونا کم برآمدات کی وجہ ہے، 47 قسم کے وفاقی اور صوبائی ٹیکسوں کو کم کر کے 10 کیا۔ چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر پیشرفت ہوئی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان 28 اپریل کو چین جا رہے ہیں۔ دورہ چین میں آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط ہوں گے۔

  • اقتصادی ترقی کے لیے انشورنس کے شعبہ کو مستحکم کیا جائے: میاں شاہد

    اقتصادی ترقی کے لیے انشورنس کے شعبہ کو مستحکم کیا جائے: میاں شاہد

    اسلام آباد: یونائیٹڈ انٹرنیشنل گروپ کے چیئرمین میاں شاہد نے کہا ہے کہ اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے انشورنس کے شعبہ کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار میاں شاہد نے پاکستان کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی کی جانب سے یونائیٹڈ ایشورنس کمپنی کو ڈبل اے ریٹنگ دئیے جانے کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ انشورنس شعبے کو مستحکم کرنے کے لیے معنی خیز اصلاحات کرنا ہوں گی، مشکلات کے باوجود مائیکرو فنانس انڈسٹری تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ 2018ء میں مائیکرو فنانس اداروں سے قرضے لینے والوں کی تعداد میں بیس فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ قرضوں کی مقدار بہتر ارب روپے کے اضافہ کے ساتھ دو سو پچھتر ارب روپے تک جا پہنچی ہے۔

    یونائیٹڈ انٹرنیشنل گروپ کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ مقامی انشورنس انڈسٹری کو عالمی کمپنیوں کی سطح پر لانے کے لئے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں تاکہ سی پیک سمیت مختلف چیلنجز کا بہتر انداز میں سامنا کیا جا سکے، بچت کرنے والوں کی تعداد میں بھی چودہ فیصد اضافہ ہوا ہے اور ان کی بچت کا حجم 240ارب تک جا پہنچا ہے۔

  • نجی شعبے کی سہولت کیلئے اسمارٹ ریگولیشنز بنانے کی کوشش

    نجی شعبے کی سہولت کیلئے اسمارٹ ریگولیشنز بنانے کی کوشش

    لاہور: پنجاب بورڈ آف انوسٹمنٹ و ٹریڈ کے چیئرمین سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ پنجاب حکومت اسمارٹ ریگولیشنز بنانے کے لیے کوشاں ہے، جو نجی شعبے کے درپیش مسائل کو حل کریں گے۔

    اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کاروبار و سرمایہ کاری کو بہتر طور پر فروغ دینے میں معاون ثابت ہوں گے۔

    تنویر الیاس خان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ون ونڈو سہولت پر بھی کام ہو رہا ہے تاکہ سرمایہ کار وں کو تمام مطلوبہ سہولیات ایک ہی جگہ سے مل سکیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ پنجاب کے چیمبر ز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ تاجر برادری کے مسائل سے آگاہی حاصل کر سکیں اور ان کی تجاویز کی روشنی میں پالیسیوں پر نظرثانی کی جائے تاکہ ان کو کاروبار اور سرمایہ کاری سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سہولت ہو۔

    پنجاب بورڈ آف انوسٹمنٹ و ٹریڈ کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اسلام آباد چیمبرآف کامرس اپنی تحریری تجاویز ارسال کرے اور یقین دہانی کرائے کہ جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے وہ ان کو حل کرانے میں تعاون کریں گے۔

    اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب حکومت اسلام آباد کے اردگرد ایک نیا انڈسٹریل زون بنانے میں بھرپور تعاون کرے کیونکہ علاقے میں صنعتکاری کو فروغ دینے کیلئے اس کی سخت ضرورت ہے۔ اس موقع پر دیگر نے بھی خطاب کیا۔

  • دوحہ:پاک قطرتجارت وسرمایہ کاری کانفرنس، دوطرفہ تجارتی فروغ پر زور

    دوحہ:پاک قطرتجارت وسرمایہ کاری کانفرنس، دوطرفہ تجارتی فروغ پر زور

    دوحہ: قطر کے دارلحکومت میں پاک قطر تجارت وسرماریہ کاری کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں دوطرفہ تجارتی سرگرمیوں کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کانفرنس کا انعقاد سرمایہ کاری بورڈ، پاکستانی سفارت خانے اور قطر فنانس سینٹر نے کیا، پاکستانی وفد کی قیادت مشیرتجارت رزاق داؤد نے کیا۔

    چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف بھی کانفرنس میں موجود رہے، پاکستان وقطر کے سرمایہ کار کاروباری افراد نے کانفرنس میں شرکت کی۔

    اس موقع پر قطری وزیربرائے صنعت وتجارت علی بن احمد نے پاکستانی وفد کو خوش آمدید کہا، دنوں ممالکے کے معاشی ماہرین نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی معاملات کی بہتری اور مضبوطی پر گفتگو کی۔

    تجارتی سرگرمیوں سمیت دوطرفہ دوستانہ تعلقات پر تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیراعظم عمران خان کی امیرقطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ون آن ون ملاقات

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں وزیراعظم عمران خان نے امیر قطر امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ون آن ون ملاقات کی تھی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان معاشی اور تجارتی معاملات پر گفتگو ہوئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان قطر سے چار ارب ڈالر ادھار ایل این جی دینے اور ایل این جی کی قیمت کے تعین پر نظرثانی کرنے کی تجویز پیش کرسکتا ہے۔

  • مالی سال 2018-19ء کے ابتدائی سات ماہ، تجارتی خسارہ ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا

    مالی سال 2018-19ء کے ابتدائی سات ماہ، تجارتی خسارہ ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا

    اسلام آباد: مالی سال 2018-19ء کے ابتدائی سات ماہ ( جولائی تا جنوری 2018-19ء ) کے دوران برآمدات اور درآمدات پر کنٹرول کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 19.26 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2018-19ء کے ابتدائی سات ماہ ( جولائی تا جنوری 2018-19ء ) کے دوران 13 ارب 23کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئیں، جو گزشتہ مالی سال 2017-18 ء کے ابتدائی سات ماہ ( جولائی تا جنوری 2017-18ء ) کی 12 ارب 94کروڑ ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 29کروڑ ڈالر زیادہ رہیں۔

    اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں 2.24 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، دوسری جانب ملکی درآمدات مالی سال 2018-19ء کے ابتدائی سات ماہ ( جولائی تا جنوری 2018-19ء ) کے دوران 34 ارب 26کروڑ ڈالر رہیں، جو گذشتہ مالی سال 2017-18 ء کے ابتدائی سات ماہ ( جولائی تا جنوری 2017-18ء ) کی 34 ارب 26 کروڑ ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں ایک ارب 77کروڑ ڈالر کم رہیں۔

    مالی سال 2019 کے 7 ماہ میں ترسیلات زر 12 ارب ڈالرز سے تجاوز کرگئی

    اس طرح درآمدات میں 5.17 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ مالی سا ل 2017-18 ء کے ابتدائی سات ماہ ( جولائی تا جنوری 2017-18ء ) کے دوران تجارتی خسارہ 21 ارب 32کروڑ ڈالر تھا، جو مالی سال 2018-19 ء کے ابتدائی سات ماہ ( جولائی تا جنوری 2018-19ء ) کے 19 ارب 26کروڑ ڈالر کے تجارتی خسارے کے مقابلے میں 2 ارب 6 کروڑ ڈالر کم رہا، اس طرح تجارتی خسارے میں 9.66 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • ایران سے تجارت کیلئے برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے نیا میکانزم تیار کرلیا

    ایران سے تجارت کیلئے برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے نیا میکانزم تیار کرلیا

    برلن : جرمنی، فرانس اور برطانیہ جدید میکانزم تیار کررہے ہیں جس کے ذریعے یورپی ممالک امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ تجارت کرسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تینوں ممالک نے سنہ 2015 میں طے ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی پر امریکا کی مخالفت کی تھی، جس کے ذریعے ایران پر عائد عالمی پابندیاں ختم کی گئیں تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں کے باعث یورپی بینکوں کو برائے راست ایران کو ادائیگی کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے، امریکا کا کہنا ہے کہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کو خطرناک نتائج کا سامنا کرے پڑے گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے ادائیگی کرنے کا نیا میکانزم پیرس سے کام کرے گا جس کا نظام جرمن بینکر سنبھالیں گے، برطانیہ، فرانس اور جرمنی اس میکانزم کے ذریعے اپنی کمپنیوں کو ایران کے ساتھ تجارت جاری رکھنے کی سہولت دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ادائیگیوں کے دیگر اداروں کا تعلق امریکا سے ہے، جس کے باعث ایران کو ادائیگی کرنا انتہائی مشکل کام ہے۔

