Tag: تجاوزات

  • کے فور کا ڈیزائن 21 بار تبدیل ہوا: گورنر سندھ عمران اسماعیل

    کے فور کا ڈیزائن 21 بار تبدیل ہوا: گورنر سندھ عمران اسماعیل

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ ’کے فور‘ کا ڈیزائن 21 بار تبدیل ہوا، دیکھا جائے گا کہ کے فور پراجیکٹ 25 سے 125 ارب پر کیسے پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کراچی میں پانی کے بڑے منصوبے سے متعلق کہا ہے کہ کے فور کا ڈیزائن اکیس بار تبدیل کیا گیا اور اس منصوبے کی لاگت پچیس سے ایک سو پچیس ارب روپے تک پہنچی۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعظم کے ساتھ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے لنچ بھی کیا اور تمام امور پر بات ہوئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”گورنر سندھ”][/bs-quote]

    26 نومبر کو وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا کی ملاقات میں اتفاق کیا گیا تھا کہ کے فور کو سندھ اور وفاقی حکومتیں مل کر مکمل کریں گی۔

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبے میں کوئی کھینچا تانی نہیں، وزیرِ اعظم کے ساتھ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے لنچ بھی کیا اور تمام امور پر بات ہوئی۔

    عمران اسماعیل نے کہا کہ وزیرِ اعظم کا کراچی آنے کا مقصد بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لینا تھا، تاجر برادری نے وزیرِ اعظم کو اپنی اپنی تجاویز پیش کی ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کے فور منصوبے کو مل کر مکمل کرنے پر سندھ اور وفاق میں اتفاق


    ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم کا اختیار ہے جہاں مرضی منصوبے دیے جائیں، عدالتی حکم کو لے کر انکروچمنٹ کے نام پر ظلم بھی ہوا ہے، اس آپریشن کا پی ٹی آئی یا وفاقی حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے، اس پر نظرِ ثانی کی اپیل کی ہے کہ صورتِ حال کا جائزہ لیا جائے۔

    عمران اسماعیل نے مزید کہا کہ ہم نے اس آپریشن کو فوری روکنے کی بھی اپیل کی ہے، تجاوزات گرانے کا شوق ہے تو پہلے کلفٹن کی بڑی دیواریں گرائیں، پہلے بڑے سے شروع کریں پھر نیچے تک آئیں۔

  • وفاق نے کراچی میں تجاوزات آپریشن رکوانے کے لئے نظرثانی اپیل دے دی

    وفاق نے کراچی میں تجاوزات آپریشن رکوانے کے لئے نظرثانی اپیل دے دی

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ وفاق نے کراچی میں تجاوزات آپریشن رکوانے کے لئے نظرثانی اپیل دے دی.

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے بعد وفاق نے بھی تجاوزات آپریشن پر نظر ثانی کی اپیل دائر کی ہے.

    اس ضمن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل شہریوں کے تحفظات کے لئےدائر کی گئی.

    انھوں نے کہا کہ آپریشن متاثرین کی بحالی کے لئے اقدامات کاوقت دینے کی درخواست کی ہے.

    واضح رہے گذشتہ دنوں گورنرسندھ عمران اسماعیل نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں گورنر سندھ نے شہریوں کے تحفظات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا تھا.


    تجاوزات کیخلاف آپریشن : سندھ حکومت کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر

    ملاقات میں وزیراعظم نے گورنرسندھ کو سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر  کرنے کی منظوری دی تھی.

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر کراچی میں جاری تجاوزات کے خاتمے کے خلاف کارروائی زور شور سے جاری ہے۔

    کارروائی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر سندھ حکومت کو شدید مخالفت کا سامنا ہے، جسے مد نظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت نے کراچی میں تجاوزات کےخلاف آپریشن پرنظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی، درخواست میں عدالت سے فوری سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔

  • تجاوزات سے متعلق حکومت کا با ضابطہ بیان جاری

    تجاوزات سے متعلق حکومت کا با ضابطہ بیان جاری

    اسلام آباد: حکومت نے ملک بھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق با ضابطہ بیان جاری کر دیا، افتخار درّانی نے کہا کہ اینٹی انکروچمنٹ آپریشن پر خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی افتخار درّانی نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ شہریار آفریدی کی سربراہی میں اینٹی انکروچمنٹ آپریشن پر کمیٹی بنائی گئی ہے، انکروچمنٹ کے خلاف آپریشن خیبر پختونخوا اور پنجاب میں بھی ہو رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”کابینہ نے 50 روپے والے سکے کی منظوری دی ہے، پی ٹی آئی کے پی میں رائٹ ٹو انفارمیشن بل لے کر آئی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”افتخار درانی” author_job=”معاونِ خصوصی برائے وزیرِ اعظم”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ تجاوزات مہم کے خلاف منفی تاثر پھیلایا جا رہا ہے، کراچی میں انکروچمنٹ آپریشن سپریم کورٹ کے حکم پر ہو رہا ہے، متاثر چھوٹے کاروبار والوں کی مدد کریں گے، گلیات میں بھی بڑے لوگوں سے زمینیں واپس لی گئیں، کوشش ہے ریاستِ مدینہ کے گورننس آرڈر کو فالو کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ غریبوں کے گھر یا کاروبار خراب نہیں ہونے دیں گے، غریب، ریٹائرڈ افراد کو تحفظ دیا جائے گا، ریاست غریب کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔

    معاونِ خصوصی نے کہا کہ ہم طاقت ور اور ظالم کو قانون کے دائرے میں لا رہے ہیں، اعظم سواتی کی استعفے کی خبر میں نے میڈیا کو دی تھی، اعظم سواتی کابینہ کے ممبر نہیں، ان کا استعفیٰ منظور ہو گیا ہے، اپوزیشن کے پاس بیچنے کو کچھ نہیں وہ منجن کی تلاش میں ہیں۔

    افتخار درّانی نے مزید کہا کہ کابینہ نے 50 روپے والے سکے کی منظوری دی ہے، پی ٹی آئی کے پی میں رائٹ ٹو انفارمیشن بل لے کر آئی، وزیرِ اعظم شفافیت پر بہت یقین کرتے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس 


    معاونِ خصوصی نے کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ معاہدے کے لیے کینیڈا سے رابطہ کیا جائے گا، زمبابوے کے ساتھ بھی ایک معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔  پیسے والوں کے کرائم کا طریقہ انوکھا ہوتا ہے، پراسیکیویشن کی کم زوری دور کرنے کی کوشش ہونی چاہیے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری کے لیے 25.5 بلین کی گیس سبسڈی دی گئی، ہماری پالیسی ہے ایکسپورٹ اور انڈسٹریز میں اضافہ ہو۔ 100 دن میں وفاقی کابینہ کے 15 اجلاس ہوئے، وفاقی کابینہ کے فیصلوں پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔

    افتخار درّانی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی تعداد 6 سے بڑھا کر 9 کر دی گئی ہے، کابینہ نے 1.1 ملین ٹن چینی برآمد کرنے کی بھی منظوری دی ہے، کابینہ نے گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔

  • سرکاری زمین پر تجاوزات قائم کرنے والوں کو نشان عبرت بنادیں گے، شہریارآفریدی

    سرکاری زمین پر تجاوزات قائم کرنے والوں کو نشان عبرت بنادیں گے، شہریارآفریدی

    اسلام آباد : وزیرمملکت داخلہ شہریارآفریدی نے کہا ہے کہ ریاست کی زمین پر تجاوزات قائم کرنے والوں کو نشان عبرت بنادیں گے، قانون کی حکمرانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے ترنول میں تجاوزات کے خلاف جاری مہم کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیراعظم عمران خان کی ہدایات پر تجاوزات کے خلاف ایکشن مزید تیز کردیا گیا ہے.

    اس سلسلے میں وزیر مملکت شہریار آفریدی ترنول کے اطراف تجاوزات کے خلاف مہم کا جائزہ لینے پہنچے، میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خلاف مہم بھرپور طریقے سے جاری ہے.

