Tag: تجاوزات

  • کنٹونمنٹ بورڈز میں بھی تجاوزات کے خلاف آپریشن کی تیاریاں کر لی گئیں

    کنٹونمنٹ بورڈز میں بھی تجاوزات کے خلاف آپریشن کی تیاریاں کر لی گئیں

    کراچی: شہر قائد میں بڑے پیمانے پر تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے، تمام کنٹونمنٹ بورڈز میں بھی تجاوزات کے خلاف آپریشن کی تیاریاں کر لی گئی ہیں۔

    ترجمان کنٹونمنٹ بورڈ کے مطابق کورنگی کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے آج کورنگی بھٹائی کالونی اور اطراف میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جائے گا، کلفٹن، ڈیفنس، درخشاں اور گزری کے علاقے میں تجاوزات کے خلاف آپریشن ہوگا۔

    ملیر کینٹ کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے صفورہ چورنگی اور اطراف میں آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شاہراہ فیصل کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے بھی تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔ کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے ڈی ایچ اے میں بھی تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔

    کراچی میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ 7 فروری کو وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی کی زیر صدارت سہراب گوٹھ ٹاؤن میں درپیش مسائل سے متعلق اجلاس میں تجاوزات، برساتی نالوں سمیت دیگر مسائل کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی تھی، اور کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لے کر آپریشن کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا تھا کہ کراچی میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن بلاتفریق جلد شروع ہوگا۔

  • کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے حکومت سندھ کی نئی حکمت عملی سامنے آگئی

    کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے حکومت سندھ کی نئی حکمت عملی سامنے آگئی

    کراچی : حکومت سندھ نے تجاوزات کے خاتمے کے لیے نئی حکمت عملی تیار کرلی تاہم تمام شراکت داروں سے رابطہ کرکے انہیں اعتماد میں لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے حکومت سندھ کی نئی حکمت عملی سامنے آگئی۔

    ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لیے پتھاروں کیخلاف کارروائی ہوگی لیکن پہلے تمام شراکت داروں سے رابطہ کرکے انہیں اعتماد میں لیا جائے گا۔

    اس سلسلے میں میئرکراچی مرتضیٰ وہاب، سعیدغنی اور وقار مہدی نے ن لیگ سندھ کے رہنماؤں سےملاقات کی، نون لیگی رہنما بشیر میمن نے بتایا انہیں کہا گیا تجاوزات کیخلاف کارروائی کریں گے ، تعاون چاہیے۔

    وقارمہدی کا کہنا تھا کہ پی پی کا وفد تجاوزات کے معاملے پر جماعت اسلامی کی قیادت سے بھی ملاقات کرچکا ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا اپوزیشن لیڈرعلی خورشیدی اوردیگر کیساتھ بھی رابطے میں ہیں۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، ٹریفک نظام بہتر کرنے کے لیے تجاوزات کیخلاف کارروائی ضروری ہے۔

  • تجاوزات کے خاتمے کے لئے سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    تجاوزات کے خاتمے کے لئے سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب کی نگراں حکومت نے لاہور میں تجاوزات کے خاتمے کے لئے سخت کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کی نگراں حکومت نے رضا کارانہ طور پر تجاوزات ختم کرنے کے لئے 48 گھنٹے  کا وقت دیدیا، نگراں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مہلت ختم ہونے کے بعد تجاوزات کے خلاف کریک ڈاؤن ہوگا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے مہلت ختم ہونے کے بعد تجاوزات پر گرفتاری اور  مقدمہ درج کرنے کا بھی حکم دے دیا، انہوں نے کہا کہ ٹریفک  آمد و رفت میں رکاوٹ دور کرنے کیلئے تجاوزات کا خاتمہ ضروری ہے۔

    محسن نقوی کا کہنا تھا کہ لاہور کے بیشتر مقامات پر تجاوزات ہی ٹریفک جام کا باعث ہیں، انسداد تجاوزات مہم میں کوئی نرمی اور رعایت نہیں ہوگی، سختی کرنی پڑی تو کرینگے, 48 گھنٹے بعد لاہور میں تجاوزات کے خاتمے کیلئے کریک ڈاؤن شروع ہوجائے گا۔

  • زمان پارک کے اطراف تجاوزات ختم کر دی گئیں

    زمان پارک کے اطراف تجاوزات ختم کر دی گئیں

    لاہور: ضلعی انتظامیہ نے زمان پارک کے اطراف تجاوزات ختم کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ کے قریب زمان پارک کے اطراف قائم تجاوزات ختم کر دی گئیں، متعلقہ ادارے اب زمان پارک کو اصل شکل میں بحال کرنے میں مصروف ہیں۔

