Tag: تجاویز

  • وفاقی کابینہ نے بجٹ 26-2025 تجاویز کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے بجٹ 26-2025 تجاویز کی منظوری دے دی

    وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ ارکان نے بجٹ 26-2025 تجاویز کی منظوری دے دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ ارکان نے بجٹ 26-2025 تجاویز کی منظوری دے دی ہے۔ اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے فنانس بل مسودے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

    کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک کی معیشت بہتر ہو رہی ہے اور تمام معاشی اشاریے مستحکم ہیں۔

    وزیراعظم نے بتایا کہ دستیاب وسائل میں بہترین بجٹ پیش کر رہے ہیں جب کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں گنجائش سے زیادہ اضافہ کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور پالیسی ریٹ کم ہوا، ایکسپورٹ بڑھی ہے۔ آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافہ ہواہے۔ وقت آگیا اب ہم نے معاشی میدان میں آگے نکلنا اور مخالفین کو پیچھے چھوڑنا ہے۔ قوم متحد ہے اور ایسا موقع صدیوں میں ملتا ہے، ملک کی ترقی کے لیے سب کو مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔

    وزیراعظم نے اس موقع پر فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں عصر حاضر کا بدترین ظلم ہو رہا ہے۔ کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔

    انہوں نے کابینہ ارکان کو ہدایت کی کہ وہ بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں اپنی حاضری کو یقینی بنائیں۔

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اب سے کچھ دیر بعد قومی اسمبلی میں اگلے مالی سال کے لیے 17 ہزار 800 ارب تخمینے کا وفاقی بجٹ پیش کریں گے۔

    نئے مالی سال میں وفاق کی آمدن 19.3 ٹریلین روپےتک رہنے کی توقع ہے ، ایف بی آر ٹیکس آمدن 57.5 فیصد صوبوں کو منتقل ہوگی جبکہ صوبوں کو این ایف سی کے تحت تقریباً 8107 ارب روپے دیئے جائیں گے۔

    بجٹ خسارہ ساڑھے 6 ہزار ارب روپے کے قریب متوقع ہے، قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8.5 ٹریلین روپے خرچ کیے جائیں گے۔

    وفاقی حکومت ترقیاتی پروگرام پر 1000 ارب روپے خرچ کرے گی جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے لیے 2.1 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔

    برآمدات کا ہدف 35 ارب 30 کروڑ ڈالر اور درآمدات کا ہدف 65 ارب 20 کروڑ ڈالر رکھا گیا ہے۔

    خدمات کے شعبے کی برآمدات کا ہدف 9 ارب 60 کروڑ ڈالر ہے ، خدمات کے شعبے کی درآمدات کے لیے 14 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں ، ترسیلات زر کا ہدف 39.4 ارب ڈالر ، اشیا اور خدمات کی مجموعی برآمدات کا ہدف 44.9 ارب ڈالر، اشیا اور خدمات کی مجموعی درآمدات کا ہدف 79.2 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔

    بجٹ میں ایک ہزارانڈسٹریل اسٹیچنگ یونٹس کے لیے 25 کروڑ روپے مختص ہوں گے، لیپ ٹاپ اسکیم اور پاکستان بنگلہ دیش فرینڈ شپ اسکالر شپ پروگرام متعارف کرایا جائے گا۔
    15352 دیہات میں بجلی کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام کو بہتر بنایا جائے گا، آئندہ مالی سال2800 میگا واٹ بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا ، 2800 میگا واٹ میں سے 2633 میگا واٹ سولر نیٹ میٹرنگ کا ہدف رکھا گیا ہے۔

    ایم ایل ون اورکراچی سرکلرریلوےمنصوبوں پر کام کیا جائے گا ، وزیراعظم شہباز شریف ارشد ندیم ہائی پرفارمنس اسپورٹس اکیڈمی کا اعلان کریں گے۔

    اس کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور انضمام شدہ اضلاع کے لیے انفرا اسٹرکچر کا اعلان بھی متوقع ہے۔

  • آئی ایم ایف مشن نے آئندہ بجٹ سے متعلق تجاویز دے دیں

    آئی ایم ایف مشن نے آئندہ بجٹ سے متعلق تجاویز دے دیں

    آئی ایم ایف مشن کی جانب سے وزارت خزانہ کے ساتھ ہونے والے اہم اجلاس میں آئندہ بجٹ سے متعلق تجاویز دے دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی نگراں وزیرخزانہ شمشاد اختر اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ٹیکنیکل مشن کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں آئندہ بجٹ کے حوالے سے بھی اظہار خیال کیا گیا۔

    جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف مشن نے وزارت خزانہ کو آئندہ بجٹ کے حوالے سے تجاویز دی ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد نے بجٹ سازی کا عمل ڈیجیٹل کرنے سے متعلق تجاویزدیں۔

    وزیرخزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ بجٹ سازی کے عمل کیلئے دی گئی تجاویز اہم ہیں۔ قابل عمل تجاویز پر آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عملدرآمد کیا جائیگا۔

    اس سے قبل حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے آرڈیننس جاری کیا تھا۔

    صدر مملکت عارف علوی نے 4 آرڈیننس جاری کیے۔ صدر نے این ایچ اے ترمیمی آرڈیننس 2023 اور پاکستان پوسٹل سروسز مینجمنٹ بورڈ ترمیمی آرڈیننس 2023 بھی جاری کیا تھا۔

  • آنکھوں کے سیاہ حلقے ختم کرنے کے لیے تجاویز

    آنکھوں کے سیاہ حلقے ختم کرنے کے لیے تجاویز

    آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے آپ کی شخصیت کا ایک برا تاثر چھوڑتے ہیں۔ یہ آپ کی غیر صحت مند طرز زندگی کو ظاہر کرتے ہیں۔ مرد و خواتین دونوں ہی اس سے متاثر ہوتے ہیں۔

    ایک عام خیال یہ ہے کہ یہ عموماً نیند کی کمی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ یہ خیال کسی حد تک درست بھی ہے، لیکن اس کے علاہ بھی اس کی کئی وجوہات ہیں۔ آئیے پہلے ان وجوہات کو جانتے ہیں۔

    نیند کی کمی

    ہر شخص کے لیے 8 گھنٹے کی نیند از حد ضروری ہے۔ اگر نیند پوری نہیں ہوگی تو سب سے پہلے آنکھوں کے نیچے حلقے ظاہر ہونا شروع ہوتے ہیں۔ اس کے بعد یہ آپ کی دماغی صحت کو متاثر کرنا شروع کرتی ہے اور آپ چڑچڑاہٹ اور تھکن کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    ان تمام مسائل سے بچنے کا حل یہ ہے کہ تمام کام وقت پر مکمل کیے جائیں اور جلدی سویا اور جلدی اٹھا جائے تاکہ نیند پوری ہوسکے۔

    ذہنی تناؤ

    مستقل ذہنی تناؤ میں مبتلا رہنے کے باعث آپ کی نیند بھی متاثر ہوتی ہے اور یہ آپ کی آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقوں کا سبب بھی بنتا ہے۔

    پانی کی کمی

    آنکھوں کے نیچے حلقوں کی ایک اہم وجہ پانی کی کمی ہے۔ دن میں 8 گلاس پانی پینا مختلف جسمانی مسائل سے محفوظ رکھتا ہے۔

    ہارمونز میں تبدیلی

    جسم میں مختلف اقسام کی ہارمونل تبدیلیاں بعض اوقت جسم پر منفی اثرات بھی مرتب کرتی ہیں جن میں سے ایک آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے ہونا ہے۔

    سیاہ حلقے ختم کرنے کے لیے تجاویز

    آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے ختم کرنے کے لیے سب سے پہلے تو نیند پوری کریں۔

    جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔

    کمپیوٹر، موبائل اور ٹی وی کا استعمال کم کریں۔ ان سے نکلنے والی نیلی روشنی آنکھوں کے لیے بے حد نقصان دہ ہے۔

    متوازن غذا کا استعمال کریں۔ آنکھوں کے لیے مفید غذائیں جیسے گاجر، کھیرا وغیرہ کا استعمال بڑھا دیں۔

    آنکھوں کے سیاہ حلقے ختم کرنے کے لیے کھیرا سب سے بہترین نسخہ ہے۔ کھیرے کے ٹکڑے کاٹ کر آنکھوں پر رکھیں۔ اس سے نہ صرف آنکھوں کے حلقے ختم ہوں گے بلکہ آنکھوں کی چمک میں بھی اضافہ ہوگا۔

    ایک اور ترکیب ٹی بیگز استعمال کرنے کی ہے۔ ٹی بیگز کو پانی میں بھگو کر فریج میں رکھ دیں۔ ٹھنڈا ہونے پر آنکھوں پر رکھیں۔ اس کے باقاعدہ استعمال سے آپ کو واضح فرق نظر آئے گا۔

