Tag: تجدید

  • کن اسکولز کی رجسٹریشن کی تجدید نہیں کی جائے گی؟

    کن اسکولز کی رجسٹریشن کی تجدید نہیں کی جائے گی؟

    عدالت نے اپنے حکم نامے میں اسکول کی بسوں سے متعلق پالیسی نہ بنانے والے اسکولز کی رجسٹریشن کی تجدید نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

    لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ تدارک سے متعلق سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا جس میں اسکول بسوں سے متعلق پالیسی نہ بنانے والے اسکولز کی رجسٹریشن کی تجدید نہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، حکم نامے میں کہا گیا عدالتی احکامات کے باوجود بسوں سے متعلق پالیسی پرعمل نہیں کیا جارہا۔

    جسٹس شاہد کریم نے 2 صفحات کا تحریری حکم نامہ جاری کیا، حکم نامے میں کہا گیا کہ ایل ڈی اے کینال روڑ پر انڈر پاسز کی تزئین و آرائش کی تحقیقات کرے تو حقائق کا پتہ چلےگا۔

    ایل ڈی اے انکوائری کے لیے آفیسر کو ذمہ داری دے، ناقض کوالٹی کا میٹریل استعمال ہونے کے بارے میں رپورٹ پیش کی جائے، عدالت نے انڈر پاسز کی انکوائری رپورٹ آئندہ سماعت پرطلب کرلی۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ قصورمیں ٹینریز ایسوسی ایشن کے درمیان ایم او یو کی پاسداری نہیں ہورہی، ڈپٹی کمشنر قصور ایم او یو پرعملدرآمد نہیں کرا سکے۔

    عدالت کی جانب سے تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ محکمہ ماحولیات خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں کرے۔

  • سعودی عرب: اقامے کی تجدید 2 برس کے لیے کیسے ہوگی؟

    سعودی عرب: اقامے کی تجدید 2 برس کے لیے کیسے ہوگی؟

    ریاض: سعودی محکمہ جوازات نے وضاحت کی ہے کہ اقامے کی 2 یا ایک سال کے لیے تجدید کے لیے کس شرط کا پورا ہونا لازمی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ کے قانون کے مطابق گھریلو غیر ملکی کارکنوں کا اقامہ 2 برس کے لیے تجدید کروایا جا سکتا ہے، اقامہ کی تجدید کے حوالے سے تجارتی کارکنوں کے لیے ضوابط مختلف ہوتے ہیں۔

    تجارتی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کی جانب سے ورک پرمٹ کے اجرا سے منسلک ہوتا ہے۔

    اقامے کی تجدید کے حوالے سے ایک صارف نے جوازات کے ٹویٹر پر دریافت کیا کہ وہ مقامی کمپنی میں کام کرتے ہیں، ان کا اقامہ ختم ہونے کے قریب ہے، کیا اس کی 2 برس کے لیے تجدید کی جا سکتی ہے؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ گھریلو کارکنوں کے اقامے ایک اور 2 برس کے لیے تجدید کیے جاسکتے ہیں جبکہ کمرشل کارکنوں کے اقامے ان کے ورک پرمٹ کی مدت کے مطابق ہی تجدید کروائے جاسکتے ہیں۔

    ورک پرمٹ کی مدت جتنی ہوگی، اقامے کی تجدید بھی اسی کے مطابق کی جائے گی۔ ورک پرمٹ کے 6 ماہ کے لیے تجدید کروانے کی صورت میں اقامے کی تجدید ایک برس کے لیے نہیں کی جاسکتی۔

  • فیملی اقامہ کی فیس اور تجدید کے حوالے سے حکام کی وضاحت

    فیملی اقامہ کی فیس اور تجدید کے حوالے سے حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں مقیم خاندانوں کے لیے فیملی اقامہ فیس کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے، حکومت نے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید میں سہولت دی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں کے اہل خانہ کے اقامے کی تجدید کے لیے ماہانہ فیس عائد کی جاتی ہے، فیس کی ادائیگی کے بغیر کارکن اور ان کے اہل خانہ کے اقامے تجدید نہیں کیے جا سکتے۔