    زمان پارک میں ضلعی انتظامیہ نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے حکم پر گزشتہ رات تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا، اس دوران زمان پارک اور عمران خان کی رہائش گاہ کے قریب لگے کیمپ ختم کیے گئے، اور کنٹینر بھی ہٹائے گئے۔

    تاہم مال روڈ سے بذریعہ کینال روڈ زمان پارک آنے والے راستے بدستور بند ہیں۔

  • تجاوزات کے خلاف آپریشن: علاقہ مکینوں نے سڑک بند کردی

    تجاوزات کے خلاف آپریشن: علاقہ مکینوں نے سڑک بند کردی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے عبد اللہ شاہ غازی گوٹھ میں سینکڑوں رہائشی سڑک پر آگئے، مکینوں نے تجاوزات کے خلاف متوقع آپریشن کے پیش نظر احتجاج شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے عبد اللہ شاہ غازی گوٹھ میں تجاوزات کے خلاف متوقع آپریشن سے قبل سینکڑوں رہائشی سڑک پر آگئے۔

    خواتین کی بڑی تعداد بھی احتجاج میں شریک ہے، مظاہرین نے سڑک پر مختلف مقامات پر ٹائر رکھ کر سڑک بند کردی۔

    ایک ماہ قبل بھی غازی گوٹھ میں آپریشن کے دوران پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے، وزیر اعلیٰ سندھ کے نوٹس پر ضلعی انتظامیہ کے نمائندوں کو معطل کردیا گیا تھا۔

    ڈی ایس پی، ایس ایچ او اور ایس ایچ او اینٹی انکروچمنٹ کو بھی معطل کیا گیا تھا۔

  • لیاقت آباد میں رات گئے تجاوزات کے خلاف آپریشن، 12 افراد گرفتار

    لیاقت آباد میں رات گئے تجاوزات کے خلاف آپریشن، 12 افراد گرفتار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں تجاوزات کے خلاف رات گئے آپریشن کیا گیا، آپریشن کے دوران سپر مارکیٹ سے لیاقت آباد تک تجاوزات کا خاتمہ کردیا گیا جبکہ مزاحمت پر 12 افراد گرفتار بھی کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ضلع وسطی کے علاقے لیاقت آباد کی سپر مارکیٹ سے دس نمبر تجاوزات کے خلاف کے ایم سی کی انکروچمنٹ ٹیم نے نائٹ آپریشن کیا گیا۔

    آپریشن کے دوران سپر مارکیٹ سے لیاقت آباد تک تجاوزات کا خاتمہ کردیا گیا، سڑک کنارے اور فٹ پاتھ پر موجود کیبن، ریڑھیاں، پتھارے، کھانے پینے کے اسٹالز اور دیگر تجاوزات کو ہٹا دیا گیا۔

    آپریشن کے دوران مزاحمت پر 12 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا، اسسٹنٹ کمشنر لیاقت آباد کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد کے خلاف تھانہ لیاقت آباد سپر مارکیٹ میں مقدمہ درج کروا دیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق گرفتار افراد کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کی دفعات کے تحت مقدمات درج کروائے گئے ہیں، گرفتار افراد کی جانب سے انتظامیہ کے احکامات کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا تھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تجاوزات کے سبب ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کے ساتھ اطراف کے رہائشیوں کو مشکلات کا بھی سامنا تھا۔

  • سپریم کورٹ: کراچی میں مدینہ مسجد کو مسمار کرنے سے روکنے کی استدعا مسترد

    سپریم کورٹ: کراچی میں مدینہ مسجد کو مسمار کرنے سے روکنے کی استدعا مسترد

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی میں مدینہ مسجد کو مسمار کرنے سے روکنے کی استدعا مسترد کر دی، چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اپنا حکم واپس نہیں لے سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ میں کراچی میں تجاوزات گرانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اٹارنی جنرل نے طارق روڈ پر قائم مدینہ مسجد کو مسمار کرنے کے حکم پر نظر ثانی کی استدعا کی۔

    اٹارنی جنرل نے کہا عدالت سے درخواست ہے اپنے 28 نومبر کے حکم پر نظر ثانی کرے، عدالتی حکم کی وجہ سے مذہبی تناؤ جنم لے رہا ہے۔

    چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا سندھ حکومت چاہے تو مسجد کے لیے متبادل زمین دے دے، اٹارنی جنرل نے کہا مسجد گرانے کے حکم سے بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں، چیف جسٹس پاکستان نے کہا اٹارنی جنرل یہ پارک تو ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے، جسٹس قاضی امین نے کہا زمینوں کے قبضے میں مذہب کا استعمال ہو رہا ہے۔

