Tag: تجاوزات

  • کراچی میں نالوں کی صفائی کے لیے تجاوزات ہٹانے کا فیصلہ

    کراچی میں نالوں کی صفائی کے لیے تجاوزات ہٹانے کا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد میں نالوں کی صفائی کے لیے تجاوزات ہٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں نالوں کی صفائی کے لیے تجاوزات ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا، ایسی تجاوزات جہاں پر رہائش نہیں انھیں پیر سے ہٹایا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ آج سندھ اور وفاقی حکومت کے درمیان کوآرڈنیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں سندھ حکومت کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر تعلیم سعید غنی، چیئرمین پی اینڈ ڈی، وفاقی حکومت کی جانب سے اسد عمر، علی زیدی، امین الحق، جب کہ اسلام آباد سے ویڈیو لنک پر چیئرمین این ڈی ایم اے اور سیکریٹری پلاننگ نے شرکت کی۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اجلاس میں کراچی کے نالوں کی صفائی پر بات چیت ہوئی، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ نالوں پر بنی تجاوزات ہٹائی جائیں، جہاں لوگ رہائش پذیر ہیں ان کے لیے متبادل رہائش کا بندوبست کیا جائے گا۔

    سندھ میں وفاق کی جانب سے جاری کاموں کو تیز کرنے کی ہدایت

    وزیر بلدیات نے بتایا کہ سندھ حکومت نے جامشورو سیہون سیکشن پر کام کی سست رفتاری کی نشان دہی کی، اس سیکشن کی تعمیر کے لیے سندھ حکومت 7 ارب وفاق کو دے چکی ہے، جس کے بعد اجلاس میں جامشورو سیہون سیکشن پر کام تیز کرنے کا فیصلہ ہوا۔

    انھوں نے کہا کے بی فیڈر کی لائننگ کا مسئلہ بھی اجلاس میں زیر غور آیا، جس سے متعلق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فیڈر کی لائننگ کے کام کا جائزہ لیا جائے گا۔

  • تجاوزات پر حکومت سندھ برابر کی ذمے دار ہے، میئر کراچی

    تجاوزات پر حکومت سندھ برابر کی ذمے دار ہے، میئر کراچی

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ تجاوزات کی جگہ کو لیز کیسے کیاگیا، تجاوزات پر حکومت سندھ برابر کی ذمے دار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے سرکلر ریلوے پر قبضہ کلیئر کرنا ہے، جہاں لوگ رہ رہے ہیں ان کو حکومت سندھ ان کو متبادل جگہ دیں۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ جنہوں نے گھر بنائیں ہیں تو سندھ حکومت نے کیسے گھر بننے دیا، تجاوزات کی جگہ کو لیز کیسے کیاگیا، تجاوزات پر حکومت سندھ برابر کی ذمے دار ہے۔

    میئر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ یوسی چیئرمین کی ذمےداری ہے کہ کام کا معیار خود دیکھیں، اگرمیئر اپنے طور پرمسائل کو دیکھ رہا ہے توتعریف کرنی چاہیے۔

    پیپلزپارٹی نے بلدیاتی اداروں کو مفلوج بنا دیا ہے، وسیم اختر

    یاد رہے کہ رواں ماہ 3 فروری کو میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے بلدیاتی اداروں کو مفلوج بنا دیا ہے، بیانات سے بری ہوا جاسکتا ہے نہ ہی ذمے داریوں سے آزاد ہوا جا سکتا ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ عوام تمام باتوں کاحساب لیں گے، پی ایف سی ایوارڈ جاری کیا جائے، یقین ہے وزیراعلیٰ سندھ ہماری تجاویز پر مثبت انداز میں سوچیں گے۔

  • کراچی کے مختلف اضلاع میں تجاوزات کے خلاف آپریشن، 5 افراد گرفتار

    کراچی کے مختلف اضلاع میں تجاوزات کے خلاف آپریشن، 5 افراد گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے مختلف اضلاع میں انسداد تجاوزات سیل نے کارروائیاں کرتے ہوئے 500 سے زائد پتھارے، کیبن، اسٹال اور کرسیاں ضبط کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) انسداد تجاوزات سیل نے طارق روڈ پر فٹ پاتھ پر واقع پانی کا ٹینک توڑ دیا گیا، مزاحمت پرپولیس نے ایک شخص کو حراست میں لے لیا۔

    دوسری جانب انسداد تجاوزات سیل نے کارروائی کے دوران لیاقت آباد میں فٹ پاتھ پر زیر تعمیر دکانیں مسمار کردیں۔

