Tag: تجاوزات

  • کراچی: پانچ منزلہ عمارت مسمار، آپریشن کے دوران سیاسی مداخلت، کارروائی رکوانے کی کوشش

    کراچی: پانچ منزلہ عمارت مسمار، آپریشن کے دوران سیاسی مداخلت، کارروائی رکوانے کی کوشش

    کراچی: شہر قائد میں جاری انسداد تجاوزات آپریشن میں‌ سیاسی مداخلت کا ایک اور معاملہ سامنے آگیا.

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں‌ جاری تجاوزات آپریشن میں پی پی رہنما کے گن مین رکاوٹ بن گئے، یہ واقعہ ناظم آباد کے علاقے میں پیش آیا، جہاں‌ غیرقانونی عمارت توڑنے سے روکنے کی کوشش کی گئی.

    ایس بی سی اے کی ٹیم کے مطابق آپریشن کے دوران دو پولیس اہلکار  ٹیم کو روکتے رہے، دونوں اہل کار مبینہ طور پر پی پی رہنما عارف قریشی کے گن مین ہیں.

    ایس بی سی اے ٹیم نے بلڈر کے خلاف مقدمےکے لیے درخواست دی، مگر ناظم آباد پولیس کا مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن، دکانیں اور عمارتیں گرانے کا سلسلہ جاری

    بعد ازاں پانچ منزلہ عمارت کا اوپر ی حصہ مسمار کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق عمارت کا نقشہ ڈبل اسٹوری کے لیے پاس ہوا تھا، مگر بلڈر نے اضافی فلور تعمیر کر دیے.

    یاد رہے سپریم کورٹ کے حکم پر شہر بھر میں تجاوزات کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے. اس آپریشن کا آغاز ایمپریس مارکیٹ کے علاقے سے ہوا، جہاں‌ تاریخی ایمپریس مارکیٹ‌کے اطراف موجود تجاوزات کو ختم کیا گیا.

    اس وقت شہر کے دیگر علاقوں میں بھی تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے.

  • کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن، دکانیں اور عمارتیں گرانے کا سلسلہ جاری

    کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن، دکانیں اور عمارتیں گرانے کا سلسلہ جاری

    کراچی: شہرقائد کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے، کئی دکانیں گرادی گئیں جبکہ 5 منزلہ عمارت کو گرایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تجاوزات اور غیر قانونی عمارتوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جارہا ہے، گررومندر پر پانچ منزلہ رہائشی عمارت گرانے کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیموں نے چوتھی اور تیسری منزل پر بھی ہتھوڑے چلا دیے، بھاری مشینری بھی استعمال کی گئی، پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

    کے ایم سی انسداد تجاوزات سیل نے ناظم آباد میں فٹ پاتھ پر بنی پانچ دکانیں گرا دیں، بفرزون سیکٹر سولہ اے میں نالے پر قائم تین فیکٹریوں کو مسمار کر دیا گیا۔

    کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں، سپریم کورٹ کا بڑاحکم

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ 22 جنوری کو سپریم کورٹ نے بڑا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ غیرقانونی شادی ہال ہو یاشاپنگ مال اورپلازہ، کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں اور حکام کو کہا بندوق اٹھائیں، کچھ بھی کریں، عدالتی فیصلے پر ہر حال میں عمل کریں، کراچی کو چالیس سال پہلے والی پوزیشن میں بحال کریں۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے ناراض رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا 15 جنوری کو کہنا تھا کہ ظلم کی انتہا ہے متاثرین کی مدد کی جارہی ہے نہ متبادل جگہ کی فراہمی کی گئی، حق نہ ملا تو اگلے ہفتے ہم سب ایم اے جناح پر احتجاج کریں گے۔

  • ریلوے اسٹیشنز کے باہرتجاوزات فی الفورہٹائی جائیں‘ شیخ رشید

    ریلوے اسٹیشنز کے باہرتجاوزات فی الفورہٹائی جائیں‘ شیخ رشید

    ملتان: وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ افسران خود مسافروں سے پوچھیں ان کوسفرمیں کوئی تکلیف تونہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے ملتان ڈی ایس آفس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ریلوے اسٹیشنز کے باہرتجاوزات فی الفورہٹائی جائیں۔