    آفس میں کمپیوٹر پر کام کرنے کے دوران ہر 20 منٹ بعد 20 سیکنڈ کے لیے اسکرین سے نظر ہٹا کر 20 فٹ دور دیکھیں۔ یہ آنکھوں کے تمام مسائل کے ایک بہترین ورزش ہے۔

    فرصت کے اوقات میں دونوں ہتھیلیوں کو رگڑ کر گرم کریں اور انہیں اپنی آنکھوں پر رکھیں۔ اس سے آپ کی آنکھوں کی تھکن دور ہوجائے گی۔

  • نئے سال کے ارادوں میں صبح جلدی اٹھنا بھی شامل ہے؟ پڑھیں مددگار طریقے

    نئے سال کے ارادوں میں صبح جلدی اٹھنا بھی شامل ہے؟ پڑھیں مددگار طریقے

    آج سال نو کا پہلا دن ہے۔ اگر آپ نے نئے سال میں بہت سے کام کرنے کے ارادے باندھ رکھے ہیں تو یقین جانیں ان کی تکمیل کا پہلا قدم سحر خیزی ہے۔

    صبح جلدی اٹھنا ایک بہترین طرز زندگی کی علامت ہے۔ سحر خیزی کی عادت نہ صرف طبی طور پر فائدہ مند ہے بلکہ یہ زندگی کے دیگر پہلوؤں میں بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

    بعض لوگوں کے لیے صبح اٹھنا ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔ وہ لاکھ چاہیں تب بھی جلدی نہیں اٹھ پاتے نتیجتاً ان کی صبح کلاسز چھوٹ جاتی ہیں، وہ ہونے علیٰ الصبح والی میٹنگز میں شامل نہیں ہوپاتے جبکہ صبح ہونے والی تمام سرگرمیوں میں وہ دیر سے شریک ہوتے ہیں۔

    یہاں ہم آپ کو کچھ ایسی تجاویز بتارہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ صبح جلدی اٹھ سکتے ہیں۔

    تھکے ہوئے ہیں تو سوجائیں

    عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ ہر رات مقررہ وقت پر ہی سونا بہتر ہے۔ یہ غلط ہے۔ سونے کے لیے بستر پر اسی وقت جانا چاہیئے جب آپ تھکے ہوئے ہوں تاکہ جیسے ہی آپ لیٹیں آپ کو 5 منٹ کے اندر نیند آجائے۔

    اگر آپ مقررہ وقت پر بستر پر لیٹ گئے ہیں اور آپ کو نیند نہیں آرہی تو آپ اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں۔ اس صورت میں آپ کو دیر سے نیند آئے گی اور آپ اگلی صبح تھکن کا شکار ہوں گے۔

    مقررہ وقت پر اٹھیں

    سونے کے برعکس اٹھنے کا وقت مقرر کریں اور روز صبح اسی وقت اٹھیں۔ اگر آپ سونے کا وقت مقرر کریں گے تو روز اسی وقت پر خود بخود آپ کی آنکھ کھل جائے گی۔

    اگر آپ رات کو دیر سے سوئے ہیں تب بھی صبح جلدی اٹھنے سے آپ جلدی تھک جائیں گے اور رات جلد سوجائیں گے یوں آہستہ آہستہ آپ کا معمول بہتر ہوتا جائے گا۔

    الارم ’سنوز‘ کو بھول جائیں

    الارم میں لگے سنوز کے بٹن کو بھول جائیں اور الارم کی پہلی گھنٹی پر اٹھ جائیں۔ اگر آپ کو 6 بجے اٹھنا ہے تو ساڑھے 5 کے بجائے 6 بجے کا ہی الارم لگائیں اور الارم بجتے ہی اٹھ جائیں۔

    انگڑائی لیں

    کیا آپ نے پالتو جانوروں کو غور سے دیکھا ہے؟ یہ نیند سے اٹھنے کے فوراً بعد بھرپور انگڑائیاں لیتے ہیں۔ انگڑائی جسم میں خون کی روانی کو تیز کرتی ہے۔

    رات سونے سے پہلے انگڑائی لینا نیند لانے میں معاون جبکہ نیند سے اٹھنے بعد سستی دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    پانی پئیں

    نیند سے اٹھنے کے فوراً بعد ایک تو گہرے سانس لیں۔ اس کے بعد ایک گلاس پانی پئیں۔ یہ دونوں چیزیں آپ کے دماغ کو بھرپور آکسیجن فراہم کرے گی۔