    گزشتہ برس سے سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے تارکین کے اقاموں کی تجدید کے لیے سہ ماہی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے جس کا مقصد لوگوں کو سہولت فراہم کرنا ہے جبکہ ماضی میں تجدید کےلیے سالانہ بنیاد پر فیس ادا کرنا ضروری ہوتی تھی۔

    ایک شخص نے ٹویٹر پر سوال کیا کہ بیوہ خاتون کے اقامے کی تجدید کے لیے عائد ماہانہ فیملی فیس لازمی طور پر ادا کرنا ہوگی یا معاف ہوسکتی ہے؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ اقامہ قوانین کے مطابق سعودی عرب میں سال 2017 سے جو قانون نافذ کیا گیا ہے، اس کے تحت مملکت میں رہنے والے ہر غیر ملکی کو اپنی زیر کفالت اہل خانہ کے اقامے کی تجدید کےلیے ماہانہ بنیاد پر ایک برس کی فیس ادا کرنا ہوتی ہے۔

    یاد رہے کہ مذکورہ فیس کا قانون سال 2017 میں جب جاری ہوا تھا اس وقت فی اہل خانہ 100 ریال ماہانہ کے حساب سے وصول کی گئی تھی، فیس 12 ماہ کی یکمشت وصول کی جاتی تھی۔

    دوسرے برس سال 2018 میں فیس 200 ریال ماہانہ کے حساب سے وصول کی گئی جبکہ تیسرے برس اس میں 100 ریال اضافے کے ساتھ 300 ریال ماہانہ کردی گئی۔

    فیس قانون کے چوتھے برس یعنی سال 2020 میں ماہانہ فیس 400 ریال کے حساب سے وصول کی گئی جس کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

    قانون کے مطابق وہ غیر ملکی کارکن جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مملکت میں مقیم ہیں وہ اپنے اہل خانہ جن میں اہلیہ اور بچے شامل ہیں پر عائد فیس جمع کروانے کے بعد ہی اپنا اقامہ تجدید کروا سکتے ہیں، اگر اہل خانہ پر عائد فیس ادا نہیں کروائی جائے تو کارکن کا اقامہ بھی تجدید نہیں ہوسکتا۔

    خیال رہے کہ مذکورہ فیس کسی صورت میں معاف نہیں ہوتی اسے ادا کرنا ضروری ہے، تاہم گزشتہ برس سے حکومت نے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید سالانہ کے بجائے سہ ماہی کی سہولت بھی دی ہے۔

    اس کا مقصد لوگوں کو اس بات کی رعایت دینا ہے کہ وہ اپنی استطاعت کے مطابق تین ماہ کی فیس ادا کرنے کے بعد تین ماہ کے لیے اقامہ تجدید کرواسکتے ہیں۔

  • سعودی عرب: اقامہ گم ہوجانے کی صورت میں کیا کیا جائے؟

    سعودی عرب: اقامہ گم ہوجانے کی صورت میں کیا کیا جائے؟

    ریاض: سعودی عرب میں اقامہ گم ہوجانے کی صورت میں دوسرا بنوانے کے حوالے سے وضاحت و ہدایات جاری کردی گئیں، دوسرا کارڈ جاری کروانے کا طریقہ کار مقرر کیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق گمشدہ اقامہ کارڈ کے بدلے میں نیا کارڈ جاری کروانے کے حوالے سے ایک شخص نے ٹویٹر پر دریافت کیا کہ میرا اقامہ کارڈ گم ہوگیا ہے، دوسرا کارڈ حاصل کرنے کا طریقہ کار کیا ہے اور کیا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    جوازات کی جانب سے گمشدہ کارڈ کے بدلے میں دوسرا کارڈ جاری کروانے کا طریقہ کار مقرر کیا گیا ہے، اقامہ کارڈ گم ہونے پر دوسرا کارڈ حاصل کرنے کے لیے جرمانے کی ادائیگی لازمی ہے۔

    اقامہ کارڈ گم ہونے کی صورت میں ایک ہزار ریال جرمانہ ادا کرنا ہوگا، جوازات کی جانب سے مقررہ کردہ ضوابط کے تحت اقامہ کارڈ گم ہونے پر اس کے بارے میں سب سے پہلے جوازات کے متعلقہ شعبے کو مطلع کرنا ضروری ہے۔

