Tag: تجاوزات کا خاتمہ

  • انسداد تجاوزات کارروائی، کے الیکٹرک عملے کا پھر کے ایم سی ٹیم پر حملہ

    انسداد تجاوزات کارروائی، کے الیکٹرک عملے کا پھر کے ایم سی ٹیم پر حملہ

    کراچی: کے ایم سی کے انسداد تجاوزات سیل نے قیوم آباد میں کے الیکٹرک کی جانب سے قایم کی گئی تجاوزات کے خلاف کارروائی کی تاہم اس دوران کے الیکٹرک کے عملے نے تجاوزات ٹیم پر حملہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے قیوم آباد میں کے الیکٹرک کی تجاوزات کے خاتمے کے لیے جب کے ایم سی کا انسداد تجاوزات عملہ پہنچا تو کارروائی کے دوران ٹیم پر کے الیکٹرک کے عملے نے حملہ کر دیا۔

    کے ایم سی کی ٹیم پر حملے کے دوران 3 ملازمین زخمی ہو گئے، کے الیکٹرک کی جانب سے آپریشن کو روکنے کی بھرپور کوشش کی گئی، کے الیکٹرک اور کے ایم سی افسران کے درمیان بھی تلخ کلامی ہوئی۔

    کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ قیوم آباد میں گرین بیلٹ پر قبضے کے خلاف کارروائی کی جا رہی تھی، کے الیکٹرک نے گرین بیلٹ پر پارکنگ اور کمرے بنا لیے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: کے الیکٹرک اور کے ایم سی ملازمین آمنے سامنے، ہاتھا پائی، ادارہ جاتی کارروائیاں

    دریں اثنا، کے ایم سی کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمی کراچی کے مرکزی دفتر میں بجلی پیر کو بھی بحال نہیں ہو سکی، مئیر کراچی وسیم اختر نے دفتر کے امور بالکونی میں انجام دیے۔

    کے ایم سی کے مطابق بلدیہ عظمی کراچی کے کمپیوٹرز بند ہونے سے تمام امور بند ہو گئے، 22 ہزار ریٹائرڈ ملازمین کے اکاؤنٹس میں پیر کو بھی پنشن منتقل نہیں ہو سکی۔

    خیال رہے کہ کے الیکٹرک نے 28 جون کو کے ایم سی کی بلڈنگ کی لائٹ کاٹ لی تھی۔

  • کراچی: کے الیکٹرک اور کے ایم سی ملازمین آمنے سامنے، ہاتھا پائی، ادارہ جاتی کارروائیاں

    کراچی: کے الیکٹرک اور کے ایم سی ملازمین آمنے سامنے، ہاتھا پائی، ادارہ جاتی کارروائیاں

    کراچی: کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا ہے کہ انھوں نے ایک نوٹس بھیجنے کے بعد کے ایم سی کے کنکشنز منقطع کیے تھے، کے ایم سی کی جانب سے جوابی کارروائی کی مذمت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کے الیکٹرک اور کے ایم سی کے ملازمین آمنے سامنے آ گئے ہیں، کے الیکٹرک نے واجبات کی عدم ادائیگی پر کے ایم سی دفاتر کی بجلی کاٹ دی۔

    کے ایم سی نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے کے الیکٹرک آفس کے باہر تجاوزات کے لیے آپریشن کر دیا۔

    نمایندہ اے آر وائی نیوز نے بتایا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں جہاں جہاں کے ایم سی کی زمین پر کے الیکٹرک کا قبضہ ہے، ان کی فہرستیں بھی طلب کی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز آئی آئی چندریگر روڈ پر کے ایم سی کے عملے نے کارروائی کرتے ہوئے سڑک پر کے الیکٹرک کی جانب سے کھڑی کی گئیں دیواریں مسمار کیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، شہری پریشان