    کراچی کے علاقے صدر میں انسداد وتجاوزات سیل نے پتھارے ہٹانے کے دوران مزاحمت پر 4 افراد کو گرفتار کرلیا، کارروائی کے دوران 500 سے زائد پتھارے، کیبن، اسٹال اور کرسیاں ضبط کر لیں۔ آپریشن کے دوران درجنوں دکانوں کے اضافی حصوں کو بھی مسمار کر دیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے کھارادر میں انسداد تجاوزات سیل نے دکان داروں کی جانب سے فٹ پاتھ پر رکھے گئے پان کے کیبن، ہوٹل اور کرسیوں سمیت دیگر سامان تحویل میں لیا تھا۔

    انسداد تجاوزات سیل کے حکام کا کہنا تھا کہ پورے شہر میں فٹ پاتھ پر سامان رکھنے کی کہیں پر بھی اجازت نہیں ہے، دکان دار باہر سامان رکھ کر اپنا نقصان نہ کریں۔

  • فٹ پاتھوں سے تجاوزات فوری ختم کرائی جائیں، غلام نبی میمن

    فٹ پاتھوں سے تجاوزات فوری ختم کرائی جائیں، غلام نبی میمن

    کراچی: ایڈیشنل انسپکٹر جنرل غلام نبی میمن نے پولیس کو انسداد تجاوزات سیل سے تعاون کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فٹ پاتھوں سے تجاوزات فوری ختم کرائی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آئی جی غلام نبی میمن نے کہا کہ فٹ پاتھوں سے تجاوزات ہٹانے میں پولیس تعاون کرے، ڈی ایس پی، ایس ایچ او اپنے علاقوں میں آپریشن کی نگرانی کریں۔

    ایڈیشنل انسپکٹر جنرل غلام نبی میمن نے کہا کہ تجاوزات میں ملوث افراد کے خلاف مقدمے کے لیے انسداد تجاوزات سیل کی معاونت کریں، پولیس کی جانب سے تعاون نہ کرنے کی شکایت پر کارروائی ہوگی۔ اے آئی جی غلام نبی میمن کے احکامات پر ڈسٹرکٹ سینٹرل اور ملیر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

    کراچی کے پارکس، نالوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے، چیف سیکریٹری سندھ

    اس سے قبل 9 اکتوبر کو چیف سیکریٹری سندھ ممتازعلی کا کہنا تھا کہ شہر قائد کے تمام پارکس، نالوں اور فٹ پاتھوں سے غیر قانونی تجاوزات فوری ختم کی جائیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ 22 اکتوبر کو میئر کراچی، کے ایم سی اور دیگر اداروں کو فٹ پاتھوں سے تجاوزات کے فوری خاتمے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے ہدایت کی تھی کہ کے ایم سی اور ڈی ایم سیز حدود کے جھگڑے کے بجائے اپنے اپنے کام کریں۔

    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں سپریم کورٹ نے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا حکم دیا تھا عدالت عظمیٰ نے چیف سیکریٹری سندھ کو آپریشن کی نگرانی کی ہدایت بھی کی تھی۔

  • اسلام آباد میں کھوکھوں کے لیے متعدد مقامات تجویز

    اسلام آباد میں کھوکھوں کے لیے متعدد مقامات تجویز

    اسلام آباد: وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی زیر صدارت انسداد تجاوزات کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی دار الحکومت میں کھوکھوں کے لیے متعدد مقامات تجویز کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج تجاوزات کمیٹی کے اجلاس میں کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین نے کھوکھوں کے لیے 12 شہری، 7 دیہی مقامات کی تجویز دی ہے۔

    وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے اس موقع پر کہا کہ حکومت کو ایک عام آدمی کی سہولت کو یقینی بنانا چاہیے، تمام شہریوں کو ہر سطح پر سہولت فراہم کرنا ہوگی۔

    دریں اثنا، وزیر داخلہ سے معاہدے میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے علاقوں کی نشان دہی کی حمایت کی۔

    جن علاقوں میں کھوکھے لگانے کی تجویز دی گئی ہے ان میں راول ڈیم پل کے قریب پارک روڈ، شہزاد ٹاؤن کے سامنے پارک روڈ، ترامڑی چوک، مری روڈ، بارہ کہو، کھنہ پل، چیمبر روڈ سمیت دیگر مقامات شامل ہیں۔

    انسداد تجاوزات کمیٹی نے اجلاس میں شناخت کیے گئے علاقوں پر متفقہ طور پر اتفاق کیا جب کہ آیندہ اجلاس میں دی گئی تجویز پر عمل درآمد منصوبے کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام کھوکھوں کا ڈیزائن یکساں رکھا جائے گا، کمیٹی کا اگلا اجلاس اگست کے وسط میں ہوگا۔

    وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے مؤثر انتظامیہ کو یقینی بنا کر لوگوں کو سہولت دیں، ہم اسلام آباد کو مثالی دارالحکومت بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔

  • بلوچستان بھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کا آغاز

    بلوچستان بھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کا آغاز

    کوئٹہ: بلوچستان حکام نے سرکاری اور نجی اراضی پر قبضہ مافیا اور تجاوزات کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا آغاز کردیا۔

    ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی خصوصی ہدایت پر بلوچستان بھر میں تجاوزات کے خلاف کاروائی کا آغاز ہو چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب سرکاری اور نجی اراضی پر قبضہ مافیا اور تجاوزات کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ تجاوزارت کے خلاف آپریشن میں رکاوٹ پیدا کرنے والوں کے خلاف کسی قسم کی کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔

    لیاقت شاہوانی نے کہا کہ کرپٹ عناصر کو رعایت دینا ملک و قوم کے ساتھ ناانصافی کرنے کے مترادف ہے اس لیے حکومت فیصلہ کر چکی ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ ہر کوئی اپنی ملکی و قومی زمہ داری خوش اصلوبی سے سر انجام دے۔

    ترجمان صوبائی حکومت نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ اور انہیں بنیادی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبہ کی معاشی بہتری کے لیے حکومت جلد ایک انٹرنیشنل انوسٹمنٹ کانفرنس کا انعقاد کرے گی تاکہ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرتے ہوئے فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ (FDI) کو بڑھایا جا سکے۔

  • کراچی: غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ایس بی سی اے کی تابڑ توڑ کارروائیاں جاری

    کراچی: غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ایس بی سی اے کی تابڑ توڑ کارروائیاں جاری

    کراچی: شہر قائد میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کی جانب سے شہر بھر میں تابڑ توڑ کارروائیاں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایس بی سی اے کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائیاں کراچی ایڈمنسٹریشن سوسائٹی، صدر، گلشن اقبال و دیگر علاقوں میں کی گئی۔

    تجاوزات کے خلاف کارروائی کے دوران مختلف علاقوں میں غیر قانونی طور پر تعمیر شدہ 10 دکانیں، 22 فلیٹ اور 18 پورشن مسمار کیے گئے۔

    ایس بی سی اے کے مطابق آپریشن کے دوران 8 کروڑ سے زائد مالیت کی غیر قانونی تعمیرات مسمار کی گئیں، کارروائی کے دوران کچھ لوگ کارروائی روکنے پہنچ گئے۔

    نا معلوم افراد نے ایس بی سی اے ٹیم کو روکنے اور ہراساں کرنے کی کوشش کی، ان کے ساتھ پولیس وردی میں ملبوس افراد بھی شامل تھے۔

    یاد رہے کہ جنوری میں سپریم کورٹ کی جانب سے انتظامیہ کو شہرِ قائد میں غیر قانونی عمارتوں کے خلاف سخت کارروائی کے حکم پر ایس بی سی اے نے بھی غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کا حکم جاری کر دیا تھا۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے غیر قانونی تعمیرات کے دھندے میں ملوث افسران کی فہرست کی تیاری اور ان کی نشان دہی کے لیے 2 رکنی کمیٹی بھی قائم کی تھی۔

  • کے الیکٹرک کی تنصیبات پر کے ایم سی کی کارروائی قابل مذمت ہے: ترجمان

    کے الیکٹرک کی تنصیبات پر کے ایم سی کی کارروائی قابل مذمت ہے: ترجمان

    کراچی: کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا ہے کہ کے ایم سی کی جانب سے کے الیکٹرک کے دفاتر اور تنصیبات پر کارروائی قابل مذمت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان کے الیکٹرک نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی انسدادِ تجاوزات کارروائی کو قابلِ مذمت قرار دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ کے ایم سی کی جانب سے کے الیکٹرک کی تنصیبات پر غیر قانونی توڑ پھوڑ کی گئی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے مطابق کے الیکٹرک کو 2 دن کا نوٹس دینا لازمی ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ کے ایم سی بجلی کے 4 ارب کے واجبات کی نا دہندہ ہے۔

    واضح رہے کہ پیر کے دن کے ایم سی کے انسدادِ تجاوزات سیل نے قیوم آباد میں کے الیکٹرک کی جانب سے قایم کی گئی تجاوزات کے خلاف کارروائی کی تاہم اس دوران کے الیکٹرک کے عملے نے تجاوزات ٹیم پر حملہ کر دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  انسداد تجاوزات کارروائی، کے الیکٹرک عملے کا پھر کے ایم سی ٹیم پر حملہ

    کے ایم سی کی ٹیم پر حملے کے دوران 3 ملازمین زخمی ہو گئے، کے الیکٹرک کی جانب سے آپریشن کو روکنے کی بھرپور کوشش کی گئی، کے الیکٹرک اور کے ایم سی افسران کے درمیان بھی تلخ کلامی ہوئی۔

    کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ قیوم آباد میں گرین بیلٹ پر قبضے کے خلاف کارروائی کی جا رہی تھی، کے الیکٹرک نے گرین بیلٹ پر پارکنگ اور کمرے بنا لیے ہیں۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل آئی آئی چندریگر روڈ پر بھی کے ایم سی کے عملے نے کارروائی کرتے ہوئے سڑک پر کے الیکٹرک کی جانب سے کھڑی کی گئیں دیواریں مسمار کی تھیں اور کراچی کے مختلف علاقوں میں جہاں جہاں کے ایم سی کی زمین پر کے الیکٹرک کا قبضہ ہے، ان کی فہرستیں بھی طلب کی گئی تھیں۔

  • کراچی: سپریم کورٹ کا تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا حکم

    کراچی: سپریم کورٹ کا تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا حکم

    کراچی: تجاوزات کے خاتمے اور کراچی کو اصل شکل میں بحالی سے متعلق سماعت کے دوران جسٹس مشیرعالم نے کہا گلیوں میں چلنے کی جگہ نہیں، ہر جگہ تجاوزات کی بھرمار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجاوزات کے خاتمے اور کراچی کو اصل شکل میں بحالی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیے کہ خواب ہے کراچی اصل شکل میں بحال ہو اور رونقیں لوٹ آئیں۔

    جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے پلاٹس پرکاروباری ادارے اورریسٹورنٹ بنا دیے گئے، گلیوں میں چلنے کی جگہ نہیں، ہر جگہ تجاوزات کی بھرمار ہے۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ شہراصل حالت میں رکھنا ایس بی سی اے کا ذمہ تھا مگر انہوں نے کام نہیں کیا۔

    عدالت عظمیٰ نے سپریم کورٹ کا تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے اور چیف سیکریٹری کو آپریشن کی نگرانی کا حکم دے دیا۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ چیف سیکریٹری محکموں اور اداروں میں تعاون اورمشاورت یقینی بنائیں، تجاوزات کے خاتمے اورملبہ اٹھانے میں کوئی ادارہ مداخلت نہ کرے۔

    عدالت عظمیٰ نے باغ ابن قاسم سمیت شہر سے تجاوزات کا ملبہ فوری ہٹانے کا بھی حکم دے دیا۔

  • تجاوزات نے کراچی کا ستیاناس کردیا، لوگ کمانے آتے ہیں لیکن کوئی اپناتا نہیں، میئر وسیم اختر

    تجاوزات نے کراچی کا ستیاناس کردیا، لوگ کمانے آتے ہیں لیکن کوئی اپناتا نہیں، میئر وسیم اختر

    کراچی : میئر وسیم اختر نے کہا ہے کہ تجاوزات قائم کرکے کراچی کا ستیاناس کردیا گیا، سب یہاں کمانے آتے ہیں اس شہر کو کوئی اپناتا نہیں، کراچی کو سیوریج کا نیانظام چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اپنی گفتگو میں وسیم اختر نے شہر کراچی کو ہر دور میں نظرانداز کرنے کا شکوہ بھی کیا۔

    انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں بھی شہر قائد کے  غلط اعداد وشمار  پیش کیے گئے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کراچی میں تین کروڑ سے زائد افراد رہتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ اتنی آبادی میں مئیر کراچی کے کنٹرول میں صرف سترہ فیصد شہر آتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جگہ جگہ تجاوزات بنانے والے آج کروڑپتی بن گئے اور روز کمانے والے متاثر ہوئے۔ غیر قانونی تجاوزات سے کراچی کا ستیاناس کردیا گیا، لوگ نالوں اور فٹ پاتھوں پر کاروبار کررہے تھے، پورے ملک سے سب یہاں کمانے آتے ہیں لیکن اس شہر کو کوئی اپناتا نہیں، اس کیلئے آواز اٹھانی پڑے گی۔

    انہوں نے کہا کہ لاہور میں میٹرو بن گئی اور بہت کچھ بنایا گیا مگر کراچی میں کچھ نہیں ہوا، پرویز مشرف کے گزشتہ دور میں کراچی میں سب سے زیادہ ترقیاتی کام ہوا ہے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ ہم نے بھی غلطیوں سے سبق سیکھا، پھنسے تھے اب نکل گئے، پانی کی کمی ہے ،کراچی کو سیوریج کا نیا نظام چاہیے، چوری اور لیکیج پر توجہ دی جائے تو پانی کی مسئلے میں کمی ہوسکتی ہے۔

    وسیم اختر نے بتایا کہ جب میں نے عہدہ سنبھالا تو افسران11بجے کے بعد دفتر آتے تھے، کے ایم سی کوئی اچھا کام کرے گی تو سہرا وزیراعلی ٰ کو جائے گا۔