    شیخ رشید احمد نے کہا کہ ٹرینوں کے اندراورریلوے اسٹیشنوں پرصفائی کا نظام بہترکیا جائے، اگلے ہفتے ریلوے میں ہفتہ صفائی منانے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ساہیوال، بہاولپورریلوے اسٹیشنوں کی نئی عمارت کا کام بروقت کیا جائے، ملتان ڈویژن سے فریٹ آپریشن کوبڑھایا جائے۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ریلوے افسران اوراہلکارمسافروں سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں، ریل غریب کی سواری ہے، افسران خود مسافروں سے پوچھیں ان کوسفرمیں کوئی تکلیف تونہیں ہوئی۔

    رواں سال 15 کے بجائے 20 نئی ٹرینیں چلائیں گے: شیخ رشید

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پہلے 15 ٹرینوں کا کہا تھا لیکن رواں سال 20 نئی ٹرینیں چلائیں گے بڑا اعلان کر رہا ہوں۔ ٹرینوں میں کرایوں کی 3 کیٹگریز بنانے جا رہے ہیں۔

    شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ جو افسرکام نہیں کرے گا وہ گھر جائے گا، کرپشن پرزیرو ٹالرنس ہے۔

  • کراچی: تجاوزات کے خلاف آپریشن میں سست روی پر سپریم کورٹ برہم

    کراچی: تجاوزات کے خلاف آپریشن میں سست روی پر سپریم کورٹ برہم

    کراچی: سپریم کورٹ نے تجاوزات کے خلاف آپریشن میں انتظامیہ کی جانب سے سست روی دکھائے جانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں انسدادِ تجاوزات پر اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت جسٹس گلزار احمد نے کی، اجلاس میں سیکرٹری بلدیات، کراچی پولیس چیف، کے ڈی اے حکام، پی آئی اے، سی اے اے، اور چیف سیکریٹری فوکل پرسن و دیگر حکام شریک ہوئے۔

    [bs-quote quote=”کراچی میں بنے غیر قانونی سنیما ہاؤسز اور شادی ہالز گرانے، فٹ پاتھوں پر قائم نرسریاں ختم کرنے کا حکم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اجلاس میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں میدانوں پر قائم تجاوزات، نالوں پر بنی مارکیٹوں، گھروں کو گرانے کے معاملے، ریلوے ٹریک پر قبضوں اور چائنا کٹنگ کے خلاف آپریشن کا جائزہ لیا گیا۔

    جسٹس گلزار نے تجاوزات کے خلاف آپریشن میں سست روی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے استفسار کیا کہ اب تک تجاوزات کا خاتمہ کیوں نہیں ہوا، ریلوے کی اراضی بحال کیوں نہیں کی گئی؟

    جسٹس گلزار نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کراچی میں بنے غیر قانونی سنیما ہاؤسز اور شادی ہالز گرانے کا حکم اور فٹ پاتھوں پر قائم نرسریاں بھی ختم کرنے کی ہدایت کی۔ انھوں نے کہا کہ کوئی کتنا با اثر کیوں نہ ہو، غیر قانونی تعمیرات کی اجازت نہیں ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت کےعدم تعاون کے باعث بہترخدمت نہ کرسکے‘ وسیم اختر

    جسٹس گلزار احمد نے کہا عزیز بھٹی پارک سمیت تمام پارکوں سے تجاوزات ختم کریں، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے شہر کو تباہ کر دیا ہے، سندھ حکومت شہر کا ماسٹر پلان ایس بی سی اے سے واپس لے کر نئی پلاننگ کرے۔

    جسٹس گلزار نے شہر بھر کے پارکس کو ایک ہفتے میں تجاوزات سے پاک کرنے کی ہدایت کی، انھوں نے کہا کہ فٹ پاتھ پر فلاحی اداروں کو سرگرمیوں کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔

    بعد ازاں میونسپل کمشنر کے ایم سی نے بتایا کہ عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈز میں بھی شادی ہالز گرانے کا حکم دیا ہے۔

    خیال رہے کہ آج میئر کراچی وسیم اختر نے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حکومت سندھ کےعدم تعاون کے باعث بہتر خدمت نہ کر سکے، جہاں آپریشن ہوا وہاں پختہ تعمیرات نہیں ہوئیں لیکن پتھارے ضرور لگ گئے ہیں۔