    حرکت کریں

    نیند سے اٹھنے کے بعد بستر پر نہ لیٹے رہیں بلکہ اٹھ کر حرکت کریں۔ زیادہ بہتر ہے کہ اٹھنے کے بعد آپ اپنے آفس جانے کے لیے کپڑوں اور جوتوں کی تیاری کریں۔

    یہ نیند بھگانے میں آپ کی مدد کرے گی اور آپ کو تیاری کے لیے جلدی اٹھنے پر بھی مجبور کرے گی۔

  • وزارت قانون کی فوجداری قوانین میں اصلاحات کے لیے وزیر اعظم کو تجاویز

    وزارت قانون کی فوجداری قوانین میں اصلاحات کے لیے وزیر اعظم کو تجاویز

    اسلام آباد: وزارت قانون نے فوجداری قوانین میں اصلاحات کے لیے وزیر اعظم کو تجاویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کی تعریف واضح کی جائے تاکہ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں پر کیسز کا بوجھ کم ہو۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قانون نے فوجداری قوانین میں اصلاحات کے لیے وزیر اعظم کو تجاویز ارسال کی ہیں۔ تجاویز میں کہا گیا ہے کہ اصلاحات اور ان کی عملدر آمد کے لیے 100 دن سے زائد کا وقت درکار ہے۔

    وزارت قانون کا کہنا ہے کہ فوجداری قوانین کے حوالے سے مشکلات زیادہ ہیں، بہتر تفتیش نہ ہونے سے ملزم ریلیف لینے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ تھانہ محرر، ایس ایچ او کی ایف آئی آرز میں قانونی سقم عمومی ہوتا ہے، کیسز کی تفتیش میں بھی سقم پائے جاتے ہیں۔

    وزارت قانون کی جانب سے ارسال کی گئی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ تفتیش جامع اور مؤثر نہ ہونے سے چالان پیش کرنے میں تاخیر ہوتی ہے۔ پراسیکیوشن کی عدالتوں میں عدم حاضری بھی کیسز التوا کا باعث ہے۔ وفاقی سطح پر پولیس کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے جبکہ پولیس کی بہتر تربیت، قوانین سے مکمل آگاہی بھی اصلاحات میں شامل ہیں۔

    وزارت قانون نے تجویز دی ہے کہ قانون سازی کی اجازت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔ دفعہ 22 اے ایف آئی آر کے لیے عدالتوں سے رجوع کرنے سے متعلق ہے۔ دفعہ 22 اے کے باعث ریگولر کیسز التوا کا شکار ہوجاتے ہیں۔ مذکورہ دفعہ کے خاتمے سے سیشن کورٹ کا 70 فیصد وقت بچ سکتا ہے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ وقت میں بچت کے باعث ریگولر کیسز پر پیش رفت تیز ہو سکے گی۔

    وزارت قانون نے دہشت گردی کی تعریف بھی واضح کرنے کی تجویز دے دی۔ دہشت گردی کی تعریف تبدیل ہونے سے عام عدالتیں روزمرہ کے کیس سنیں گی اور انسداد دہشت گردی کی عدالتوں پر کیسز کا بوجھ کم ہوگا۔

  • اپنی آنکھوں کو خراب ہونے سے بچائیں

    اپنی آنکھوں کو خراب ہونے سے بچائیں

    آج یعنی ماہ اکتوبر کی دوسری جمعرات کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں بینائی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد نظر کی کمزوری اور نابینا پن سمیت آنکھوں کی مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

    ماہرین چشم کے مطابق آنکھوں کی بیماریوں میں سے 80 فیصد کو با آسانی روکا جاسکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں 18 کروڑ افراد بر وقت تشخیص نہ ہونے کے باعث نابینا پن کی جانب بڑھ رہے ہیں جن کی تعداد سنہ 2020 تک 36 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔

    صرف پاکستان میں 66 فیصد افراد موتیا، 6 فیصد کالے پانی اور 12 فیصد بینائی کی کمزوری کا شکار ہیں۔ یہ بیماریاں بتدریج نابینا پن کی طرف لے جاتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں ڈیجیٹل اشیا جیسے کمپیوٹر اور موبائل فون ہمیں ڈیجیٹل بیماریوں میں مبتلا کر رہے ہیں۔

    sight-2

    ماہرین کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کی دین ان اشیا کی جلتی بجھتی اسکرین ہماری آنکھوں کی صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہیں اس کے باوجود ہم ان چیزوں کے ساتھ بے تحاشہ وقت گزار رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈیجیٹل دور میں ڈیجیٹل بیماریوں کو خوش آمدید کہیں