    جسٹس قاضی امین نے کہا حکومت کے نمائندے چاہتے ہیں آسمان گر جائے لیکن حکومت نہ گرے، عبادت گاہ اور اقامت گاہ میں فرق ہوتا ہے، اٹارنی جنرل نے کہا جانتا ہوں ریاست، صوبائی حکومت کا فرض ہے کہ مسجد کے لیے زمین دے، سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ اپنا حکم واپس لے لے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہم صرف اتنا کر سکتے ہیں جب تک نئی جگہ نہ ملے مسجد نہ گرانے کا حکم دیں، لیکن اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس کیس میں سندھ حکومت پارٹی نہیں ہے، پہلے سندھ حکومت سے مدینہ مسجد پر تفصیلی رپورٹ لے لیں، چیف جسٹس نے کہا یہ تو بہت گڑ بڑ ہو گئی، ہم اپنا آرڈر واپس نہیں لے سکتے، اس طرح کیا ہم اپنے سارے آرڈر واپس لے لیں؟

    اٹارنی جنرل نے کہا سندھ حکومت کی رپورٹ آنے تک مسجد مسمار کرنے کا حکم روک دیں، تاہم چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا پارک سے تجاوزات گرانے کا حکم واپس نہیں ہو گا، ہم نے اپنے فیصلے واپس لینے شروع کیے تو کارروائی کا کیا فائدہ؟

    جسٹس قاضی امین نے کہا کہ تجاوزات پر مسجد کی تعمیر غیر مذہبی اقدام ہے، اسلام اس اقدام کی اجازت نہیں دیتا، مسجد بنانی ہے تو اپنی جیب سے بنائیں۔

    اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کے سامنے تمام حقائق نہیں رکھے گئے، یہ معاملہ کمرشلائزیشن کا نہیں اس لیے معاملے کو دوبارہ دیکھا جائے، جسٹس قاضی امین نے کہا استفسار کیا کہ کیا غیر قانونی تعمیر شدہ مسجد میں نماز پڑھنی چاہیے؟ اٹارنی جنرل نے کہا یہ معاملہ کمرشلائزیشن کا نہیں اس لیے سندھ حکومت کا مؤقف سنا جائے۔

    ٹرسٹی مدینہ مسجد نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں تمام قانونی تقاضے پورے کرنے پر تعمیرات کی اجازت ملی۔

    سپریم کورٹ نے سندھ حکومت سے 3 ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی، اور کیس کی سماعت 13 جنوری تک ملتوی کر دی۔

  • اسموگ کی روک تھام: لاہور میں تجاوزات ختم کرنے کے لیے بلا تفریق آپریشن کا حکم

    اسموگ کی روک تھام: لاہور میں تجاوزات ختم کرنے کے لیے بلا تفریق آپریشن کا حکم

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ہائیکورٹ نے اسموگ کی روک تھام کے لیے میئر لاہور کو تجاوزات ختم کرنے کے لیے بلا تفریق آپریشن اور ڈپٹی کمشنر کو پولی تھین بیگز استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کی روک تھام کے حوالے سے عبوری حکم جاری کردیا، جسٹس شاہد کریم نے 7 صفحات پر مشتمل عبوری تحریری حکم جاری کیا۔

    عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ میئر لاہور تجاوزات ختم کرنے کے لیے بلا تفریق آپریشن کریں، ڈپٹی کمشنر پولی تھین بیگز استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔

    لاہور ہائیکورٹ نے مئیر لاہور اور ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر کو رپورٹ جمع کروانے کا حکم بھی دیا ہے۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ عدالت کو بتایا گیا ہے کہ ایل ڈی اے اور ایم سی ایل نے فوکل پرسن مقرر کر دیے، ایل ڈی اے آفس میں محکموں کے فوکل پرسن کی میٹنگ ہوئی۔ یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ میٹنگ مستقل بنیاد پر ہوتی رہے گی۔

    تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سی ٹی او کی جانب سے ٹریفک مینجمنٹ سسٹم کی رپورٹ جمع کروائی گئی۔ میئر لاہور نے تجاوزات ختم کروانے کے لیے فنڈز کی کمی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    عدالت نے ہدایت کی ہے کہ ایم سی ایل کو فنڈز کی کمی ہو تو عدالت میں درخواست دائر کرے۔

    عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ اسکولز اور دفاتر کی بندش کے حوالے سے نوٹیفکیشن پیش کیا گیا، حکومت کے جاری نوٹیفکیشن پر من و عن عمل کروایا جائے۔ سیشن جج لاہور تجاوزات کیسز سننے کے لیے مستقل مجسٹریٹ مقرر کریں۔

  • سندھ: عدالت نے محکمہ آبپاشی کی زمین سے قبضے ختم کرنے کا حکم دے دیا

    سندھ: عدالت نے محکمہ آبپاشی کی زمین سے قبضے ختم کرنے کا حکم دے دیا

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا ہے کہ سندھ بھر میں محکمہ آب پاشی کی زمین سے قبضے ختم کرائے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ کے نہری نظام کی زمینوں پر بڑے پیمانے پر قبضے کیے جا چکے ہیں، اس سلسلے میں سندھ ہائی کورٹ میں ایک کیس چل رہا ہے۔

    آج اس کیس میں عدالت نے سندھ بھر میں محکمہ آب پاشی کی زمین سے قبضے ختم کرنے کا حکم دے دیا، کیس کی سماعت کے لیے ایک لاجر بینچ تشکیل دیا گیا تھا، جس نے تمام تجاوزات اور قبضے ختم کرنے کا حکم جاری کیا۔

    عدالت نے انتظامیہ کو تجاوزات اور قبضے ختم کرنے کے لیے 30 جون تک مہلت دے دی ہے، اور تجاوزات 3 مرحلوں میں ختم کرنے کی حکومتی تجویز منظور کر لی، عدالت نے حکم دیا کہ تجاوزات بندوں سے کینالز سمیت ختم کیے جائیں اور مقرر مدت کے بعد کوئی مہلت نہیں ملے گی۔

    عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں کینالز، مائینر شاخ اور بندوں سے 28 فروری تک تجاوزات ختم کیے جائیں، دوسرے مرحلے میں آب پاشی کی زمین پر قائم کمرشل مقاصد کے لیے تجاوزات کو 30 اپریل تک ختم کیا جائے، اور تیسرے مرحلے میں رہائشی مقاصد کے لیے بنائی گئی تعمیرات کو 30 جون تک ختم کیا جائے۔

    دریں اثنا، عدالت نے تجاوزات کے خلاف دائر درخواستیں بھی خارج کر دیں، درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا عدالت عظمیٰ تمام سرکاری زمینوں سے تجاوزات کے خاتمے کا حکم دے چکی ہے، تجاوزات خاتمے پر اعتراضات ہیں تو سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔

    عدالت نے انسداد تجاوزات مہم سے متعلق آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ دینے کا حکم بھی جاری کیا۔

  • سرکلر ریلوے: سپریم کورٹ کا چیف سیکریٹری سندھ کو شوکاز نوٹس

    سرکلر ریلوے: سپریم کورٹ کا چیف سیکریٹری سندھ کو شوکاز نوٹس

    اسلام آباد: کے سی آر کیس میں سپریم کورٹ کا اہم حکم سامنے آ گیا، سپریم کورٹ نے چیف سیکریٹری سندھ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کیس میں سپریم کورٹ نے ٹریک سے تجاوزات کا خاتمہ نہ کرنے پر چیف سیکریٹری سندھ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے سیکریٹری ریلوے کو بھی شوکاز نوٹس جاری کر دیا، دونوں افسران کو 2 ہفتے میں تحریری جواب جمع کرانے کا حکم بھی دیا گیا۔

    سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ حکم کے باوجود تجاوزات ختم کر کے سرکلر ریلوے پر کام شروع نہیں کیا گیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ خط و کتابت جاری ہے، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا خط و کتابت سے معاملات کیسے آگے چلیں گے، اس طرح تو 5 سال گزر جائیں گے اور معاملہ چلتا رہےگا۔

    سرکلر ریلوے سے متعلق بڑی خبر آ گئی

    چیف جسٹس نے کہا تجاوزات نہ ہٹائے جانے پر سیکریٹری ریلوے کو ابھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہیں، سپریم کورٹ کے احکامات نہیں مانیں گے تو نوٹس جاری کر دیں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا سندھ حکومت نے عدالتی حکم پر رکاوٹیں نہیں ہٹائیں، سیکریٹری ریلوے نے کہا کہ ہماری طرف سے کچھ بھی کام باقی نہیں ہے، چیف جسٹس نے کہا آپ کو ایک بار بولنے کا موقع دیا تھا، کیا ابھی آپ کو فارغ کر دیں۔

    عدالت نے چیف سیکریٹری اور سیکریٹری ریلوے کو آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا اور کہا ضرورت پڑی تو وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ کو بھی طلب کریں گے۔ بعد ازاں، سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے کیس کی سماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