  • کراچی: تجاوزات کے خلاف آپریشن، 150 سے زائد دکانیں مسمار کی جائیں گی

    کراچی: تجاوزات کے خلاف آپریشن، 150 سے زائد دکانیں مسمار کی جائیں گی

    کراچی: شہرقائد کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے، 150 سے زائد دکانیں مسمار کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن تاحال جاری ہے، کورنگی میں آج بھی آپریشن کیا جائے گا۔

    انسداد تجاوزات سیل نے کورنگی ساڑھے 5 پر نالوں پر قائم 150 سے زائد دکانیں گرانے کے لیے تیاری کرلی، بھاری مشینری کے ذریعے تابڑ توڑ  آپریشن کیا جائے گا۔

    دوسری جانب انسداد تجاوزات سیل نے ڈسٹرکٹ ساوٴتھ میں کارروائی کرتے ہوئے ایمپریس مارکیٹ کے اطراف لگے اسٹال ہٹا دیے، صدر میں ہی تین وال فکسنگ دکانیں بھی گرادی گئیں۔

    زیب النسااسٹریٹ کے فٹ پاتھ پر لگے لوہے کے پائپ ہٹائے گئے۔ علاوہ ازیں گلبرگ یوسف پلازہ بلاک16 میں تجاوزات کے خلاف کارروائی میں چبوترے، دیواریں فٹ پاتھ پر بنی دکانیں توڑدی گئیں۔

    کراچی:‌ قبضہ مافیا کا تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والی ٹیم پرحملہ

    کراچی کے علاقے کلفٹن باغ ابن قاسم میں تجاوزات کے خلاف آپریشن تاحال جاری ہے۔

    واضح رہے کہ اس وقت پورے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جارہی ہے، اس کا آغاز ایمپریس مارکیٹ سے کیا گیا، جہاں برسوں سے قائم تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا۔

    اس آپریشن کی وجہ سے میئر کراچی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ انھیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

  • کراچی: تجازات کیخلاف آپریشن جاری، سرکاری اراضی پر قائم چبوترے، جھو نپڑیاں اور ہوٹل مسمار

    کراچی: تجازات کیخلاف آپریشن جاری، سرکاری اراضی پر قائم چبوترے، جھو نپڑیاں اور ہوٹل مسمار

    کراچی: شہرقائد کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف تابڑتوڑ آپریشن جاری ہے، سرکاری اراضی پر قائم چبوترے، جھو نپڑیاں اور ہوٹل مسمار کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی میں سرکلرریلوے کی جگہ واگزار کرانے کے لیے آپریشن کیا گیا، اس دوران ریلوے ٹریک کے اطراف ڈیڑھ سو سے زائد جھگیاں مسمار کی گئیں۔

    دوسری جانب کراچی کے علاقے ملیرہالٹ میں سرکاری اراضی پر قائم چبوترے، جھو نپڑیاں اور ہوٹل گرا دئیے گئے۔

    انتظامیہ کی جانب سے خبر دار کیا گیا ہے کہ دوبارہ جھگیاں قائم کرنے والوں کو حراست میں لیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والی سرکاری ٹیم پرقبضہ مافیا نے حملہ کیا تھا، جس کے باعث تین افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

    کراچی:‌ قبضہ مافیا کا تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والی ٹیم پرحملہ

    واضح رہے کہ اس وقت پورے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جارہی ہے، اس کا آغاز ایمپریس مارکیٹ سے کیا گیا، جہاں برسوں سے قائم تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا۔

    اس آپریشن کی وجہ سے میئر کراچی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا، انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ انھیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پورے شہر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے، اس ضمن میں سپریم کورٹ کی جانب سے میئر کراچی کو سراہا بھی گیا، البتہ ایم کیو ایم پاکستان ہی کے ایک دھڑے نے فاروق ستار کی قیادت میں اس پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

  • کراچی:‌ قبضہ مافیا کا تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والی ٹیم  پرحملہ

    کراچی:‌ قبضہ مافیا کا تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والی ٹیم پرحملہ

    کراچی: تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والی سرکاری ٹیم پرقبضہ مافیا نے حملہ کردیا .

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ کراچی کے علاقے تیسر ٹاؤن میں پیش آیا، جس کی وجہ سے اربوں مالیت کی زمین واگزار نہیں کرائی جاسکی.