    ان کے مطابق موبائل کی نیلی اسکرین خاص طور پر آنکھوں کی مختلف بیماریوں جیسے نظر کی دھندلاہٹ، آنکھوں کا خشک ہونا، گردن اور کمر میں درد اور سر درد کا سبب بنتی ہیں۔

    ان اسکرینوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا نہ صرف آنکھوں کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ یہ دماغی کارکردگی کو بھی بتدریج کم کردیتا ہے جبکہ یہ آپ کی نیند پر بھی منفی اثرات ڈالتا ہے۔ آپ رات میں ایک پرسکون نیند سونے سے محروم ہوجاتے ہیں اور سونے کے دوران بار بار آپ کی آنکھ کھل جاتی ہے۔


    ڈیجیٹل بیماریوں سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟

    ماہرین کے مطابق سب سے پہلا اصول 20 ۔ 20 ۔ 20 کا ہے۔ اپنے کمپیوٹر کی اسکرین سے ہر 20 منٹ کے بعد 20 سیکنڈز کے لیے 20 فٹ دور موجود کسی چیز کو دیکھیں۔

    اپنی پلکوں کو بار بار جھپکائیں۔ بعض افراد کام میں اس قدر منہمک ہوجاتے ہیں کہ انہیں پلکیں جھپکانا یاد نہیں رہتا۔ پلکیں نہ جھپکانے کی عادت سے آہستہ آہستہ آنکھیں خشک ہوجاتی ہیں۔

    کمپیوٹر کی اسکرین اور اپنے درمیان فاصلہ رکھیں۔

    اپنے موبائل اور کمپیوٹر کی اسکرین کی برائٹ نیس کو کم کریں۔

    ایسے چشمے بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں جن میں ایسے آئینے لگے ہوں جو الٹرا وائلٹ شعاعوں کو روک کر انہیں واپس بھیج دیں اور آنکھوں کی طرف نہ جانے دیں۔ اس طرح کے چشمے بازار میں عام دستیاب ہیں۔


    بینائی کے لیے بہترین ورزشیں

    بینائی کی بہتری کے لیے مختلف سمتوں میں دیکھنا بہترین ورزش ہے۔

    سب سے پہلے اوپر اور نیچے کی جانب آنکھ کی پتلی کو گھمائیں۔ اوپر اور نیچے کی جانب 5 بار دیکھیں اور یہ عمل 3 بار دہرائیں۔

    اس کے بعد آنکھوں کی پتلیوں کو دائیں اور بائیں جانب حرکت دیں اور اس میں بھی 5 بار دائیں اور 5 بار بائیں دیکھیں اور یہ عمل بھی 3 بار دہرائیں۔

    sight-3

    ایک اور ورزش میں آپ آنکھوں کو ترچھا کر سکتے ہیں اور دائیں اور اوپر کے جانب دیکھنے کی بجائے درمیان میں دیکھیں اور پھر آنکھ کی پتلی کو نیچے بائیں جانب لائیں۔ اسے بھی اوپر بتائے گئے طریقے کے مطابق دہرائیں۔

    آنکھوں کا مساج بھی بہترین ورزش ہے۔ اپنی آنکھوں کو ہتھیلیوں کی مدد سے مساج کر کے پرسکون بنانے کے ساتھ نظر کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ اس کی وجہ سے آنکھوں اور اردگرد خون کی گردش بہتر ہوگی۔

    مساج درج ذیل طریقہ سے کریں۔

    رات کو سونے سے پہلے اور صبح اٹھ کر آنکھوں کی اندر کی جانب والے کناروں کا مساج ضرور کریں۔ ان جگہوں کو ایک سے دو منٹ تک دبائیں۔

    ایک تولیے کو گرم پانی اور دوسرے کو ٹھنڈے پانی میں بھگوئیں۔ گرم تولیے کو چہرے پر اس طرح رکھیں کہ آنکھیں بھی ہلکا سا کور ہوجائیں۔ 2 سے 3 منٹ بعد گرم تولیے کو ہٹائیں اور ٹھنڈے تولیے کو 3 منٹ تک رکھیں۔

    sight-4

    تولیے کو گرم پانی میں بھگو کر آنکھوں، ماتھے، گالوں اور چہرے پر لگائیں اور آنکھیں بند کر کے ماتھے اور آنکھوں کا مساج کریں۔

    اپنے ہاتھوں کو صابن سے دھوئیں، اپنی آنکھوں کو بند کریں اور اپنے انگلیوں کی مدد سے بھنوﺅں کے اوپر ایک سے دو منٹ تک مساج کریں۔ ساتھ ہی آنکھوں پر ہلکا سا دباؤ بھی ڈالتے جائیں۔ اس طرح آنکھوں کا دوران خون بہتر ہو جائے گا۔