    قانون کی حکمرانی پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، قانون امیر اور غریب سب کیلئے یکساں ہے، ریاست کی زمین پر تجاوزات قائم کرنے والوں کو نشان عبرت بنادیں گے۔

    وزیرمملکت داخلہ ک امزید کہنا تھا کہ قوم سے کیے گئےوعدے کو منطقی انجام تک لے کر جائیں گے، ترنول میں سڑک کے  اطراف4کلومیٹر پرتجاوزات گرادی گئیں،877کنال زمین واگزار کرائی گئی جس کی مالیت20ارب سے زیادہ ہے۔

  • انسداد تجاوزات آپریشن، متاثرین کو متبادل فراہم کیا جائے گا، میئر کراچی

    انسداد تجاوزات آپریشن، متاثرین کو متبادل فراہم کیا جائے گا، میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ انسداد تجاوزات آپریشن سپریم کورٹ کے حکم پر جاری ہے، نالوں اور پارکس پر بنائی جانے والی مارکیٹیں ختم کی جائیں گی، جن کاکاروبارمتاثرہواہےان کومتبادل دیں گے اور ایمپریس مارکیٹ کے متاثرین کو شہاب الدین مارکیٹ میں جگہ فراہم کی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی کا کہنا تھا کہ عوامی مقامات پر موجود تمام تجاوزات کو سپریم کورٹ کے حکم پر ختم کیا جائے گا، تمام فٹ پاتھ مارکیٹس کلیئر کرائے جائیں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سڑکوں پرکوئی ریسٹورنٹ ہویاجنریٹرہو سب کلیئرکیاجائےگا، غیر قانونی عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنا کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی ذمہ داری ہے، پولیس دوبارہ تجاوزات بنانے والوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔

    مزید پڑھیں: کراچی، تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن، 63 بازاروں میں 9 ہزاردکانیں گرانے کی تیاری مکمل

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ’جن علاقوں یا بازاروں میں آپریشن کیا گیا وہاں دوبارہ تجاوزات قائم نہیں کی گئی بلکہ پتھارے لگائےگئے، تجاوزات کی دوبارہ تعمیر نہیں ہونے گیں گے، سپریم کورٹ کےحکم کی تعمیل میں زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیارکی ہے‘۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ’کراچی میں 40سے45سال کابگاڑ ہے،جس کے تمام متعلقہ ادارے ذمہ دار ہیں، تجاوزات کے خلاف اگر ماضی میں کارروائی نہیں کی گئی تو اس میں محکموں کی غلطیاں ہیں، ہم کسی ریسٹورنٹ کے خلاف نہیں ہیں بلکہ عدالتی حکم پر کام کررہے ہیں‘۔

    میئر کراچی نے اعلان کیا کہ ’جن کا کاروبار متاثرہوا انہیں متبادل جگہ فراہم کی جائے گی، شہری حکومت کے پاس کچھ جگہیں موجود ہیں جنہیں متاثرین کو متبادل کے طور پر فراہم کیا جائے گا، اسی طرح  ایمپریس مارکیٹ کےمتاثرین کوشہاب الدین مارکیٹ میں جگہ دی جائے گی البتہ جن لوگوں نے سرکاری زمین پر تجاوزات قائم کیں انہیں کوئی متبادل نہیں ملے گا‘۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں انسداد تجاوزات آپریشن کا تیسرا مرحلہ

    دوسری جانب ڈائریکٹر لینڈ کے ڈی اے کا کہنا تھا کہ ’نیپاسےحسن اسکوائرتک تجاوزات ختم کی جا چکیں، لوگوں کو آگاہی  مل گئی کہ آئندہ شہر میں تجاوزات کاسلسلہ نہیں چلےگا، ہم سب کی کوشش ہے کہ کراچی کو اُس کی اصل شکل میں واپس لائیں‘۔

  • کراچی، تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن، 63 بازاروں میں 9 ہزاردکانیں گرانے کی تیاری مکمل

    کراچی، تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن، 63 بازاروں میں 9 ہزاردکانیں گرانے کی تیاری مکمل

    کراچی: شہر قائد میں تجاوزات کے خلاف جاری گرینڈ آپریشن میں مزید تیزی لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق ایمپریس مارکیٹ کے اطراف کی تجاوزات کے خاتمے کے بعد انتظامیہ نے دیگر علاقوں‌ میں‌ کارروائی شروع کر دی، گلشن اقبال اور بزنس روڈ کی فوڈ اسٹریٹس میں غیرقانونی تعمیرات اور فٹ پاتھ پر قائم ریسٹورنٹس کو نشانہ بنایا گیا.