    [bs-quote quote=” آپریشن شروع کرتے ہی مسلح افراد نے فائرنگ شروع کر دی، جس کی وجہ حالات کشیدہ ہوگئے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”ایم ڈی اے حکام”][/bs-quote]

    ایم ڈی اے کے اسسٹنٹ ڈاریکٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ آپریشن شروع کرتے ہی مسلح افراد نے فائرنگ شروع کر دی، جس کی وجہ حالات کشیدہ ہوگئے.

    ایم ڈی اے حکام کا کہنا تھا کہ قبضہ مافیا کی جانب سے املاک کو آگ بھی لگائی گئی، مشتعل افراد کے حملے میں 3 افراد زخمی ہوئے.

    ایم ڈی اے حکام کے مطابق آپریشن سپریم کورٹ کے احکامات پر شروع کیا گیا، آپریشن الاٹ شدہ پلاٹوں کا قبضہ چھڑانے کے لئے کیا گیا تھا.


    مزید پڑھیں: کراچی: وفاقی حکومت کا تجاوزات کے خلاف آپریشن میں غیر قانونی گھر نہ گرانے کا فیصلہ


    انھوں نے شکوہ کیا کہ حملےکے بعد علاقہ پولیس ایم ڈی اے ٹیم کو چھوڑ کر چلی گئی.

    ایم ڈی اے حکام کا کہنا تھا کہ سیکڑوں ایکڑ زمین پر مافیا قابض ہے، زمین واگزار کروانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے.

    واضح رہے کہ اس وقت پورے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جارہی ہے، اس کا آغاز ایمپریس مارکیٹ سے کیا گیا، جہاں برسوں سے قائم تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا۔

    اس آپریشن کی وجہ سے میئر کراچی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ انھیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

  • انسداد تجاوزات آپریشن پر دھمکیاں مل رہی ہیں: میئر کراچی

    انسداد تجاوزات آپریشن پر دھمکیاں مل رہی ہیں: میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے انسداد تجاوزات آپریشن پر دھمکیاں ملنے کا انکشاف کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی نے ایک تقریب میں یہ انکشاف کیا کہ انھیں اپنے ماضی کے ساتھیوں کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں.

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کے پرانے ساتھیوں نے شہر قائد میں چائنا کٹنگ کی.

    ان کا کہنا تھا کہ اب تجاوزات ہٹانے پر میرے بچوں کو مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، انھیں موبائل دھمکی آمیز پر پیغامات ملتے ہیں.

    میئرکراچی نے بتایا کہ ایمپریس مارکیٹ میں منشیات اورغیر قانونی اسلحہ کا کاروبارہوتا تھا، کسی کو آپریشن سے تکلیف ہے تو کورٹ چلا جائے.

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خلاف دھمکیوں کے باوجود آپریشن جاری رہے گا.


    مزید پڑھیں: اشتعال انگیز تقریر، 21 مقدمات میں مئیر کراچی وسیم اختر، فاروق ستار سمیت دیگر رہنماؤں پر فردجرم عائد


    انھوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ انھیں اپنے پرانے ساتھیوں‌ کی جانب سے دھمکیاں‌ ملی ہیں، جو ماضی میں چائنا کٹنگ میں ملوث تھے.

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پورے شہر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے. اس ضمن میں سپریم کورٹ کی جانب سے میئر کراچی کو سراہا بھی گیا، البتہ ایم کیو ایم پاکستان ہی کے ایک دھڑے نے فاروق ستار کی قیادت میں اس پر تحفظات کا اظہار کیا ہے.

  • ایمپریس مارکیٹ کے متاثرین: پہلے مرحلے پر 1470 دکانیں، اسٹالز دیے جائیں گے

    ایمپریس مارکیٹ کے متاثرین: پہلے مرحلے پر 1470 دکانیں، اسٹالز دیے جائیں گے

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے ایمپریس مارکیٹ کے متاثرین کو متبادل دکانیں دینے کا اعلان کر دیا، پہلے مرحلے میں 1470 دکانیں اور اسٹالز قرعہ اندازی کے ذریعے دیے جائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے رافع حسین کے مطابق میئر کراچی نے ایمپریس مارکیٹ کے متاثرین سے کیا وعدہ نبھانے کا آغاز کر دیا، متاثرین کو قرعہ اندازی کے ذریعے مرحلہ وار متبادل جگہیں دینے کا اعلان کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”مختلف علاقوں میں دکانیں قرعہ اندازی کے ذریعے دی جائیں گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”میئر کراچی”][/bs-quote]