    بینائی کے لیے بہترین غذائیں

    ایسی غذائیں جو آپ کی آنکھوں کی صحت کے لیے بہترین ہیں انہیں اپنی روزمرہ خوراک کا حصہ بنائیں۔ ان میں سب سے عام غذائیں کھیرا اور گاجر ہیں۔

    مچھلی بھی بینائی کے لیے بہترین ہے۔ کام کرنے کے دوران موٹاپے میں اضافہ کرنے والے اسنیکس کے بجائے بادام کھائیں۔ یہ آنکھوں اور دماغ دونوں کی صحت کے لیے مفید ہیں۔

    مزید پڑھیں: بینائی تیز کرنے والی غذائیں


    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ کا خصوصی اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ کا خصوصی اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس آج ہوگا جس میں بجٹ تجاویز منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس آج صبح 9 بجے وزیراعظم سیکریٹریٹ میں طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں نئے بجٹ تجاویز منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی اور کابینہ کو وزیرخزانہ اسد عمر اور سیکریٹری سمیت دیگر حکام بریفنگ دیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں ایف بی آراصلاحات اورٹیکس، سلیبس تبدیلی پرکابینہ کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

    اجلاس میں ایف بی آر وصولیوں کے نئے اہداف اور ٹیکس حجم بڑھانے کی حکمت عملی پربھی شرکا کوبریفنگ دی جائے گی، کابینہ سے منظوری کے بعد نئی بجٹ تجاویزکواسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

    پہلا غیر ملکی دورہ: وزیراعظم عمران خان آج سعودی عرب روانہ ہوں گے

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر آج سعودی عرب کے لیے روانہ ہوں گے، دو روزہ سرکاری دورے میں وہ سعودی عرب کے بعد متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔

    وزیرِ اعظم عمران خان سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں۔

  • فریج میں رکھی اشیا خراب ہونے سے بچانے کی تجاویز

    فریج میں رکھی اشیا خراب ہونے سے بچانے کی تجاویز

    کیا آپ اپنے فریج میں رکھی اشیا کے خراب ہوجانے سے پریشان ہیں؟ ایک عمومی خیال یہ ہے کہ کھانے پینے کی چیزوں کو اگر فریج میں رکھ دیا جائے تو وہ خراب نہیں ہوتیں۔

    لیکن ہوتا اس کے برعکس ہے۔ بعض دفعہ فریج میں رکھی اشیا بھی خراب ہوجاتی ہیں۔ آج کل مہنگائی کے اس دور میں جب غذائی اجزا کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہوں تو پھلوں اور سبزیوں کا خراب ہونا خاتون خانہ کے لیے شدید پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔

    لیکن فکرمت کریں، فریج میں رکھی اشیا کو خراب ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے آپ کو مندرجہ ذیل تجاویز پر عمل کرنا ہوگا۔

    سب سے پہلے تو اپنے فریج کو خالی کریں اور اس کی اچھی طرح صفائی کریں۔ اگر برتنوں کو بغیر ڈھانپے فریج میں رکھا جائے تو ان میں موجود سالن، دودھ وغیرہ گر کر نہ صرف فریج میں گندگی پھیلانے کا سبب بنتا ہے بلکہ اس میں ناگوار بو بھی پیدا کرتا ہے جو دیگر اشیا میں بھی سرائیت کرجاتی ہے۔

    فریج کی اچھی طرح صفائی کرنے کے بعد اب چیزوں کو ترتیب سے رکھیں۔

    جو چیزیں گل سڑ گئی ہیں انہیں پھینک دیں۔

    کئی دن پرانی اشیا اگر صحیح حالت میں موجود ہیں تو انہیں فریج سے نکال کر استعمال کرلیں۔

    خیال رکھیں کہ فریج میں رکھے جانے والے برتن صاف ستھرے ہوں۔ دن بھر استعمال ہونے والی غذائی اشیا کو رات میں انہی برتنوں میں فریج میں رکھنے سے گریز کریں۔ رکھنے سے پہلے انہیں دوسرے صاف ستھرے برتنوں میں منتقل کر دیں۔

    پھلوں اور سبزیوں کو پلاسٹک کی تھیلیوں میں ڈال کر مت رکھیں۔ یہ ان کے خراب ہونے کی بڑی وجہ ہے۔ انہیں تھیلیوں سے نکال کر فریج کی نچلی درازوں میں رکھیں۔ اگر ایسی چیزیں زیادہ ہیں اور دراز کم، تو انہیں ٹوکریوں میں ڈال کر رکھیں جو بازار میں آسانی سے مل جاتی ہیں۔