    برطانیہ وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ ادائیگی کا نئے میکانزم صرف خوراک، دوائیں اور طبی ساز و سامان کی ادائیگیوں پر لاگو ہوگا جبکہ ایران کی اہم تجارتی صعنت تیل کی ہے لیکن یہ میکانزم اس کی لاگو نہیں ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ میکانزم کا مقصد ایران کے ساتھ تجارتی لین ڈالر کے بجائے یورو وغیرہ میں ہوگا تا کہ امریکا کی جانب سے عائد پابندیوں سے بچا جا سکے۔

    جرمنی میں قائم امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا ہے کہ جو ادارے اور ممالک ایران کے ساتھ پابندی کے زمرے میں آنے والی سرگرمیوں میں شریک ہوں گے انہیں خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم یہ توقع نہیں رکھتے کہ مذکورہ میکانزم کا ہماری اس مہم پر کوئی اثر پڑے گا جو ایران کے خلاف انتہائی دباؤ کے واسطے جاری رہے”۔

  • بریگزٹ مذاکرات: برطانیہ اور یورپی یونین کا تجارتی معاملات پر اختلاف برقرار

    بریگزٹ مذاکرات: برطانیہ اور یورپی یونین کا تجارتی معاملات پر اختلاف برقرار

    لندن: بریگزٹ سے متعلق ہونے والے مذاکرات میں برطانیہ اور یورپی یونین کا اختلاف برقرار رہا جبکہ فریقین نے جلد معاملات طے کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں بریگزٹ معاملے پر برطانیہ اور یورپی یونین کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات ہوئے جبکہ فریقین میں اختلاف بدستور برقرار ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برسلز میں ہونے والے مذاکرات میں برطانوی بریگزٹ وزیر ڈومنیک راب کے ساتھ یورپی یونین کے مذاکرات کار مشیل بارنیئر نے بات چیت میں حصہ لیا۔

    بریگزٹ مذاکرات میں سب سے اہم تجارتی معاملات پر بات چیت ہوئی، مذکورہ موضوع پر اختلاف کے باعث فریقین نے اختلافاتی امور کو اگلے مہینے ہونے والی یونین سمٹ سے قبل طے کرنا اہم قرار دیا ہے۔

    بریگزٹ: تھریسا مے نئی منڈیوں کی تلاش میں افریقی ممالک کے دورے پر

    خیال رہے کہ اختلافات کی وجہ برطانوی مصنوعات کی یورپی منڈیوں تک رسائی سے متعلق ہے، برسلز حکام بھی یہی چاہتے ہیں کہ برطانیہ بھی جواباً یونین کے ملکوں کی مصنوعات کو درآمدی رعایتیں دے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ کے بعد افریقہ میں برطانوی سرمایہ کاری بڑھانے کا اعلان کیا تھا، ان کی خواہش ہے برطانیہ افریقی ممالک میں سرمایہ کاری کرنے والا سب سے بڑا ملک بن جائے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ جون میں برطانیہ کی وزیر اعظم نے یورپی یونین سے علیحدگی کے حوالے مذاکرات خود کرنے کا اعلان کیا تھا، جبکہ وزیر برائے بریگزٹ کو بریگزٹ کے حوالے سے ملک کے داخلی معاملات پر توجہ دینے کی ذمہ دی تھی۔

  • روس اور ترکی مقامی کرنسی میں‌ تجارت کریں گے، سرگئی لاروف

    روس اور ترکی مقامی کرنسی میں‌ تجارت کریں گے، سرگئی لاروف

    انقرہ : روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے غلط فیصلے ڈالر کی قدر میں کمی کا باعث ہیں، ترکی اور روس مستقبل میں مقامی کرنسی میں تجارت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں اپنے ہم منصب سے ملاقات کے دوران امریکا کی متعصبانہ پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ڈالر کی قدر میں تیزی سے نیچے کی جانب جارہی ہے۔

    روسی وزیر خارجہ کا اپنے ترک ہم منصب سے ملاقات کے دوران کہنا تھا کہ ڈالر اپنی تنزلی کے باعث عالمی مارکیٹ میں اپنی اجارہ داری ختم کررہا ہے۔

    روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کے جارحانہ فیصلوں باعث ڈالر کی قدر میں تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے، اگر حالات ایسے ہی رہے تو عالمی مارکیٹ میں ڈالر کی اجارہ داری ختم ہوجائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس اور ترکی کی حکومتیں کوشش کررہی ہیں کہ مستقبل میں تجارت کے لیے ڈالر کے بجائے مقامی کرنسی کا استعمال کیا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی اور روس کے وزراء خارجہ نے انقرہ میں ملاقات کے دوران امریکا کے متعصبانہ فیصلوں اور اور امریکا کی جانب سے ترکی پر عائد کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کے باعث لیرا کی قدر میں کمی اور خراب معاشی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 10 اگست کو یہ اعلان کیا تھا کہ وہ ترکی سے امریکا میں دھاتوں اور دھاتی مصنوعات کی درآمدات پر عائد کردہ محصولات کو دوگنا کر رہے ہیں، جس کے بعد ترک کرنسی لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ ترکی اور امریکا کے درمیان کئی دنوں سے تنازع کافی شدت اختیار کر چکا ہے، جس کی وجہ ماضی قریب میں ترکی میں ایک امریکی پادری کی گرفتاری بنی تھی۔

    ترکی میں گرفتار امریکی پادری پر یہ الزام ہے کہ وہ ترکی میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے، تاہم امریکا نے مذکورہ الزامات کی تردید کی ہے۔

  • نگراں حکومت کا پہلا کاروباری دن، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    نگراں حکومت کا پہلا کاروباری دن، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

    کراچی: مسلم لیگ ن کی حکومت کے خاتمے کے بعد نگراں حکومت کے پہلے کاروباری دن پر اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی پر ن لیگی حکومت کے رخصت ہونے اور نگراں سیٹ اَپ کے آنے سے کافی فرق پڑا ہے۔

    اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار میں تیزی نظر آئی، مارکیٹ کے بینچ مارک 100 انڈیکس میں 379 پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے میں آیا جب کہ انڈیکس 43292 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    کاروباری تجزیہ کار اس صورت حال کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں، مارکیٹ میں شیئرز کی خریدار ی حوصلہ افزا رہی، مارکیٹ میں آئل اینڈ گیس اور بینکنگ سیکٹرز کے شیئرز میں خریداری کا رجحان دیکھا گیا۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نگران حکومت کے آغاز پر سرمایہ کاروں کو معاملات میں بہتری کی امید ہے، تاہم ایک محدود مدت کے سیٹ اَپ میں کاروباری سرگرمیاں بے یقینی کا بھی شکار رہتی ہیں۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں: نوازشریف کے ہٹنے کے اگلے روز اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی

    واضح رہے کہ نواز شریف کے پارٹی صدارت سے ہٹائے جانے کے اگلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی دیکھی گئی، وزارت عظمی سے نا اہلی کے فیصلے والے دن بھی تیزی کا رجحان دیکھا گیا تھا۔

    اسے بھی دیکھیں: نوازشریف کا متنازعہ بیان: اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی مندی

    اسی طرح سابق وزیراعظم نوا زشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق بیان سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر مندی کے بادل چھا گئے تھے، ہنڈرڈ انڈیکس میں ایک دن میں 1095 پوائنٹس کی واضح کمی دیکھنے میں آئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں،مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت سے تجارت ختم نہیں کی ہے،خرم دستگیر

    بھارت سے تجارت ختم نہیں کی ہے،خرم دستگیر

    لاہور: وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ بھارتی جارحیت کے باوجود تجارت ختم نہیں کی ہےتاہم بھارتی اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق لاہورمیں چھٹی فرنیچر نمائش کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےوفاقی وزیر برائے تجارت خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ پاک بھارت سرحدی کشیدگی کے باوجود تجارت ختم نہیں کر رہے۔

    وفاقی وزیر برائے تجارت کا کہناتھا کہ بھارت کی جانب سے ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزی کاباریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔

    خرم دستگیر نے مزید کہا کہ سال دوہزار بارہ کی حکومتی پالیسی کے تحت پاک بھارت تجارت جاری ہے۔

    وفاقی وزیر برائے تجارت کا کہناتھا کہ فرنیچر سازی کوصنعت کا درجہ دیا جاچکا ہے۔ابھی بیرون ممالک سے آنے والے فرنیچر پر پابندی عائد نہیں کی گئی تاہم اگرضرورت ہوئی تو یہ بھی کریں گے۔

    واضح رہے کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیرسے توجہ ہٹانے کےلیے ایل اوسی پرکشیدگی بڑھارہا ہے تاہم پاکستان بھارت کےساتھ مذاکرات کےلیے تیار ہیں مگر بھارتی جارحیت کا بھر پور جواب دیں گے۔