    پہلے مرحلے کے بعد دوسرے مرحلے میں متاثرین کو قرعہ اندازی سے 2100 دکانیں دی جائیں گی، لائنز ایریا پارکنگ پلازہ کے گراؤنڈ، میز نائن فلور میں 240 دکانیں دی جائیں گی۔

    پی آئی ڈی سی روڈ پر کے ایم سی فرنیچر مارکیٹ میں 250 دکانیں دی جائیں گی، جب کہ پارکنگ پلازہ کے سامنے خالی پلاٹ پر 400 دکانیں دی جائیں گی اور لائنز ایریا شہاب الدین مارکیٹ میں 350 دکانیں دی جائیں گی۔

    رنچھوڑ لائن کے ایم سی مارکیٹ میں بھی 61 اسٹال، اکبر روڈ فرنیچر مارکیٹ کے ایم سی میں 42 اسٹالز الاٹ کیے جائیں گے جب کہ لیاری کھڈا مارکیٹ میں 100 متبادل دکانیں، اور کے ایم سی لیاقت آباد سپر مارکیٹ میں 27 اسٹالز دیے جائیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  میئر کراچی وسیم اختر کا خرم شیرزمان کو 50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس


    قبل ازیں ایمپریس مارکیٹ و دیگر متاثرین کی بحالی کے منصوبے کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں حکمتِ عملی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام متاثرین کو متبادل دکانیں دی جائیں گی۔

    میونسپل کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمان نے کہا کہ بحالی منصوبے پر عمل درآمد کے انتظامات مکمل کر لیے گئے، متاثرین کی تفصیلات جمع کر لی گئی ہیں۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ مختلف علاقوں میں دکانیں قرعہ اندازی کے ذریعے دی جائیں گی، اجلاس میں ایمپریس مارکیٹ کی تاریخی حیثیت کی بحالی کے اقدامات پر غور کیا گیا، محکمہ ثقافت کی مشاورت سے منصوبے پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

  • کراچی میں تجاوزات بنانے میں سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہے، وسیم اختر

    کراچی میں تجاوزات بنانے میں سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہے، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے بہت واضح احکامات آگئے ہیں، تجاوزات کرنے والوں کو کوئی متبادل جگہ فراہم نہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ وہ جماعتیں کہاں ہیں جو شور مچارہی ہوتی ہیں، کوئی بھی جماعت شہر کی خیر خواہ ہوتی تو کراچی میں تجاوزات نہ ہوتے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ میئر اپنا سیاسی کیریئر داؤ پر لگا دیا، جس کو دیکھو کراچی کو لوٹ مار کا بازار سمجھ لیا ہے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ شہر قائد میں تجاوزات کے بننے میں تمام سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہے، یہ کب تک ہوتا رہے گا ہمیں اپنا شہر ٹھیک کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تجاوزات بنانے والے اپنا بندوبست کرلیں، سپریم کورٹ سے بہت واضح احکامات آگئے ہیں، تجاوزات کرنے والوں کو دوبارہ نہیں آنے دیں گے۔

    وسیم اختر کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر آرٹیکل 189 موجود ہے آرٹیکل پر عمل کرنا ہر ادارے کا فرض ہے، ہم نے اپنا پلان سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا ہے۔ ہمارے پاس اعداد و شمار موجود ہیں، وقت کے ساتھ ساتھ آپریشن کریں گے۔

    میئر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ رفاہی پلاٹوں پر اگر کسی نے کچھ بنایا ہوا ہے تو وہ اسے ہٹا دے صرف کے ایم سی کے کرائے داروں کو متبادل جگہ دیں گے، تجاوزات بنانے والوں کو کوئی متبادل نہیں دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : انسداد تجاوزات آپریشن، متاثرین کو متبادل فراہم کیا جائے گا، میئر کراچی

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا تھا کہ انسداد تجاوزات آپریشن سپریم کورٹ کے حکم پر جاری ہے، نالوں اور پارکس پر بنائی جانے والی مارکیٹیں ختم کی جائیں گی، جن کاکاروبارمتاثرہواہےان کومتبادل دیں گے اور ایمپریس مارکیٹ کے متاثرین کو شہاب الدین مارکیٹ میں جگہ فراہم کی جائے گی۔