    کبھی بھی سبزیوں اور پھلوں کو ایک ساتھ مت رکھیں۔ ٹھنڈا ہونے کے بعد سبزیوں سے ایسی گیس خارج ہوتی ہے جو پھلوں کو خراب کر تی ہے۔ انہیں ہمیشہ الگ الگ رکھیں۔

    اگر فریج میں گوشت موجود ہے تو اسے اچھی طرح دھونے کے بعد پلاسٹک کی تھیلی میں لپیٹ کر رکھیں۔ گیلی تھیلی مت رکھیں، اس سے ٹپکتا پانی دیگر چیزوں میں گوشت کی بدبو پیدا کر سکتا ہے۔

    فریج کو زیادہ مت بھریں۔ عموماً زیادہ چیزیں رکھنے کی وجہ سے کئی اشیا پیچھے ہوجاتی ہیں جس کے بعد انہیں استعمال کرنا یاد نہیں رہتا اور کچھ عرصہ بعد وہ خراب ہوجاتی ہیں۔

    فریج میں رکھے جانے والے برتنوں کو ڈھانپ کر رکھیں تاکہ اس میں موجود چیزیں فریج میں نہ گریں اور فریج بدبو سے پاک رہے۔

    فریج کی اچھی طرح صفائی کرتے ہوئے فریج کا مین سوئچ بند رکھیں اور فریج کے دروازے مکمل کھول دیں۔

    صفائی کے بعد تمام چیزوں کو اچھی طرح سیٹ کر کے فریج کا مین سوئچ کھول دیں۔

    یہ عمل مہینے میں کم از کم ایک بار دہرائیں۔

  • ان 7 عناصر سے چھٹکارہ زندگی آسان بنانے میں معاون

    ان 7 عناصر سے چھٹکارہ زندگی آسان بنانے میں معاون

    آج کی زندگی کچھ عرصہ قبل کی زندگی سے بہت مختلف ہے۔ پرانے دور کی زندگی کسی حد تک مشکل اور سہولیات سے عاری تھی۔ آج ہماری دسترس میں ساری دنیا موجود ہے۔ ہماری زندگی کو آسان کرنے والی بے شمار سہولیات اور آسائشیں ہیں۔

    لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ہماری زندگی سے وہ خوشی ناپید ہوچکی ہے جو پچھلے وقتوں میں ایک مشکل اور تکلیف دہ زندگی گزار کر بھی لوگوں کو میسر تھی۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے اپنی زندگی کو ایسی بہت سی بے مقصد چیزوں میں الجھا لیا ہے جن کا کوئی فائدہ نہیں۔ یہ چیزیں پرانے وقت میں لوگوں کو میسر نہیں تھیں۔ آج کے دور میں یہ بنیادی اشیا میں شمار ہوتی ہیں لیکن در حقیقت یہ ہماری زندگی کو پیچیدہ اور پریشان کن بنا رہی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر ہم اپنی زندگی سے کچھ بے مقصد اور منفی عناصر کو خارج کردیں تو ہماری زندگی کافی حد تک آسان اور سادہ ہوجائے گی اور ہم خوشی حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے۔ دیکھتے ہیں وہ کیا عناصر ہیں۔

    :منفی خیالات سے چھٹکارہ

    negative-thoughts

    پرانے زمانے میں جب لوگ آپس میں ایک دوسرے سے جڑ کر رہتے تھے تب وہ ایک دوسرے کی خوشیوں میں خوش اور غموں میں غمزدہ ہوتے تھے۔ وہ کم ہی کسی کے بارے میں منفی خیالات رکھتے تھے۔

    یہ حقیقت ہے کہ جب آپ منفی خیالات جیسے غصہ، حسد اور انتقام کو اپنے اندر جگہ دیں گے تو یہ آپ کی صلاحیتوں اور دماغی توانائی کو کھا جائیں گے۔ آپ چاہ کر بھی خوش نہیں ہوسکیں گے۔ لہٰذا سب سے پہلے تو اپنی زندگی سے منفی خیالات کا خاتمہ کریں۔

    :اسکرینوں سے دور رہیں

    screen

    ہماری زندگی بہت سی اسکرینوں کی مرہون منت ہوچکی ہے۔ موبائل کی اسکرین، کمپیوٹر کی اسکرین، ٹی وی کی اسکرین۔ جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا ضروری ہے لیکن اسے اپنی زندگی پر حاوی کرنا اور دن کا بڑا حصہ اسے دینا ہرگز دانش مندی نہیں۔