    وہ علاقے جہاں جوازات کے ذیلی دفاتر نہیں وہاں علاقے کے پولیس اسٹیشن میں اقامہ گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی جائے، رپورٹ درج کرواتے وقت کارڈ گم ہونے کے مقام کی بھی نشاندہی کرنا ضروری ہے۔

    جرمانے کی ادائیگی اور جوازات کو مطلع کرنے کے بعد اقامہ ہولڈر کے سپانسر کی جانب سے جوازات کو درخواست دینا ہوتی ہے جس میں دوسرا اقامہ کارڈ جاری کرنے کے حوالے سے وضاحت درج کرتے ہوئے اقامہ گم ہونے کے مقام اور تاریخ کی بھی وضاحت کی جائے۔

    جوازات کو دی جانے والی درخواست کے ساتھ جس کا اقامہ گم ہوا ہے اس کے پاسپورٹ اور گمشدہ اقامہ کی کاپی (اگر دستیاب ہو) بھی لگائی جائے۔

    جوازات کے ادارے میں اقامہ گم ہونے پر دوسرا کارڈ حاصل کرنے کے لیے مقررہ فارم موجود ہوتا ہے جسے بھر کر مذکورہ درخواست اور پاسپورٹ کی فوٹو کاپی کے ساتھ منسلک کیا جائے۔

    اگر گم شدہ اقامہ کی مدت میں ایک برس یا اس سے کم وقت باقی ہے تو ایک برس کی فیس ادا کی جائے گی جو کہ 500 ریال ہوتی ہے، یہ فیس جرمانے کی رقم کے علاوہ ہوگی۔

    واضح رہے کہ جوازات کے قانون کے مطابق سعودی عرب میں ورک ویزے پر رہنے والے کارکن اپنے اقامے کے معاملات کے لیے خود جوازات کے دفتر سے رجوع نہیں کر سکتے۔

    کارکن کا سپانسر یا اس کا مقرر کردہ نمائندہ جسے سپانسر کی جانب سے مختار نامہ جاری کیا گیا ہو وہ ہی جوازات کے دفتر سے رجوع کر کے کارکن کے اقامہ یا دیگر معاملات کو حل کر سکتا ہے۔

    غیر ملکی کارکنوں کو یہ اختیار ہے کہ وہ اپنے زیر کفالت اہل خانہ کے اقامے کی تجدید یا دیگر معاملات کے حل کے لیے جوازات کے ادارے سے خود رجوع کریں۔

  • کویت نے تارکین وطن کو بڑی خوشخبری سنا دی

    کویت نے تارکین وطن کو بڑی خوشخبری سنا دی

    کویت سٹی: کویتی حکومت نے تارکین وطن کو بڑی خوشخبری سناتے ہوئے 3 لاکھ افراد کے اقاموں کی تجدید کردی، مختلف ممالک میں پھنسے تارکین وطن واپس کویت آسکیں گے۔

    کویتی میڈیا کے مطابق مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے تارکین وطن کے لیے 3 لاکھ اقاموں کی تجدید کردی گئی ہے۔

    وزارت داخلہ اور عوامی افرادی قوت کی دو باڈیز اور سول انفارمیشن مشترکہ خود کار نظام کا حصہ ہیں جس میں کرونا وائرس کے نتیجے میں ہوائی اڈوں کی بندش اور ٹکٹوں کے بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے بیرون ملک پھنسے ہوئے تارکین وطن کے 3 لاکھ سے زائد رہائشی اقاموں اور ورک پرمٹ کی تجدید پر عملدر آمد کیا گیا۔

    سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں اداروں نے وزارت داخلہ کے تعاون سے بیرون ملک مقیم افراد کے رہائشی اقاموں کی تجدید کی اجازت دینے کے فیصلے کی روشنی میں اور وبائی مرض کی وجہ سے صحت کی ضروریات کے تسلسل کے ساتھ 6 ماہ سے زائد کا عرصہ ملک سے باہر رہنے کے باوجود آن لائن مشترکہ خود کار نظام کے ذریعے تجدید کا طریقہ کار مکمل کرلیا ہے۔