    صدر، اولڈ سٹی ایریا میں بھی بھاری مشینری سے سائن بورڈز، سن شیڈز گرا دیے گئے۔ کارروائی سے بچنے کے لیے دکان داروں نے بورڈ خود ہٹانا شروع کردیے.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق مزید 63 بازاروں میں 9 ہزاردکانیں گرانے کی تیاری مکمل کر لی گئی، جس پر پیر سے شروع ہوجائے گا.

     اگلے مرحلے میں شاہراہوں کے اطراف میں‌ موجود غیر قانونی تعمیرات مسمار کی جائیں‌ گی، ایم اے جناح روڈ، سولجر بازار، لیمارکیٹ سے تجاوزات کا خاتمہ ہوگا. کھوڑی گارڈن سمیت دیگر شاہراوں سے بھی تجاوزارت ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے.


    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا کراچی سرکلرریلوے کے راستے سے تجاوزات ہٹانے کا حکم


    کے ایم سی کی جانب سے عدالت میں جمع رپورٹ کے مطابق انتظامیہ اب تک 1204 غیرقانونی دکانیں مسمارکرچکی ہے،  آرام باغ میں 300، لائٹ ہاؤس میں 450، جامع کلاتھ دوپٹہ گلی میں 250 دکانیں مسمار کی گئیں، ریمبو سینٹر سے اسٹوڈنٹ بریانی تک 122غیرقانونی دکانیں گرائی گئیں.

    رپورٹ کے مطابق 1204غیر قانونی دکانیں 16نومبرسے 21 نومبر کے درمیان مسمار کی گئیں، تجاوزات کے خاتمے کے لئے انتظامیہ کو پولیس اور رینجرزکی مکمل معاونت حاصل رہی.

  • کراچی میں انسداد تجاوزات آپریشن کا تیسرا مرحلہ

    کراچی میں انسداد تجاوزات آپریشن کا تیسرا مرحلہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے شہر کراچی میں کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی جانب سے کیا جانے والا تجاوزات کے خلاف آپریشن تیسرے مرحلے میں داخل ہوگیا۔ ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے رینجرز کو بھی الرٹ کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم سی کے انسداد تجاوزات آپریشن کے تیسرے مرحلے کے تحت آج آرام باغ اور لائٹ ہاؤس کے اطراف کارروائی کی جائے گی۔ آپریشن کا آغاز صبح 11 بجے ہوگا۔

    آپریشن کے لیے انسداد تجاوزات افسران اور ملازمین کو 11 بجے تھانہ پریڈی پہنچنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ ذرائع کے ایم سی کا کہنا ہے کہ ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے رینجرز کو الرٹ کردیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: 50 سال بعد ایمپریس مارکیٹ کی دھلائی

    آپریشن کے زیر نظر لائٹ ہاؤس مارکیٹ کے تاجروں نے آج مارکیٹ بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ دکانداروں کو گزشتہ روز نوٹس جاری کردیا گیا تھا۔

    آپریشن میں آرام باغ کے اطراف 180 غیر قانونی دکانیں گرائی جائیں گی۔ لائٹ ہاؤس کے اطراف بھی 250 سے زائد دکانیں نالے پر قائم ہیں جنہیں مسمار کردیا جائے گا۔

    فش مارکیٹ کو گرانے کے خلاف درخواست دائر

    دوسری جانب ایمپریس مارکیٹ سے متصل فش مارکیٹ کو گرانے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔ درخواست فش مارکیٹ کے 28 دکانداروں نے دائر کی ہے۔

    درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ فش مارکیٹ کو ایمپریس مارکیٹ کا حصہ قرار دیا گیا تھا۔ فش مارکیٹ کو مسمار نہ کرنے سے متعلق عدالتی حکم موجود ہے تاہم عدالتی حکم کے باوجود فش مارکیٹ کو مسمار کر دیا گیا۔

    عدالت نے کہا کہ عدالتی حکم موجود ہے تو انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دیں۔ عدالت نے دکانداروں کو توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے ٹریفک جام اور بدامنی کا باعث بننے والی تجاوزات کا 15 روز میں خاتمے کا حکم دیا تھا جس کے بعد کراچی کی مقامی انتظامیہ نے گرینڈ آپریشن شروع کیا۔

    آپریشن میں کراچی کی تاریخی ایمپریس مارکیٹ میں بھی کارروائی کی گئی جہاں غیر قانونی دکانوں اور تعمیرات نے اس تاریخی عمارت کے حسن کو گہنا دیا تھا۔

    کے ایم سی کے آپریشن کے تحت اب تک 2500 غیر قانونی دکانیں، 6 آر سی سی بیسمنٹ، 2 منزلہ عمارت، 150 تجاوزات، 450 ٹھیلے اور 750 سن شیڈز مسمار کیے گئے ہیں۔

  • کراچی: تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن تیسرے مرحلے میں داخل

    کراچی: تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن تیسرے مرحلے میں داخل

    کراچی: شہرقائد میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن تیسرے مرحلے میں داخل ہوگیا، ہیوی مشینری کے ساتھ کارروائی کی جائی گی۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم سی کا تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن تیسرے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے، آج آرام باغ کی فرنیچر مارکیٹ، لنڈا بازار میں تجاوزات کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ذرائع کے ایم سی کا کہنا ہے کہ نا خوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لیے رینجرز کو الرٹ کرد یا گیا، انسداد تجاوزات کے افسران، ملازمین کو صبح 11 بجے تھانہ پریڈی پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    کراچی: رینبو سینٹر کے قریب نالوں پر قائم سو سے زائد دکانیں مسمار

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بھی شہر کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ تجاوزات اور غیر قانونی دکانوں کے خلاف یہ آپریشن دو روز قبل کیا جانا تھا لیکن دکان داروں کے احتجاج کے باعث انھیں بارہ گھنٹوں کی مہلت دی گئی تھی۔

    انسدادِ تجاوزات مہم سے متعلق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ شہر بھر سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں اتوار کے دن بھی کام کر رہے ہیں، مزاحمت ہوگی تو بھی آپریشن جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل صدر میں ایمپریس مارکیٹ کے اطراف میں تجاوزات اور غیر قانونی دکانوں کے خلاف کام یاب آپریشن کیا جا چکا ہے۔

  • ایمپریس مارکیٹ اور داؤد پوتہ روڈ پر 2500 غیر قانونی دکانیں مسمار: رپورٹ

    ایمپریس مارکیٹ اور داؤد پوتہ روڈ پر 2500 غیر قانونی دکانیں مسمار: رپورٹ

    کراچی: صوبہ سندھ کے شہر کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں ایمپریس مارکیٹ اور داؤد پوتہ روڈ پر 2500 غیر قانونی دکانیں اور2 منزلہ عمارت مسمار کی گئی۔ حکام نے سپریم کورٹ میں پیش کرنے کے لیے عملدر آمد رپورٹ تیار کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میٹرو پولیشن کارپوریشن نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدر آمد رپورٹ تیار کرلی۔ 5 سے 15 نومبر تک کراچی میں کیے جانے والے گرینڈ آپریشن کی رپورٹ کمشنر کراچی کو ارسال کردی گئی۔