    ان اسکرینوں کا عمل دخل اپنی زندگی میں کم کریں۔ یقیناً یہ زندگی کی خوشیوں سے لطف اندوز ہونے کی جانب پہلا قدم ہوگا۔

    :کم الفاظ کا استعمال

    talk

    گفتگو کرتے ہوئے سوچیں کہ آپ نے جو الفاظ ادا کیے کیا وہ بامعنی ہیں؟ کیا انہوں نے سننے والوں پر خوشگوار اثرات مرتب کیے؟ اگر نہیں، تو بے مقصد الفاظ کو اپنی زندگی سے خارج کردیں اور ہمیشہ اسی وقت گفتگو کریں جب آپ کے پاس کہنے کے لیے معلوماتی اور بامقصد الفاظ ہوں۔

    :مادی اشیا ضروری نہیں

    shopping

    وسیع و عریض گھر، لمبی گاڑیاں، برانڈڈ کپڑے، جوتے، مہنگے موبائل زندگی میں خوشیاں نہیں لاسکتے۔ اگر آپ کے پاس یہ سب نہیں ہے تو ان کو حاصل کرنے کی انتھک جدوجہد چھوڑ دیں۔

    اگر آپ کے پاس یہ سب موجود ہے تو ان کو غیر اہم سمجھیں اور اہمیت اپنے آپ اور اپنے آس پاس موجود افراد کو دیں۔

    :اچھی غذا کا استعمال

    food

    ایک مقولہ ہے، ’ہم وہی ہیں جو ہم کھاتے ہیں‘۔ غیر معیاری و غیر متوازن غذائی اشیا ہمیں جسمانی، ذہنی اور جذباتی طور پر بیمار کرسکتی ہیں۔ کم کھائیں مگر اچھا اور متوازن کھائیں۔

    :زندگی کے مقاصد کو کم کریں

    goals

    ہر شخص سب کچھ حاصل نہیں کرسکتا لہٰذا اپنی زندگی کے لیے بہت زیادہ مقاصد طے مت کریں۔ ایک مقصد کے تحت زندگی گزارنا اچھی عادت ہے لیکن یاد رکھیں اگر آپ یہ مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے تو یہ آپ کی زندگی کا اطمینان اور خوشی چھین لیں گے۔

    وہی مقاصد طے کریں جنہیں آپ حاصل کرسکتے ہوں۔

    :خود کو وعدوں سے آزاد کریں

    commitments

    جو لوگ ہماری زندگی میں اہم نہیں ان سے وعدے وعید مت کریں۔ اگر آپ وہ وعدے پورے نہ کر سکے تو آپ شرمندگی کا شکار ہوں گے، اور اگر پورے کرنا چاہیں گے تو اس کے یے آپ کو اپنا اچھا خاصا وقت صرف کرنا پڑے گا۔

    وہ وقت آپ اپنے قریبی عزیزوں اور پیاروں کے ساتھ گزار سکتے ہیں۔

  • عمران خان کی کرکٹ کی بہترین کیلئے ٹوئٹر پر تجاویز

    عمران خان کی کرکٹ کی بہترین کیلئے ٹوئٹر پر تجاویز

    کراچی: پاکستان ٹیم کے سابق کپتان عمران خان کہتے ہیں کہ کرکٹ کے ادارے کو نجم سیٹھی سے آزاد کرانا ضروری ہے۔ پی سی بی کے پیٹرن ان چیف وزیراعظم نواز شریف نےالیکشن فکسرکوکرکٹ کو فکس کرنے کیلئےتعینات کیا ہے۔

    عمران خان نے سماجی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر کرکٹ کی بہتری کیلئے تجاویز پیش کرنے کیساتھ نجم سیٹھی پر بھی شدید تنقید کی ہے۔ قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ غلط تبصرےاورتجزیےکرکٹ کی ساکھ کونقصان پہنچاسکتےہیں، موجودہ صورتحال پر مثبت تجزیے اور تبصرےکیےجائیں۔

    مثبت تجزیےکرکٹ کی بہتری کاباعث بن سکتےہیں۔ انھوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں آبادی کم اور کرکٹ گراؤنڈ زیادہ ہیں۔ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ کرکٹ گراؤنڈز بنائےجائیں،کیونکہ کھلاڑیوں کی کارکردگی میں تسلسل بہتر کرکٹ کھیلنےسےآئیگی۔