    ذرائع نے تصدیق کی کہ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے کاروباری مالکان پر کارکنوں کے حقوق کی ضمانت اور مالی واجبات کی ادائیگی کے سلسلے میں نئے طریقہ کار کا اطلاق کرنا شروع کردیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نئے ضوابط کے تحت کارکنوں کو خود کار نظام کے ذریعہ معلومات جمع کروانے اور تفویض کردہ نمبروں کے ذریعے ملک سے باہر ہونے پر بھی اپنی شکایات درج کرنے کی اجازت ہوگی۔

    اتھارٹی میں ایمپلائمنٹ پروٹیکشن سیکٹر، کاروباری مالکان کے خلاف مالی واجبات کی ادائیگی اور ماہانہ تنخواہوں کے سلسلے میں درج ہزاروں شکایات کا بھی مطالعہ کر رہا ہے۔

  • سعودی عرب میں گاڑی رکھنے والے شہریوں کے لیے وارننگ

    سعودی عرب میں گاڑی رکھنے والے شہریوں کے لیے وارننگ

    ریاض: سعودی عرب میں گاڑی لائسنس اور اس کے ملکیتی کارڈ کی تجدید وقت پر نہ کرنے کی صورت میں بھاری جرمانہ عائد ہوسکتا ہے، ٹریفک قوانین انتظامیہ نے خبردار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں گاڑی کے لائسنس اور گاڑی کے ملکیتی کارڈ کی مدت ختم ہونے پر اگر مقرر وقت میں تجدید نہیں کرائی گئی تو مالک پر بھاری جرمانہ عائد ہوگا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی ٹریفک قوانین کی شق 71 کے تحت لائسنس اور ملکیتی کارڈ کے ایکسپائر ہونے پر ان کی تجدید 60 دن کے اندر اندر کرانی ہوگی بصورت دیگر 100 ریال کا جرمانہ ہوگا۔ جرمانے کی رقم 60 دن کے بعد ہی وصول کی جائے گی۔ 100 ریال ایک سال کا جرمانہ تصور کیا جائے گا۔

    سعودی محکمہ پاسپورٹ نے غیرملکیوں کو وارننگ دے دی

    اسی طرح ایک برس سے ایک دن بھی زائد ہوگیا اور تجدید نہیں کرائی گئی تو یہ دوسرا سال تصور کیا جائے گا جس کا جرمانہ 200 ریال ہوگا۔ گاڑی مالکان اور ڈرائیور کو غفلت برتنے پر 300 ریال تک کا بھی جرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔

    جبکہ لائسنس اور ملکیتی کارڈ کے ایکسپائری تاریخ سے 180 دن قبل بھی ادارے سے تجدید کرائی جاسکتی ہے۔

  • سعودی محکمہ پاسپورٹ نے غیرملکیوں کو وارننگ دے دی

    سعودی محکمہ پاسپورٹ نے غیرملکیوں کو وارننگ دے دی

    ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ نے اقامہ رکھنے والے تمام غیرملکیوں کو خبردار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ اقامے کی میعاد ختم ہونے کی صورت میں اس کی تجدید میں تاخیر کی گئی تو بھاری جرمانہ عائد ہوگا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پاسپورٹ انتظامیہ نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ اقامہ کے میعاد ختم ہونے کی صورت میں اس کی تجدید 3 دن کے اندر اندر کرائی جائے بصورت دیگر تاخیر کا جرمانہ ہوگا۔

    سعودی محکمہ پاسپورٹ نے یہ وضاحتی بیان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دیا۔

    سعودی عرب کے اقامہ ہولڈرز کے لیے ایک اور سہولت متعارف

    مملکت میں مقیم ایک غیرملکی نے ٹوئٹر پر پاسپورٹ انتظامیہ سے سوال کیا تھا کہ اقامہ ختم ہونے پر تجدید نہ کرانے کی صورت میں جرمانہ کب سے نافذ ہوگا؟ ردعمل میں محکمہ پاسپورٹ نے وضاحت کی۔

    دریں اثنا سعودی انتظامیہ نے یہ بھی توجہ دلائی ہے کہ سعودی عرب میں مقیم تمام غیرملکی اپنے اہل خانہ سمیت فنگرپرنٹس اور آنکھوں کے عکس پاسپورٹ آفس میں ریکارڈ کرائیں ورنہ شناختی ریکارڈ بلاک بھی ہوسکتا ہے۔