    رپورٹ کے ساتھ آپریشن کے بعد کی تصاویر بھی پیش کی گئی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایمپریس مارکیٹ اور داؤد پوتہ روڈ پر 2500 غیر قانونی دکانیں مسمار کی گئیں۔ ایمپریس مارکیٹ کی بحالی کے لیے 6 آر سی سی بیسمنٹ اور 2 منزلہ عمارت بھی مسمار کردی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سہراب خٹک روڈ پر 480 غیر قانونی دکانیں مسمار کی گئیں، سرمد شہید روڈ پر 150 تجاوزات، شارع عراق پر 450 ٹھیلے ہٹائے گئے جبکہ اکبر روڈ اور ملحقہ علاقے میں 7500 سن شیڈز توڑے گئے۔

    مزید پڑھیں: 50 سال بعد ایمپریس مارکیٹ کی دھلائی

    علاوہ ازیں کراچی کے دیگر علاقوں زیب النسا اسٹریٹ، میگزین لائن، عبداللہ ہارون روڈ، راجہ غضنفر علی روڈ اور میر کرم علی ٹالپر روڈ پر بھی تجاوزات مسمار کی گئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ دیگر 6 اضلاع میں بھی تجاوزات کے خلاف کارروائی جاری ہے۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے ٹریفک جام اور بدامنی کا باعث بننے والی تجاوزات کا 15 روز میں خاتمے کا حکم دیا تھا جس کے بعد کراچی کی مقامی انتظامیہ نے گرینڈ آپریشن شروع کیا۔

    آپریشن میں کراچی کی تاریخی ایمپریس مارکیٹ میں بھی کارروائی کی گئی جہاں غیر قانونی دکانوں اور تعمیرات نے اس تاریخی عمارت کے حسن کو گہنا دیا تھا۔

  • جہاں سے دکانیں ختم کرائیں ہیں وہاں پارک بنائیں گے‘ وسیم اختر

    جہاں سے دکانیں ختم کرائیں ہیں وہاں پارک بنائیں گے‘ وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ انسداد تجاوزات کے خلاف ایمپریس مارکیٹ میں آپریشن سب سے بڑا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایمپریس مارکیٹ کے سامنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ صبح 7 بجے آپریشن شروع کیا جو کامیاب ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ کےایم سی نے دکانوں کوکرائے پردیے جانے کے معاہدے ختم کردیے، کے ایم سی کی صوابدید ہے وہ معاہدے ختم کرسکتی ہے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ آپریشن کے بعد شہرکی شکل نکل آئی ہے، ہم کسی کے روزگارکوختم نہیں کرنا چاہتے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ جولیزدی گئی وہ غلط تھیں ان کو تعمیرات شمارنہیں کرسکتے، دکانیں گرائی گئی ہیں اتنی دکانیں کرائے پرنہیں دی تھیں، جہاں سے دکانیں ختم کرائیں ہیں وہاں پارک بنائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ دکانوں کوایک ہفتے پہلے نوٹس دیے گئے تھے، فٹ پاتھ کوجوبھی گھیرے گا اس کلیئرکرائیں گے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ کچھ لوگوں کونہیں پتہ وہ نا تجربہ کارہیں وہ وقت کے ساتھ سیکھ جائیں گے، وزیراعظم تواس سے خوش ہوئے ہوں گے۔

    میئرکراچی نے کہا کہ وزیراعظم نے مجھے خود کہا کہ وسیم تجاوزات ختم کریں، جوبھی غلط کام ہوا اس کومزید جاری نہیں رکھ سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف پورے شہرمیں آپریشن جاری رکھیں گے، سپریم کورٹ اور وزیراعظم نے بھی تجاوزات ختم کرانے کی ہدایت کی تھی۔

    وسیم اختر نے کہا کہ انسداد تجاوزات کے متاثرین کی ایک فہرست بنائی جائے گی، انسداد تجاوزات کے خلاف ایمپریس مارکیٹ میں آپریشن سب سے بڑا تھا۔

    ہم کسی کا روزگارنہیں چھیننا چاہتے لیکن کراچی پرقبضہ نہیں ہونےدیں گے‘ وسیم اختر

    یاد رہے کہ تین روز قبل میئرکراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ انسداد تجاوزات آپریشن کے خلاف دھرنا غیرقانونی ہے، ہم کسی کا روزگارنہیں چھیننا چاہتے لیکن کراچی پر قبضہ نہیں ہونے دیں گے۔