    اس دوران کے ایم سی کے ملازمین اور کے الیکٹرک کے گارڈز اور ملازمین میں ہاتھا پائی بھی ہوئی، کے الیکٹرک اور کے ایم سی ملازمین نے ایک دوسرے کو دھمکیاں دیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے کہا کہ گزشتہ روز عدالتی احکامات کے تحت کے ایم سی کے کچھ کنکشنز منقطع کیے گئے تھے، کارروائی سے قبل کے ایم سی کو نوٹس بھیجا گیا تھا، کے ایم سی کی جوابی کارروائی سے کے الیکٹرک دفاتر کو نقصان پہنچا ہے، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

    کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ ایلینڈر روڈ پر واقع گرڈ اسٹیشن سمیت دیگر اہم تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا، کے ایم سی نے کارروائی سے قبل کوئی نوٹس نہیں بھیجا، کے ایم سی پر مجموعی طور پر 4 ارب سے زائد کے واجبات ہیں۔

  • تجاوزات کراچی کا بڑا مسئلہ تھا: عشرت العباد کی چیف جسٹس سے گفتگو

    تجاوزات کراچی کا بڑا مسئلہ تھا: عشرت العباد کی چیف جسٹس سے گفتگو

    کراچی: شہرِ قائد میں تجاوزات ہٹانے کے معاملے پر سابق گورنر سندھ عشرت العباد نے چیف جسٹس پاکستان اور وزیرِ اعلیٰ سندھ سے رابطہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جاری انسدادِ تجاوزات مہم کے سلسلے میں ڈاکٹر عشرت العباد نے چیف جسٹس ثاقب نثار اور وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ سے رابطہ کر کے معاملے پر گفتگو کی۔

    [bs-quote quote=”تجاوزات ہٹانے میں کچھ لوگوں کے ساتھ زیادتی بھی ہوئی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”عشرت العباد خان” author_job=”سابق گورنر سندھ”][/bs-quote]

    سابق گورنر سندھ عشرت العباد نے چیف جسٹس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تجاوزات کراچی کا بڑا مسئلہ تھا، تجاوزات کے خلاف سپریم کورٹ کا ایکشن مثبت قدم ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی میں تجاوزات کی بھرمار سے ٹریفک جام کے مسائل تھے، تاہم تجاوزات ہٹانے میں کچھ لوگوں کے ساتھ زیادتی بھی ہوئی ہے۔

    عشرت العباد کا کہنا تھا کہ تجاوزات میں اگر کسی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو ازالے کے لیے مانیٹرنگ کمیٹی بنائی جائے، وزیرِ اعلیٰ سندھ، میئر سے مل کر متبادل جگہ فراہم کرنے کے لیے کام کریں۔

    دریں اثنا وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دے گی، جن کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

    خیال رہے کہ وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے بھی چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ وہ تجاوزات سے متعلق آپریشن پر ایک کمیٹی تشکیل دیں جو عدالت کو کارروائیوں سے متعلق آگاہ کرتی رہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: انسداد تجاوزات آپریشن، علی زیدی کا چیف جسٹس سے کمیٹی بنانے کا مطالبہ


    دوسری طرف وزیرِ اعلیٰ سندھ نے بھی چیف جسٹس سے رابطہ کر کے لیز اور الاٹ شدہ تعمیرات گرائے جانے سے پیدا ہونے والے مسائل کا تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن میں قانونی پیچیدگیاں اور انسانی مسائل سامنے آئے ہیں۔

    قابلِ فکر امر یہ ہے کہ ایک طرف کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پر تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن زور و شور سے جاری ہے، دوسری طرف انتظامیہ عدالتی احکامات کی مزید وضاحت کی ضرورت بھی محسوس کر رہی ہے۔

  • کراچی: تجاوزات کے خلاف بڑا آپریشن مکمل، کراچی پولیس چیف کا دورۂ ایمپریس مارکیٹ

    کراچی: تجاوزات کے خلاف بڑا آپریشن مکمل، کراچی پولیس چیف کا دورۂ ایمپریس مارکیٹ

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف بڑا آپریشن مکمل ہو گیا، جس کے دوران 1400 سے زائد غیر قانونی دکانوں اور پتھاروں پر بلڈوزر چلا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن مکمل ہو گیا ہے، پرندہ مارکیٹ، چائے کی پتی اور خشک میوہ جات کی غیر قانونی مارکیٹیں مسمار کر دی گئیں۔

    [bs-quote quote=”روزگار چھنتا دیکھ کر کچھ دکان دار دل برداشتہ ہو گئے اور خود ہی دکانوں کو آگ لگا دی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    مئیر کراچی وسیم اختر نے کے ایم سی کی غلطی مان لی، کہتے ہیں سابقہ افسران نے لیز غلط دی، تاریخی مارکیٹ کو اصل حالت میں بحال کریں گے، پورے شہر میں قبضہ مافیا کے خلاف ایکشن لیں گے۔

    کام یاب آپریشن کے اختتام پر ایڈیشنل آئی جی امیر شیخ نے ایمپریس مارکیٹ کا دورہ کیا، پولیس چیف نے تجاوزات آپریشن کے بعد کی صورتِ حال کا جائزہ لیا، کہا تجاوزات کے خلاف آپریشن سے شہر کا حلیہ تبدیل ہو گیا۔

    ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ میئر کراچی وسیم اختر، وزیرِ بلدیات سعید غنی اور کے ایم سی کا شکر گزار ہوں، تجاوزات ہٹانے میں مدد کرنے پر دکان داروں کا بھی شکر گزار ہوں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن


    ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا کہ شہر سے تجاوزات کا مکمل طور پر خاتمہ کرنا ہوگا، شہر کی خوب صورتی بگاڑنے کی بجائے سنوارنا ہے، جو دکانیں قانونی ہیں انھیں متبادل جگہ ملنی چاہیے۔

    دریں اثنا تجاوزات کے خلاف آپریشن پر تاجروں نے احتجاج کیا، روزگار چھنتا دیکھ کر کچھ دکان دار دل برداشتہ ہو گئے اور خود ہی دکانوں کو آگ لگا دی۔

    آپریشن کے دوران ٹن کی چادروں پر  بھی جھگڑا ہوا، مشتعل شخص نے پتھراؤ شروع کر دیا، تاہم عوام نے اسے پکڑ کر مارا پیٹا۔ لوہا چننے والے بھی متحرک نظر آئے، تاہم پولیس نے مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملبے سے لوہا نکالنے والوں کو موقع پر گرفتار کر لیا۔

  • کراچی سے تجاوزات کا خاتمہ، کل رات بارہ بجے سے گرینڈ آپریشن شروع کیا جائے گا

    کراچی سے تجاوزات کا خاتمہ، کل رات بارہ بجے سے گرینڈ آپریشن شروع کیا جائے گا

    کراچی : شہر قائد میں تجاوزات کے خاتمے کا مشن پورا کرنے کیلئے محکمہ انسداد تجاوزات سیل نے تیاریاں مکمل کرلیں، آپریشن پیر کی رات سے شروع کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن کی تین روزہ مہلت ختم ہوگئی۔

    انسداد تجاوزات سیل پیر کی رات کو صدر اور اس کے اطراف گرینڈ آپریشن کرے گا، کے ایم سی محکمہ انسداد تجاوزات سیل نے تشہیری مہم شروع کردی ہے جس کے تحت پورے علاقے میں انتباہی بینرز بھی لگادیئے گئے ہیں اور اعلانات کرکے بھی لوگوں کو آگاہ کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا پورے کراچی سے تجاوزات15 دن میں ختم کرنے کا حکم

    اس حوالے سے میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایات پر صدر کے علاقے کو مڈل کے طور پر کلیئر کرانا ہے تمام تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا، ماضی طرح دکانداروں کو نوٹسز دے دیئے گئے ہیں اب کوئی اسٹے آرڈر کام نہیں آئے گا۔